مدینۃ الرسولﷺ کا نام جہاں آپﷺ نے ہجرت کے بعد اقامت اختیار کی اور وہیں آپﷺ کی وفات بھی ہوئی۔
كسی شے کا درجۂ کمال و تمام کو پہنچنا۔
غیر الزامی طور پر کوئی شرعی حکم بتانا۔
نکاح، مرد و عورت کے بیچ ہونے والے اس عقد کو کہتے ہيں، جو دونوں کے لیے ایک دوسرے سے مشروع طریقے سے لطف اندوز ہونے کو مباح کر دیتا ہے۔
وہ وقت، جس میں عورت حیض و نفاس کے خون سے پاک ہوتی ہے۔
پانی کو پورے جسم پر ڈالنا اور بہانا، چاہے حدث اکبر دور کرنے کی نیت سے ہو، طہارت حاصل کرنے کی نیت سے ہو یا بلا نیت ہو۔
وہ نمازیں جو اللہ تعالیٰ نے فرض نمازوں کے علاوہ مشروع کی ہیں۔
حج یا عمرہ میں داخل ہونے کی نیت۔
وہ نماز جو عشا اور طلوع فجر کے مابین پڑھی جاتی ہے اور اس سے رات کی نماز کا اختتام کیا جاتا ہے۔
جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنا۔
کلام کی تفسیر کرنا اور اس کو ایک زبان سے دوسری زبان میں منتقل کرنا۔
وہ چیز جس کے ترک کرنے کا اللہ تعالی نے قطعی حکم دیا ہو۔
ہجری سال کا نواں مہینہ۔
اللہ تعالی کا مقرب فرشتوں کے سامنے نبیﷺ کی تعریف کرنا۔
مخصوص الفاظ یا الفاظ کے قائم مقام دیگر اشیا کے ذریعہ عقدِ نکاح کو پوری طرح یا جزوی طور پر بر وقت یا بالآخر ختم کردینا۔
علمِ فرائض سے مراد وہ علم ہے، جس کے ذریعے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ کون وارث ہو گا اور کون نہیں ہو گا اور کس وارث کو ترکے کا کتنا حصہ ملے گا؟
ہر وہ قول جو اللہ کی تعظیم اور اس کی محبت پر مشتمل ہو۔
ثابت شدہ مسنون رکعتیں، جو فرض نمازوں سے پہلے اور ان کے بعد ادا کی جاتی ہیں۔
یہ ایک لفظ ہے، جو سورۂ فاتحہ پڑھنے اور دعا کے بعد بولا جاتا ہے اور اس کے معنی ہیں : اے اللہ! تو قبول فرما۔
وہ مقررہ اوقات، جو شرعی طور پر نماز کی ادائیگی کے لیے متعین ہیں۔
والدین کی اطاعت کرنا، ان کی حیات نیز وفات کے بعد بھی قول و فعل کے ذریعہ ان کے ساتھ حسن سلوک کرنا۔
وہ دعائیہ کلمات جو ایک مسلمان اپنے مسلمان بھائی سے ملاقات اور الگ ہوتے وقت کہتا ہے۔
ہر وہ مال یا حق جسے آدمی اپنی موت کے بعد دنیا میں پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔
ایسے حدث یا ناپاکی کو دور کرنا، جو نماز صحیح ہونے سے مانع بنتی ہے۔
شارع کا کسی عمل کی بجاآوری کا حکم دینا بغیر سختی اور جزم کے۔
بچے کے اندر پیدا ہونے والی ایسی قوت و توانائی رونما، جو اسے بچپن سے نکال کر جوانی کی طرف لے جاتی ہے۔
بندے کا اپنے رب سے گناہوں کی معافی اور ان کے اثرات سے بچاؤ طلب کرنا۔
مخصوص اموال کا ایک معیّن حصہ مخصوص طریقے پر لوگوں کے ایک مخصوص گروہ کے لیے نکالنا۔
وہ عطیہ جو انسان اللہ کی خوش نودی اور اس کا اجر پانے کی غرض سے اپنے مال سے دیتا ہے۔
وہ سمت جس کی طرف رخ کرکے مسلمان نماز پڑھتے ہیں۔
زمین کی وہ جگہ جس میں میت کو دفن کیا جاتا ہے۔
مسنون طریقے سے میت کے پورے جسم پر پانی ڈال کر اسے غسل دینا۔
یہ ایک کافر جن کا نام ہے، جسے آگ سے پیدا کیا گیا ہے۔
کچھ ایسے اقوال و افعال جن کی ابتدا تکبیر سے اور انتہا سلام سے ہوتی ہے۔
کسی مسلمان پر مرتد ہونے کا حکم لگانا۔
میت کو اس کی قبر میں رکھ کر اس پر مٹی ڈال دینا۔
غذائی اجناس میں سے دیا جانے والا صدقہ، جو رمضان کے اختتام پر واجب ہوتا ہے۔
سونا اور چاندی، ان سے بنائی گئی اشیا یا ان کے قائم مقام اشیا، جب نصاب کو پہنچ جائیں اور ان پر سال گزر جائے، تو ان کا ایک معین حصہ زکاۃ کے حق داروں پر خرچ کرنا۔
اہلِ قبور کے لیے دعا کرنے، ان کی حالت سے عبرت حاصل کرنے اور آخرت کی یاد تازہ کرنے کے ارادے سے مسلمانوں کی قبروں پر آنا۔
ماہِ محرم کا دسواں دن۔
میت کے ساتھ چلنا اور اسے نمازِ جنازہ کی جگہ تک لے جانا اور اسے دفن کرنا۔
قرض کی ادائیگی کا وقت آجانے کے بعد قرض کی مدت کے مقابلے میں بلا کسی عوض کے مشروط اضافہ۔ اسی طرح مخصوص چیزوں کو ان کی ہم جنس چیزوں کے بدلے فوری طور پر فروخت کرنے کی صورت میں حوالگی میں تاخیر یا کسی ایک جانب اضافہ۔
خرید و فروخت کی وہ صورتیں، جو از روئے شریعت ممنوع ہیں۔
پانچ فرض نمازوں سے مراد وہ نمازیں ہیں، جن کی روزانہ ادائیگی واجب ہے۔ یعنی ظہر، عصر، مغرب، عشا اور فجر کی نمازیں۔
وہ کام، جن کا کرنا حج یا عمرہ کا احرام باندھے ہوئے شخص پر حرام ہو۔
عبادت کی غرض سے پاک پانی کو مخصوص طریقے کے ساتھ خاص اعضا کو دھونے کے لیے استعمال کرنا۔
وہ دو رکعتیں، جو جمعہ کے دن ظہر کے وقت دو خطبوں کے بعد ادا کی جاتی ہیں۔
دو رکعتیں جو عید الفطر اور عیدالاضحی کے دنوں میں مخصوص طریقے سے ادا کی جاتی ہیں۔
مخصوص انداز میں میت پر نماز پڑھنا اور اس کے لیے دعا کرنا۔
فرائض کے علاوہ دیگر مشروع نمازیں
روزے کی نیت کے ساتھ طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک تمام مفطرات یعنی روزہ توڑ دینے والی اشیا سے رکے رہنا۔
ہر وہ چیز جس پر انسان اس قدر مضبوط ایمان رکھے کہ اسے اپنے دل میں اچھے سے بسالے اور اسے اپنا مذہب بنالے۔
کسی آدمی کی حمایت اور اس کے بچاؤ میں قبیلہ، خاندان یا رنگ و نسل کی طرف داری کے طور پر کھڑا ہو جانا، معاملہ چاہے حق کا ہو یا باطل کا۔
شارع (اللہ تعالی) کی طرف سے الزامی طور کسی کام کے کرنے کا حکم۔
کسی چیز کے بارے میں خلافِ واقع بات کہنا، خواہ غلطی سے ہو یا جان بوجھ کر۔
مالک بننے یا مالک بنانے کے ارادے سے مال کا مال سے تبادلہ۔
لہو و لعب اور گانے بجانے بجانے کے آلات جیسے بانسری وغیرہ ۔
وہ معانی اور حکمتیں، جو تشریع کے وقت عمومی اور خصوصی طور پر ملحوظ رہی ہیں اور جن کے اندر بندوں کے مصالح کی تکمیل کا پہلو پنہاں ہے۔
کفر اسلام کی ضد ہے۔ اس سے مراد کوئی ایسی بات کہنا، ایسا کام کرنا، عقیدہ رکھنا، شک کرنا یا کسی ایسی چیز کو چھوڑنا ہے، جو آدمی کو اسلام کے دائرے سے باہر کر دے۔
کسی انسان کی جان، مال اور عزت و آبرو کی حفاظت۔
نمازی کا رکوع سے اٹھنے کے بعد سیدھا کھڑے ہونے پر ’’ربَّنا ولَكَ الحَمْدُ‘‘ کہنا۔
مخصوص طریقے سے جانور کا خون بہانا۔
چپکے سے، چوری کے نصاب تک پہنچنے والے مال کو ایسی محفوظ جگہ سے لے لینا، جہاں عام طور پر اسے محفوظ رکھا جاتا ہے۔
شریعت کا کسی کام کو ترک کرنے کا الزامی حکم۔
نماز میں سر اور پیٹھ کو ایک مخصوص انداز میں جھکا کر اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا۔
انسان کے جسم کے ان حصوں کو بطور خاص نماز میں چھپانا، جن کا ظاہر ہونا قبیح ہو اور جن کے کھولنے میں شرم محسوس کی جاتی ہو۔ جیسے شرم گاہ وغیرہ۔
وہ دو سجدے، جو نمازی اپنی نماز میں بھول چوک اور شک کے سبب سے پیدا ہونے والے خلل کے تدارک کے لیے کرتا ہے۔
نماز کے تمام فعلی ارکان میں تھوڑی دیر کے لیے اعضا و جوارح کا پرسکون و مستقر ہو جانا کہ ہر عضو اپنی اپنی جگہ پر برابر ہو جائے۔
جسم کا ہر وہ حصہ جسے چھپانا ضروری ہوتا ہے اور اس کے ظاہر ہو جانے سے حیا آتی ہے۔ جیسے اگلی اور پچھلی شرم گاہیں وغیرہ۔
وہ جگہ جو ابدی طور پر نماز قائم کرنے کے لیے مخصوص کر دی گئی ہو۔
قول، عمل اور اعتقاد سے تعلق رکھنے والا دین کا وہ طریقہ اور روشن شاہ راہ، جس پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم گام زن تھے۔
کسی بھی نشہ آور شے کو نوش کرنا، خواہ وہ مائع ہو یا جامد، کم ہو یا زیادہ۔
قرآن کریم کی سورۃ البقرہ کی 255 ویں آیت کریمہ کا نام آیۃ الکرسی ہے۔
ارادی یا غیر ارادی طور پر حق سے انحراف اور روگردانی کرنا۔
انسان کا اللہ کے حکم کو بجا لانے کے ارادے سے وہ کام کرنا جس کا اسے حکم دیا گیا ہے اور اس کام سے رک جانا جس سے اسے روکا گیا ہے۔ خواہ امر و نہی کا تعلق قول سے ہو یا عمل سے ہو یا پھر اعتقاد سے۔
وہ سرشت اور فطری صلاحیت جس کے ذریعے اللہ نے انسان کو تمام جان داروں کے مقابلے میں امتیازی شان عطا کی ہے اور جس سے محروم ہو جانے کے بعد انسان مکلف نہیں رہ جاتا۔
سال کے کسی بھی دن، کچھ مخصوص مناسک، جیسے طواف وغیرہ کی ادائیگی کے لیے، مکہ مکرمہ میں واقع مسجد حرام کی زیارت کرنا۔
کسی مکلف انسان کا جان بوجھ کر، بھولے سے یا سستی کے سبب فرض نماز کو چھوڑ دینا، یہاں تک کہ اس کا شرعی طور پر مقررہ وقت نکل جائے۔
کسی ناجائز مقصد کے حصول کے لیے جان بوجھ کر جھوٹی گواہی دینا۔
عقائد، احکام اور آداب پر مشتمل دین کا واضح راستہ۔
ہر وہ چیز، جس کے ترک کرنے کا اللہ تعالی نے قطعی مطالبہ ہو۔
زنا : کسی مرد کا کسی ایسی عورت سے اس کے فرج میں جماع کرنا، جو نہ اس کی بیوی ہو، نہ باندی ہو اور نہ اس کے ساتھ اپنی لونڈی ہونے کے شبہ کی بنا پر جماع کیا گیا ہو۔
کسی عالم کا، دلائل سے کوئی شرعی فرعی حکم اخذ کرنے کے لیے پوری توانائی صرف کرنا۔
ہر وہ کام، جس کے کرنے یا چھوڑنے کی شریعت نے اجازت دی ہو۔
رات کو نفلی نمازیں پڑھنا اور ذکرواذکار کرنا۔
الکسوف' جس کے معنی سورج یا چاند گرہن کے ہیں، ’کسف‘ فعل کا مصدر ہے۔ ’الكَسْف‘ کے اصل معنی ہیں کسی چیز کے اندر رونما ہونے والی ایسی تبدیلی اور بدلاؤ جو پسندیدہ نہ ہو۔ اسی سے 'كُسُوفُ الشَّمسِ والقَمَرِ' یعنی سورج اور چاند گرہن کی تعبیر لی گئی ہے، جو سورج اور چاند کی اس حالت کے لیے استعمال میں آتی ہے، جب دونوں بے نور ہو جائیں اور سیاہ دکھنے لگیں۔
فاسق : وہ شخص جو اطاعت و راست روی کے دائرے سے باہر نکل چکا ہو۔ کہا جاتا ہے : "فَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ" یعنی وہ اپنے رب کی اطاعت کے دائرے سے باہر ہو گیا۔ ویسے 'فِسق' کے اصل معنی ہیں کسی چیز کا دوسری چیز سے اس طرح نکل جانا کہ اس میں فساد اور بگاڑ کا پہلو موجود ہو۔
عدالت (عادل اور قابل بھروسہ ہونا) کا مطلب ہے حق کے راستے پر گامزن ہونا۔ لفظ 'عدل' کے معنی انصاف اور ہر اس چیز کے ہیں، جس کے بارے میں دل یہ گواہی دے کہ وہ درست ہے۔ اس کی ضد 'ظلم' ہے۔ عدالت اصل میں اعتدال سے ماخوذ ہے، جس سے مراد میانہ روی اور سیدھا و درست ہونا ہے ۔ عدالت کے دیگر معانی میں برابر کرنا، برائی سے دور ہونا اور پاک کرنا بھی شامل ہیں۔
قتل کے لغوی معنی ہیں کسی کو جان سے مار دینا اور اس کی روح نکال دینا۔
اعراب سے مراد عرب کے وہ باشندے ہیں، جو بادیہ یعنی ایسے وسیع میدان میں رہتے ہیں، جہاں چراگاہ اور پانی کا چشمہ ہو۔ کچھ لوگوں کے مطابق دیہات میں رہنے والے غیر عرب کو بھی اعراب کہا جائے گا۔ جب کہ 'التَّعَرُّبُ' لفظ کے معنی ہیں : اعراب کے ساتھ کھلے میدانی علاقوں میں رہنا۔
لفظ 'فِطْر'، 'صوم' یعنی روزے کی ضد ہے۔ کہا جاتا ہے : "أَفْطَرَ الصائِمُ" یعنی روزے دار نے روزہ توڑ دیا۔ جب کہ 'الفَطْر' لفظ کے اصل معنی ہیں پھاڑنا اور کھولنا۔
تدلیس کے لغوی معنی ہیں مخفی رکھنا اور چھپانا۔ اس لفظ کے کچھ دوسرے معانی اس طرح ہیں : دھوکہ دینا، فریب کرنا، خیانت کرنا اور کم کرنا۔
قرء -قاف کے پیش اور زبر دونوں کےساتھ- بمعنی وقت۔ اسی سے حیض یا طہر کو ’قرء‘ کہا جاتا ہے۔ اس لفظ کا اطلاق جمع کرنے پر بھی ہوتا ہے، کیوں کہ عورت کے رحم میں خون جمع ہوتا ہے۔
افک لفظ کے لغوی معنی جھوٹ کے ہیں۔ یہ دراصل 'الأَفْك' سے لیا گیا ہے، جو پلٹنے اور پھیرنے کے معنی میں آتا ہے۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : گناہ، دروغ، بہتان اور باطل۔
اقرار، اعتراف کو کہتے ہیں۔ یہ نہ ماننے اور انکار کرنے کی ضد ہے۔ اقرار دراصل لفظ ’قر‘ سے ماخوذ ہے، جس کے مطلب ہیں قادر ہونا اور ٹھہراؤ حاصل کرنا۔
وہ مال جو تم کسی کو دیتے ہو کہ تمہیں بعد میں واپس لوٹا دیا جائے۔ قرض کے اصل لغوی معنی کاٹنے کے ہیں۔
صف : ہر چیز کی سیدھی لائن۔ جب کہ صف اور تصفیف کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو سیدھی لائن پر برابر کرنا۔
صفا: یہ صَفاة کی جمع ہے۔ اس کے معنی اس چوڑے، ملائم اور سخت پتھر کے ہیں، جس پر کچھ نہ اگے۔ یہ دراصل 'الصَّفاء' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی صاف ستھرا ہونے کے ہیں۔
وہ نماز جو مرض کی وجہ سے ایک خاص انداز میں پڑھی جاتی ہے۔
’استجمار‘ یعنی چھوٹے چھوٹے پتھروں سے استنجا کرنا ہے۔
’اجماع‘ کے معنی اتفاق کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "أَجْمَعَ القَوْمُ على أمْرٍ ما" یعنی سارے لوگ کسی بات پر متفق اور ہم رائے ہو گئے۔
صداق کے معنی ہیں عورت کا مہر۔ دراصل یہ لفظ 'الصِّدْق' سے ماخوذ ہے، جو قوت اور صلابت کے معنی میں ہے۔ صداق کے لیے عربی میں فریضہ، مہر اور اجر جیسے الفاظ بھی مستعمل ہیں۔
ارث : جو مال و جائداد وغیرہ جو مرنے والا شخص اپنے پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔ ارث لفظ کے اصل معنی ہیں کسی چیز کا کچھ لوگوں سے دوسروں تک منتقل ہونا۔
اکراہ کے معنی ہيں کسی ایسے کام پر مجبور کرنا جو اسے پسند نہ ہو۔ کہا جاتا ہے : ”أَكْرَهْتُ فُلاناً، إِكْراهاً“ یعنی میں نے اسے ایسے کام پر مجبور کیا، جو اسے پسند نہيں تھا۔ یہ لفظ لازم قرار دینے کے لیے بھی آتا ہے۔ ویسے اصل میں یہ کلمہ ’الكُرْهِ‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی بغض رکھنے کے ہیں۔ اسی طرح یہ انکار کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
تراضی کے معنی ہیں طرفین کی جانب سے باہمی رضامندی کا اظہار۔ جب کہ رضا کے معنی ہیں کسی کام یا بات کی رغبت اور اس سے دلی مسرت۔
ترجیع: دہرانا اور تکرار کرنا، یہ بار بار پڑھنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
ترخیص: آسان کرنا اور سہولت دینا۔ اس کے علاوہ یہ کم کرنے اور گھٹانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
جنازہ : میت۔ اس کے ایک معنی اس چارپائی کے بھی ہیں، جس پر میت کو رکھا جاتاہے۔ ویسے اصل میں یہ لفظ ”التجنيز“ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی تیار کرنے کے ہیں۔
حدود حد کی جمع ہے، جو دو چیزوں کے درمیان پائی جانے والی رکاوٹ کو کہتے ہیں۔ کسی چیز کی حد سے مراد اس کی انتہا اور آخری سرا ہے۔ یہ لفظ روکنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اسی لیے زنا وغیرہ کی سزاؤں کا نام حد رکھا گیا ہے، کیوں کہ یہ سزائیں انسان کو ان کاموں کے دوبارہ ارتکاب سے روکتی ہیں۔
خیار کے معنی مختلف امور میں سے بہتر کا انتخاب کرنا ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی شے کی طرف مائل ہونا۔ جب کہ اختیار کے معنی ہیں منتخب کرنا اور چننا۔
کعبہ شریف کی اصل عمارت میں جنوب مشرقی رکن میں موجود قدرے بیضوی شکل کا ایک سیاہ مائل پتھر۔
ایسی جانکاری کے بارے میں اطلاع دینا، جو واقعے کے رونما ہوتے وقت موجود ہونے یا اسے دیکھنے وغیرہ کی بنا پر حاصل ہوئی ہو۔
وسوسہ: اس کے معنی ہیں مخفی آواز یا کلام۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : دل میں آنے والی ایسی بات جس کا کچھ فائدہ نہ ہو، برائیاں اور گھٹیا قسم کے خیالات۔
القذف : کسی چیز کو پھینکنا اور ڈالنا۔ یہ لفظ گالی گلوج کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ بعد میں اس کا استعمال زنا کی تہمت لگانے کے لیے ہونے لگا۔
قضا کے لغوی معنى فیصلہ او رتصفیہ کرنے کے ہیں۔ نیز یہ ختم کرنے اور پورا کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اسی سے قاضی کو قاضی کہا جاتا ہے، کیوں کہ وہ مختلف چیزوں کا فیصلہ کرتا ہے اور ان کے بارے میں موجود اختلافات کو ختم کرتا ہے۔
مواقیت میقات کی جمع ہے اور میقات نام ہے کسی کام کے لیے معین وقت یا جگہ کا۔ "وَقَّتُّهُ تَوْقِيتًا" کے معنی ہیں : میں نے کسی چیز کے لیے کوئی وقت یا جگہ مقرر کی۔
سواک اس لکڑی کو کہتے ہيں جس سے منہ رگڑا جاتا ہے۔ یہ لفظ 'الاِسْتِياك' یعنی رگڑنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ویسے ’السِّواك‘ کا لفظ ’السَوْك ‘سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں مائل ہونا اور حرکت کرنا۔
وہ شخص جو نمازیوں کے آگے رہے تاکہ مقتدی اپنی نماز میں اس کی اقتداء اور متابعت کرسکیں۔
شفاعت کے معنی ہیں کسی دوسرے کے لیے کچھ مانگنا۔ یہ لفظ زیادتی، کسی سے مل جانے اور کسی کے ساتھ شریک ہونے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
مخصوص شرعی الفاظ کے ساتھ نماز شروع ہونے کی خبر دینے کو ’اقامۃ‘ کہا جاتا ہے۔
وہ شخص جو انگور وغیرہ سے بنی نشہ آور شے پیتا ہے چاہے وہ کم ہو یا زیادہ ۔
سحاق یعنی عورت کا عورت سے شہوت رانی کرنا۔ ویسے ہی جیسے جماع کیا جاتا ہے۔ یہ لفظ اصل میں 'السَّحْق' سے ماخوذ ہے، جو دور ہونے کے معنی میں ہے۔ کچھ لوگوں کے مطابق اس کے معنی بہت زیادہ کوٹنے کے ہیں۔ اسی سے اس عمل کو سحاق کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں دونوں اپنے اعضا کے ذریعے دوسرے پر دباؤ ڈالتے ہیں۔
قتلِ شبہِ عمد یہ ہے کہ انسان قصدا کسی شخص پر ایسی کسی چیز سے وار کرے جس سے عموما آدمى نہیں مرتا لیکن اس وار سے اس شخص کى موت ہو جائے۔
سلطان : حاکم اور والی۔ یہ لفظ دراصل ’السَّلاطَة ‘سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں قوت، قدرت اور غلبہ۔ سلطان کا لفظ خلیفہ، امام، قاضی اور حجت و دلیل کے معنی میں بھی آتا ہے۔
دَین : ’دَانَ ‘ کا مصدر ہے۔ اس کے اصل معنی جھکنے اور فروتنی اختیار کرنے کے ہیں۔ اس کے ایک اور معنی تاخیر کرنے کے ہیں۔ قرض کا دین اس لیے کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں ایک طرح کی ذلت ہے یا پھر اس لیے کہ وہ ایک مقررہ مدت تک مؤخر ہوتا ہے۔
لفظ اموال ’مال‘ کی جمع ہے، اور ’مال‘ سے مراد ہر وہ چیز ہے جس کا انسان مالک ہو۔
انعام: ’نعم‘ کی جمع ہے۔ اس سے مراد اونٹ، گائے، بھیڑ اور بکری ہیں، تاہم اس کا اکثر اطلاق اونٹ پر ہوتا ہے۔ اصل میں یہ لفظ ’التَّنَعُّم‘ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں : فائدہ اٹھانا اور کشادہ ہونا۔
اتصال کے معنی آپس میں جڑنے اور ملنے کے ہیں۔ اس کی ضد انقطاع اور انفصال ہے۔ کہا جاتا ہے : "اتَّصَلَ بِقَوْمٍ" یعنی اس نے ان لوگوں کے یہاں شادی کی اور ان کے ساتھ جڑ گیا۔
ملک کے ایسے اُمرا، سلاطین اور ان کے نائبین جن کی اطاعت ضروری ہوتی ہے۔
نصاب کے معنی ہیں مقدار اور اصل۔ جب کہ 'النَّصْب' کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو کھڑا اور اونچا کرنا۔
اضحیہ : یہ اس جانور کو کہتے ہیں، جو آپ ذبح کرتے یا اس کی قربانی دیتے ہیں۔ اصل میں یہ وہ جانور ہے، جو قربانی کے دن ضحی یعنی چاشت کے وقت ذبح کیا جاتا ہے۔
قرض کے معنی ہیں کسی چیز کا کچھ حصہ کاٹنا۔ قرض کا استعمال اس چیز کے لیے بھی ہوتا ہے، جو کوئی شخص کسی کو دے، تاکہ وہ اسے اس کا بدلہ لوٹا دے۔
روزہ توڑنے والی تمام اشیاء مثلا کھانے پینے اورہمبستری وغیرہ سے رک جانا۔
اہل : قرابت دار اور خاندان کے لوگ۔ کہا جاتا ہے : "وَصَلَ أَهْلَهُ" یعنی اس نے اپنے قرابت داروں کے ساتھ صلہ رحمی کی۔ جب کہ "أَهْلُ الرَّجُلِ" کے معنی ہیں کسی آدمی کی بیوں اور سب سے خاص لوگ۔ اسی طرح "أَهْلُ الشَّيْءِ" کے معنی ہیں کسی چیز سے وابستہ اور جڑے ہوئے لوگ۔
احتلام : اس مراد ہے خواب میں جماع وغیرہ دیکھنا، چاہے منی نکلے یا نہ نکلے۔ ویسے یہ لفظ ادراک اور بلوغ کے معنی میں بھی آتا ہے۔
احداد : یعنی باز رہنا اور چھوڑنا۔ یہ "أحَدَّ" فعل کا مصدر ہے۔ کہا جاتا ہے : ’’أحَدَّتِ المرأۃُ علی زوجِھا" یعنی عورت نے اپنے خاوند کے انتقال کے بعد زیب و زینت جیسی آرائش کی چیزیں چھوڑ دیں۔ اصل میں یہ "الـحَدّ" سے لیا گیا ہے، جو روکنے اور دو چيزوں کے درمیان حائل ہونے کے معنی میں ہے۔
احصار : اس کے اصل معنی جمع کرنے، قید کرنے اور روکنے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "أحْصَرَهُ المَرَضُ" یعنی اسے بیماری نے سفر سے روک لیا۔ اسی سے "الإحْصار" ہے، جس کے معنی ہیں : کسی مرض یا اس طرح کے کسی اور سبب کی وجہ سے حج کرنے والے کا مناسک حج کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا ہو جانا۔
احصان کے اصل معنی روکنے کے ہیں۔ "المرأةُ المحصَنةُ" کے معنی ہیں پاک دامن عورت۔
احلال : یہ احرام کی ضد ہے اور اس کے معنی ہیں محرم کے لیے ان چیزوں کا مباح ہو جانا جو حج کی حالت میں اس پر حرام تھے۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو کھول دینا۔
ادب : حسن اخلاق اور اچھے کام کرنا۔ اس کے اصل معنی بلانے کے ہیں، کیوں کہ اس طرح کا انسان لوگوں کو صفات محمودہ کی جانب بلاتا اور انہیں ان پر جمع کرتا ہے۔
اذن : یہ ’أذن‘ کا مصدر ہے۔ اس کے اصل معنی روک ہٹانے اور مباح کرنے کے ہیں۔ اذن کا اطلاق اعلان پر بھی ہوتا ہے اور اسی سے اذان ہے۔
اسبال : یعنی لٹکانا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو اوپر سے نیچے اور کسی چیز کی لمبائی میں لٹکانا۔
وہ پانی جس میں نجاست گرنے کی وجہ سے اس کے اوصاف میں سے کوئی وصف تبدیل ہو گیا ہو ۔
استخلاف : کسی کو اپنا نائب بنانا۔ کہاجا تا ہے ’’اسْتَخْلَفَ فُلانٌ فُلاناً في مالِهِ" یعنی فلاں نے فلاں شخص کو اپنے مال کا نائب، اپنا قائم مقام اور جانشین بنایا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کا عوض اور بدل بنانا۔
الاسترجاع: واپس لینا‘، ’واپسی قبضہ کا دعویٰ کرنا‘اور ’کسی چیز کی واپسی کا مطالبہ کرنا‘۔ کہاجاتا ہے ’استرجع حقہ‘ کہ اس نے اس سے اپنا حق واپس لے لیا اور دوسرے نے اسے لوٹادیا۔ لفظ ’استرجاع‘، ’إنا لله وإنا إليه راجعون‘ کہنے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
تہجد کے لغوی معنی ہیں سو جانے کے بعد بیدار ہونا۔ دراصل تہجد لفظ "الهُجود" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں رات میں سونا۔
نماز میں صفیں بنانا بایں طور کہ وہ باہم ملی ہوئی ہوں، بالکل سیدھی ہوں اور ان میں کوئی کجی اور خالی جگہ نہ ہو۔
استنباط : یہ "أَنْبَطَ الماءَ، إنْباطاً" سے استفعال کے وزن پر ہے، جس کے معنی ہیں پانی نکالنا۔ اس کی اصل "النَّبَط" ہے۔ کنواں کھودنے پر پہلے پہل جو پانی نکلتا ہے اسے ’نبط‘ کہا جاتا ہے۔
اسرۃ : یہ ’أسَرَ ‘سے ماخوذ ہے اور اس سے مراد ’آدمی کا خاندان، اس كے قریبی رشتے دار اور گھر کے لوگ ہیں۔ ’أسْر‘ کے اصل معنی ’قوت‘ کے ہیں۔
اضطباع سے مراد کپڑے اور چادر کو دائیں ہاتھ کے نیچے سے گھماتے ہوئے بائیں کندھے پہ ڈالنا اور دائیں کندھے کو کھلا رکھنا ہے۔
تعزیت : صبر کی تلقین کرنا اور اس کی ترغیب دینا۔ عزاء کے معنی صبر کے ہیں۔ تعزیت کے کچھ دیگر معانی ہیں : تسلی دینا اور غم خواری کرنا۔
تعزیر : یہ عزر سے ماخوذ ہے اور اس کے اصل معنی ہیں : روکنا اور لوٹانا۔
سفر: اس کا حقیقی معنی ہے ’انکشاف‘ اور ’واضح ہو جانا‘۔ اس کا ایک معنی ’مسافت طے‘ کرنا بھی آتا ہے۔
غضب : غصہ اور سخت ناراضگی۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”غَضِبَ عَلَيْهِ، يَغْضَبُ“ یعنی وہ اس پر سخت غصہ اور ناراض ہوا۔ اس کی ضد رضا ہے۔ غضب کے اصل معنی ہیں : قوت اور شدت۔ جب کسی مخلوق کے لیے یہ لفظ آئے، اس کے معنی ہوتے ہیں : وہ تبدیلی، جو دل کے خون کے جوش مارنے سے انتقام کی طلب کے وقت پیدا ہوتی ہے۔
کسی چیز کی اقتدا و اتباع کرنا اور اس کے جیسا کام کرنا۔
اتفاق : دو اشیا کا باہم ملنا اور پاس ہونا۔ اس کا اطلاق باہم قریب ہونے اور متحد ہونے پر بھی ہوتا ہے۔
عیب : نقص، برائی اور ایسی کیفیت جو اصل فطرت سلیمہ کے خلاف ہو۔
تغییر : تحویل اور ازالہ۔ تغییر تبدیلی کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو معرض وجود میں لانا جس کا اس سے پہلے وجود نہ رہا ہو۔ اس کے دیگر معانی میں ایک حالت سے دوسری حالت میں منتقل ہونا بھی شامل ہے۔
تفریط : کوتاہی کرنا اور ضائع کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”فَرَّطَ في الشَّيْءِ“ یعنی اس نے فلاں چیز کے معاملے میں کوتاہی برتی، اسے ضائع کر دیا اور اس کی مناسب دیکھ ردیکھ نہيں کی، یہاں تک کہ وہ ختم ہو گئی۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو اس کی اپنی جگہ سے ہٹا دینا۔ یہ لفظ لاپرواہی اور تاخیر کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
تقابض : دو افراد کے مابین دو اشیا کا تبادلہ۔ کہا جاتا ہے "تَقابَض البائِعانِ" یعنی خرید و فروخت کرنے والوں میں سے ہر ایک نے وہ شے لے لی، جو دوسرے نے اسے دی تھی۔
اثم : گناہ۔ کچھ لوگوں کے مطابق اثم اس گناہ کو کہتے ہیں جس میں ملوث ہونے والا شخص سزا کا مستحق ہے۔ کہا جاتاہے "أَثمَ فُلانٌ" یعنی فلاں نے گناہ کا ارتکاب کیا۔ یہ لفظ اصل میں دیر کرنے اور پیچھے رہنے پر دلالت کرتا ہے۔
الأحباس : یہ ’حِبْس‘ کی جمع ہے۔ حبس ہر اس شے کو کہا جاتا ہے جس سے پانی کے بہاؤ کو روکا جاتا ہو، جیسے پتھر وغیرہ۔ اس کے اصل معنی روکنے کے ہیں۔ جب کہ "الإِحْباسُ" کے معنی روکنے اور لٹکانے کے ہیں۔
پچھنا لگوانا : جسم سے خون نکالنا۔ یہ اصل میں "الحَجْم" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی چوسنے کے ہیں۔ اس کے دیگر معانی میں پچھنا لگوانا بھی شامل ہے۔
شفعہ : ملانا۔ یہ لفظ مالک بننے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
ترکہ میں ورثاء کے حقوق متعین کرنا اور ان کے حق داروں میں انہیں بانٹنا۔
کفاءت کے لغوی معنی ہیں ایک جیسے ہونا اور برابر ہونا۔ یہ لفظ دو چیزوں کے درمیان مقابلے کے لیے بھی آتا ہے۔
تمییز کے معنی ہیں کسی چیز کو الگ کرنا اور چھانٹنا۔ یہ لفظ دور کرنے، جدا کرنے اور ایک جیسی دکھنے والی چیزوں کے درمیان فرق کرنے کے لیے بھی آتا ہے۔
صورت کے لغوی معنی شکل اور ہیئت کے ہیں۔ یہ صفت کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ہر وہ شے جو اصل سے لی جائے اور اس سے نقل کی جائے وہ صورت کہلاتی ہے۔
"النَّمْصُ" کے لغوی معنی بال اکھاڑنے کے ہیں۔ کچھ لوگوں کے مطابق اس کے معنی چہرے کے بال اکھاڑنے کے ہیں۔
توثیق: کسی چیز کو قوی بنانا اور پختگی فراہم کرنا۔ اس کے اصل معنی مضبوط اور مستحکم کرنے کے ہیں۔ "الوَثِيقَةُ" اس چیز کو کہتے ہیں، جس کے ذریعے کسی بات کو مضبوطی اور پختگی فراہم کی جائے۔
باطل "بَطَلَ الشَّيءُ" سے اسم فاعل کا صیغہ ہے۔ یہ لفظ حق اور صحت کی ضد ہے۔ ویسے اس کے اصل معنی ہیں کیس چیز کا چلا جانا اور بہت کم ٹھہرنا۔
حَجْرُ: روکنا اور پابندی لگانا۔ کہا جاتا ہے: ’’حَجَرَ عليه القاضِي حَجْراً ‘‘ یعنی قاضی نے اس پر پابندی لگادی۔ اس طرح کے شخص کو محجور علیہ کہا جاتا ہے۔ اسی سے عقل کو ’حِجر' کہتے ہیں، اس لیے کہ وہ بُری اور گندی چیزوں سے روکتی ہے۔ یہ لفظ تنگ کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
کسی شے کی حفاظت کرنا اور اسے بچانا۔ "الـحَضَاَنَة" کے اصل معنی ہیں کسی شے کو حِضن میں لینا۔ ’حضن‘ بغل سے نیچے کے حصے یعنی گود اور آغوش کو کہتے ہیں۔ جب کہ "الـحَاضِنَةُ" کے معنی ہیں حفاظت کرنے والی۔
البغاة: یہ ’باغ‘ کی جمع ہے جس سے مراد ظلم و زیادتی کرنے والا ہے۔ ’بغي‘ کے حقیقی معنی ہیں حد سے تجاوز کرنا۔
"الضَّمانُ" لفظ کے لغوی معنی ہیں کسی چیز کا کفیل ہونا۔ یہ لفظ تاوان بھرنے اور کسی چیز کو اپنے اوپر واجب کر لینے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی ایک چیز کو دوسری چیز کے اندر رکھنے کے ہیں۔
حقد کے معنی ہیں دل میں عداوت روک کر رکھنا۔ اس کے اصل معنی ہیں روکنا اور قید کرنا۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں: کراہت اور بغض۔
حوقلہ کہتے ہیں لا حول ولا قوة إلا بالله پڑھنے کو۔
رمل کے معنی ہیں دونوں کندھوں کو ہلاتے ہوئے اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتے ہوئے تیز چلنا اور دوڑنا۔ یہ چلنے اور دوڑنے کے بیچ کی کیفیت ہوتی ہے۔
السائمہ: چرنے والے جانور۔ انہیں یہ نام اس لیے دیا گیا ہے، کیوں کہ یہ مباح گھاس اور ہریالی چرتے ہیں ۔ ’سوم‘ کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کی تلاش میں نکلنا۔
عاریت کسی چیز کو استعمال کے لیے بلا معاوضہ دینے کا نام ہے اور چیز کا بھی نام ہے جس سے لوگ باری باری فائدہ اٹھاتے ہیں۔ یہ لفظ اصل میں "التَّعاوُر" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی باری باری لینے کے ہیں۔
التَّطْهيرُ: نجاست سے صاف ستھرا کرنا۔ اس کے معنی پاک کرنے اور بری کرنے کے بھی آتے ہیں۔
تعجیل: جلدی کرنا یا کسی کام کو وقت سے پہلے یا اول وقت میں کرنا۔ یہ لفظ دراصل "العَجَلَة" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی سستی اور دیری کے برعکس ہوا کرتے ہیں۔ لفظ تعجیل تقدیم یعنی آگے کرنے کے معنی میں آتا ہے۔
عذر: وہ دلیل جس کی بنا پر معذرت کی جاتی ہے۔ ہر وہ شے جو ملامت ختم کرے، اُسے عُذر کہتے ہیں۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کا اپنی جانب سے ازالہ کر دینا۔
رِدَّت: لوٹنا اور پلٹ جانا۔ کہا جاتا ہے : ’’اِرْتَدَّ عَنْ سَفَرِهِ‘‘ یعنی وہ اپنے سفر سے واپس ہو گیا۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : واپس ہونا، انکار کرنا، رکنا اور منتقل ہونا۔
رِشوَتْ : اجرت اور عطیہ۔ یہ مدارات کرنے اور سہولت برتنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کا اطلاق ہر اس شے پر ہوتا ہے، جس کے ذریعے کسی شے تک پہنچا جا سکے ۔ لیکن بعد میں اس کا استعمال اس شے کے ساتھ خاص ہوگیا، جس کے ذریعے کسی ممنوع شے تک پہنچا جاتا ہے۔
وہ مجاہد اور رضاکار جنگجو جن کا لشکر کے رجسٹر میں کوئی حصہ (تنخواہ) مقرر نہ ہو اگرچہ وہ مالدار ہوں۔
الرَّضاعُ : پستن چوسنا۔ پستان سے دودھ پینے کے آتا ہے۔
رفق : مہربانی اور نرمی۔ یہ عنف یعنی درشتی اور سختی کی ضد ہے۔ اس کے یہ معانی بھی آتے ہیں : آسانی اور سہولت۔ اس کے حقیقی معنی نفع کے ہیں۔
رُکْن : بنیاد اور کنارہ۔ کسی شے کے ارکان سے مراد اس کی گوشے اور بنیادیں ہیں، جن کے سہارے وه کھڑی اور قائم ہوتی ہے۔ رکن کے معنی کسی شے کے ستون اور بنیاد کے بھی آتے ہیں۔ رکن کا لفظ دراصل "الرَّكْنِ" سے مشتق ہیں، جس کے معنی ہیں قوت اور ثبوت۔
تبذیر : جدا جدا کرنا، پھیلانا اور بکھیرنا۔ کہا جاتا ہے:’’بَذَرْتُ الـحَبَّ في الأَرْضِ بَذْراً۔‘‘ عربی میں تبذیر کا لفظ کسی بھی چیز کو جدا جدا کرنے اور بگاڑنے کے لیے آتا ہے۔
التَّبَرُّعُ : کوئی چیز رضاکارانہ طور پر دینا، جو واجب نہ ہو۔ اس کے اصل معنی کامیابی اور برتری کے ہیں۔
تعویض : کسی کو عوض دینا۔ عوض یعنی بدل اور مقابل۔
تورک : سرین پر ٹیک لگاکر بیٹھنا۔ سرین ران کے اوپری حصے کو کہتے ہيں۔ اس کا اطلاق پہلو کے بل لیٹنے پر بھی ہوتا ہے۔
تیسیر کے معنی آسان کرنے اور سہل بنانے کے ہیں۔ یہ "اليُسْر" سے ماخوذ ہے۔ اس کے معنی ہیں نرمی اور اطاعت۔ اس کی ضد "العسر" یعنی مشکل ہونا اور "المشقۃ" یعنی مشقت ہے۔
تیمن : کاموں کا آغاز دائیں ہاتھ ، دائیں پاؤں اور دائیں جانب سے کرنا۔ اس کا اطلاق یمن طلب کرنے یعنی زیادہ سے زیادہ برکت اور خیر مانگنے پر بھی ہوتا ہے۔
جحود : انکار۔ جحود اقرار کی ضد ہے۔ اس کے اصل معنی ہر چیز کی قلت کے ہیں۔
حملہ آور سے مزاحمت کرنا اور اسے کسی کی جان، مال اور عزت پر حملہ کرنے سے روکنا۔
ذمي : یہ ایک لفظ ہے جو "الذِمَّة" کی جانب منسوب ہے اور جس کے معنی ہیں صاحب ذمہ۔ ذمہ کے معنی عہد و امان کے ہیں۔
رَحِم : بطن مادر کا وہ مقام، جہاں بچہ وجود میں آتا ہے۔ رحم قرابت اور رشتہ داری کے معنوں میں بھی آتا ہے۔ کہا جاتا ہے : ’’بَيْنَهُما رَحِمٌ‘‘ کہ دونوں کے بیچ قرابت اور تعلق ہے۔
رقیہ: بچاؤ اور تحفظ۔ یہ حفاظت کی دعا کرنے اور محفوظ کرنے کے معنی میں بھی آتاہے۔ یہ لفظ در اصل "التَّرَقِّي" سے بنا ہے، جس کے معنی اوپر چڑھنے اور بلند ہونے کے ہیں۔
رہن : ثبوت اور دوام۔ یہ لفظ قید کرنے، ٹھہرنے اور لازم ہونے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
عِرافہ: عَرَّاف کا پیشہ۔ عراف سے مراد کاہن اور نجومی ہے، جو غیب اور مستقبل کا علم رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے۔
عربون: اس کے معنی یہ ہے کہ آدمی کوئی شے خریدے اور اس کی کچھ قیمت پیشگی دے دے۔ یہ دراصل’إعراب‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں واضح اور ظاہر کرنا۔
فرض کے لغوی معنی کاٹنے کے ہیں۔ اس کے ایک معنی لازم قرار دینے اور ایک معنی معین و مقرر کرنے کے بھی ہیں۔
نمازوں کو ان کے شرعی طور پر مقررہ اوقات کے نکل جانے کے بعد پڑھنا۔
آیت : علامت ونشانی۔ اسی سے قرآن کی آیت کو آیت کہا گیا، اس لیے کہ یہ پہلے والے کلام کے بعد آنے والے کلام سے الگ ہونے کی علامت ہے۔ اس کا اطلاق حروف کے مجموعے پر بھی ہوتا ہے۔ اس کے یہ معانی بھی آتے ہیں : معجزہ، دلیل، برہان، عجیب معاملہ اور عبرت۔
الـمَذْيُ والـمَذِيُّ : وہ سفید رنگ کا پتلا پانی جو (مرد عورت) کی باہمی چھیڑ چھاڑ یا بوس وکنار یا جماع کا خیال ذہن میں آنے کی وجہ سے سامنے کی شرم گاہ سے نکل آتا ہے۔
آدمی کا سفر میں چار رکعتوں والی نماز کی دو رکعتیں پڑھنا۔(1)
وہ اوقات جن میں نماز ادا کرنے کو اللہ تعالی نے ناپسند فرمایا ہے۔
مراجعہ : لوٹانا۔ یہ’راجَعَ‘ فعل کا مصدر ہے۔ کہا جاتا ہے: ”راجَعَ فُلانًا في أمْرِهِ“ یعنی اس نے اپنے کام کے سلسلے میں فلاں شخص کی طرف رجوع کیا اور اس سے رائے لی۔ اسی طرح کہا جاتا ہے : "راجَعَ زَوْجَتَهُ" جب کوئی شخص طلاق دینے کے بعد اپنی بیوی کو دوبارہ لوٹا لے تو کہا جاتا ہے: ”راجع زوجته“ یعنی اس نے طلاق دینے کے بعد اپنی بیوی کو لوٹا لیا۔ یہ لفظ دراصل ’الرَّجْعُ‘ سے ماخوذ ہے، جو کہ ’ذھاب‘ یعنی جانے کی ضد ہے۔
النَّجْشُ اور النَّجَشُ : جوش دلانا اور نکلوانا۔ ایک قول کے مطابق تعریف کرنا اور حد سے زیادہ مدح کرنا۔
زائل کرنا اور نقل کرنا۔ "التَّنَاسُخُ" کے معنی منتقل ہونے کے ہیں۔ نسخ کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو ہٹاکر اس کی جگہ پر دوسری چیز رکھ دینا۔ نسخ کے کچھ دوسرے معانی اس طرح ہیں : ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا، تبدیل کرنا، بدلنا، باطل کرنا اور ثابت کرنا۔
لفظ ’النُّشُوزُ‘، ’النَّشْز‘ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی زمین کے اونچے اور بالائی حصے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "نَشَزَتِ الـمَرأةُ بِزَوجِها، وعلى زوجِها، وهي ناشِزٌ وناشِزَةٌ" یعنی عورت خود کو اپنے شوہر سے بالاتر سمجھنے لگی، اس سے نفرت کرنے لگی اور اس کی اطاعت کے دائرے سے باہر ہوگئی۔
واجب : لازم اور ثابت۔ وجوب کے معنی لزوم اور ثبوت کے ہيں۔ یہ لفظ گرنے اور واقع ہونے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
الـمحارم: یہ ’محرم‘ کی جمع ہے۔ اس کے معنی اس چیز کے ہیں جسے حلال کرنا جائز نہ ہو۔ یعنی اللہ کی حرام کی ہوئی چیزیں۔ جب کسی مرد کا کسی عورت سے نکاح جائز نہ ہو تو کہا جاتا ہے : ”هو ذُو مَحْرَمٍ مِنْها“ وہ اس کا ذو محرم ہے۔ اسی طرح کہا جاتا ہے : ”امْرَأَةٌ مَحْرَمٌ“ یعنی وہ عورت، جس سے شادی کرنا حرام ہو۔
منبر: بلند جگہ۔ یہ ’النَّبْر‘سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں کسی شے کا زمین سے بلند ہونا۔
نفاس: ولادت۔ ’نِفَاس‘ کا لفظ اصلا ’تنفیس‘ سے نکلا ہے، جس کے معنی ہیں : پیٹ سے نکلنا۔ بعد ازاں ’نِفَاس‘ کا استعمال ولادت کی وجہ سے نکلنے والے خون پر ہونے لگا۔
جِمار: یہ ’جَمْرَة‘ کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں کنکری اور چھوٹا پتھر۔ اس کا اطلاق پتھر مارنے کی جگہ اور ان کے جمع ہونے کی جگہ پر بھی ہوتا ہے۔
جہاد : کوئی کام کرنے یا کوئی بات کہنے میں پوری توانائی اور طاقت لگا دینا۔
الخَتْنُ : کاٹنا۔ الخِتانُ : اس چمڑی کو کاٹنا جو ذکر کی سپاری کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ جب کہ عورت کے حق میں اس کے معنی ہیں : فرج کے اوپر ابھری ہوئی اونچی چمڑی کے کچھ حصے کو کاٹنا۔
عینہ : قرض اور ادھار۔ یہ خریدنے اور ادھار بیچنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ یہ اصلا یا تو "العَيْن" سے لیا گیا ہے، جو نقد کے معنی میں ہے یا پھر "الإِعانَةِ" سے لیا گیا ہے، جو مدد کرنے کے معنی میں ہے۔
وہ نماز جو مخصوص انداز میں خوف کے وقت پڑھی جاتی ہے مثلاً اس وقت جب دشمن سامنے ہو یا اس سے لڑائی ہو رہی ہو یا اس طرح کی کوئی اور صورت ہو۔
غش (دھوکہ دینا) : کچھ دکھانا اور اندر کچھ رکھنا۔ اس کی ضد "النُّصْحُ" ہے، جس کے معنی مخلص ہونے کے ہیں۔ یہ اصلا "الغَشَش" سے لیا گیا ہے، جو گدلا اور مکدر پانی کو بولتے ہيں۔
غصب : کسی چیز کو بطور ظلم، زبردستی اور اعلانیہ طور پر لے لینا۔
البَتاتُ : کاٹنا۔ ہر وہ کام جس میں رجوع کرنے کی گنجائش نہ ہو، اس کے بارے میں کہا جاتا ہے : "لا أَفْعَلُهُ البَتَّةَ" یعنی میں اسے قطعا نہیں کروں گا۔ اس لفظ کا استعمال کسی بھی کام کو نافذ اور جاری کر دینے کے لیے ہوتا ہے۔ ساتھ ہی اس کا اطلاق لازم کرنے کے معنی پر بھی ہوتا ہے۔
اہلال : تلبیہ کہنا۔ اس کے اصل معنی ہیں چاند دیکھتے وقت آواز بلند کرنا۔ پھر اس کا استعمال زیادہ ہونے لگا تو ہر آواز بلند کرنے والے کو "مُهِلٌّ" اور "مُسْتهِلٌّ" کہا جانے لگا۔ چنانچہ کہا جاتا ہے : "أهَلَّ بِالحَجِّ" یعنی اونچی آواز سے حج کا تلبیہ کہا۔
وہ نماز جو مخصوص انداز میں دوران سفر ادا کی جاتی ہے ۔
خرید و فروخت میں دھوکہ۔
قِصاصْ: مماثلت، برابری اور جرم کی جیسی سزا دینا۔ کہا جاتا ہے: ”اقْتَصَّ مِنْ عَدُوِّهِ“ یعنی اس نے اپنے دشمن کے ساتھ وہی کچھ کیا جو اس نے اس کے ساتھ کیا تھا۔ قصاص کا لفظ دراصل "القَصّ" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : پیچھا کرنا اور ایک قول کے مطابق کاٹنا۔
القَصَّةُ : حیض کے آخری وقت میں اس کا خون بند ہونے کے بعد نکلنے والا وہ سفید پانی، جو سفیدی کے معاملے میں چونے کے ساتھ تشبیہ دی جاتی ہے۔
کسی فرد یا گروہ کا اسلحہ کے زور پر لوگوں کو خوف زدہ کرنے، یا انھیں قتل کرنے یا ان کو لوٹنے کے لیے ان کے راستے میں آنا۔
کسی چیز کی حفاظت کا کام کرنا۔ ’قَیِّمْ‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی چیز کی حفاظت اور اس کی دیکھ ریکھ کرے۔ ’قِوام‘ کا لفظ اس سے زیادہ بلیغ ہے۔ قوام وہ شخص ہے، جو مصالح، تدبیر اور تادیب جیسے تمام کام دیکھے۔ "القِوَامَةُ" کے کچھ دیگر معانی ہیں: اصلاح کرنا اور دیکھ ریکھ کرنا۔ "قِوَامُ الشَّيْءِ" کسی چیز کی اساس اور اس کے رکن کو کہتے ہیں۔ ویسے "لقِوَامَة" اصلا "القِيَام" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی سیدھے کھڑے ہونے کے ہیں۔
قیاس : الحاق اور اتباع۔ اس کے اصل معنی ایک شے کا اندازہ دوسری شے سے کرنے کے ہیں۔ یہ تشبیہ اور تمثیل کے معنی میں بھی آتا ہے۔ علاوہ ازیں اس کے دیگر معانی ہیں : غور کرنا، برابر کرنا اور درست کرنا۔
قمار (جوا) : دو افراد کے بیچ لگائی جانے والی ایسی شرط، جس میں دونوں جانب سے مال کو خطرے میں ڈالا جاتا ہے؛ کیوں کہ اُس میں شرط کے طور پر لگائے گئے مال کے چلے جانے کا بھی امکان ہے اور اس کے ساتھ کچھ اور مال جوڑ کر ملنے کا بھی امکان ہے۔ اس کے اصل معنی اس لفظ کے "القَمَر" (چاند) سے اشتقاق سے نکلتے ہیں۔ اس لیے کہ چاند کبھی بڑا ہوکر بدرِ کامل بن جاتا ہے، تو کبھی چھوٹا ہو کر ’ہِلال‘ (نوزائیدہ چاند) بن جاتا ہے۔ یہی حال جوے میں لگائے گئے مال کا بھی ہوتا ہے۔
الكافِلُ : ضامن۔ لفظ کفیل اس اہل و عیال والے کے معنی میں بھی آتا ہے، جو دوسروں کی ضروریات پوری کرتا ہو۔
کاہن : وہ آدمی کو جو غیب اور مخفی باتیں جاننے کا دعوی کرے۔ اصل میں "الكَهانَة"، "التَّكَهُّن" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں : تہمت لگانا، اندازہ لگانا، گمان کرنا اور جھوٹ بولنا۔
لقطہ : یہ اس چیز کا نام ہے، جسے آپ کہیں پڑی ہوئی پائیں اور اٹھا لیں۔ یہ اصل میں ”اللَّقْط“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں زمین سے کوئی چیز اٹھانا۔
منفعت فائدے کو کہتے ہیں۔ ہر وہ چیز جو کسی شے سے مستفاد ہو، منفعت کہلاتی ہے۔ منفعت کی ضد مضرت ہے۔ لغت میں ’نفع‘ کے اصل معنی خیر اور ہر اس شے کے ہیں، جس سے مطلوب تک پہنچنے میں مدد ملے۔ منفعت کے معانی میں مصلحت اور ثمرہ بھی آتے ہیں۔
مرد یا عورت کا وہ پانی جس سے بچہ پیدا ہوتا ہے۔’استمناء‘ کے معنی ہیں: منی نکالنا۔ منی کا لفظ "المَنْي" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: انڈیلنا اور بہانا۔ ایک قول کی رو سے یہ ’المَنْی‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : مقدر کرنا۔ آدمی کے پانی کو منی اس لیے کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس کو انڈیلا اور بہایا جاتا ہے یا پھر اس لیے کہ بچہ اسی سے مقدر اور تخلیق کیا جاتا ہے۔
عورت کا مہر۔ یعنی وہ چیز جو شوہر اپنی بیوی کو عقد نکاح کے بدلے دیتی ہے۔ جب کہ مہر کے اصل معنی کسی خاص چیز میں اجر کے ہیں۔
نقود نقد کی جمع ہے۔ اس سے مراد سونے وغیرہ کی وہ کرنسی ہے، جس کے ذریعے لین دین ہوتا ہے۔ ویسے نقد کے اصل معنی الگ کرنے اور کھولنے کے ہیں۔ اس کا اطلاق تعجیل یعنی جلدی کرنے کے معنی پر بھی ہوتا ہے، جس کی ضد تأجیل یعنی مہلت دینے اور مدت مقرر کرنے کے ہیں۔
نہی یعنی روکنا، ڈانٹنا اور منع کرنا۔ اسی سے ’نھیة‘ بمعنی عقل ہے۔ کیوں کہ عقل ایک عقل مند انسان کو برا کام کرنے سے روکتی ہے۔ نہی کی ضد امر (حکم دینا) ہے۔ یہ دراصل ’انتہاء‘ سے ماخوذ ہے اور انتہاء معلوم حد پر رک جانے کو کہتے ہیں۔ ’نہی‘ کا اطلاق پہنچنے کے معنی پر بھی ہوتا ہے۔ ’نہایہ‘ کسی شے کی انتہا اور حد کو کہا جاتا ہے۔ اس کے دیگر معانی میں حرام قرار دینا، رد کرنا اور پھیرنا بھی آتے ہیں۔
اونچی آواز سے رونا۔ "النَّائِحَةُ" رونے والی عورت کو کہا جاتا ہے۔ ’نیاحہ‘ کا اطلاق چیخنے چلاّنے پر بھی ہوتا ہے۔’تناوح‘ کے اصل معنی ہیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہونا۔ زمانۂ جاہلیت میں عورتوں کے رونے کو ’نیاحہ‘ اس لیے کہا جاتا تھا، کیوں کہ وہ ایک دوسرے کے سامنے ہوکر میت پر روتی تھیں۔
کسی کو کوئی چیز بغیر عوض کے دینا۔ ہبہ کا اطلاق خود عطیہ پر بھی ہوتا ہے۔ ہبہ "وَہَبَ" سے مشتق ہے، جو کہ کسی دوسرے کو مال یا کوئی دوسری نفع بخش چیز دینے کے معنی میں آتا ہے۔ ہبہ کے معانی میں چندہ، نعمت، صدقہ و خیرات نیز گرانٹ اور وظیفہ بھی آتا ہے۔
یہ لفظ "الوَثَن" کی طرف نسبت سے وجود میں آیا ہے، جس کے معنی بت اور پوجے جانے والے پتھر کے ہیں۔ "الوَثَنِيَّةُ" کے معنی ہیں بتوں اور پتھروں کی پوجا۔ ’وَثَن‘ کے معنی مجسمہ اورصلیب کے بھی آتے ہیں۔ ’وَثَن‘ کا لفظ دراصل 'وَثْن' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں دوام اور ثبوت۔ ’وَثْن‘ کے معنی قوت اور کثرت کے بھی آتے ہیں۔
جوڑنا۔ چنانچہ کہا جاتا ہے ’’واصل بين الشيئين‘‘ یعنی اس نے دو چیزوں کو آپس میں جوڑ دیا۔ اور الاتصال کا معنیٰ آپس میں مل جانا اور تعلق رکھنا ہے۔ اس کی ضد منقطع اور الگ ہونا ہے۔ اور وصال کا اصل معنی کسی چیز کو دوسری چیز سے اس طرح جوڑنا ہے کہ وہ شے اس چیز سے معلق ہو جائے۔ اور وصال مبالغہ کے معنی میں بھی آتا ہے۔ وصول کا معنی پہنچنا ہے۔ اس کے علاوہ یہ استمرار، پیروی اور تسلسل کے معنوں میں بھی آتا ہے۔
کسی شخص کا دوسرے آدمی سے اپنی غیر حاضری میں کوئی کام کرنے کو کہنا۔ وصیت : وہ بات جس کی وصیت کی جائے۔ اصل میں یہ لفظ "الإِيصَاء" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں ایک چیز کو دوسری چیز سے ملانا۔ "الوِصَايَة" کے کچھ اور معانی ہیں : واجب کرنا اور تاکید کرنا۔
امارت، غلبہ اور کسی دوسرے کے کام سنبھالنا۔ آقا، مالک اور حاکم کو ’ولی‘ کہا جاتا ہے۔ لفظ ”ولایت“ در اصل ”الوَلْي“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنى ہوتے ہیں قربت اور محبت کے۔ اور اس کى ضد بغض اور دوری ہے۔ لفظ ”ولایت“ ملک، قرابت داری، ریاست اور وراثت وغیرہ کے معانی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
کسی بھی چیز میں جوئے کے تیروں کے ذریعے کھیلنا۔ ایک رائے یہ ہے کہ ہر وہ چیز جس میں جوا ہو، وہ میسر میں داخل ہے، حتی کہ بچوں کا اخروٹ سے کھیلنا بھی۔ ویسے اصل میں یہ لفظ یا تو "اليُسْر" سے لیا گیا ہے، کیوں کہ جوا میں آسانی اور سہولت سے مال حاصل ہو جاتا ہے، یا پھر ٹکڑے ٹکڑے کرنے اور بانٹنے سے ہے۔
یہ "النَّظَر" سے اسم فاعل کا صیغہ ہے۔ نظر کے معنی کسی چیز کے بارے میں غور و فکر کرنے کے ہیں۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کے بارے میں سوچنا اور اسے اپنی آنکھ سے دیکھنا۔ پھر معنی میں وسعت پیدا ہوتی گئی اور وہ کسی چیز کی حقیقت کو جاننے اور اسے دیکھنے کے لیے نگاہوں یا بصیرت کے بار بار استعمال کے لیے آنے لگا۔
یہ "النَّوْحُ" سے اسم فاعل کا صیغہ ہے، جس کے معنی اونچی آواز سے رونے کے ہیں۔ جیسے صبر و شکیب کا دامن چھوڑتے ہوئے زور زور سے گریہ و زاری کرنا۔ "التَّناوُح" کے اصل معنی آمنے سامنے ہونے کے ہیں اور اسی سے عورتوں کے رونے کو "نِياحَة" کا نام دیا گیا ہے، کیوں کہ جاہلی دور میں عورتیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہو جاتیں اور رو رو کر میت کی خوبیاں شمار کرتی تھیں۔
کتابی : کتاب کی طرف منسوب ایک اسم ہے۔ ”کتاب“ دو غلافوں کے درمیان جمع کردہ صحیفوں کو کہتے ہیں۔ یہ اصل میں”کَتْب“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں کسی چیز کو کسی چیز کے ساتھ جمع کرنا۔ جب کسی شے کو جمع کیا جاتا ہے تو کہتے ہیں: ”كَتَبْتُ الشَّيْءَ“ یعنی میں نے اس شے کو جمع کیا۔ کتابی اہل کتاب کے ایک فرد کو بھی کہتے ہیں۔ اہل کتاب سے مراد یہود ونصاری ہیں۔
المَحْرَمُ : حرام اور حرام کردہ چیز، جس کے معنی ممنوع کے ہیں اور اس کی ضد حلال ہے۔ تحریم کے اصل معنی روکنے کے ہیں۔
ذو الحجہ کا گیارہواں، بارہواں اور تیرھواں دن۔
"الذَّكَاة" کے لغوی معنی ہیں کسی چیز کا پورا ہونا اور انتہا کو پہنچنا۔ اسی سے ذبح کرنے اور نحر کو "تَذْكِيَة" اور "ذَكَاة" کہا جاتا ہے، کیوں کہ اسی کے ذریعے وہ تمام حاصل ہوتا ہے، جو کسی چیز کو کھانا مباح کرتا ہے۔
تزویج کے معنی ہیں نکاح کرانا۔ ویسے "التَّزْوِيج" کے اصل معنی ہیں : ایک چیز کو دوسری چیز سے ملانا۔ اس کی ضد ’افراد‘ یعنی الگ کرنا ہے۔ "الزَّوْجَانِ" کے معنی ہیں : دو۔ "الزَّوْج" کی ضد "الفَرْدُ" یعنی اکیلا اور تنہا ہے۔ ہر وہ شے جو اپنے ساتھی سے ملی ہوئی ہو، وہ اس کا ’زوج‘ کہلاتی ہے۔ خواہ وہ اس کی مماثل ہو یا اس کی نقیض ہو۔ "التَّزْوِيجُ" کے معنی اکٹھا کرنے اور ملانے کے بھی آتے ہیں۔
کسی شے کو کسی دوسرے شخص کی ملکیت میں دینا۔ 'تملیک' کے معانی میں سے ایک معنی شادی کرانا بھی آتا ہے۔
ورق طلب کرنا۔ تجارت کو "مُورِقَةٌ لِلْمَالِ" کہا جاتا ہے، جس کے معنی ہوتے ہيں مال کھینچ کر لانے والا اور اس بہت زیادہ کرنے والا کہا جاتا ہے۔ "الْوَرِقُ " چاندی سے ڈھلے ہوئے دراہم کو کہا جاتا ہے۔ ویسے "التَّوَرُّقُ" کا اطلاق ورق یعنی پتہ کھانے پر بھی ہوتا ہے۔
توریہ کے معنی ہیں کسی چیز کو اشارے کنایے میں ظاہر کرنا اور اس کی ضد صراحت کرنا ہے۔ توریہ کے اصل معنی چھپانے اور مخفی رکھنے کے ہیں اور اس کی ضد اظہار ہے۔ "التَّوَارِي" کے معنی چھپنے کے ہیں۔ توریہ کے ایک معنی تاخیر کے بھی ہيں۔ جب کہ "الوَرَاءُ" کے معنی ہیں پیچھے۔ توریہ کا اطلاق نکلوانے کے معنی پر بھی ہوتا ہے۔
منہ میں پانی کو حرکت دینا۔ مضمضہ کے اصل معنی کسی چیز کے اندر حرکت ہونا ہے۔ مضمضہ دھونے کے معنیٰ میں بھی آتا ہے۔
معابد، ’مَعْبَد‘ کی جمع ہے۔ یہ جائے عبادت کو کہتے ہیں۔ عبادت، طاعت و قربت کو کہتے ہیں۔ جب کہ عبادت کے اصل معنی خاکساری، فروتنی، نرمی، خضوع اور تابع داری کے ہیں۔
تراویح، ترویحہ کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں : راحت طلب کرنا۔ تراویح ایسی نماز کو بھی کہا جاتا ہے، جس میں استراحت ہو۔ آپ کہتے ہیں’’روَّحَ الرَجُلُ بِالقَوْمِ‘‘ یعنی آدمی نے لوگوں کو نماز تراویح پڑھائی۔ تراویح کا لفظ دراصل’روح‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : وسعت اور کشادگی۔ کہا جاتا ہے : ’أَرَاحَ الْإِنْسَانُ' یعنی وہ کشادہ ہو گیا۔ ماہ رمضان میں پڑھی جانے والی ’نماز تراویح‘ کو یہ نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ اس میں لوگ ہر چار رکعت کے بعد کچھ دیر آرام کرتے ہیں۔
مکروہ کہتے ہیں مبغوض اور قبیح شے کو۔ اس کی ضد محبوب ہے۔ ’کراہت‘ نفرت اور برا جاننے کو کہتے ہیں۔ ’مکروہ‘ وہ شے ہے، جسے انسان ناپسند کرے اور وہ اس پر گراں گزرے۔ مکروہ کے کچھ دیگر معانی ہیں : وہ چیز جس سے احتراز کیا جائے، وہ چیز جسے ٹھکرا دیا جائے، مشقت اور شدت۔
مروت: کمالِ رجولیت اور مردانگی۔ یہ ادب اور حُسنِ اخلاق کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ویسے اصل میں یہ "المَرِيء" سے ماخوذ ہے، جو کھانے اور پینے کی گزرگاہ (نالی) کو کہتے ہیں۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ یہ "المَرْء" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی آدمی یا انسان کے ہیں۔
وہ کپڑا، جسے عورت اپنے ناک کے نرم حصے پر رکھ کر اس سے اپنے چہر کو ڈھانپتی ہے۔ اصل میں یہ لفظ کسی چیز کے اندر موجود سوراخ کے معنی دیتا ہے۔
زور : جھوٹ اور باطل۔ اس لفظ کے اصل معنی مائل اور منحرف ہونے کے ہیں، لیکن اس چیز کے لیے بھی آتا ہے، جسے خوب صورت اور مزین کیا گیا ہو۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : تہمت، قوت، شرک، گانا اور لہو۔
السفور (بے پردگی) : کھولنا، ظاہر کرنا اور واضح کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”سَفَرتِ الـمَرْأةُ سُفُورًا“ یعنی عورت نے اپنا چہرہ کھول دیا۔ اسی سے کوچ کرنے کو بھی سفر کہا جاتا ہے، کیوں کہ سفر لوگوں کے اخلاق سے پردہ ہٹا دیتا ہے۔
البَغْيُ (بغاوت) : ظلم و زیادتی۔ اس کے اصل معنی فساد کے ہیں، جیسا کہ عرب کے لوگ کہتے ہیں : "بَغَى الـجُرْحُ" یعنی زخم بگڑ گیا۔
العَرَبِيَّةُ: وہ زبان جسے عرب کے لوگ بولتے ہیں، جو لوگوں کی ایک نسل ہے اور جس کا اطلاق عجم کے مقابلے میں باقی لوگوں پر ہوتا ہے۔ اس کلمہ کی اصل "التَّعْرِيب" ہے، جس کے معنی بیان کرنے، واضح کرنے اور ظاہر کرنے کے ہیں۔
العِرْضُ (عزت و آبرو) : شرافت اور حسب۔ ایک قول کے مطابق اس سے مراد ہر وہ چیز ہے، جس کی بنا پر انسان کی تعریف یا برائی کی جائے۔
عرف : ہر وہ بات، جسے انسان کا دل اچھا جانے اور اس سے اطمینان ظاہر کرے۔ ’عرف‘ کے حقیقی معنی ہیں : وہ احسان و بھلائی جو معروف ہو۔ ویسے یہ لفظ معلوم اور مشہور اشیا کے لیے بھی آتا ہے۔
عزل : کنارہ کرنا اور دور کرنا۔ عزل کا لفظ عورت کو حمل ہونے سے بچانے کے لیے جماع کے وقت منی کو شرم گاہ کے باہر بہانے کے لیے بھی آتا ہے۔
العشيرة : انسان کے قریبی رشتے دار۔ یہ دراصل 'معاشرۃ' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں کسی کے ساتھ مل جل کر رہنا اور گھل مل جانا۔ "عشیرۃ" انسان کے قریبی لوگوں کی جماعت کے لیے بھی بولا جاتا ہے، جنھیں کوئی ایک شے متحد کرتی ہو۔
’مقبرہ‘ یعنی قبروں کی جگہ۔ ’قبر‘ دفن کی جگہ یعنی اس گڈھا کو کہتے ہیں، جس میں مُردے کو دفنایا جاتا ہے۔ نیز ہر وہ جگہ جہاں مُردے کی لاش کو چھپایا جائے، وہ اس کی قبر ہے، خواہ وہ جگہ سمندر ہی کیوں نہ ہو۔ قبر، مُردے کو مٹی میں دفنانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ قَبر کے اصل معنی پست اور پوشیدہ ہونے کے ہوتے ہیں۔ "أَرْضٌ قَبُورٌ" پست زمین کو کہتے ہیں۔ اسی مناسبت سے قبر کو یہ نام دیا گیا ہے؛ کیوں کہ اس میں مُردے کی لاش کو چھپایا جاتا ہے۔
عفت : بری چیز سے بچنا اور رکنا۔ اس کے اصل معنی کسی چیز کی کمی کے ہیں۔ اس کا اطلاق کسی چیز سے پاک اور صاف ستھرا ہونے پر بھی ہوتا ہے۔
عقد: جوڑنا اور باندھنا۔ کہا جاتا ہے: ’’عَقَدَ الحَبْلَ، يَعْقِدُهُ، عَقْداً ‘‘ یعنی اس نے رسی کو باندھ دیا۔ اس کی ضد ’حَلّ‘ (کھولنا) ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں : دو سِروں کو ایک دوسرے سے جوڑنا۔ اس کے دیگر معانی معانی لزوم، توثیق، عہد اور تاکید وغیرہ بھی ہیں۔
عقیقہ : وہ جانور جسے نو زائیدہ کی طرف سے دن ذبح کیا جاتا ہے۔ ’عقیقہ‘ کا لفظ ’عق‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں پھاڑنا۔
علم : جانکاری۔ اس کی ضد جہل ہے۔ علم کے دیگر معانی میں ادراک اور اعتقاد بھی شامل ہیں۔
قاضی: مختلف امور کو جدا کرنے اور انھیں مضبوط انداز میں انجام دینے والا۔ جب کوئی کسی معاملہ میں فیصلہ کرتا ہے تو کہتے ہیں : ”قَضَى“ یعنی اس نے فیصلہ کر دیا۔ اس کا اطلاق اس ’حاکم‘ پر بھی ہوتا ہے، جو لوگوں کے تنازعات میں ان کے درمیان فیصلہ کرتا ہے۔
قتال : زور آزمائی اور آپس میں جنگ کرنا۔ قتل کے اصل معنی مار دینے یعنی جسم سے روح کو الگ کر دینے کے ہیں۔
قلفہ : عضوِ تناسل کی وہ کھال، جو عضوِ مخصوص کے اگلے حصے کو ڈھانپے ہوتی ہے۔ یہی وہ کھال ہے، جسے (ختنہ کے دوران) بچہ کے عضوِ تناسل سے کاٹ کر الگ کر دیا جاتا ہے۔ ’قلفۃ‘ کا لفظ ’قَلْف‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنیٰ ہیں : کسی شے کو جڑ سے کاٹ دینا۔ کہا جاتا ہے: ”قَلَفَ الظُّفْرَ“ یعنی ناخن کو جڑ سے اکھاڑ دیا۔
غیرت : حمیت اور کسی شے پر غضب کا اظہار۔ غیرت دراصل ”تغیر“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : بدل جانا۔ کیوں کہ غیرت میں آدمی کے دل کی حالت متغیر ہو جاتی ہے اور وہ برانگیختہ ہو جاتا ہے۔
الغِيلة : دھوکہ اور بے خبری۔ کہا جاتا ہے: ”قُتِلَ فُلانٌ غِيلَةً“ یعنی فلاں شخص دھوکے میں قتل کردیا گیا۔ "اغتیال" کے اصل معنی ہیں کسی شے کو ایسے لے لینا کہ کسی کو کچھ پتہ ہی نہ چلے۔
الفاحِشَةُ (بدکاری) : قبیح اور بری بات اور کام۔ یہ اصل میں "الفُحْشِ" سے ہے، جو قباحت اور برائی کے معنی میں ہے۔ فاحشہ کے ایک معنی زنا کے بھی ہیں۔
فرقت : افتراق یعنی جدا ہونا اور دور ہونا۔ اس کی ضد "الاتِّصالُ" ہے، جس کے معنی ملنے کے ہیں۔
لغت میں فساد خرابی اور بگاڑ کو کہتے ہیں۔ اس کی ضد : صلاح (درستی) اور صحت ہے۔ فساد کے اصل معنی ہیں : اعتدال سے نکل جانا۔
فسخ : زائل کرنا، اٹھانا، توڑنا اور کھولنا۔ اس کے ایک معنی باطل کرنے کے بھی ہیں۔
قاصر : لغت میں کسی چیز سے عاجز شخص کو قاصر کہتے ہیں۔ ’قصور‘ کے اصل معنی ہیں کسی شے کی انتہا تک نہ پہنچنا۔ ’قاصر‘ لفظ کا اطلاق غیر عاقل شخص جیسے بچہ، ناسمجھ اور پاگل پر بھی ہوتا ہے۔
قائد : وہ شخص جو کسی دوسرے شخص سے آگے ہو اور چلنے میں اس کی رہنمائی کررہا ہو۔ چاہے اس کا ہاتھ تھامے ہوئے ہو یا پھر اس کی سواری کی لگام کو تھام رکھا ہو۔ اس کی ضد ’سائق‘ ہے۔ ’قائد‘ کا اطلاق ’امیر لشکر‘ پر بھی ہوتا ہے۔
قبض : کسی چیز کو لینا اور روکنا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی شے کو جمع اور اکٹھا کرنا۔ اس کے کچھ اور معانی ہیں : لینا اور کسی شے پر دسترس حاصل کرنا۔
قبول کرنا : کسی چیز کو رضامندی کے ساتھ لے لینا۔ یہ لفظ موافقت کے معنی میں بھی آتا ہے۔
وہ مال یا اس طرح کی کوئی اور چیز جس کے بارے میں وصیت کی جائے۔ اصل میں یہ لفظ ایک چیز کو دوسری چیز سے ملانے کے معنی میں آتا ہے۔
یمین : قسم۔ قسم کو یمین کا نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ عرب کے لوگ جب باہم معاہدہ کیا کرتے، تو ان میں سے ہر ایک اپنے ساتھی کے ’’یمین‘‘ (دائیں ہاتھ) پر اپنا ’’یمین‘‘ (دایاں ہاتھ) مارا کرتا تھا۔ نیز اس لیے بھی کہ دائیں ہاتھ کا کام اشیا کی حفاظت کرنا ہے۔ یمین کا لفظ دائیں ہاتھ کے معنی میں بھی آتا ہے، جو بائیں ہاتھ کے مقابلے میں ہوتا ہے۔
ایسا حکم جو انسان پر گراں گزرے۔
القَزَعُ : یہ ’قَزَعۃ‘ کی جمع ہے اور یہ بادل کے ٹکڑے کو کہتے ہیں۔ ’قزع‘ کے ایک معنی سر کے کچھ حصے کو مونڈنے اور کچھ حصے کو چھوڑ دینے کے ہیں۔ جب کہ اس کے اصل معنی الگ الگ ہونے کے ہیں۔
قَسَم : قسم۔ ایک قول کی رو سے یہ دراصل ”القَسَامَةُ“ سے ماخوذ ہے، جس سے مراد وہ قسمیں ہیں، جو مقتول کے اولیا پر تقسیم کی جاتی ہیں۔
قنوت : یہ "قنَتَ" کا مصدر ہے اور اس معنی طاعت کے ہیں۔ اس کے اصل معنی ہیں : خضوع کے ساتھ طاعت کو لازم پکڑنا۔ کچھ لوگوں کے نزدیک اس کے معنی ہیں : لمبا قیام۔
جزیہ ادا کرنے اور اسلام کے احکام کی پابندی کرنے کی شرط پر بعض کافروں کو ان کے کفر پر باقی رہنے دینا اور ان کی جان ومال کی حفاظت کرنا۔
سہولت اور آسانی۔ عربی میں رخصت کی جمع "رُخَصٌ" آتی ہے۔ ویسے "الرُّخْص" کے اصل معنی نرمی اور طراوت کے ہیں اور اس کی ضد "الصَّلاَبَةُ" یعنی سختی ہے۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہيں : اجازت دینا اور درگزر کرنا۔
براءت : کسی چیز سے چھٹکارا حاصل کرنا۔ براءت کے کچھ اور معانی ہیں : فارغ ہونا اور چھوڑنا۔ جب کہ اس کے اصل معنی ہيں : قبیح اور ناپسندیدہ چیز سے دوری بنانا۔ بعض لوگوں کی رائے میں اس کے اصل معنی کاٹنے کے ہیں۔
تجارت : خرید و فروخت۔ خرید و فروخت کرنے والا شخص ”تاجر“ کہلاتا ہے۔
ایسا قتل جو بغیر ارادۂ قتل اور كسى معین شخص کو ہدف بنائے بغیر، یا ان دونوں میں سے کسی ایک کا بھی ارادہ کئے بغیر ہو جائے۔
’قتل عمد‘ یہ ہے کہ مجرم جان بوجھ کر کسی شخص کو بے گناہ جانتے ہوئے بھی ایسی کسی شے سے قتل کردے جس سے اس کی موت واقع ہونے کا غالب گمان ہو۔
آخرت اور خالق کی وحدانیت پر ایمان نہ رکھنا۔ یہ کسی بھی مذہب کو نہ ماننے اور زمانہ کے ہمیشہ رہنے کے قائل ہونے کے لیے بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی "الضِّيقُ" یعنی تنگی کے ہیں۔ کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ "الزَّنْدَقَةُ" ایک فارسی اور معرب لفظ ہے۔
زندیق سے مراد وہ شخص ہے، جو آخرت اور خالق کی وحدانیت پر ایمان نہ رکھتا ہو۔ اسی طرح اس شخص کے معنی میں بھی آتا ہے جو کسی مذہب کو نہ مانتا ہو اور زمانے کے ہمیشہ رہنے کا قائل ہو۔ ساتھ ہی اس کا اطلاق منافق پر بھی ہوتا ہے۔
دو یا دو سے زیادہ بیویاں ہونے کی صورت میں شوہر کا اپنی بیویوں میں وقت کو تقسیم کرنا۔
اباحت اور اجازت۔ اس کی ضد "المَنْعُ" یعنی ممانعت ہے۔ جواز کے اصل معنی ہیں : چلنا، کسی چیز کو پار اور عبور کرنا۔ جب کہ "المَجَازُ" گزرگاہ اور راستے کو کہتے ہیں۔ جواز کے کچھ دوسرے معانی ہیں : نافذ ہونا، صحیح ہونا، ممکن ہونا، معاف کرنا اور رخصت پر عمل کرنا۔
الحَظْرُ : منع کرنا۔ اس کی ضد "الإِباحَةِ" یعنی مباح کرنا ہے۔ اصلا یہ لفظ منع کرنے اور روکنے پر دلالت کرتا ہے۔
الحَلِفُ : اسے ”الحَلْفُ“ اور ”الحِلْفُ“ بھی پڑھا جاتا ہے۔ اس کے معنی ہیں : قسم۔ جب کہ اس کے اصل معنی "المُلازَمَةُ" یعنی چمٹے رہنے اور جدا نہ ہونے کے ہیں۔ قسم کو حلف اس لیے کہا جاتا ہے، کیوں کہ انسان پر لازم ہے کہ وہ اپنی قسم پر قائم رہے۔
حمد : مدح اور ثنا۔ آپ کہتے ہیں: ”حَمِدْتُ الرَّجُلَ على شَجاعَتِهِ، أَحْمَدُهُ، حَمْداً“ یعنی میں نے اس شخص کی بہادری پر اس کی تعریف کی۔ اس کی ضد "الذَّمُّ" یعنی مذمت کرنا ہے۔ حمد کا لفظ شکر کے معنی میں بھی آتا ہے۔
پیشاب یا پاخانہ کو اس کے نکلنے کی معتاد جگہ یا اس کی قائم مقام جگہ سے باہر نکالنا۔
ایسا کام کرنا جس کے نتیجے میں عفت حاصل ہو۔ عفت نام ہے بری چیز سے باز رہنے کا۔ اس کے اصل معنی طہارت اور کسی چیز سے پاک صاف ہونے کے ہیں۔ اعفاف کے کچھ دوسرے معانی ہيں : محفوظ بنانا اور کم کرنا۔
چپکے سے، کسی بہانے سے اور دھوکے سے ہلاک کر دینا۔
گھر اور خاندان والے اور قریب ترین نسبی اور صلبی رشتے دار۔
گناہ، جرم اور پاپ۔
مجنوں : وہ آدمی جس کی عقل زائل ہو جائے اور بگڑ جائے۔ "الجُنونُ" اور "الجِنَّةُ" دونوں الفاظ کے معنی ہیں عقل زائل ہو جانا۔ اس کے اصل معنی چھپنے، مخفی ہونے اور چھپانے کے ہیں۔
مسکین: ایسا شخص جو کسی چیز کا مالک نہ ہو۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ مسکین وہ شخص ہے، جس کے پاس کفایت بھر سامانِ زیست نہ ہو۔ مسکین کے معنی حقیر، ذلیل، عاجز اور ضعیف بھی ہوتے ہیں۔ مسکین اصل میں "السَّكُون" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ٹھہراؤ اور سکون و خاموشی کے ہیں۔
مشروعیت : یہ مشروع لفظ کی طرف منسوب لفظ ہے، جس کے معنی بیان شدہ اور ظاہر کے ہیں۔ "الشَّرْع" کے اصل معنی اظہار اور بیان کے ہیں۔
مشقت: سختی، بوجھ، طاقت، جھکنا اور دشواری۔
المُصاهَرَةُ : سسرالی رشتہ۔ "الأَصْهارُ" کے معنی ہیں شوہر اور بیوی کے رشتے دار۔ یہ اصل میں "الصَّهْر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی قریب اور پاس ہونے کے ہیں۔
کسی عمل کا اچھا یا برا بدلہ اور کسی اچھا کرنے والے کو اس کی اچھائی اور برا کرنے والے کو اس کی برائی کا ملنے والا صلہ۔
لحد : وہ شگاف جو قبر کے ایک جانب ہوتا ہے۔ ویسے "الإِلْحَاد" کے اصل معنی کسی چیز سے ہٹنے کے ہیں۔ ہر وہ چیز جو اعتدال و توازن سے ہٹ جائے، وہ "مُلْحِدٌ" ہے۔
کسی چیز کو حاصل کرنے کے لیے پوری توانائی صرف کرنے والا۔ "الاجْتِهادُ" کے اصل معنی ہیں کسی بھی کام میں پوری توانائی اور طاقت صرف کرنا۔ یہ "الـجَهْد" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی مشقت اور تکان کے ہیں۔ "المُجْتَهِد" کے کچھ دوسرے معانی ہیں : کسی مقصد کو سامنے رکھ کر کام کرنے والا، پوری توانائی صرف کرنے والا اور پوری سنجیدگی سے کوشش کرنے والا۔
متواتر: پے در پے ہونا۔ کہا جاتا ہے : ”تَوَاتَرَتْ الإِبِلُ تَتَوَاتَرُ فَهِيَ مُتَواتِرَةٌ“ یعنی اونٹ یکے بعد دیگرے بغیر کسی انقطاع کے آئے۔ تواتر اصل میں 'وتر' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں فرد۔ ’تواتر‘ کی ضد ’انقطاع‘ ہے۔
الحِنْثُ : بہت بڑا گناہ۔ اس کے معنی قسم کے برخلاف کرنے اور قسم توڑنے کے بھی آتے ہيں۔ کہا جاتا ہے: ”حَنِثَ في يَمِينِهِ“ یعنی اس نے اپنی قسم توڑ دی، اس معاملے میں گناہ کا ارتکاب کیا اور اُسے پورا نہیں کیا۔ اس کی ضد ”البرّ“ یعنی قسم پوری کرنا ہے۔
احتضار: موت کی علامتیں ظاہر ہونے کے ساتھ موت کے قریب ہو جانا۔
حدث: پیشاب اور پاخانہ کے راستوں میں سے کسی سے بھی نکلنے والی کوئی چیز۔ ’حدث‘ اصل میں ’الحُدوث‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: واقع ہونا اور نیا ہونا۔
الاخْتِمارُ: عورت کا اوڑھنی سے اپنا سر ڈھانپنا۔ کہا جاتا ہے: ”اخْتَمَرَت المرأةُ بِالخمارِ“ یعنی عورت نے اوڑھنی اوڑھ لی۔ ’خِمار‘ وہ کپڑا ہے، جس کے ذریعہ عورت اپنا سر ڈھانپتی ہے۔ ویسے ہر وہ چیز، جو کسی چیز کو چھپائے، وہ اس کا 'خمار' کہلائے گی۔
اختلاف یعنی تنازع۔ کہا جاتا ہے’’اِختَلَفَ القوم‘‘ یعنی لوگ اختلاف کے شکار ہوگئے اور ہر شخص نے دوسرے سے الگ راستہ اپنا لی۔ اختلاف خلاف ہونے، ایک دوسرے کی ضد ہونے اور ایک دوسرے کے برعکس ہونے کے معنی میں آتا ہے۔ اس کی اتفاق اور برابری ہے۔ اختلاف کے کچھ دوسرے معانی ہیں: تنوع، تغیر اور تفرُّق۔
سر زمین عرب اور ان کی اقامت کی جگہ۔ اس کی حد بندی میں مختلف اقوال پائے جاتے ہیں، بعض نے کہا: یمن کے عدن ابین سے لے کر اطراف شام تک اور طیء کے دوپہاڑ-أَجَأ وَسَلْمَى- طول میں شہر حائل کے قریب اور عرض میں جدہ اور اس کے اطراف بحر احمر کے کنارہ سے عراق کے دیہی علاقوں تک یعنی اس کے کھیتوں تک ہے۔اور بعض نے کہا کہ اس سے مراد حجاز کی جانب لمبائی میں حفر ابی موسی جو آج حفرِ باطن کے نام سے معروف ہے ـــــــ سے لے کر تہامہ کے آخر تک ہے اور چوڑائی میں سنگ لاخ یبرین ـــــــ جو احساء کے برابر ہے اور اسی کے تابع ہے ـــــــ سے لے کر عراق میں شہر سماوہ کے آخری سرا تک پھیلا ہوا ہے۔ اسے جزیرۂ عرب اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ خلیج عرب، بحر حبشہ اور دجلہ و فرات نے اس کا احاطہ کیا ہوا ہے۔
سابقہ مہینے کی انتیسویں تاریخ کو غروبِ آفتاب کے بعد ایسے شخص کا اپنی آنکھ سے چاند کو دیکھنا جس کی خبر لائقِ اعتماد اور اس کی شہادت قابلِ قبول ہو۔
حیلہ : جس کے ذریعہ خفیہ انداز میں کسی حالت تک رسائی حاصل کی جائے۔ اصل میں یہ ’حَوْل‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں ایک قسم کی حکمت عملی اور باریک بینی سے، جو شے کو اس کے ظاہر سے ہٹا دے، ایک حال سے دوسرے حال کی طرف منتقل ہونا۔ یا یہ حَول بمعنی قوت سے ماخوذ ہے۔ اس کا زیادہ تر استعمال ان چیزوں میں ہوتا ہے، جنھیں انجام دینے میں بُرائی ہوتی ہے۔
ہر وہ روزہ جسے اللہ تعالیٰ نے فرض روزے سے زائد مشروع فرمایا ہے۔
اسراف کے معنی ہیں کسی شے میں افراط سے کام لینا۔ اس کے اصل معنی ہیں: کسی بھی شے میں حد سے تجاوز کرنا۔ اس کی ضد میانہ روی اور اعتدال ہے۔ اسراف کے معنی فضول خرچی کرنے کے بھی آتے ہیں اور "المُسْرِفُ" فضول خرچ کرنے والے کو کہا جاتا ہے۔ لغت میں اسراف کے یہ معانی بھی آتے ہیں: نظر انداز کرنا، بے توجہی برتنا، تلف کرنا، ضائع کرنا، رائيگاں کرنا، بگاڑنا، غلو کرنا اور کاٹنا۔
وہ عورتیں جن سے شادی کرنا حرام ہے، اور اگر نکاح ہو جائے تو وہ درست نہیں ہے۔
اصول، اصل کی جمع ہے، جو کہ کسی شے کا نچلا حصہ ہوتا ہے۔ لفظ اصل کے حقیقی معنی ہیں : وہ بنیاد، جس پر کسی چیز کی تعمیر کھڑی ہو۔ اصل' کے کچھ دوسرے معانی اس طرح ہیں : اول، خالص، سرچشمہ۔
اعراض کرنا، منہ پھیرنا اور انکار کرنا۔ اس کی ضد متوجہ ہونے اور اطاعت کرنے کے ہیں۔ "الإِعْراض" لفظ "العَرْض" سے لیا گیا ہے، جو ظاہر ہونے کے معنی میں ہے۔ کہا جاتا ہے : "عَرَضَ الشَّيْءُ وَعَرِضَ يَعْرِضُ وَيَعْرَضُ عَرْضًا" یعنی ظاہر اور نمایاں ہونا۔ جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق یہ اس "العَرْض" سے لیا گیا ہے، جو چوڑائی کے معنی میں ہے۔ اعراض کے کچھ اور معانی ہیں : کام چھوڑنا، پھر جانا، رک جانا اور چھوڑ دینا۔
لغت میں اعفاء توفیر وتکثیر کو کہتے ہیں۔ "العَافِي" لمبے بال والے اور "العَفْوُ" کسی شے کے فاضل اور باقی ماندہ حصے کو کہا جاتا ہے۔ اعفاء اصل میں ”العَفَاء“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ترک کرنے کے ہیں۔ اسی سے "العَفْوُ" ہے، جس کا اطلاق ترک سزا پر ہوتا ہے۔ اعفاء کے کچھ دوسرے معانی ہیں : زیادہ کرنا، لمبا کرنا، چھوڑ دینا، چھوڑے رکھنا، برأت کا اظہار کرنا اور گلو خلاصی عطا کرنا۔
اغْتِصَاب : کسی چیز کو ظلم و سرکشی کے طور پر لے لینا۔ اس کا اطلاق کسی چیز کے زبردستی لینے پر بھی ہوتا ہے۔ یہ لفظ ’غَصْب‘ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی کسی چیز پر مجبور کرنے کے ہیں۔
لایعنی کھیل کود میں مشغول ہونا اور ایسا کام کرنا جس کے کرنے سے کوئی فائدہ نہ ہو ۔
"العِتْرَةُ" کے لغوی معنی آدمی کی اولاد اور اس کی نسل کے لوگوں کے ہیں۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ اس سے مراد آدمی کے دور و نزدیک کے رشتے دار اور قبیلے والے ہیں۔ "العَتْر" کے اصل معنی تفرق یعنی بکھرنے کے ہیں۔ جب کہ "العِتْرُ" کسی شے کی بنیاد اور اساس کو کہا جاتا ہے۔ "العَتْرُ" اشتداد (سختی) کے معنی میں بھی آتا ہے۔ رشتے داروں کو "عِتْرَة" سے موسوم کیا جاتا ہے؛ کیوں کہ ان کے نسب الگ الگ ہوتے ہیں اور ان کا بڑا سخت خیال رکھا جاتا ہے۔
شدید حاجت۔ "الضَّرورَةُ" کے معنی ہیں: شدید حاجت۔ اس کی جمع "ضَرُورَاتٌ" ہے۔ جب کہ اصلا " الاضْطِرار" کا لفظ "الضَّرَر" سے لیا گیا ہے، جو تنگی اور پریشانی کے معنی میں ہے۔ "الضَّرَر" کی ضد نفع اور وسعت ہے۔
وہ شے، جو بہت سے ایسے اجزا پر مشتمل ہو، جو واضح حدود کے ساتھ ایک دوسرے سے بالکل الگ الگ ہوں۔ "فصل" کے اصل معنی ہیں : ایک شے کو دوسری شے سےالگ کرنا۔ "المفصل" کے یہ معانی بھی آتے ہیں : واضح طور پر بیان شدہ، ٹکڑے ٹکڑے کیا ہوا، حصوں میں تقسیم کیا ہوا اور حد بندی شدہ۔
ایک رقیہ جس سے مجنوں اور مریض کا علاج کیا جاتا ہے۔ یہ "النشر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں مریض کا صحیح ہونا۔
جہل، علم کی ضد ہے۔ اس کے کچھ دوسرے معانی ہیں : بے وقوفی اور بے حماقت کے ساتھ تصرف۔
نحر کرنا، ذبح کرنا اور خون بہانا۔ "الذَّبْح" کے اصل معنی پھاڑنے اور کاٹنے کے ہیں۔
الطمأنينة (اطمینان) : سکون۔ کہا جاتا ہے: ”اطْمَأَنَّ الرَّجُلُ، اطْمِئناناً، وطُمَأْنِينَةً“ یعنی آدمی پرسکون و مطمئن ہو گیا اور بے چین نہیں ہوا۔ "الطمأنينة" کی ضد اضطراب و قلق ہے۔ "الطمأنينة" کے حقیقی معنی ہیں : قیام کرنا اور ٹھہرنا۔
ثبات : سکون اور ٹھہراؤ۔ اس کے اصل معنی ہمیشہ رہنے اور ٹھہرنے کے ہیں اور اس کی ضد زوال اور انقطاع ہے۔ اس کا اطلاق استقامت اور ملازمت پر بھی ہوتا ہے۔
آسان بنانا۔ چاہے اپنے لیے ہو یا کسی اور کے لیے۔ یہ "اليُسْر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی نرمی اور اطاعت کرنے کے ہيں۔ اس کی ضد "العُسْرُ" یعنی دشواری اور مشقت ہے۔ اصل میں یہ لفظ کسی چیز کے کھلنے اور ہلکا ہونے پر دلالت کرتا ہے۔ ویسے یہ لفظ ہلکا کرنے، پھیلانے اور وسیع کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
التَّنْفِيرُ: ’کسی چیز سے ہٹانا اور دور کرنا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی کو دور ہونے اور بھاگنے پر اکسانا۔ یہ بغض دلانے کے معنی میں بھی آتا ہے اور اس کے ضد "التَّبْشِيرُ" یعنی خوش خبری دینا اور "التَّحْبِيبُ" اور پیارا بنانا ہے۔
الإِجْرامُ: جرم کا ارتکاب کرنا۔ کہا جاتا ہے : ”أَجْرَمَ الرَّجُلُ“ یعنی آدمی نے گناہ کا ارتکاب کیا یا کوئی جرم کیا۔ "الجُرْمُ" اور "الجَرِيمَةُ" کے معنی گناہ اور پاپ کے ہیں۔ ’اجرام‘ کا لفظ زیادتی اور ظلم کرنے کے لیے بھی آتا ہے۔ ویسے یہ لفظ "الجَرْم" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : کاٹنا۔ جب کہ ایک قول کے مطابق اس کے معنی کمانے کے ہیں۔
احباط: رائیگاں کرنا اور بگاڑنا۔ ’إحباط‘ کا لفظ دراصل "الحَبَط" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: جانور کا اس قدر چارہ کھا لینا کہ اس کے سبب اس کا پیٹ پھول جائے اور وہ مر جائے۔
السفاهة: نادانی۔ ’سفاہت‘ کی ضد "الحِلْمُ" یعنی بردباری اور "الرُشْدُ" یعنی ہوش مندی ہے۔ سفاہت کے اصل معنی ہیں: ہلکا پن، حرکت اور طیش۔ ایک قول کی رو سے اس کے معنی ہیں: میلان اور اضطراب۔ اسی سے کم عقل انسان کو ’سفیہ‘ کہا جاتا ہے، کیوں کہ وہ مضطرب و پریشان ہوتا ہے۔
دل کا کسی کام کر پکا ارادہ کر لینا۔ "العَزْم" کے اصل معنی کاٹنے کے ہیں۔ "العَزْم" اور "العَزِيمَة" کے کچھ دوسرے معانی ہیں: صبر، شدت، قطعی فیصلہ، سنجیدگی اور واجب۔
الفِقْهُ: کسی شے کا ادراک کرنا اور اسے جان لینا۔ فقیہ عالم شخص کو کہا جاتا ہے۔ فقہ کے اصل معنی ہیں: کھولنا اور شق کرنا۔ اسی معنی کے اعتبار سے علم کو فقہ کا نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ عالم شخص معانی کو شق کرتا (نکالتا) ہے اور مغلق (بند و پیچیدہ) معانی کو سامنے لاتا ہے۔ یہ سمجھ بوجھ کے معنیٰ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
الذل: کمزوری اور رسوائی۔ ’ذل‘ کی ضد عزت وقوت آتی ہے۔ ذل کے اصل معنی نرمی اور آسانی کے ہیں۔ یہ فرماں بردار ہونے اور سر تسلیم خم کر دینے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
مریض: بیمار۔ اس کی ضد صحیح ہے۔ یہ نقصان اور ضعف کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی ہيں: بگڑ جانا اور اعتدال کی حد سے باہر چلے جانا۔
الإِرْهابُ: خوف دلانا اور گھبراہٹ میں مبتلا کرنا۔ یہ اصل میں "الرَّهْبَة" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی خوف کے ہیں۔ یہ دھمکانے اور مرعوب کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
الوَفاءُ: عہد پورا کرنا۔ اس کی ضد "الغَدْرُ" یعنی عہد توڑنا ہے۔ اس کے اصل معنی پورا اور مکمل ہونے کے ہیں۔
یتیم: وہ کم سن بچہ جس کا باپ نہ ہو۔ "اليُتْم" کے اصل معنی اکیلا ہونے کے ہیں۔ ہر وہ چیز جو یکتا ہو اور اس کی کوئی نظیر نہ ہو، یتیم کہلاتی ہے۔
ایمان ’یمین‘ کی جمع ہے، جس کے معنی قسم کے ہيں۔ ’یمین‘ کے اصل معنی قوت اور قدرت کے ہیں۔ ’حلف‘ کو یہ نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ حلف اٹھانے والا جس شے پر قسم اٹھا رہا ہوتا ہے، اسے اپنے حلف کے ذریعے تقویت بخشتا ہے اور اس کی تاکید کرتا ہے۔ ’یمین‘ کے کچھ دوسرے معانی ہیں: عہد، میثاق اور وہ سمت جو بائیں سمت کے مقابلے میں ہوتی ہے۔
تکبیر : تعظیم۔ "الكِبَر" کے اصل معنی عظمت کے ہیں۔ یہ لفظ کسی چیز کے بارے میں یہ بتانے کے لیے بھی آتا ہے کہ وہ بڑا ہے۔ مثلا تم کہو : "اللهُ أَكْبَرُ" یعنی اللہ بہت بڑا ہے۔
لعنت کرنا : دھتکارنا اور دور کرنا۔ لیکن جب اس کا استعمال بندوں کی جانب سے ہو، تو اس کے معنی گالی گلوج کرنے کے ہیں۔
اتباع: کسی دوسرے کے پیچھے چلنا۔ یہ اقتدا کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی پیدل چلنے والے کے نشانات قدم کو دیکھتے ہوئے چلنے اور اس کے پیچھے چلنے کے ہیں۔ پھر بعد میں کسی کے کیے ہوئے کام کو کرنے کے معنی میں استعمال ہونے لگا۔
ثَوَابِتْ: یہ ثابت کی جمع ہے۔ اس کے معنیٰ ہیں: دائمی اور ٹھہرا ہوا۔ ’ثبُوت‘ کے اصل معنی کسی چیز کا ٹھہرنا اور قائم رہنا ہے۔ جب کہ ’ثوابِتْ‘ ہمیشہ قائم رہنے والی صحیح اشیا کو کہتے ہیں۔
الجَدَل: سخت جھگڑا۔ ”المُجَادَلة“ اور ”الجِدَال“ کے معنی ہیں: باہم مناظرہ کرنا اور جھگڑنا۔ کہا جاتا ہے: "جادَلَهُ" یعنی اس نے اس کے ساتھ مناظرہ اور بحث کیا۔ اس کے معنی غالب ہونے بھی آتے ہیں۔ یہ دراصل ”الجَدْل“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: قوت اور سختی۔ اسی معنی کے اعتبار سے مناظرہ کو جَدَل کا نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ اس میں قوت و شدت کا اظہار ہوتا ہے۔
حق: ثابت۔ اس کی ضد باطل ہے۔ اس کا اطلاق واجب اور لازم پر بھی ہوتا ہے اور اس کا استعمال تاکیدی اور متیقن چیز کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔
طواف : کسی شے کے گرد گھومنا اور چکر لگانا۔
طاعون : عام مرض اور ایک ایسی وبا جس سے انسان کا مزاج اور بدن بگڑ جاتا ہے۔ اس کا اطلاق وبائی بیماری سے ہونے والی ہلاکت پر بھی ہوتا ہے۔
ظہار: آدمی کا اپنی بیوی سے یہ کہنا کہ ”تو میرے لیے ایسے ہی ہے جیسے میری ماں کی پشت“۔ بنیادی طور پر یہ لفظ ’الظَّهْر‘ سے ماخوذ ہے، جس سے مراد کسی شے کا بالائی اور ظاہر ہونے والا حصہ ہے اور اس کی ضد ’بطن‘ آتی ہے۔
عجز: کمزوری۔ ’عجز‘ کے اصل معنی ہیں : کسی شے میں پیچھے رہ جانا۔ دراصل عجز قدرت کی ضد ہے۔
وہ بات جسے لوگوں کا دل درست تسلیم کرے۔ یہ برحق فیصلہ کرنے کے لیے بھی آتا ہے اور اس کی ضد "الجور" یعنی ظلم ہے۔ اس کا اطلاق تمام معاملوں میں میانہ روی کے لیے بھی آتا ہے۔
عید: بار بار لوٹ کر آنا۔ اس سے مراد ایک جگہ جمع ہونے کی وہ عام مناسبت ہے، جو معروف طریقے سے بار بار لوٹ کر آتی ہو۔ یہ در اصل ’العَودِ‘ سے مشتق ہے، گویا کہ لوگ اس کی طرف لوٹ کر آتے ہیں۔ ایک قول کے مطابق یہ ’العادۃ‘ سے مشتق ہے، کیوں کہ لوگ اس کے عادی ہوگئے ہوتے ہیں۔
فضولی : وہ شخص جو لایعنی چیزوں میں مشغول رہے۔ یہ لفظ ’فضول‘ کی طرف نسبت کے بعد بنا ہے، جو کہ ’فَضل‘ کی جمع ہے اور اس کے معنی زیادتی کے ہیں۔ اسی سے لایعنی چیزوں میں مشغول رہنے والے شخص کو فضولی کہا جاتا ہے، کیوں کہ وہ زیادتی کرتا ہے اور حد سے تجاوز کر جاتا ہے۔
الفوات : چھوٹ جانا اور کسی شے کا ہاتھ نہ آنا۔ یہ لفظ اصل میں کسی شے کو نہ پانے اور اس تک نہ پہنچنے پر دلالت کرتا ہے۔ فوات کے معنی کسی شے کے نکل جانے اور ختم ہو جانے کے بھی آتے ہیں۔
فقیر: کم مال والا۔ ’فقر‘ قلتِ مال کو کہتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ فقیر وہ ہے، جو کسی چیز کا مالک نہ ہو۔ اس کے اصل معنی ہیں: وہ شخص جس کی ریڑھ کی ہڈی میں سے کوئی مہرہ نکال لیا گیا ہو۔
الاستعاذۃ (پناہ لینا) : برائیوں سے پناہ لینا اور بچاؤ حاصل کرنا۔ ’استعاذہ‘ اصل میں "العَوْذ" یعنی بچاؤ، حفاظت اور حمایت طلب کرنے کو کہتے ہیں۔ "الـمَعَاذُ" پناہ گاہ اور قلعہ کو کہتے ہیں۔
عطیہ : وہ چیز جو عطا کی جائے۔ یہ "العَطْو" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی لینے کے ہیں۔
العَضْلُ: منع کرنا اور روکنا۔ کہا جاتا ہے: ’’عَضَلَ الرَّجُلُ المَرْأَةَ‘‘ یعنی آدمی نے عورت کو بطور ظلم شادی کرنے سے روک دیا۔ اسی طرح ’’عَضَلَهَا عن الزَّوجِ‘‘ کے معنی ہیں : اس نے عورت کو شوہر سے روک دیا۔ جب کہ اس کے اصل معنی شدت، سختی اور قوت کے ہیں۔
عوض: بدل، بدلہ یا کسی شے کا دوسری شے کے مقام پر ہونا۔
کفارہ، "الكُفْر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی چھپانے اور ڈھانپنے کے ہیں۔ اسے یہ نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ کفارہ انسان کے گناہ کو چھپاتا اور ڈھانپتا ہے اور حالت یہ بنا دیتا ہے، جیسے گناہ ہوا ہی نہ ہو۔
دلیل : کسی چیز کا نشان۔ دلیل اسے کہتے ہیں جس سے استدلال کیا جائے۔ یہ لفظ دلالت کرنے والے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق دلیل کسی چیز کی طرف رہنمائی کرنے والے اور راستہ بتانے والے کے ہیں۔
روشن اور کھلى ہوئی آیتیں جن کا مطلب کسی سے مخفی نہیں ہوتا ۔
افترا : جھوٹ۔ اس کی جمع "فِرًى" ہے۔ یہ اصلا "الفَرْي" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی کاٹنے اور پھاڑنے کے ہیں۔ افترا کے کچھ دیگر معانی ہيں: بہتان تراشی کرنا، ظلم کرنا، جھوث گھڑنا اور بنانا۔
ہر بولی جانے والی بات کو حدیث کہتے ہیں۔ اصلا لفظ حدیث 'الحَدَاثَة' سے لیا گیا ہے، جس کے معنی جدت کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "حَدَثَ الشَّيْءُ" یعنی فلاں چیز عدم سے وجود میں آئی۔ حدیث کے معنی نئی چیز کے ہیں، جس کی ضد قدیم ہے۔
سنت کے معنی ہیں طریقہ اور سیرت، چاہے اچھی ہو یا بری۔ اسی طرح طبیعت، جہت اور قصد و ارادہ۔
پیروی کرنا، نقش قدم پر چلنا، کسی کا اسوہ اپنانا اور اتباع کرنا
اقالہ: یعنی فسخ کرنا، ختم کرنا۔ إقالہ کے اصل معنی ہیں ناپسندیدگی کو دور کرنا۔ بعض اہل لغت کا کہنا ہے کہ یہ ’قول‘ سے ہے، اس لیے کہ یہ گزشتہ قول و قرار کو ختم کرنے کا نام ہے۔ بعض کا کہنا ہے کہ یہ ’قيلولہ‘ سے ہے اور قیلولہ دوپہر کے وقت آرام کرنے کو کہتے ہیں اور اس میں بھی دوسرے فریق کو آرام ملتا ہے۔ لغت میں ’إقالہ‘ گرانے، کاٹنے، توڑنے، باطل کرنے، چھوڑنے اور بدلنے کے معنیٰ میں بھی آتا ہے۔
افتاء : سوال کا جواب دینا۔ کہا جاتا ہے : ’’أفتيته، فتوى، وفتيا‘‘ یعنی میں نے اسے اس کے سوال کا جواب دیا۔ اس کے معنی مشکل بات کی وضاحت کرنے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : ’’أفتاه في الأمر‘‘ یعنی اس نے اس معاملے کو اس کے لیے واضح کیا۔
دو یا اس سے زائد صحیح و غیر متعارض اقوال کا اختلاف جن کے مابین جمع و توفیق کا امکان ہو۔
لغت میں انظار کے معنی مہلت دینے، تاخیر کرنے اور وقت دینے کے ہیں۔ اس کی ضد تعجیل یعنی جلدی کرنا ہے۔ انظار کا لفظ دراصل ’النَّظَر‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں کسی چیز کے بارے میں غور و فکر کرنا۔ انظار کے دیگر معانی میں غور وفکر، انتظار کرنا اور راہ دیکھنا بھی شامل ہیں۔
افاضہ کے لغوی معنی ہیں انڈیلنا اور بہانا۔ اس کے دیگر معانی ہیں : چلنا، ہٹانا، پھیل جانا، زیادہ کرنا اور عام کرنا۔
طیب کے لغوی معنى لذیذ، حلال اور جائز کے ہیں۔ لفظ "الطَيِّب" "الطِّيبَةِ" سے مشتق ہے، جس کے معنى ہیں خباثت سے سالم اور محفوظ ہونا۔ "الطَّيِّب" کى ضد "الخَبِيثُ" آتی ہے۔ لفظ طیب کا اطلاق نیک، اچھے، آسان، پاکیزہ اور صاف ستھرے وغیرہ پر بھى ہوتا ہے۔
عفو کے معنی ہیں بخش دینا، در گزر کرنا اور سزا نہ دینا۔ اس کے حقیقی معنی چھوڑنے اور ساقط کرنے کے ہیں۔ عفو کے دیگر معانی ہیں : مٹانا، زائل کرنا اور زیادہ ہونا۔ بخش دینے اور درگزر کرنے کو عفو اس لیے کہا جاتا ہے، کیوں کہ درگزر میں سزا کے مستحق انسان کی سزا ساقط کر دی جاتی ہے اور اسے مٹا دیا جاتا ہے۔
دینِ اسلام میں عیب نکالنا اور اس کے احکام کو تنقید کا نشانہ بنانا۔
قسط -قاف کے کسرہ کے ساتھ- انصاف کے معنی میں ہے، جب کہ قَسْط -قاف کے فتحہ کے ساتھ- ظلم و زیادتی کے معنی میں ہے۔ لفظ قِسْط حصہ کے معنی میں بھی آتا ہے اور اس کی جمع أَقْساط ہے۔
شفع کے لغوی معنی ہیں جوڑا، یعنی ہر وہ عدد جو برابر تقسیم ہوجائے۔ جیسے دو اور دس۔ اس کی ضد طاق اور فرد ہے۔ شفع کے اصل معنی کسی چیز کو دوسری چیز سے ملانے کے ہیں۔ اس کے کچھ دوسرے معانی ہیں : زیادہ ہونا اور مشترک ہونا۔
"تعدی" کے لغوی معنی ہیں ظلم و سرکشی اور "العَادِي" کے معنی ہیں ظالم۔ ویسے "التَّعَدِّي" کے اصل معنی ہیں حد پار کرنا اور اس کی ضد عدل ہے۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : دراز ہونا، بگاڑ پیدا کرنا اور نقصان پہنچانا۔
تعریف کے معنی ہیں باخبر کرنا اور وضاحت کرنا اور اس کی ضد ہے تجہیل اور تنکیر۔ "المَعْرِفَةُ" کے معنی علم و ادراک کے ہیں، جو اصل میں "العُرْف" سے لیا گیا ہے، جو سکون اور اطمینان کے معنی میں ہے۔ تعریف کے کچھ اور معانی ہیں : علاحدہ کرنا اور حد بندی کرنا۔
ادلہ دلیل کی جمع ہے۔ دلیل کے معنی مطلوب تک لے جانے والے کے ہیں۔ جب کہ تدلیل کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو علامت کے ذریعے بیان کرنا۔ دلیل کے کچھ دیگر معانی ہیں : علامت، قرینہ، راستہ بتانے والا اور اصل۔
اپنی ذات اور کمائی کے اعتبار سے واضح طور پر حلال کھانے کو غذا بنانا جس میں اسراف اور معصیت نہ ہو۔
استفتا کے لغوی معنی ہیں فتوی طلب کرنا۔ جب کہ فتوی کے معنی ہیں کسی چیز کی وضاحت اور تفسیر کرنا۔ دراصل فتوی کا لفظ "الفُتُوَّة" سے نکلا ہے، جو قوت کے معنی میں ہے۔ "الفَتَى" اس لڑے کو کہتے ہیں جو جوان اور طاقت ور ہو جائے۔ استفتا کے کچھ دوسرے معانی ہیں : استفسار کرنا، پوچھنا، مشورہ لینا اور جانکاری طلب کرنا۔
استطاعت کے معنی ہیں کسی چیز کی قدرت۔ اس کی ضد عاجزی اور بے بسی ہے۔ کلمۂ استطاعت اصل میں "الطَّوْع" سے ہے، جو بات ماننے اور دعوت قبول کرنے کے معنی میں ہے۔ استطاعت کے کچھ اور معانی ہیں : طاقت رکھنا، ممکن ہونا، وسعت رکھنا اور قوت رکھنا۔
ترجیح: غلبہ اور فضیلت دینا۔ اصل میں یہ لفظ ”رجحان“ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں : بھاری ہونا اور زیادہ ہونا۔ "ترجیح" کے معنی ہیں کسی شے کو برتر اور غالب قرار دینا۔ "ترجیح" کے کچھ دیگر معانی ہیں: جھکانا، قوت بہم پہنچانا، مقدم کرنا۔
دل کی یکسوئی اور اس کا اللہ تعالیٰ سے محبت و تعظیم کے ساتھ خوف کھانا، نیز اعضا و جوارح کا، ظاہری و باطنی طور پر حق کی تابع داری کے ساتھ ساتھ، پر سکون و مطمئن ہونا۔
غلط، لغزش اور ہر وہ کام جو انسان جان بوجھ کر نہ کرے۔ "الخطا" کے اصل معنی اصل مقصد سے بھٹک جانے کے ہیں اور اس کی ضد "الصَّوابُ" اور "العَمْدُ" ہے۔ "الخَطَأ" کے کچھ دوسرے معانی ہیں : گناہ، پاپ اور واضح غلطی۔
لازمی چیز۔ "الاشْتِراطُ" کے معنی ہیں شرط لگانا۔ "الشَّرَطُ" یعنی علامت۔
سخت حاجت۔ "الاضْطِرارُ" کے معنی ہیں کسی چیز کی سخت ضرورت۔ اصل میں لفظ ضرورت "الضَّرَر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی تنگی اور حرج کے ہیں۔ اس کی ضد ہے نفع اور وسعت۔ لفظ ضروت کچھ دوسرے معانی کے لیے بھی آتا ہے۔ جیسے مشقت، شدت اور فاقہ۔
عَامِّيٌّ، العَامَّة کی جانب منسوب اسم ہے۔ اس کی جمع عَوامٌّ ہے، جو اکثر لوگوں کے معنی میں مستعمل ہے۔ اصل میں "العَامِّي" لفظ "العُمُوم" سے لیا گیا ہے، جو شامل ہونے اور احاطہ کرنے کے معنی میں ہے۔ جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق یہ " العَمَى" سے ماخوذ ہے، جو "البَصَر" یعنی بینا ہونے کی ضد ہے اور اس طرح "العَامِّي" لفظ کے معنی ہوں گے وہ آدمی جسے اپنا راستہ دکھائی نہ دے۔
عزیمت کے معنی ہیں ارادہ اور پختہ قصد۔ عزیمت کا لفظ فریضہ، لازم اور واجب کے معنی میں بھی آتا ہے۔ لفظ "العَزْمُ" واجب کرنے، لازم قرار دینے اور تاکید کرنے کے معنی میں ہے۔ جب کہ اس کے اصل معنی ہیں کاٹنا۔ عزیمت کے کچھ دیگر معانی ہیں: اجتہاد، صبر، قوت اود شدت۔
فاسد صالح کی ضد ہے اور اس کے معنی ہيں باطل، ہلاک ہونے والا، کمزور اور رو بہ خستگی۔
مباح یعنی وہ کام جس کی اجازت ہو اور جو جائز ہو۔ اس کی ضد ممنوع ہے۔ اباحت کے اصل معنی ہیں کسی چیز کی گنجائش۔ لغوی اعتبار سے مباح کے کچھ دیگر معانی ہیں : ظاہر، وہ کام جس کی رخصت دی گئی ہو، حلال اور مطلق۔
ایسا شخص جسے ایسے کام کا حکم دیا گیا ہو، جو اس پر بھاری ہو۔
اللہ سے حصولِ ثواب کی غرض سے اس بچے کے امور کی دیکھ بھال کرنا جس کا باپ مرگیا ہو، اور اس کے دینی و دنیوی مصالح کے سلسلہ میں تگ ودو کرنا۔
جس پر کسی شے کا وجود موقوف (منحصر) ہوتا ہے، اور وہ (رکن) اس شے میں داخل ہوتا ہے، جیسے وہ امور جن پر صحتِ اعتقاد موقوف ہوتی ہے۔
وہ عمل جس پر صحابہ یا تابعین یا تبع تابعین کے زمانہ میں مدینہ کے تمام یا اکثر علماء کا اتفاق رہا ہو، خواہ اس اتفاق کا دارومدار کوئی نقلی دلیل ہو یا پھر ان کا اجتہاد۔
کسی امر کا پھیل جانا اور منتشر ہوجانا جس کے سلسلے میں مجبوری بھی ہو بایں طور کہ مکَلّف شخص کا اس سے بچنا اور اس سے احتراز کرنا مشکل ہو.
ہر اس چیز کا استعمال کرنا جس سے شریعتِ مطہرہ نے روکا ہو، خواہ وہ کھانے والى چیز ہو یا پہننے والى یا سواری کرنے والى یا کوئی دوسری چیز۔
شرعی طور پر مقبول اجتہاد جس میں اجتہاد کی عمومی اور خصوصی شرائط موجود ہوں ۔
بندوں کے افعال سے متعلق اللہ تعالی کے فرامین پر مشتمل کلام جس میں یا تو (کسی کام کے کرنے کا یا نہ کرنے کا) مطالبہ ہو یا پھر (اس کے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں) اختیار دیا گیا ہو ۔
اللہ تعالی کا بندوں کے افعال سے متعلق کلام خواہ وہ کسی کام کے طلب کرنے یا اختیار دینے یا وضعی احکام (حکمِ وضعی جیسے سبب، شرط و مانع) بیان کرنے سے ہو ۔
وہ دلائل جو غور و فکر، رائے اور اجتہاد سے ثابت ہوتے ہیں ۔
اسلامی شریعت کے مصادر جن کے قابلِ قبول ہونے میں علمائے امت کے مابین کوئی اختلاف نہیں اور وہ یہ ہیں: قرآن، سنت، اجماع اور قیاس۔
وہ علم جس کے ذریعے فقہ کے عمومی دلائل، اُن سے استفادے کی کیفیت اور مستفید کے حالات و صفات کو جانا جاتا ہے۔
ایسے علماء جن میں وہ تمام شرطیں پائی جائیں جو شرعی احکام کو ان کے دلائل سے اخذ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
ایسی نمازیں جن کا وقت نکل گیا ہو اور وہ (وقت پر) ادا نہ کی گئی ہوں۔
وہ جانور جو عمومًا لوگوں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
ہر وہ بات جو اپنی حدود سے نکل جائے اور یوں بُری اور قابلِ مذمت ہوجائے۔
وہ باندی جو اپنے آقا کے بچہ کو جنم دے بایں طور کے وہ اسی کی ملکیت میں ہو، خواہ وہ بچہ زندہ ہو یا مردہ۔
ہر وہ بری بات جس سے تنقیص اور اہانت مقصود ہو۔
جو فصیح عربی میں بات نہ کرسکتا ہو اگرچہ وہ عرب ہی کیوں نہ ہو۔
بغیر کسی شرعی سبب کے کسی کو ارادتاً تکلیف دینا۔
ایسی محفوظ جگہ میں پناہ لینا جہاں دشمن نہ پہنچ سکے۔
وہ زبان جس میں ملک فارس والے بات کرتے ہیں۔
بیوی کو دلی طور پر شوہر سے متنفر کرنا۔
وہ اشارات (علامات) جو حرمِ مکی اور حرمِ مدنی کی شرعی حدود بتانے کے لئے مخصوص اماکن میں نصب کیے گئے ہیں۔
نمازی کا بایاں پاؤں دوہرا کرکے اس طرح بچھا کر اس پر بیٹھنا کہ دایاں پاؤں کھڑا رہے، ٹخنے اٹھے ہوئے ہوں اورانگلیوں کے باطن کو زمین پر اس طرح رکھنا کہ انگلیوں کے پوروں کا رُخ قبلہ کی جانب ہو۔
بیچی ہوئی چیز سے دستبردار ہوکر خریدار کو قبضہ کرنے پر قدرت دینا۔
مالِ غنیمت سے پانچواں حصہ نکالنا۔
شرعاً مقرر کردہ محل سے نماز یا اس کے کسی جزء کے رہ جانے پر اسے دوبارہ ادا کرنا جب تک فوت نہ ہو جائے، تدارک کہلاتا ہے۔
زینت اختیار کرنے یا علاج کے لیے آنکھ کی پلکوں میں سرمہ لگانا۔
ایک وصف جو انسان کو اس کی پیدائش سے لے کر بلوغت کی عمر کو پالینے تک لاحق رہتا ہے۔
ہر وہ شخص جو دشمن کے قبضے میں آجائے، خواہ جنگ کے دوران یا عام حالات میں۔
سطح زمین چاہے وہ مٹی ہو یا کچھ اور۔
کرنسی کو کرنسی کے ساتھ بیچنا چاہے وہ جنس و وصف میں ایک ہوں یا مختلف ہوں۔
دو اشخاص کے مابین پایا جانے والا معاملہ، طرزِ عمل اور سلوک۔
نمازی آدمی کا اپنی سرین پر دائیں گھٹنے کو دائیں طرف، اور دائیں پیر کو بائیں اور بائیں کو دائیں طرف پھیلا کر بیٹھنا۔
دوسروں کے لیے رحمت کی دعا کرنا۔
قضائے حاجت كے لیے مخصوص جگہ۔
معین شروط کے ساتھ مجہول النسب انسان کو اس شخص سے ملحق ومنسوب کردینا جو اس کے نسب کا دعوی کرے۔
اس بات میں تردد ہونا کہ انسان طہارت سے ہے یا نہیں؟ چاہے پاکی اور ناپاکی کے دونوں احتمالات برابر ہوں یا ایک دوسرے پر راجح ہو۔
ہمبستری کرنے کی خواہش پیدا ہونا۔
کعبہ کے گر دحجراسود سے شروع کرکے اور اسی پر ختم کرکے ایک چکر لگانا۔ یا پھر صفا و مروہ یا مروہ سے صفا تک ایک دفعہ چلنا۔
کسی شخص کو کوئی کام کرنے یا نہ کرنے پر مجبور کرنا۔
ایسی عورت جو اپنے آقا کی ملکیت ہو۔
دو یا دو سے زیادہ افراد کا کسی عمل میں اکٹھے ہونا۔
وہ شخص جسے اپنے ہمسایہ یا شریک کا حصہ اپنی ملکیت میں لینے کا حق حاصل ہو ۔
فائدہ اٹھانے کی غرض سے کسی سے مال لینا، لیکن اس شرط کے ساتھ کہ وقت پورا ہونے پر وہ اس جیسا واپس کرے گا۔
انسان کو نیند، نشہ، پاگل پن یا بے ہوشی کے بعد دوبارہ ہوش کا آنا۔
جماع یا جنایت کے ذریعہ عورت کے پردۂ بکارت کو زائل کرنا۔
دونوں ہاتھوں اور دونوں پیروں کی انگلیوں کی ہڈیاں۔
وہ زخم جو انسان کے سر اور چہرے پر آتے ہیں ۔
کپڑے، بدن یا جگہ سے ناپاکی ختم کرنا۔
اگلی اور پچھلی شرمگاہ سے انسان کے اختیار کے بغیر کسی ایک راستے سے کسی شے کا نکلتے رہنا۔
کسی متعینہ مدت کے لئے کافروں کے خلاف جہاد کو چھوڑ دینا ۔
وہ شخص جس کی مردانہ و زنانہ دونوں شرمگاہیں ہوں یا پھر دونوں میں سے کوئی بھی نہ ہو ۔
وہ ادراہ جس کی ملکیت میں مسلمانوں کے عمومی اموال ہوتے ہیں ۔
اُون وغیرہ سے بنا ہوا غیر چرمی لفافہ جو پاؤں میں ٹخنوں سے اوپر تک پہنا جاتا ہے۔
(طہارتِ مستحبّہ )یعنی ایسے کام کے لیے طہارت حاصل کرنا جس کا کرنا مسنون ہو اور واجب نہ ہو۔
وہ شخص جو سورۂ فاتحہ کی قراءت اچھی طرح سے نہ کرسکتا ہو نہ تو قرآنِ کریم سے دیکھ کر اور نہ ہی زبانی اگرچہ وہ باقی سورتیں اچھی طرح پڑھ سکتا ہو۔
اگلی اور پچھلی شرمگاہ کے اطراف سخت بالوں کا اگنا۔
خون کا بہنا بند ہو جانا۔
انسان کا اپنے پدری رشتہ کى طرف منسوب ہونا۔
مطلقہ کى عدت کا شرعی طور پر مقرر کردہ وقت ختم ہو جانا۔
دشمن کافر جن کے اور مسلمانوں کے مابین کوئی عہد یا عقد ذمہ نہ ہو۔
استطاعت کے باوجود کسی کام کا نہ کرنا خواہ ایسا ارادتاً کیا جائے یا بلا ارادہ۔
اس بات کا بیان کہ آدمی میں کسی دوسرے کے متعلق گواہی دینے کی صلاحیت موجود ہے (یعنی اس کی گواہی قابل قبول ہے)۔
اونٹنی کا بچہ جب وہ ایک سال کا ہوچکا ہو اور دوسرے سال میں داخل ہو گیا ہو۔
کسی شخص کا اپنے جسم کی کسی بھی جانب سے کسی شے پر ٹیک لگانا اور اس کا سہارا لینا۔
دورانِ نماز، حالت قیام میں دونوں ہاتھوں کو باندھنے کے بجائے کھلا چھوڑ دینا۔
ہر وہ چیز جو عام طور پر کھائی جائےاور وہ بدن کے لیے قوت کا باعث ہو۔
کسی ملک کا سب سے بڑا حکومتی منصب۔
اہلیت، انسان کی وہ صلاحیت جس سے وہ حقوق حاصل کرتا ہے، واجبات کی ادائیگی اور ان میں تصرفات کرتا ہے۔
پوری رات یا رات کا اکثر حصہ عبادت مثلاً نماز، ذکر، تلاوتِ قرآن یا اس طرح کے دوسرے اعمال کرتے ہوئے گزارنا۔
وہ رقم جو بےعیب اورعیب دار شے کی قیمت کے فرق سے حاصل ہوتی ہے۔
طبیب کا مریض کو دوا دینا اور بیماریوں سے اس کا علاج کرنا۔
موضوع کے گوشوں کو بیان کرنے اور اس کے متعلقات کے بارے میں وضاحت پیش کرنے کا حکم دینا۔
حاکمِ وقت یا اس کے نائب کا رعایا میں سے کسی ایک یا ایک سے زیادہ لوگوں کو جہاد کے لئے طلب کرنا۔
ایسا پانی جو بذات خود پاک ہو ،تاہم کسی دوسری شے کو پاک نہ کرتا ہو۔ (2)
جس کی مقدار دو قُلّوں سے کم ہو۔ (1)
یہ معاملاتِ مالیہ میں سے ایک معاملہ ہے جس میں بیچنے والا کسی چیز کو تیار کرنے میں مواد اپنی طرف سے استعمال کرنے اور مطلوبہ اوصاف کے مطابق تیار کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ اور ایک مخصوص قیمت کے عوض دیتا ہے۔
فجر کی روشنی کا اس طرح ظاہر ہونا کہ اس میں کوئی شک نہ ہو۔
مالِ غنیمت میں سے کسی مخصوص شخص کو مخصوص حصہ دینا۔
پانسے كے تيروں اور اس طرح کی دوسری اشياء کے ذریعہ نصیب اور قسمت کا حال معلوم کرنا۔
کسی شخص کو ایسی سزا دینی اور اس انداز میں تادیب کرنا جو اس کے نفس پر شاق ہو اور اسے درد پہنچائے۔ (2)
غسل کرتے وقت آدمی کا اپنے پورے جسم پر پانی ڈالنا۔
وہ شخص جس کی نیابت میں کوئی دوسرا شخص تصرف کرے البتہ اس تصرف کے آثار اصیل کے حق میں مرتب ہوں۔
ہر وہ لفظ جس میں شادی کے پیغام اور کسی اور شے کا بھی احتمال ہو۔(2)
فروخت کنندہ اپنے سامان تجارت کے عوض جو کچھ مانگتا ہے۔ (2)
ہر طرح کے آلات جنگ و قتال
رحم مادر میں موجود وہ بچہ جو اپنے خدوخال کے واضح ہونے کے بعد مردہ حالت میں اپنی ماں کے پیٹ سے گر جائے۔ (2)
نسبی تعلق جو کسی انسان کو دوسرے سے مربوط کردیتا ہے۔
دودھ والی اونٹنی یا بکری۔
دوسروں کے ذمہ جو واجب الاداء حق یا مال ہے اسے ساقط کردینا۔
ظہر کی نماز کو سخت گرمی کے موسم میں اوّل وقت سے آخرِ وقت تک کے لیے مؤخر کرنا۔
بنت مخاض اس اونٹنی کو کہتے ہیں جو اپنی عمر کا ایک سال مکمل کرکے دوسرے سال میں داخل ہو چکی ہو تاہم دوسرا سال پورا نہ ہوا ہو۔
مجلس کو ختم کرکے ہر ایک کا الگ الگ ہو کر چلے جانا۔
بچے کی تخلیق یا حمل کی مدت پوری ہونے سے قبل جنین کو رحم مادر سے گِرادینا اور ساقط کردینا۔
ایسی مقررہ مدت کا گزر جانا جس کے ختم ہونے پر کسی حق یا کسی حکم کی تنفیذ کا مطالبہ ساقط ہوجاتا ہے۔
عدالتی کونسل میں قاضی کے سامنے کسی حق یا واقعہ پر دعویٰ کے صحیح ہونے پر دلیل (ثبوت) قائم کرنا۔
خرید وفروخت کے معاہدے میں سامان لینے کے بدلے میں قیمت ادا کرنا۔
حکم دینے والا جو بھی اپنے قول یا فعل یا اشارے وغیرہ سے حکم دے اس کی تعمیل کرنا۔
شریعت کے کسی حکم کے نفاذ کی خاطر سرپرست کا دوسرے کو کسی تصرف کا پابند بنانا۔
طلوعِ فجر اور طلوعِ آفتاب کا درمیانی وقت۔
کسی شخص کے ذمہ حق کا ثابت ہونا، جیسے قرض وغیرہ
سر کے بالوں کے کناروں کو کاٹنا۔
کسی چیز کا ڈھیر جس کی مقدار کا اندازہ ناپ تول وغیرہ سے نہ لگایا گیا ہو۔
دو یا دو سے زائد اشخاص میں پائی جانے والی دوستی اور یارانہ۔
قرض کے مقابلے میں قرض کو ختم کرنا۔
ڈاکٹر کی رہنمائی اور نرس کے پیشہ کے مطابق خدمت اور علاج کے ساتھ مریض کی دیکھ بھال کرنا۔
وہ گھر جس میں عیسائی عبادت گزار بیٹھتے ہیں تاکہ لوگوں سے الگ ہو کر عبادت میں منہمک ہوسکیں۔
مقعد کا درد اور اس کے اندرونی جانب پیدا ہونے والی سوجن۔
سر پر لگنے والا وہ زخم جو جِلد کو کاٹ ڈالے اور گوشت کو پھاڑ دے، لیکن اس سے خون نہ بہے۔
شہد سے تیار کردہ ایک نشہ آور مشروب۔
ہر وہ دھواں جو سیال مادوں سے ان کا درجہ حرارت بڑھنے کے وقت اٹھتا ہے۔
شرعی طور پر جائز منافع کے حساب سے کسی شے کی قیمت طے کرنا۔
شکار کی نیت سے کسی معتبر آلے کے ساتھ کسی ایسے جانور کا شکار کرنا جو فطرتی طور پر پالتو نہ ہو، وہ کسی کی ملکیت نہ ہو اور اسے ذبح کرنا غیر مقدور ہو۔
جس شخص نے ایک سے زیادہ شادیاں کر رکھی ہوں اس کی بیویوں میں سے ایک بیوی۔
جنگجو کو مالِ غنیمت میں سے اس کے حصے سے کچھ زائد دینا۔
بغیر کسی تاخیر کے فوراً تصرف کا نفاذ ہونا، جیسے بغیر کوئی شرط لگائے اور تاخیر کیے فورا طلاق دے دینا۔
وہ مفادات و مصالح جو دین و دنیا کے قیام میں ضروری ہیں بایں طور کہ اگر وہ ضائع ہوجائیں یا ان میں سے کچھ ضائع ہوجائے تو زندگی خراب یا بری طرح متاثر ہو جائے۔
ماں کے پیٹ میں موجود بچہ۔
ذاتی یا آبا و اجداد کی عزت و شرافت۔
دماغ ميں معلومات ذخيره كرنے اور کسی بھی وقت انہیں ادا کرنے کی صلاحیت۔
ہر وہ چیز جو پھینکی جائے چاہے وہ پتھر ہو، مَٹی ہو، لوہا یا اس طرح کی کوئی دوسری چیز۔
بیٹے یا بیٹی کی جانب سے وجود میں آنے والا رشتہ اور ان دونوں کی فروعات۔
جانوروں کے بیماریوں کا علاج کرنا۔
ہر وہ شے جس سے کوئی شخص اپنے حق کو ضائع ہونے سے بچاتا ہے۔
کسی ناپی، یا تولی، یا شمار کی جانے والی چیز کو بغیر ناپے، یا تولے، یا شمار کیے ہوئے تھوک میں فروخت کرنا۔
بقیہ روح اور آخری سانس۔
وہ وقت جو چیز کی ابتدا اور انتہا کو متعین کرے۔
وہ زمیں جسے حاکم کسی خاص مصلحت کے لیے مختص کر لیتا ہے اور اس کے قریب جانا ممنوع قرار دیتا ہے۔
کسی شے کو اس طرح سے قبضے اور تحویل میں لینا کہ اس میں تصرف کرنا ممکن ہوجائے۔
مال کی ایک معلوم مقدار جسے حکومت اس زمین پر لاگو کرتی ہے جسے مسلمانوں نے کافروں سے از طریق صلح یا پھر بذریعہ غلبہ حاصل کیا ہو۔
کسی شبہ اور مانع کے پائے جانے کے سبب کسی شے کو ہٹانا اور اسے واقع ہونے سے روکنا۔
ذائقہ: جس کا ادراک زبان سے چکھ کر کیا جاتا ہے، جیسے مٹھاس یا کڑواہٹ۔
وہ عورت جو بچے نہیں جنتی اور وہ آدمی جس کے ہاں بچے نہیں ہوتے۔
کسی شرعی سبب کی وجہ سے شرعی طور پر مقرر کردہ سزا کی تنفیذ کو روکنا اور اسے مجرم سے ساقط کردینا۔
وہ بات جس کے ذریعہ انسان دوسرے پر کوئی حق ثابت کرنا چاہتا ہے۔
وہ بدلہ (انعام) جو دوڑ جیتنے والے کے لیے مقرر کیا جاتا ہے۔
زرع اس پودے کو کہتے ہیں جو زمین میں بیج ڈالنے سے حاصل ہوتا ہے۔
دوسرے کے عیب کو چھپانا اور اسے لوگوں سے ظاہر نہ کرنا۔
ہجری سال کا بارہواں مہینہ جو ذوالقعدہ کے بعد آتا ہے۔
ہجری سال کا گیارہواں مہینہ جو شوال کے بعد آتا ہے اور اس کے بعد ذوالحجہ آتا ہے۔
قمری سال کا ساتواں مہینہ
شہروں یا قصبوں میں مقیم شخص کا اس شخص کے سامان تجارت کو بیچنے کی ذمہ داری اٹھانا جو دیہات کا باشندہ ہے یا پھر وہ دیہاتی کے بجائے اس علاقے کا نہ ہو۔
کسی شے کو قابو میں لینے اور اس میں تصرف کا اختیار حاصل ہونے سے پہلے ہی اسے بیچنا۔
اذان کے الفاظ کا اعادہ کرنا اور انہیں دو دو دفعہ کہنا۔ (2)
ایک عقد میں دو عقد کرنا۔
کسی تصرف پر جو حقوق مرتب و متعلق ہوتے ہیں اسے تبعۃ کہتے ہیں۔
خریدار کو دھوکہ و فریب دینے کے لئے ناقص شے کو اس کی حقیقی صفت کے برخلاف ظاہر کرنا۔
کسی پاک شے میں نجاست ڈالنا ۔ (2)
صبح کی اذان میں مؤذِّن کا ’حَيَّ على الفَلاحِ‘ کہنے کے بعد دو دفعہ ’الصَّلاةُ خَيْرٌ مِن النَّوْمِ‘ کہنا۔
کسی شخص کا ایک ساتھ بیٹھے ہوئے افراد کے درمیان سے گزرنے کے لئے ان میں تفریق ڈالنا۔
خصیتین
ہر وہ رشتے دار جو نہ تو صاحب الفرض ہونے کی وجہ سے وارث بنے اور نہ ہی عصبہ ہونے کی وجہ سے۔ چاہے مرد ہوں یا عورتیں۔ (1)
اپنے محرم رشتوں اور اہل و عیال کے حوالے سے بے حمیّت و بے غیرت ہونا۔
ایسا امام جسے حاکمِ وقت نے امامت کے منصب پر فائز کیا ہو یا جو نمازیوں کی امامت کے لیے اس کا نائب ہو۔
وہ تمام مال جو کسی سامان کو خریدنےمیں لگایا گیا ہو اس غرض سے کہ اسے بیچ کر نفع کمایا جائے گا۔
بیوی کی کسی دوسرے شخص سے بیٹی۔ خواہ نسبی ہو یا رضاعی۔
مسجد کے قبلے کی طرف والی دیوار میں کشادہ جگہ جہاں دوران نماز امام کھڑا ہوتا ہے۔ (2)
چھوٹے حشرات (یعنی کیڑے مکوڑے)۔
منیٰ اور مزدلفہ کے درمیان کی وادی جو ان دونوں میں داخل نہیں ہے۔
نمازی کا دونوں سجدوں کے مابین بیٹھنا ۔ (2)
آدمی کے گھر والے جن کا وہ خرچہ اٹھاتا ہے ۔ (2)
مسلمانوں کے حکمران یا اس کے نائب کی اجازت سے حربی کافروں سے لڑنے کے لئے ان کے علاقوں میں انہیں دعوتِ جنگ دینا۔
پیر کا وہ آخری حصہ جو زمین سے ملتا ہے (ایڑی) ۔
یہ ایک ایسی حالت کا نام ہے جس میں مرد یا عورت اولاد پیدا کرنے سے قاصر ہوتے ہیں ۔
عہد توڑ دینا اور اُسے پورا نہ کرنا۔
قضاءِ حق: یعنی قرض لوٹانا اور اسے قرض دار کو ادا کر دینا۔
ایک معلوم مقدار جو کہ چوبیس اجزاء میں سے ایک جزء کے برابر ہوتا ہے ۔
یہ ایک قسم کی نباتاتی خوشبو ہے، جو صاف شفاف، سفیدی مائل اور ٹھوس ہوتا ہے، اس کو کوٹنا ممکن ہوتا ہے، اس کی بو مہک دار اور اس کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
جو خفیہ طور پر کسی کا مال بزورِ بازو اور اذیت دے کر چرا لیتا ہے۔
وہ شخص جسے عورت کی شادی کرانے کی ولایت حاصل ہو، جیسے باپ، یا اس کا وصیت کیا ہوا شخص وغیرہ۔
عہد و پیمان قائم کرنے کے بعد اسے توڑ دینا۔
ذو الحجہ کے مہینے کا دسواں دن، یہ بڑی عید کا دن ہوتا ہے۔
ذوالحجہ کے مہینے کا نواں دن۔
وہ ہڈی جو ہتھیلی کے جوڑ میں انگوٹھے کے قریب ہوتی ہے۔
نکاحِ شِغار یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی بیٹی یا کسی اور کی ، جس کا وہ ولی ہو، دوسرے شخص سے اس شرط پرشادی کرے کہ وہ بھی اپنی بیٹی یا جس کا وہ ولی ہو، اُس کی شادی اُس سے کرے؛ خواہ اس میں مہر ہو یا نہ ہو۔
شرعی طور پر مطلوب قسم کھانے اور حلف اٹھانے سے باز رہنا۔
مال کو اس کے مالک کی موجودگی میں بغیر کسی عوض کے زبردستی کھلم کھلا چھین لینا ۔
وہ بچہ جس کی ماں زنا کے سبب اس سے حاملہ ہوئی۔
کسی خاص عمل کى انجام دہی میں ایک شخص کا دوسرے کسی شخص کی اس کى اجازت سے جانشینی کرنا۔ اور ایسی صورت میں اس کے اقدامات اور اعمال کے اثرات کا دوسرے شخص پر مرتب ہونا۔
حفاظت کی غرض سے کسی کے پاس بلا معاوضہ اپنا مال رکھنا۔
میاں بیوی کا اپنے آپ پر ایسی گواہیاں دینا جن میں قسم کے ساتھ تاکید پیدا کی گئی ہو، اور جن میں شوہر کی طرف سے لعنت اور بیوی کی طرف سے غضب (کی بددعا) ہو۔
پیداوار کے ایک مشترک (غیر منقسم) حصے جیسے آدھے، یا چوتھائی کے مقابلے میں کسی شخص کو کاشت کرنے کے لیے زمین دینا۔
ایک مخصوص مدت کے لیے معروف معاوضہ کے بدلے میں معلوم منفعت کا مالک بنانا۔
ایسا قول جس کا معتبر ہونا دو متعارض دلیلوں یا دو متعارض اقوال کے سبب ضعیف ہو گیا ہو، اور اس کے علاوہ یعنی اس کے مقابل قول پر عمل کرنا زیادہ بہتر اور اولیٰ ہو۔
دو یا اس سے زیادہ اشخاص کا سامان کی قیمت میں اضافہ کرنا تاکہ وہ عقد سب سے زیادہ قیمت دینے والے کے لیے ہو جائے۔
وہ خطرناک بیماری جو موت سے متصل ہوتی ہے اور اس میں عام طور پر ہلاکت کا غلبہ ہوتا ہے، خواہ موت اسی کے سبب ہوئی ہو، یا بیماری سے الگ کسی دوسرے بیرونی سبب سے ہوئی ہو، جیسے قتل، یا ڈوبنے، یا آگ وغیرہ سے۔
انسان کی عمر کا وہ مرحلہ جو حدّ بلوغت سے قریب ہوتا ہے۔
وہ مرد یا عورت جن کے شریک حیات نہ ہوں چاہے انہوں نے اس سے پہلے شادی کی ہو یا نہ کی ہو۔
وہ عورت جس کا شوہر نہ ہو، چاہیے اس کا شوہر مر چکا ہو یا اس نے اسے طلاق دے دی ہو۔
کسی دوسرے کے دعا کرنے پر آدمی کا 'آمین' کہنا۔
گائے کا بچہ جو ایک سال کا ہو کر دوسرے میں داخل ہوچکا ہو۔
پانی بھرنا اور اسے اٹھا کر لانا تاکہ اسے پینے اور سیراب کرنے اور اس طرح کے دیگر امور میں استعمال کیا جاسکے۔
مال کے منافع کودائمی طور پر مباح کر دینا اور اصل مال کسی رفاہی ادارے کو اللہ کی خاطر دے دینا۔
آقا کا اپنی کسی مملوکہ باندی کو جماع کے لیے منتخب کرنا۔
بیٹے یا بیٹی کا بچہ، چاہے یہ سلسلہ جتنا بھی نیچے تک چلا جائے۔
کسی کو ازراہ شفقت کوئی شے دینا جس سے وہ نفع اٹھائے اور (بعد ازاں) اس کے بدل یا اس کی مثل کو واپس کرے۔
انسان کے عیبوں کو ظاہر کرنا اور حکم وقت کے حکم پر لوگوں کے سامنے ان عیبوں کو بیان کرنا، اس انسان نیز اس جیسے لوگوں کی زجر وتوبیخ کی خاطر۔
انسان کا غلامی اور مملوکیت سے آزاد ہونا۔
دورانِ نماز بغیر ارادہ کے بدن سے کسی ایسی شے کا خارج ہونا جو طہارت کو ختم کردینے والی ہو۔
عقد کا ثابت ونافذ ہونا اور کسی شرعی وجہِ جواز کے بغیر اس کے فسخ کا امکان نہ ہونا۔
ایسی تجارت جس میں دو لوگ شریک ہوں، ایک سرمایہ لگائے اور دوسرا اپنی محنت، اور نفع میں دونوں حسبِ شروط شریک ہوں ۔
عورت سے نکاح اور اس کے ساتھ خلوت کرنا۔
ایسی جگہ جہاں شے کے موجود ہونے کا غالب امکان ہو۔
جانبین سے مالک بننے یا بنانے کی غرض سے دو چیزوں کا باہمی تبادلہ کرنا ۔
وہ جانور جسے شریعت کے اعتبار سے، تجربہ کار لوگوں کے حساب سے شکار کرنے کی مشق کرائی گئی ہو ۔
وہ شخص جو غائب ہو جائے اور اس کے بارے میں کوئی خبر نہ ہو، نہ اس کی جگہ کا علم ہو اور نہ یہ معلوم ہو کہ وہ زندہ ہے یا مُردہ ۔
ہر وہ شے جس کی اچھی مہک ہو اور اسے بطورِ خوشبو استعمال كياجائے۔
دو پہلوؤں میں سے ایک کی جانب ایسا رجحان کہ دوسرا پہلو متروک بن جائے۔
نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیان اگے ہوئے بال۔
وہ عضو جو کہنی اور ہتھیلی کے درمیان ہوتا ہے۔
مکلف کو مختلف (شرعی) امور میں انتخاب کی آزادی دینا۔
پاکدامن پر بغیر دلیل کے زنا کی تہمت لگانا۔
وہ لاغر چوپایہ جس کی ہڈیوں میں مغز نہ ہو۔
کسی شخص سے برائی اور انتقام کے ارادے کے ساتھ نفرت رکھنا۔
ٹانگ میں کسی بیماری کے باعث چلنے کے دوران کسی ایک جانب جھک جانا۔
موسیقی اور گانے بجانے کے آلات سے کھیلنا۔
کسی چیز کے کرنے یا نہ کرنے کا پکاّ ارادہ۔
وہ بڑی عمر کی عورت جس کا حیض بند ہوگیا ہو یا وہ عورت جس کو نکاح کرنے کی رغبت نہ رہے۔
وہ مشروع تصرف جس کے نفاذ کو اس کے ساتھ دوسرے کا حق متعلق ہونے کی وجہ سے روک دیا گیا ہو۔
جب جانور قابو میں نہ رہے تو اس کے جسم کے کسی بھی حصے کو زخمی کرنا۔
شریعت کے منع کردہ امور کا مرتکب ہونے سے خود کوبچانا، یا اشتباہ کی صورت میں مامور کی بجاآوری سے رُک جانا ۔
آدمی ہمبستری کرے، لیکن دخول (Penetration) کے بعد اس کا عضو تناسل ڈھیلا پڑجائے جس کی وجہ سے انزال نہ ہو۔
ہر وہ معاملہ جو لوگوں پر ظاہر ہو اور اس میں کوئی پوشیدگی نہ ہو۔
جو بلا قصد درستی کے برخلاف ہو۔
کسی آدمی کا مطلقہ ثلاثہ سے‘ اسے اس کے پہلے شوہر کے لیے حلال کرنے کے ارادے سے شادی کرنا حلالہ کہلاتا ہے۔
گھوڑے کی سواری کرنے، اسے چلانے اور اسے قابو میں رکھنے کا علم۔
اللہ کی راہ (جہاد) میں دشمن سے قتال کرنے پر ابھارنا اور لوگوں کو اس کی ترغیب دینا۔
وہ جانور جو اکثر گندگی کھاتا ہے۔
بغرضِ علاج خون نکالنے کے لیے رگ کو چیرنا۔
مبیع، یا اس کی قیمت یا اس طرح کی کسی اور شے کا علم نہ ہونا۔
کسی شے کا اپنی عمدہ بناوٹ (اچھی کاری گری) وغیرہ کی وجہ سے معیار اور قیمت کے لحاظ سے اعلی درجے کو پہنچنا۔
مکرر اٹھائی جانے والی قسمیں جنہیں مقتول کے ورثاء قتل کے اثبات کے لیے اٹھاتے ہیں۔
”قیم“ وہ شخص ہے جس پر ”محجور علیہ“ کے معاملات کی ذمہ داری ہو، بایں طور کہ وہ محجور علیہ کے مال میں تصرّف کیے بغیر اس کی حفاظت کرتا ہے۔
وہ جنین (بچہ) جو شکم مادر میں ہوتا ہے۔
بازو اور ہتھیلی کے درمیان کا جوڑ۔
کسی شخص کا کسی دوسرے شخص کو کوئی شے اس شرط پر فروخت کرنا کہ فروخت شدہ شے لوٹا دینے پر وہ اس کی قیمت اسے واپس کر دے گا۔
کسی شے کو بغیر کسی کمی بیشی کے اس کی پہلی قیمت پر فروخت کرنا۔
ایک بکری، چاہے وہ بھیڑ کی قسم سے ہو یا بکری کی قسم سے۔
اس شرط کے ساتھ خرید و فروخت کا معاملہ کرنا کہ جب بیچنے والا قیمت لوٹادے، تو خریدار سامان لوٹادے گا۔
اس شرط کے ساتھ خرید و فروخت کا معاملہ کرنا کہ بیچنے والا جب بھی قیمت لوٹا دے گا،تو خریدار اسے سامان لوٹا دے گا۔
سامان کی قیمت سے ناواقف شخص کی بیع جو خرید و فروخت کے معاملات کو اچھی طرح نہ سمجھتا ہو۔
قاضی کے علاوہ کسی سر پرست کا اصلاح کی خاطر کسی ایسے شخص کو تعلیم اور ہلکی پھلکی سزا دینا جس پر اسے سرپرستی حاصل ہے۔
لفظ کو اس کے ظاہری معنی سے ہٹا کر کسی دوسرے ایسے معنی کی طرف پھیر دینا جو اس سے مختلف ہو۔
اچھی عادتوں کا اختیار کرنا اور ان عیوب سے بچنا جنہیں عقلِ سلیم ناپسند کرتی ہے۔
دو متنازع فریق کا باہمی رضامندی سے اپنے مابین موجود جھگڑے اور تنازعے کا فیصلہ کرنے کے لیے کسی کو فیصل بنانا۔
دوران نماز تشہد کی حالت میں انگوٹھے اور درمیانی انگلی کے سِروں کو حلقے کی شکل میں ملانا۔
چبائی ہوئی کھجور یا اسی طرح کی کسی اور شے سے نومولود بچے کے منہ میں تالو کو ملنا تاکہ اس کی حلاوت اس کے پیٹ میں جا پہنچے۔
عاقل و بالغ مسلمان جو کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرے اور صغیرہ گناہوں پر اصرار نہ کرے۔ اس پر راستی کا غلبہ ہو اور وہ ان گھٹیا افعال سے پرہیز کرتا ہو جو مروت کے برخلاف ہیں۔
کسی شے کو علانیہ طور پر جھپٹا مار کر لینا اور بھاگ جانا۔
نص یا اجماع یا استنباط کے ذریعہ ثابت شدہ متفق علیہ علت ک واقعہ میں پائے جانے کو ثابت کرنا، جس سے اس پر اس حکم کو چسپہ کرنا مراد ہے۔
جس شخص پر حد قائم کرنی ہو اسے مخصوص انداز میں مخصوص شرائط کو ملحوظ رکھتے ہوئے کوڑے وغیرہ سے مارنا۔
کسی شے کے آگے جھکنا، اس کی مکمل تابع داری کرنا اور اس سے مرتب ہونے والے سارے امور کو بلا تردد قبول کرنا۔
زمین پر سیدھے کھڑے ہونا۔
اون یا کھال وغیرہ سے بنی ہوئی ہر وہ چیز جو جسم یا اس کے کسی حصہ کو چھپائے۔
صلاۃِ ضُحى کا اولین وقت جو کہ سورج کے طلوع ہونے اور اس کے بقدرِ نیزہ چڑھنے سے شروع ہوتا ہے ۔
دھاتی سکے جن پر سرکاری مہر ہو۔
ایسا لفظ جس کے معنی میں شبہ ہو جائے اور کسی معنی کی تعیین نہ ہو بلکہ اسے دوسرے الفاظ واضح اور بیان کریں۔
فقہی مذاہب کے علماء کے نزدیک مشہور وہ قول ہے جس کی دلیل مضبوط ہو یا اس کے کہنے والوں کی تعداد زیادہ ہو یا اس میں اس طرح کا کوئی اور سبب پایا جائے۔
ایک جھلی جو جنین کے بچاؤ اور اس کی حفاظت کے لیے اس کے ساتھ ہی رحمِ مادر میں پیدا ہوتی ہے۔
میدان جنگ میں دشمن سے مزاحمت کرنا اور اس پر غالب آنے کی کوشش کرنا۔
معمولی ہلکی نیند جس میں وقت نہ لگے (یعنی جو بہت دیر تک نہ ہو)۔
حاکم کا ایک مخصوص مال کی ملکیت کو اس کے مالک سے جبراً چھین لینا اور اسے معاوضہ کے بغیر ریاست کی ملکیت میں شامل کر لینا۔
ہر بڑا شہر جس کا کوئی والی (گورنر) ہوتا ہے جو اس میں احکام نافذ کرتا اور حدود قائم کرتا ہے۔
نماز کے دوران سر کو جھکانا اور اسے زمین کی طرف مائل کرنا۔
ہلکا اور معمولی قسم کا لنگڑا پن ۔
قطعی حجت جو علم کا فائدہ دے اور وہ دلیل جس سے حق واضح ہوجائے۔
جب خبر آحاد میں صحیح کے سارے شروط پائے جائیں تو اسے قبول کرنا، جس بات پر وہ خبر دلالت کر رہی ہے اس کا اعتقاد رکھنا اور اس پر عمل کرنا۔
ہر وہ زمین جس میں کفر کے احکام (قوانین) کا غلبہ ہو، اور اس میں مسلمانوں کی حکمرانی اور ان کا زور نہ چلتا ہو۔
وہ جگہ جہاں کسی تاویل کی بنا پر امام کی اطاعت سے نکل جانے والے لوگ اس پر قابو پانے بعد یکجا ہوتے ہیں۔
تفکر اور تدبّر سے کسی چیز کی حقیقت کا تصوّر اور اس کا ادراک کرنا۔
جس کا لفظ ایک اور معنی متعدد ہو اسے مشترک کہا جاتا ہے۔
اجماعِ علماء کو توڑ کر اور حق و صواب کی مخالفت کرتے ہوئے مسلمانوں کی جماعت سے علیحدگی اختیار کرنا۔
دوست لڑکے اور لڑکیاں (گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ) جو ایک دوسرے سے چوری چھپے زنا کرتے ہیں۔
انسان کا اس شے کو پورا نہ کرنا، جسے اس نے اپنے اوپر لازم کیا ہو اور جس کا معاہدہ کیا ہو۔
کسی کام کو ویسے نہ کرنا جیسا کہ شریعت کو مطلوب ہے۔
وہ لباس جسے جنگجو دشمن کے وار سے بچنے کے لیے پہنتا ہے۔
تصاویر کی ہیئت کو اس طرح سے تبدیل کر دینا کہ وہ اپنی اس حالت پر باقی نہ رہیں جو اللہ کی تخلیق سے مشابہ ہیں۔
کسی دوسرے سے شدید ضرورت کے وقت میں مدد طلب کرنا۔
قرعہ اندازی ایک شرعی وسیلہ ہے جس کے ذریعہ انسان کا حصہ اور نصیب متعین کیا جاتا ہے جب کسی چیز میں تنازع پیدا ہوجاتا ہے اور ترجیح کی کوئی صورت نہیں بن پاتی ۔
کسی معین طریقے سے حق کو اس کی حفاظت کی غرض سے پختہ اور مضبوط کرنے کا مطالبہ۔
عیسائیوں کے ہاں ایک لقب جس کا اطلاق 'قسیس' سے اوپر اور 'مطران' سے نچلے درجے کے عالمِ دین پر ہوتا ہے۔
وہ انسان جسے رات کو دکھائی نہ دے مگر دن کے وقت (سب کچھ) دیکھ سکے ۔
وہ عورت جو زچہ کو بوقتِ ولادت مدد پہنچاتی ہے اور بچہ کو اس کے (ماں کے پیٹ سے) نکلتے وقت لیتی ہے۔
وہ جگہیں جہاں اونٹ آنے اور بیٹھنے کے عادی ہوں۔
انسان کو ان مشقت بھرے کاموں کا مکلف بنانا جو اس کے بس میں نہ ہو۔
بطورِ امانت سونپی گئی شے میں خیانت کرنا۔
بچے کے دودھ چھڑانے اور اُسے دودھ سے الگ کردینے کو فطام کہا جاتا ہے۔
زیرِ زمین دفن شدہ مال۔
وہ شخص جس کا ختنہ نہ ہوا ہو۔
دشمن سے لڑنے کے لئے کسی اور سے اعانت اور مدد مانگنا ۔ (2)
کسی ذی روح جیسے انسان وغیرہ کا اپنی آواز اونچی کرنا۔
کپڑا جو سر کے گرد بل دے کر لپیٹا جاتا ہے۔
کماحقہ کوئی بات سننا پھر اُس کے معنیٔ مراد کو سمجھنا اور اس کی حفاظت کرنا نیز اس پر ثابت قدم رہنا۔
شفق کی سرخی کے غائب ہونے کے بعد سے لے کر رات کے پہلے تہائی حصے کے آخر تک کا وقت۔
مدینہ نبویہ کا بہترین کھجور، جو سیاہی مائل ہوتا ہے اور جادُو اور زہر وغیرہ سے بچاتا ہے۔
تمام اقوال واعمال اور مقاصد میں درستی و راستی کو پالینا۔
مسلمانوں کا کفّار پر قہر اور غلبہ کے ذریعہ غالب آنا اور ان کے علاقوں پر قابض ہو جانا۔
یہ قرآنِ مجید کى چند مخصوص آیتیں ہیں جن کو پڑھتے یا سنتے وقت اللہ -تعالى- کے لیے سجدہ کیا جاتا ہے ۔
سورہ نور کی چار آیات جو میاں بیوی کے مابین لعان کے احکام پر مشتمل ہیں۔
قرآن کریم کے وہ مقامات جن کو پڑھتے یا سنتے وقت سجدہ کرنا مسنون ہے۔
گمانِ غالب کی بنیاد پر کسی معاملے میں درست نتیجہ نکالنے اور راجح کی معرفت کے لیے غور وخوض اور تأمُّل کرنا۔
حرص و طمع کے ساتھ کسی چیز کی چاہت۔
کسی شخص کا دوسرے پر جو حق ہے اس کے بارے میں علم اور یقین کی بنیاد پر، اللہ تعالیٰ کے ثواب کو چاہتے ہوئے بغیر طرفداری یا کمی یا زیادتی کے خبر دینا۔
دوسرے کے لیے برائی کو چھپانا اور خیر کو ظاہر کرنا، نیز دوسروں سے معاملہ کرنے میں مکر وفریب سے کام لینا۔
امور کو اچھی طرح سمجھنا، اور اس کی باریکیوں اور پیچیدگیوں سے باخبر اور متنبہ رہنا۔
اپنے آپ کو یا کسی دوسرے کو کوئی منفعت حاصل ہونے پر نفس کی شادمانی اور انشراح۔
انسان کا وہ کام اپنے ذمہ لینا جو نفس پر مشقت کا باعث ہو۔
زنا اور اس کے متعلقات کو ترک کر دینا اور اس کی طرف لے جانے والے تمام ذرائع سے اجتناب کرنا۔
زبان کو بہت زیادہ قسمیں اٹھانے سے قابو میں رکھنا، قسم اٹھانے پر اسے نہ توڑنا اور قسم توڑ نے پر کفارہ ادا کرنا۔
دوسروں سے تعامل میں ان کے حقوق و آداب کی ادائیگی کرنا اور انہیں تکلیف دینے سے باز رہنا۔
کسی شے کو مضبوط کرنا اور اس میں فساد اور خلل واقع ہونے کو روکنا۔
کسی شے کے اثبات یا نفی کے لیے دلیل قائم کرنا۔
قرض کے مقابلے میں قرض کو ختم کرنا۔
ہر وہ مال اور اسی طرح کی دیگر فائدہ مند چیز جو بغیر لڑائی کے کفار سے مسلمانوں کو مل جائے۔
بطورِ علاج جلد کو ایک گرم آلے سے جلانا۔
وہ شخص جس کے مرنے کے بعد اس کے والد اور اولاد نہ ہو۔
وہ عورت جسے اس کے شوہر نے طلاقِ بائن دے دی ہو جس میں رجوع ممکن نہیں۔
لفظ کا ایک وضع کے اعتبار سے ان تمام اشیا کا احاطہ کرنا جن کے لیے اس کا استعمال درست ہو۔
عورت کا سنِ زواج کو پہنچنے کے بعد یا اپنے مصالح سے واقف ہونے کے بعد اپنے اہلِ خانہ کے ہاں لمبے عرصے تک رہنا اور شادی نہ کرنا۔ (2)
کسی شخص کا دوسرے سے اپنا حق لینا۔
کسی دوسرے کے خاص معاملہ میں اس کی اجازت کے بغیر آگے بڑھنا یا کوئی فیصلہ کرنا ۔
مکَلَّفْ انسان سے فعل کا بایں طور واقع ہونا کہ اس کی بنا پر اس سے دوبارہ اسے بجالانے کا مطالبہ ساقط ہو جائے۔
بندوں سے صادر ہونے والا ہر قول، عمل اور عقیدہ۔
کوئی عمومی قضیہ کلیہ جس کے ذریعے تفصیلی دلائل سے شرعی احکام کے استنباط کی کیفیت کا علم ہوتا ہے۔
بلند آواز کے ساتھ بہت زیادہ ہنسنا بایں طور کہ آس پاس بیٹھے لوگوں کو بھی سنائی دے ۔
ایسا مرکب لفظ جو قابلِ فہم معنی کے لیے وضع کیا گیا ہو۔
ایسے بال جو اونٹوں اور خرگوشوں کی جلد پر اگتے ہیں۔
پابند کئے بغیر کسی کو شرعی حکم بتانا۔
بھیڑ کی جلد پر اُگنے والے بال۔
(جسم میں )جلد اور ہڈی کے مابین نرم عضلاتی جزء
انسان کے چوتڑ کی ہڈیوں کے مجموعے کا نام ہے، جو ران کی ہڈیوں کے کنارے ہوتی ہیں۔
تلقیح (حاملہ کرنے) کی غرض سے نر جانور کا مادہ کے ساتھ جماع کرنا اور اس پر چڑھنا۔
انسان کا اپنے پہلو کو زمین پر رکھنا( پہلو کے بل لیٹنا)۔
انسان کا اپنے آپ کو اچھی صورت میں پیش کرنے کا اہتمام کرنا۔
وہ نمایاں اعضاء جو انسانی جسم میں باہم ملے ہوتے ہیں۔
کسی چیز کی تعیین اس کی حدود اور اس کے آخری حصے کے ساتھ اس طرح کرنا کہ وہ دوسرے سے علیٰحدہ ہو جائے۔
کسی شخص کو تلکیف دینے اور الم پہنچانے کے مقصد سے سبق سکھانے والے آلہ (یعنی چھڑی یا کوڑا) کو اس پر برسانا۔
جنگجو کا اپنے دشمن کو پیٹھ پھیر کر بھاگ جانے کو ظاہر کرنا تاکہ وہ دوبارہ پلٹ کر اس پر حملہ آور ہوسکے۔
نمازی کا غالب گمان کی بنیاد پر رکعتوں کی صحیح تعداد جاننے کے لیے بھر پور کوشش کرنا۔
کتے یا کسی اور شکاری جانور کو شکار پر حملہ کرنے کے لئے چھوڑنا اور دوڑانا۔
انسان کے پیٹ سےنکلنے والا پاخانہ۔
دشمن کی جان و مال لینے کے لئے اس پر اچانک حملہ کرنا اور اس سے دودو ہاتھ کرنا۔
شریکین میں سے کسی ایک شخص کے حق کو دوسرے سے الگ اور ممتاز کرنا۔
وہ مرد جن کا کسی شخص کی ولادت میں حصہ ہو۔
ہاتھ کی انگلی میں انگوٹھی پہننا۔
غلبۂ ظن کا استعمال کرتے ہوئے فصلوں اور پھلوں وغیرہ کی مقدار کا اندازہ لگانا۔
اتنا کھانا جمع کرنا جو انسان کے جسم کے لیے کافی سکے اور جتنی مقدار کے نہ ہونے سے جسم کو نقصان ہو۔
صریح لفظ کے ذریعہ نیت کے ساتھ طلاق دینے والے کے دعوے کو قبول کرنا۔
شرعی طور پر جائز وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے معاش کی تلاش اور روزی روٹی طلب کرنا۔
انسان کے پاخانہ نکلنے کی جگہ۔
جہری نمازوں میں مقتدی کا امام کے پیچھے قراءت کا ترک کرنا۔
کسی عضو کو لاحق ہونے والا ایسا مرض جو اسے آہستہ آہستہ ختم کردے حتی کہ اس شخص کی موت واقع ہو جاۓ۔
زمین میں موجود گہرا گڑھا جس سے پانی یا تیل وغیرہ نکالا جاتا ہو۔
زخمی کو مکمل طور پر قتل کرنے میں جلدی کرنا۔
بہنے والی مائع اشیاء جو پی جائیں نہ کہ چبائی جائیں۔ خواہ وہ حرام ہوں یا حلال۔
دن اور رات پر مشتمل وقت کی ایک اکائی۔
وہ لڑکی جسے آپ کے باپ اور ماں (دونوں نے) یا ان میں سے کسی ایک نے جنم دیا ہو۔
بلند جگہ سے گرنا۔
زمین کا خشک حصہ۔
آواز کے بغیر تھوڑی سی ہنسی (مسکراہٹ)۔
کسی شخص کی نقل وحرکت اس طرح محدود کرنا کہ وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ نہ جا سکے۔
چہرہ یا جسم یا دونوں کو دائیں یا بائیں طرف موڑنا۔
لباس سے مراد اون یا چمڑے (لیدر) سے بنی ہوئی ہر وہ چیز ہے جو جسم یا اس کے کسی حصے کو ڈھانپتی ہو۔
وه گِرہیں اورجوڑ جو انگلیوں کی پشت پر پائے جاتے ہیں۔
بغیر کسی توقف اور انقطاع کے چیزوں کا یکے بعد دیگرے آنا۔
نہانے کی جگہ۔
بغیر کسی ارادے کے انسان کا اونگھ یا سستی وغیرہ کی وجہ سے اپنا منہ کھولنا۔
حرمِ مکی کے حدود سے باہر کی ہر جگہ حِلّ کہلاتی ہے۔
بالغ عورت
ناک کے ذریعے سے بو باس سونگھنے کا حاسہ۔
کسی عضو کے بذات خود باقی رہتے ہوئے اس کی حرکت اور کام ختم ہوجانا، بایں ہمہ اس عضو سے مطلوب منفعت کا زائل ہوجانا۔
وقت کی ایک مدت جس کی مقدار انتیس یا تیس دن ہوتی ہے۔
وہ مہینہ جو ماہ رمضان کے بعد آتا ہے ۔ (2)
غروب آفتاب سے طلوع فجرِ صادق تک کے درمیانی وقت کو رات کہتے ہیں۔
پہلے وضو کے باقی ہوتے ہوئے پھر سے کیا گیا وضو۔
اس عبادت کےلئے مشروع کیا گیا وضو جو بغیر وضو کے بھی درست ہوتی ہے ۔
بالوں کو سلجھانا، صاف کرنا اورسنوارنا۔
کسی شے کی توہین کرنا اسے حقیر جاننا اور اس کی حفاظت و تعظیم نہ کرنا۔
کھیتوں کى آب پاشی وغیرہ کے لئے مخصوص پانی۔
پپوٹے کا کنارہ جہاں بال اگتے ہیں ۔
گوشت کا وہ بیرونی حصہ جو منہ کو گھیرے ہوئے ہوتا ہے ۔
عورت کی شرمگاہ کے دونوں اطراف کا گوشت جو شرمگاہ کا احاطہ کیے ہوئے ہوتا ہے ۔
مسلسل بیت اللہ شریف کی زیارت نیز بغیر کسی انقطاع کے حج اور عمرہ کے ذریعہ اس کو آباد ومعمور رکھنا۔
کسی آدمی کا کسی ایسے شخص کے باپ ہونے کا دعویٰ کرنا جس کا نسب معلوم نہ ہو۔
کسی چیز پر ٹیک لگانا، اس کا سہارا لینا۔
کسی چیز کی تمام یا اکثر جزئیات کی تلاش اور تحقیق کرنا، تاکہ ان جزئیات کا حکم اس کلی پر لگایا جائے جو ان جزئیات کو شامل ہو۔
بیماری کے سبب شعور، حِس اور حرکت کا ختم ہو جانا۔
مقیم یا مسافر کے لیے موزوں پر مسح کرنے کى مدت متعین کرنا۔
وہ چوپایہ جس کے پیدائشی طور پر کان نہ ہوں یا پھر وہ چھوٹے کانوں والا ہو۔
وقت کا ایک دورانیہ جس کی مدت بارہ قمری مہینے ہوتی ہے۔
وہ کتاب جس میں قاضی عدالتی احکامات اور دیگر متعلقات درج کرتا ہے ۔
خشکی و تری کے جانوروں میں سے ایک جانور جو رینگنے والے جانوروں میں سے ہے اور اس کے جسم کو ہڈیوں کا ایک سخت خول گھیرے ہوئے ہوتا ہے ۔ (2)
دیناریہ کبرى: میراث کے ایک مخصوص مسئلہ کا نام ہے جس میں ورثاء بیوی، ماں، دو بیٹیاں، بارہ بھائی اور ایک سگی یا علاتی بہن ہوتی ہے۔
پانی کے ذریعہ ایسی حقیقی یا معنوی ناپاکی کو دور کرنا جس کے ساتھ نماز پڑھنا جائز نہ ہو۔
کھانے پینے کا برتن۔
شہوت کی وجہ سے مرد کے آلہ تناسل کا تن جانا اور حرکت کرنا۔
خلقت پوری ہونے سے پہلے جنین کا اپنی ماں کے پیٹ سے نکل کر اس سے جدا ہو جانا۔
عمارت کے ڈھائے جانے کے بعد اس کا باقی ماندہ ملبہ۔
کھجور یا کشمش وغیرہ کو پانی میں ڈالنا تاکہ وہ میٹھا ہوجائے اور اس کی نمکینی جاتی رہے۔
وقف کے منافع سے مستفید ہونے والے اشخاص کی موت واقع ہونا۔
منھ سے آنے والی ناپسندیدہ اور ناگوار بدبو۔
دروازے وغیرہ کو مقفّل کرنا تاکہ وہ کھلنے نہ پائیں۔
ہر وہ چیز جو کسی شے کی صفت اور اس کی حقیقت کو بیان کرے۔
وہ معاوضہ جو کسی منفعت کے مقابلے میں دیا جاتا ہے۔
آدمی کا احرام میں داخل ہوتے وقت اپنے بدن سے سلے ہوئے کپڑے اتار دینا۔
وہ شخص جو اپنی زبان میں موجود کسی نقص کی وجہ سے ایک حرف کو کسی دوسرے حرف سے تبدیل کردے ۔
حلفاء نامی بوٹی کی طرح کی ایک خوشبودار گھاس ۔ اس کی جڑ زمین میں ہوتی ہے اور شاخیں باریک ہوتی ہیں ۔
دلائل میں تعارض کے سبب کسی مجتھد کا اجتہادی امور میں ترجیح سے رک جانا۔
قاضی کا کسی شخص کے سن بلوغ تک پہنچنے کا فیصلہ کرنا یعنی وہ اپنے مال میں اچھے طریقے سے تصرف کرسکتا ہے اور اسے بڑھانے اور مناسب جگہ لگانے کی اس میں صلاحیت پیدا ہو چکی ہے ۔(2)
وہ جھلّی جو(کھوپڑی کی) ہڈی کے نیچے اور بھیجے کے اوپر ہوتی ہے۔
اپنی ملکیت میں لانے کے لئے گھاس کو کسی آلے سے کاٹنا اور جمع کرنا۔
وہ اشیاءجو خراب ہوچکی ہوں انہیں ٹھیک کرنا۔ (2)
کسی شے کو آراستہ کرنا اور لیپا پوتی کرکے اس کو خلافِ حقیقت پیش کرنا۔ (2)
بطور زیبائش استعمال کی جانے والی اشیاء جیسے کوئی لباس یا زیور پہن کر یا کوئی وضع اختیار کرنا، جن کا مقصد حسن وجمال کا حصول ہو ۔
وہ نسبی رشتہ جو میت سے جوڑتا ہے۔
عورتوں کی خواہش اور حاجت۔
وہ مرد جس کے چہرے پہ داڑھی نہ ہو حالانکہ داڑھی آنے کی عمر نکل چکی ہے۔
’آجن‘ اور ’آسن‘ اس پانی کو کہتے ہیں جس کے بعض یا تمام اوصاف کسی جگہ پرمحض لمبے عرصے تک ٹھہرے رہنے کی وجہ سے تبدیل ہوچکے ہوں اور اس میں کوئی ایسی شے بھی نہ ملی ہو جس نے اسے تبدیل کردیا ہو۔
ایسا شخص جو کسی دوسرے کے لئے کچھ معاوضے پر کام کرتا ہو۔
چوپائے پر سوار شخص کا کسی دوسرے کو اپنے پیچھے بٹھانا۔
جائیداد کے منافع دے دینا۔
میراث کے ایک مسئلہ کا نام جس ميں مسئلہ کی اصل چوبیس سے ستائیس میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
علم میراث کا ایک مسئلہ جس میں سترہ وارث عورتیں جمع ہوجائیں جن میں تین بیویاں، دو دادیاں، چار بہنیں جن کی ماں ایک ہو، آٹھ سگی یا باپ شریک بہنیں ہوں۔
جو شخص دین اسلام کو چھوڑ کر کفر کی طرف پلٹ گیا ہو اس پر توبہ پیش کرنا (یعنی اسے توبہ کرنے کو کہنا)۔
اپنی ملکیت میں لینے کی نیت سے درختوں کی ایسی ٹہنیاں، شاخیں اور لکڑیاں جمع کرنا جو آگ جلانے کے کام آسکتی ہوں۔
شعلے اگلتی آگ کا کسی چیز پر اثر کرنا۔
کسی چیز کا قبضہ کسی دوسرے کے پاس جا نے کے بعد اسے لوٹانا۔
فریقین کے دلائل میں جب تعارض ہو اور کوئی ایسا قرینہ بھی موجود نہ ہو جس سے ترجیح دی جاسکے تو اس وقت دونوں کے دلائل کو قبول نہ کرنا۔
مجرم کے چہرے پر کالے رنگ کو مَلنا۔
ورثاء کے سہام اور ان کی اپنی تعداد کے مابین پائی جانی والی کسور کو ختم کرنا۔ (2)
کسی کو خادم (کی منفعت) دینا جو اس کی ضروریات کو پوری کرے اوراس کے کاموں کا خیال رکھے۔
کسی سیال اور مائع چیز کو اوپر سے گرانا اور انڈیلنا۔
گواہ کے معتبر ہونے کی خبر دینا اور قاضی کے سامنے اس کی توثیق کرنی۔
کسی ڈھلان یا ہموار جگہ پر تیزی سے بہتا ہوا پانی۔
حاکم وقت کا بیت المال میں سے کسی شے کو بعض مستحقین کے لئے معین کردینا۔
ایسے تیر جن کے ذریعے زمانۂ جاہلیت میں عرب قسمت کا حال معلوم كيا كرتے تھے تاكہ بھلا بُرا جان سکیں۔
إلّا اور اس کے اخوات کے ذریعے لفظ عام کے حکم سے اس کے کسی مدلول کو خارج کرنا۔
ماء مشمس ایسا پاک پانی جو سورج کی تپش سے گرم ہو گیا ہو۔
کسی شے کو چننے یا پسند کرنے کے ارادے سے اس کی طرف بنظر غائر دیکھنا۔
چراغ کے ذریعہ روشنی کرنا۔
عورت سے ہم بستری کرنا چاہے وہ بیوی ہو یا باندی۔
اس شرط پر کسی سے مال لینا کہ مستقبل میں اتنا ہی واپس کیا جائے گا۔
طلاق یافتہ عورت کا بن سنور کر اپنے شوہر کے سامنے آنا اسے اس بات کی ترغیب دینے کے لیے کہ وہ رجوع کرلے ۔(2)
مُکاتب غلام کا اپنے آقا کو بدل کتابت کی ادائیگی کرنے پر قادر نہ ہونے کا اعتراف کرنا۔
حجر اسود کو ہاتھ سے چھونا یا منہ سے اس کا بوسہ لینا۔
کسی کام کو سر انجام دینے کے لئے اضافی وقت مانگنا۔
ایسی ناپاکی (حدث ونجاست) جس کے ساتھ نماز پڑھنا جائز نہیں پانی یا اس کے قائم مقام شے جیسے مٹی وغیرہ سے زائل کرنا۔
ایسا پانی جس میں کسی پاکیزہ شے کی آمیزش کی وجہ سے اس کے اوصاف ثلاثہ میں سے ایک یا ایک سے زائد اوصاف تبدیل ہوگئے ہوں۔
کسی ناپاکی سے طہارت کے حصول کے دوران اعضاء سے ٹپکنے والا پانی۔ (1)
کسی شخص کا اپنے آپ کو بطورِ قیدی دشمن کے حوالے کردینا۔
حصولِ طہارت کے دوران مسح کرتے وقت یا دھوتے وقت جسم کے ہر عضو کا استعیاب واحاطہ کرنا۔
نماز کو شروع سے دوبارہ پڑھنا، درآں حالے کہ اسے کسی ایسے سبب کے باعث بیچ میں چھوڑنی پڑ گئی ہو، جو اسے پورا کرنے کی راہ میں مانع ہو۔ جیسے حدث وغیرہ۔
کسی آزاد انسان کو مملوکہ غلام بنانا۔
میاں بیوی میں سے ہر ایک کا دوسرے سے لطف اندوز ہونا، جماع اور اس کے مقدمات یعنی باہمی چھیڑ چھاڑ اور بوس وکنار وغیرہ کے ذریعے سے لذت اٹھانا۔
عبادت میں انسان پر شک کا غلبہ ہوجانا اور بکثرت شک میں پڑنا۔
صلاۃِ تراویح کے بعد نفل نماز پڑھنی(2)
ایک عمارت کو دوسری عمارت پر بنانا، بلند کرنا۔
جسم کا معروف عضو جو ہاتھ یا پاؤں کے کنارے سے نکلتا ہے۔
ذِمّی لوگ جب بغرض تجارت تیار شدہ مال کو لے کر اسلامی شہروں میں ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جائیں تو ان کے اس مال پر عُشر لاگو کرنا۔ (2)
وہ زخم جو سرکی ہڈی اور گوشت کے درمیان باریک کھال کو پہنچے ۔
انسان کے منہ میں اُگنے والی ہڈی کو سِنّ کہتے ہیں۔
عقد (ڈِیل) فسخ کرنے کو کہنا۔
وہ عورت جس کے اور آپ کے مابین ولادت کی وجہ سے تعلق ہو۔ اس کا اطلاق بیٹی کی بیٹی پر بھی ہوتا ہے چاہے وہ کتنے ہی واسطوں سے ہو۔
گہیوں کا دانا۔
تعمیر کے لئے آگ پر پکائی جانے والی مٹی۔
زمین کا وہ حصہ جو ارد گِرد کی زمین سے اونچا ہو جیسے چھوٹے ٹیلے اور پہاڑیاں۔
اَب، موجودہ وقت جس میں آپ اس وقت ہیں اور جو ماضی ومستقبل کو ایک دوسرے سے الگ الگ کرتا ہے۔
ایسا برتن جسے (کوئ چیز) پینے وغیرہ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ (2)
’رمضان‘ ہجری سال کے مہینوں میں سے نواں مہینہ ہے۔ یہ شعبان کے بعد آتا ہے اور اس کے بعد شوال کا مہینہ آتا ہے۔
احناف کی ایک اصطلاح جو امام ابو یوسف اور امام محمد بن الحسن رحمھما اللہ کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
امام کے ساتھ خطبہ جمعہ کے ابتدائی حصہ کو پانا۔
جس کی جلد میں سفیدی آجائے اور جلد کا خون اور اس کے نیچے کا گوشت ختم ہوجائے۔
وہ ریشم جو کیڑے کے جھلی سے نکلنے سے قبل اس کے گرد لپٹی ہوتی ہے۔
ایسا برتن جس کا ایک دستہ ہوتا ہے جس سے پکڑتے ہیں اور ایک ٹونٹی ہوتی ہے جس سے بہنے والی چیز ڈالی جاتی ہے۔
کھجور کے درخت میں پیوند کرنا۔
اجنبی لوگ جن کے مابین کوئی رشتہ داری نہ ہو۔
غلام کا اپنے آقا سے دانستہ طور پر سرکشی کرتے ہوئے بھاگ کر شہر سے نکل جانا۔
وہ سانپ جس کی دُم چھوٹی ہو۔
خیر وبھلائی سے ناامیدی۔
اس بات کو پہنچانا جس میں وضاحت اور افہام وتفہیم ہو۔
گدھے کی مادہ
حلق کے راستہ سے کوئی چیز پیٹ تک بغیر چبائے پہنچانا۔
دورانِ نماز قرآن کریم کی تلاوت میں ایک حرف کی جگہ دوسرا حرف یا ایک حرکت کی جگہ دوسری حرکت بدل دینا۔
کسی چیز کو رکھ لینا یا استعمال کرنا جیسے سونے یا چاندی کے برتن زینت وغیرہ کی خاطر رکھ لینا۔
کسی چیز کو پاک کرنے یا کسی اور مقصد سے اس پر مٹی ڈالنا۔
ایک ترش درخت کا پھل، جو بڑے نیبو جیسا، سنہرے رنگ والا اور اچھی خوشبو والا ہوتا ہے۔
کسی چیز کو وزن کر کے اس کی مقدار معلوم ہوجانے کے بعد لینا۔
عورتوں کی شرمگاہ۔
جو شخص سمجھ میں آنے والے کلام کے بولنے کی استطاعت نہ رکھتا ہو، خواہ یہ پیدائشی ہو یا کسی دیگر سبب سے ہو۔
وہ بیٹا جو نسب کے ذریعہ سے جنم لے۔
غامض اور غیر واضح ہونا۔
دو یا دو سے زائد چیزیں کسی ایک صفت، جگہ، نوعیت یا ان جیسے دیگر امور میں متفق ہو جائیں۔
ہبہ قبول کرنا اور اسے اپنے قبضہ میں لے لینا۔
بندے کا حج و عمرہ کے مناسک شروع کرنے کے بعد انھیں مکمل کرنا۔
مرد کا اپنی بیوی سے ہم بستری کرنا۔
نجاست کو زائل کرنے کے بعد باقی رہ جانے والا رنگ، یا بو یا ذائقہ۔
ایک درخت جس کی بہت سی شاخیں ہوتی ہیں، اس کا تنا لمبا اور پتے باریک ہوتے ہیں۔ اس پر کوئی ایسا پھل نہیں لگتا جسے کھایا جاتا ہو۔
طلاق یا فسخ وغیرہ کے ذریعہ میاں بیوی کے مابین جُدائی پیدا کرنا۔
اقرار کرنے والے کا قاضی کے روبرو اس شے کی وضاحت کرنا جسے اس نے اقرار کرتے ہوئے مبہم رکھا تھا۔
عقدِ نکاح کے وقت مہر مقرر کئے بغیر عورت کی شادی کرنا۔
بہت زیادہ نمکین اور کڑوا پانی جسے پینے یا کھیتی وغیرہ میں استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
جسے دھوپ میں دکھائی نہ دیتا ہو۔
جانور یا کسی دوسری شے کے سبب کسی چیز کو برباد کرنا یا اس کی منفعت کو ختم کرکے اسے ضائع کر دینا۔
کسی شخص کا دوسرے کو بدلے کے طور پر کچھ مال وغیرہ دینا۔
انسان کا اپنے بدن یا لباس یا اپنے نماز پڑھنے کی جگہ کو نجاس ہونے سے محفوظ رکھنا اور بچانا۔
کالا سُرخی مائل پتھر جسے پیس کرآنکھوں کے لیے سُرمہ بنایا جاتا ہے۔
زکاۃ وصول کرنے والے کا چوپایوں میں سے اوسط جانور لینے کے بجائے عمدہ جانور لے کر زکاۃ ادا کرنے والے کو نقصان پہنچانا۔
وہ ہاتھ جو یمین (یعنی دائیں) کے مخالف ہوتا ہے۔
جس چیز کے ذریعے کپڑا وغیرہ رنگا جائے۔
پانی بہا کر اسے اپنی یا کسی اور کی مملوکہ زمین میں لے جانا۔
کلام کو اس طرح پیش کرنا کہ اس میں کئی معانی کا احتمال پایا جائے۔
حیض کے خون کی حرارت کا زیادہ ہونا۔
گردن میں قلادہ (ہار) ڈالنا۔
کھجور کے درختوں کا پھل۔
اصل گواہ کا ذیلی گواہ سے اپنی گواہی کو محفوظ اور منضبط کرنے کا مطالبہ کرنا، تاکہ وہ اس کی طرف سے گواہی دے۔
ہر وہ شے جو کان کے حاسہ سے سنی جاتی ہے۔
عقد ہوجانے کے بعد باہمی رضامندی کے ساتھ اس کو ختم کرنا اور اس کے حکم اور آثار کو کالعدم کرنا۔
کسی کام میں دو یا دو سے زائد مزدوروں کا اجرت کی برابری کی شرط پر شرکت کرنا۔
ملزم سے اقرار کرنے کو کہنا۔
کسی شے کا ایسا مال ہونا جس سے نفع اٹھانا شرعاً جائز ہو۔
پہلی میت کے ترکہ کی تقسیم سے پہلے کسی وارث کی وفات واقع ہو جانے کے سبب اس کے حصے کا اس کے وارثین کی طرف منتقل ہوجانا۔
مدعی یا گواہ کی طرف سے ایسی بات کا صادر ہونا جو اس کے دعویٰ یا گواہی کے بطلان کو مستلزم ہو، خواہ اس کا تعلق حقوق اللہ سے ہو یا حقوق العباد سے۔
بالوں کی لٹیں جب وہ ایک دوسرے میں گندھی ہوئی ہوں۔
سینے کے پنجرے اور دونوں پہلوؤں کی چھوٹی اور ٹیڑھی ہڈی۔
کسی سبب کی وجہ سے قاضی کا کسی قضیہ میں حکم صادر کرنے کو موخر کرنا۔ جیسے دلیلوں کے متعارض رہنے یا کسی مَفسدہ اور خرابی کو دور کرنے کی خاطر۔
خون روکنے کے لیے عضو کٹنے کی جگہ کا علاج کرنا۔
زمین سے کھیتی کاٹنا۔
کام چھوڑ دینا اور بیکار بیٹھنا۔
فروع کا ثابت شدہ اصول کے ساتھ نسبی تعلق جیسے بچوں کا باپ دادا سے تعلق اور اس طرح کے دوسرے رشتے۔
عمر رسیدہ، پاکدامن عورت جو مردوں میں بیٹھتی ہو اور وہ اس سے باہم گفتگو کرتے ہوں۔
ایسا رجسٹر جس میں برتن میں موجود اشیاء کی حالت و کیفیت جیسے تعداد، اصناف اور پیمائش وغیرہ لکھی ہوتی ہے۔
(وہ نقصان) جس میں کسی پر قصاص، دیت اور قیمت کی شکل میں کوئی ضمانت (تاوان) نہ ہو۔
وہ مال جو حجّ بدل کرنے والے کو حج کرنے کے لیے دیا جاتا ہے اتنا کہ جسے وہ اپنی آمد ورفت پرخرچ کرسکے۔
وہ بوٹی جو سر درد میں مسَکِّن دوا کے طور پر اور اعضاء کو سُن کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔
بَیض اس چیز کو کہتے ہیں جو بعض مادہ جانور جیسے پرندے اور مچھلیاں دیتی ہیں اور اسی سے ان کے بچے پیدا ہوتے ہیں۔
وہ صندوق جس میں مردے کو رکھا جاتا ہے اور کسی حاجت و مصلحت کے سبب اسی میں دفنا دیا جاتا ہے۔
بحر و بر کا ہر وہ جانور جو چار ٹانگوں والا ہو۔
رات کے وقت غفلت کی حالت میں دشمن پر حملہ آور ہوکر اس سے لڑائی کرنا۔
ہر وہ شے جو اپنی اصل سے الگ نہ ہو۔
لمبائی میں چہرے کا آخری حصہ جو منہ کے نیچے ہوتا ہے جہاں داڑھی اگتی ہے۔
سونے یا چاندی کا پگھلایا ہوا کسی خاص شکل میں ڈھالا ہوا ٹکڑا۔
بینگن کے جنس کا ایک زرعی پودا جسے سگریٹ نوشی وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
گم شدہ مال جس کے اس کے مالک کے پاس واپس آنے کی امید نہ ہو۔
غیر انسان کا فضلہ اور اور اس کا گوبر، چاہے وہ کھر والے جانوروں میں سے ہو یا نہ ہو، جیسے اونٹ اور بکری۔
انگور اور کھجور وغیرہ کا کھٹا رس۔
جسم کا بالائی حصہ جس میں دونوں آنکھیں، منہ، ناک اور دونوں کان شامل ہیں۔
سرخ سیال جو انسانوں اور جانوروں کی رگوں میں دوڑتا ہے۔
شہر کے اِردْ گِرْد واقع گھر اور رہائش گاہیں۔ (2)
سر اور جسم کے بقیہ اعضاء کو ملانے والی گردن۔
خشکی پر رہنے والا ایک خبیث اور بری صورت والا جانور جو ممالیہ جانوروں میں سے ہے ۔ (2)
اجلی ہوئی اشیاء کے بعد بچنے والی راکھ۔
ہر وہ لڑکی جس کی میت سے رشتہ داری بیٹے کے واسطے سے ہوتی ہے چاہے اس کا باپ کتنے ہی واسطوں سے (میت کا بیٹا) ہو۔ اس میں بیٹے کی بیٹی اور بیٹے کے بیٹے کی بیٹی بھی شامل ہے چاہے وہ بیٹا کتنے ہی واسطوں سے کیوں نہ ہو۔
عورت کی شرم گاہ کا بایں طور بند ہوجانا کہ اس سے ہمبستری نہ کی جاسکے۔
بائع کا مشتری کے سامنے یہ ظاہر کرنا کہ اس کا سامانِ تجارت عیوب سے پاک ہے۔
کھانے پینی کی اشیاء سے فائدہ اٹھانے میں کشادگی اور کثرت سے کام لینا۔
اس وقف شدہ شے کو بیچنا جس کی آمدنی اور پیداوار کم یا ختم ہوگئی ہو اور اس کے بجائے کسی ایسی شے کو خرید کر وقف کرنا جس کی آمدنی اس سے بہتر ہو۔
بنی آدم میں سے بالغ مذکر۔
حکم کی علت اخذ کرنے کے لئے ہر غیر مؤثر وصف کو دور کرنا اور ہر مؤثر وصف کو باقی رکھنا۔
رحمِ مادر میں موجود بچے کا ذبح ہونے کے احکام میں اپنی ماں کا جزء ہونے کی وجہ سے اس کے ساتھ مرتبط ہونا۔
وہ شخص جو ایسے امور میں کسی کے حق کی ادائیگی کی ذمہ داری لے جن میں دوسروں کی نیابت جائز ہو۔
کسی نص یا اجماع سے ثابت شدہ حکم کی علت کا استنباط کرنا۔
باپ کا باپ یا ماں کا باپ چاہے وہ نسبی طور پر کتنا ہی اوپر کیوں نہ ہو (دادا کا باپ، نانا کا باپ اسی طرح اوپر) ۔ (2)
زبردستی اور مغلوب کرکے کسی سے کوئی چیز کھلم کھلا چھین لینا۔(2)
وہ اشیاء جو ذراع یا میٹر وغیرہ سے ماپ کر بیچی جاتی ہیں۔
جگر سے متصل ایک تھیلی جس میں ایسے مادے جمع ہوتے ہیں جو چکنائی والی اشیاء کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ (2)
ایسا معیار ہے جس کے حساب سے چیزوں کا وزن کیا جاتا ہے ۔
لمبی گردن والا ایک خوبصورت چوپایہ جس کے ہاتھ اس کے پاؤں سے زیادہ لمبے ہوتے ہیں اورجو چارہ کھانے والے جانوروں کے قبیل سے ہے۔
نماز میں ایک رکن سے دوسرے رکن میں جانا، یا پھر ایک نیت سے دوسری نیت کی طرف منتقل ہونا۔
استنجاء کرتے ہوئے پیشاب کو زور سے کھینچنا اور باقی ماندہ قطرات کو آلہ تناسل سے نکالنا۔
ایک پیمانہ جس کی مقدار وزن کی جانے والی شے اور علاقوں کی تبدیلی کی ساتھ بدلتی رہتی ہے۔
ایک ناپاک سیال مادہ جسے مثانہ جسم سے باہر پھینکتا ہے۔
ایک عصباتی رگ جو دماغ سے ملی ہوتی ہے اور ریڑھ کی ہڈی سے گزرتی ہوئی دمچی کے آخر تک جاتی ہے۔
کسی شے کا کم پیایا جانا۔
کسی چیز کی ظاہری حالت۔
نَرْد: ایک کھیل جس میں ایک ڈبیا، کنکریاں اور دو نگ ہوتے ہیں ۔ اس کھیل کا مدار قسمت پر ہوتا ہے۔ (ڈبیا کو ہلا کر) جیسا نگ نکلتا ہے اس کے مطابق کنکریاں آگے بڑھائی جاتی ہیں۔
ریشم کے کیڑوں سے حاصل شدہ قدرتی ریشوں سے بنے ہوئے نرم و نازک اور باریک کپڑے۔
وہ لفظ جو کسی محدود شے پر دلالت کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہو۔
کسی شے اور اس کی باریکیوں سے واقفیت۔ (2)
مدتِ حیض میں عورت کا احتیاط سے کام لینا۔ (2)
سیاہ رنگ کا ایک شریر پرندہ۔ (2)
کھانے یا پینے یا اسی طرح کی کسی دوسری چیز کا حلق میں اٹک جانا اور معدے میں نہ اترنا۔
شکاری پرندوں میں سے ایک پرندہ جس کے پنجے مضبوط، چونچ چھوٹی اور نظر تیز ہوتی ہے۔
پانی مین تیرنا اور الٹ پلٹ ہونا ۔
پیٹ میں حدث کی آواز اور اس کے باہر نکلنے کی حرکت۔
کچھ حیوانات جیسے گائے اور بکری وغیرہ کے سروں میں اُگنے والی ایک ہڈی۔
سخت ہڈی جو ناک کے اوپر والے حصے میں ہوتی ہے۔
بارش کا جمع شدہ پانی کا ایک ٹکڑا جسے سیلاب اپنے پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔
وہ ٹوپی جو سر کے اوپر پہنی جاتی ہے اور اس پر عمامہ کو لپیٹ لیا جاتا ہے۔
دوپہر کی نیند یا اس میں آرام کرنے کو کہتے ہیں اگرچہ اس میں نیند نہ ہو۔
ایسا ذمہ دار اور ثقہ شخص جو رسم الخط اور لکھنے کے فن سے واقف ہو اور قاضی کی طرف سے اسناد، فرامین، اور رجسٹر لکھنے کے لیے اس کا تقرر ہوا ہو ۔
ناپنے کا ایک شرعی پیمانہ جس کی مقدار بارہ صاع ہوتی ہے۔ موجودہ دور کے لحاظ سے یہ 33 لیٹر یا 26 کیلو گرام کے مساوی ہے۔
وہ غلام جس کی غلامی کامل ہو اور جس میں آزادی کے اسباب اور مقدمات میں سے کوئی چیز نہ پائی جائے، خواہ وہ غلام مرد ہو یا عورت۔
جس کے مثل بازار میں کوئی سامان موجود نہ ہو، یا اگر موجود بھی ہو تو اس کی قیمت میں، اس کے افراد میں فرق ہونے کی وجہ سے، تفاوت ہو، جیسے جانور اور جائداد (پراپرٹی) وغیرہ۔
غلام اور اس کے مالک کے درمیان قسط وار مال پر ایک معاہدہ ہے جسے غلام اپنی آزادی کے بدلے اپنے مالک کو ادا کرے گا۔
ہر وہ کھانا جو شادی کے موقع پر بنایا جائے۔
ابن: اولادخواہ مذکر ہو یا مؤنث، چھوٹی ہو یا بڑی۔
مونڈھے کے پیچھے کی چوڑی ہڈی جو بازو اور دھڑ کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑتی ہے۔
سر یا چہرے کا ایسا زخم جو ہڈی کو توڑ دے یا اُسے اپنی جگہ سے ہٹادے۔
دو یا اس سے زائد اشخاص کا کسی خاص منفعت سے باری باری فائدہ اٹھانے پر اتفاق کرنا۔
ابتدائی(شروعاتی) نیند جب حواس کے ذریعے گِرد و پیش کے ادراک کی لو مدھم پڑنے لگتی ہے۔
وہ کھاناجو غیر موجود شخص کے لئے تیار کیا جاتا ہے جب وہ سفر وغیرہ سے واپس آ رہا ہو۔
لفظِ طلاق کو کسی دوسرے لفظ کے ساتھ مقیّد کرنا ۔
’وَلاء‘ ایسی قرابت کو کہتے ہیں جس کی وجہ آزادی کا وہ پروانہ ہے جو غلام کو دیا جاتا ہے۔
وہ قیمت والی چیزیں جنھیں کرایہ دار وقف شدہ دکان میں پیدا کر لیتا ہے جو اس کی ملکیت ہوتی ہیں۔
کسی جگہ کو بغیر رکے ہوئے پار کرنا۔
لثام اس کپڑے یا نقاب وغیرہ کو کہتے ہیں جس سے منہ یا ناک کو ڈھانپا جائے۔
منہ سے بہاؤ کے دوران تھوک کو لعاب کہتے ہیں.
وہ جگہیں جہاں اونٹ ٹھہرنے اور بیٹھنے کا عادی ہو جائے، چاہے یہ قیام دائمی ہو یا پانی وغیرہ پینے کی غرض سے ہو۔
کسی جگہ وغیرہ کے لیے باہمی کشمکش۔
شے کا اس کے حقیقی یا معمول کے وقت یا جگہ کے بعد آنا۔
لغت ان متعارف الفاظ اور آوازوں کو کہتے ہیں جن کے ذریعہ ہر قوم اپنے اغراض ومقاصد کو بیان کرتی ہے اوریہ ماحول کے اختلاف کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے۔
انسان کا بعض عربی حروف کو ان کے مخارج سے ادا کرنے پر قادر نہ ہونا، چاہے وہ کسی حرف کو حذف کرکے، یا اسے تبدیل کرکے، یا اسے مکرر پڑھ کر ہو۔
مثقال:وزن کی ایک اکائی ہے جو متوسط درجہ کے 72 جَوْ کے دانوں کے مساوی ہوتا ہے، اور 4.24 گرام کے برابر ہوتا ہے۔
وہ عورت جس کا حیض منقطع ہوگیا ہو اور وہ سببِ انقطاع نہ جانتی ہو۔
اعضاءِ جسم سے پانی کی تری کو رومال وغیرہ سے دور کرنا۔
وہ شخص جس کی طرف قاضی گواہوں کی توثیق و تجریح کے بارے میں رجوع کرتا ہے۔
کسی شے کو چھپانا اور اسے بیان کرنے سےخاموشی اختیار کرنا۔
خوف یا غم یا اس طرح کے کسی دیگر سبب کی وجہ سے آنسوؤں کا بہنا۔
فریق مخالف (litigant) کی پیش کردہ دلیل کے برخلاف دلیل قائم کرنی۔
شے کو اس کے شرعی طور پر مقررہ وقت یا متعینہ جگہ کے بعد کرنا۔
کسی چیز کی قیمت مارکیٹ ریٹ سے زیادہ کرنا ۔
عورت کے دونوں رانوں کے درمیان سے اس طرح لُطف اندوز ہونا کہ مرد اپنے ذکر کو عورت کی شرمگاہ میں داخل نہ کرے۔
ہاتھ سے کسی چیز کا لین دین کرنا ۔
ایک قسم کا قیمتی نفیس پتھر جو بہت سبز اور سخت ہوتا ہے۔
کسی شے کو اس طرح سے قبضے اور تحویل میں لینا کہ اس میں تصرف کرنا ممکن ہوجائے ۔
ایسا برتن جس کے اندرونی حصے کو تارکول کے ذریعے لیپ کیا گیا ہو۔
چوپایے، مویشی جانور۔
بچہ کے نسب کو ثابت کرنا، اور اسے اس شخص کے ساتھ ملا دینا جس کے متعلق یہ امکان ہو کہ وہ اسی کا ہے اور ایسا ان اسباب کے پیش نظر ہو جو کہ نسب کے ثبوت کا سبب ہیں جیسے صحیح نکاح وغیرہ۔
ہر وہ چیز جس سے آدمی کھیلے اور تفریح کرے۔
عمر دراز بوڑھی عورت۔
جس کے جسم پر کپڑے نہ ہوں۔
وہ میٹھا سیال جسے شہد کی مکھی اپنے پیٹ سے نکالتی ہے۔
وہ چیزیں جو زمین کے اندر سے کھُدائی کے عمل اور صفائی کے نتیجے میں نکلتی ہیں، جیسے سونا وغیرہ۔
وہ معنی جس پر لفظ دلالت کرے، بولنے والے شخص کی صراحت کے بغیر ۔
انسان کے ذراع (بازو) کے ہتھیلی کے ساتھ ملنے کی جگہ۔
انسان کی دُبُر سے نکلنے والے کھانے کے فضلات۔
مہینے کے آخر کے ایک یا دو دن جن میں چاند چھپ جاتا ہے۔
کسی شخص کا ایک ملک میں کسی دوسرے کو مال بطور قرض دینا اور قرض دار سے یہ مطالبہ کرنا کہ وہ اس کے لیے ایک نوشتہ (پرچی) لکھ دے جس سے وہ اس قرض کو کسی دوسرے ملک میں وصول کرسکے۔
کترنے والے پستانیہ جانوروں میں سے ایک چھوٹا سا جانور۔
ایک ہی جنس کے دو یا اس سے زائد عمل کا یکجا ہوجانا، جیسے جنابت اور حیض سے غسل۔
سفید ہڈیوں کا نام ہے جو ہاتھی کے دانتوں اور اس کی ہڈی یا بحری کچھوے کی پیٹھ کی ہڈّی سے تیار کی جاتی ہیں۔
کسی چیز کو چھپانے اور ڈھانپنے والی شے کو ہٹا دینا۔
جس کی مقدار کا تعین گنتی اور حساب کے ذریعے ہوتا ہے۔
کسی شے کی مقدار اور اس کی پیمائش چاہے وہ وزن کے لحاظ سے کی جائے یا ناپ تول کے یا عدد وغیرہ کے لحاظ سے کی جائے۔
گھروں کے مابین ہر وہ جگہ جس میں کوئی عمارت نہ ہو۔
جماع کی لذت اور لطف اندوزی۔
جو آنکھوں میں یاپلکوں پر بطورِ دوا یا بغرضِ جمال و زینت لگایا جائے اور وہ سیال مادہ نہ ہو ۔ (2)
مختلف رنگوں کا ایک قیمتی پتھر جسے زیب و زینت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
وہ موسم جس میں درجۂ حرارت نقطہ اعتدال سے نیچے گر جاتا ہے۔
بیماری کو دور کرنے اور شفایابی حاصل کرنے کے لیے علاج کرنا۔
شہوت یا تعظیم وغیرہ کی نیت سے ہونٹوں کو کسی شے پر رکھنا۔
نکالا گیا وہ سونا اور چاندی جن کو ڈھال کر ابھی دینار، یا درہم، یا زیور نہ بنایا گیا ہو۔
عورت کا سونے اور چاندی وغیرہ سے بنا زیور پہننا یا اسے یہ پہنانا۔
غیر مکلف شخص سے سرزد ہونے والا قتل۔
کسی غیر مجاز عمل کے ذریعہ ہونے والا قتل۔
اس سے مراد ہڈی کا وہ سخت مادّہ ہے جو انسان یا بعض جانوروں کے پیروں اور ہاتھوں کى انگلیوں کے کناروں کو ڈھانکتا ہے۔
دن کے آخری حصے اور رات کی ابتدا میں عشاء کے وقت کھایا جانے والا کھانا (عشائیہ)۔
وہ کھانا یا پانی جو معدے سے نکل کر منہ کے راستے سے باہر آجاتا ہے۔
اونٹ، گائے اور بھیڑ، بکریاں۔
بالوں والی بکری۔
بلا پر و پیکان کے تیر۔
ہر وہ جگہ جہاں متصل عمارتیں موجود ہوں جسے لوگوں نے رہائش کے لیے اختیار کر لیا ہو۔
وہ تیار کردہ سامان جس کی عورت کو اس کے شوہر کی طرف رخصتی کے وقت ضرورت ہوتی ہے۔
معین مقیاس وپیمانے کے ذریعے حصوں میں سے بعض کی تعیین کرنا۔
بیٹے کا بیٹا۔
ہر وہ چیز جس کا بازار میں بلا کسی قابلِ اعتبار فرق کے نظیر پایا جائے، بایں طور کہ اس کے سبب سے قیمت مختلف نہ ہو۔
شوہر کے دل کا اپنی بیوی کی طرف مائل ہونا اور اس کی نظروں میں محبوب ہو جانا۔
آسمان سے زور کے ساتھ نازل ہونے والے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کی شکل میں جما ہوا پانی ۔
شوہر کا قریبی رشتہ دار جیسے اس کا باپ، بھائی اور چچا۔
مسافت کا حساب لگانے کی ایک اکائی جس کی مقدار چار فرسخ ہوتی ہے اور ہر فرسخ میں تین میل ہوتے ہیں ۔
کسی حق کی ادائیگی کے لیے مستقبل میں ایک مخصوص وقت مقرر کرنا۔
دو یا زیادہ لوگوں کا آمنے سامنے بات کرنا۔
’تاکید‘سے مرادہے کلام میں ذکر کردہ دوسرے لفظ کے ذریعے سے پہلے ذکر کردہ لفظ کے مدلول کو تقویت دینا۔
مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ ایک کپڑے میں سونا۔
زیب و زینت ترک کر دینا اور حقیر و معمولی قسم کے کپڑے پہننا۔
روزی کمانے کے لئے کوئی خاص کام دائمی طور پر اختیار کرنا۔
کسی ایسی شے کا ضروت مند ہونا جس کے نہ ملنے سے تکلیف اور نقصان کا سامنا کرنا پڑے۔
چادر کو پلٹا دینا بایں طور کہ اس کی دائیں طرف کو بائیں طرف اور بائیں طرف کو دائیں طرف کرنا۔
سونے اور چاندی کے علاوہ دیگر معدنیات کی ہر وہ چیز جسے لوگ بطورِ ثمن استعمال کرتے ہیں۔
یہ گردن کے پہلو اور پچھنے لگانے کے مقام پر ایک پوشیدہ رگ ہوتی ہے جسے کاٹنے سے انسان زندہ نہیں رہتا ۔
قرآت وغیرہ میں آواز کو پست رکھنا اور اس میں جہر نہ کرنا۔
انسان کے پاؤں کا نچلا حصہ (تلوا) جو چلتے وقت زمین کو نھیں لگتا۔
وہ عورت جس کی ایک آنکھ کالی اور دوسری نیلی ہو۔
زمین پر چلنے والے چھوٹےچھوٹے جانور اور موذی كيڑے مکوڑے۔
حج کے دوران آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منی کی طرف جانا۔
چھوٹا دریا
کسی شے کو قریب ترین وقت میں پیش کرنا۔
بولنے اور کھانے پینے کے لیے چہرے میں موجود شگاف کو منہ کہتے ہیں۔
کچلی دانتوں والا، ایک نجس، پالتو جانور جو بھونکتا ہے۔
کسی چیز کی کوئی قیمت ہونا اور اس سے جائز استعمال میں فائدہ اٹھانا۔
آنکھ کے پپوٹوں کے وہ کنارے جن پر بال اُگتے ہیں اور آنکھ جھپکنے پر یہ مل جاتے ہیں۔
کسی مشترکہ شے میں حصہ چاہے وہ شے تھوڑی ہو یا زیادہ ۔
ملکیت کے طور پر کوئی چیز کسی دوسرے کو دینا اور عطا کرنا۔
زمین پر پانی بہنے کی جگہ جس کا مقصد اس کی نکاسی ہو۔ (یعنی پانی کی نکاسی کا راستہ)۔
وہ عورت جس پر مردوں کے دل فریفتہ ہو جائیں اور اس سے جماع کرنے کے راغب ہوں اس سے قطع نظر کہ اس کی عمر کیا ہے۔
سر اور جسم کو باہم جوڑنے والا عضو۔
کسی چیز کی کجی اور اس کا سیدھا نہ ہونا، جیسا کہ مطلوب ہو۔
وہ انسان جس کے جسم کے کسی حصے پر غبار لگ جائے۔ غبار آلود شخص۔
پاؤں پر ایک جگہ سے دوسری جگہ تیزی سے جانا۔
مجاہد کو مال اور اسلحہ وغیرہ دے کر تیار کرنا اور اسے دشمن سے لڑنے کے لئے بھیجنا۔
کسی کى غلطی کو نظر انداز کرتے ہوئے اس سے چشم پوشی کرنا اور اسے درگزر کر دینا ۔
وہ کارکن جسے حاکم یا اس کا نائب ان لوگوں سے ظاہری اموال وصول کرنے کے لیے بھیجتا ہے جن پر ان کا دینا واجب ہو گیا ہے۔
خاوند کی طرف سے اس کی بیوی کے پاس اسے طلاق کی خبر دینے کے لیے بھیجا گیا شخص۔
کسی برتن میں موجود سیال چیز کو عضو پر ڈالنا۔
ایسا چوپایہ جس کی بغیر سینگوں کے پیدائش ہوئی ہو۔
جس میں صفت وغیرہ کے اعتبارسے ایک دوسرے سے ملتی جلتی اشیاء ہوں ۔
کھانے کو آگ پر اچھی طرح پکانا۔
فراست نیز اعضا کو دیکھ کر نسب پہچاننا۔
وہ وقت جس کا کوئی محدد اختتام ہو۔
بلا استدلال اور غور و فکر کے نفس میں ابتدائی طور پر حاصل ہونے والی معرفت۔
بغیر سلا ہوا ایک کپڑا جسے انسان اپنے سر، کندھوں اور پشت پر ڈالتا ہے یہ کپڑا عام لباس کے اوپر زیب تن کیا جاتا ہے۔
دلیل قائم کرنے سے قاصر شخص کا اعتقادی مسائل میں بلا دلیل کسی ایسے شخص کی بات کو قبول کرنا جس کا قول حجت نھیں ہے۔
وہ خالی جگہ جس میں کوئی شے نہ ہو۔
ایسا اجنبی شخص جس کا اپنا قبیلہ نہ ہو، پھر اس کو کسی دوسرے قبیلے میں شامل کرلیا جائے اور وہ اپنے آپ کو انھیں میں سے شمار کرنے لگے ۔
وہ صاف شفاف مائع جو گرمی یا کسی بیماری کے سبب جسم سے نکلتا ہے۔
کسی شے کا وجود خود اپنے وجود پر موقوف ہونا خواہ کسی واسطہ سے ہو یا بغیر واسطہ کے ہو۔
جو کسی شے کو وجود دیتی ہے یا جو کسی دوسری شے کے حصول کا سبب بنتی ہے۔
سورۂ بقرہ کى ایک سو اسّیْ (180) نمبر آیت جس میں اللہ -تعالى- نے وارث کے لیے وصیت کا ذکر کیا ہے۔
ایسے الفاظ جن میں صحیح اور غلط دونوں معانی کا احتمال ہو؛ بایں طور کہ تفصیل اور توضیح طلب کرنے کے بعد ہی ان کے معانی کا ادراک ہوسکے۔
کسی شے میں ایک سے زائد معانی پائے جانے کا امکان۔
کوئی چیز اس کے مالک کی موجودگی میں اس کی غفلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تیزی سے چھین کر فرار ہوجانا۔
کسی چیز کو قبضے میں لینا اور اسے حاصل کرنا۔
چمڑے سے بنا ہوا ایک چھوٹا سا برتن جس میں پانی وغیرہ محفوظ کیا جاتا ہے۔
جس کا خارج میں وجود ممکن نہ ہو، مگر دماغ اس کا اندازہ کر سکتا ہے۔
حواسِ خمسہ میں سے کسی حاسہ کے ذریعے کسی شے کا ادراک کرنا، جیسے سونگھنے یا چھونے وغیرہ کے ذریعے طہارت کو ختم کرنے والے نواقض میں سے کسی ناقض کے حصول کو محسوس کرنا۔
ہر وہ چیز جو عام طور پر روٹی کے ساتھ کھائی جاتی ہے، خواہ وہ سیال ہو یا جامد۔
چمڑا، خواہ دباغت کیا ہوا ہو یا نہ ہو۔
سایے سے فائدہ اٹھانے کاقصد کرنا۔
کسی شخص کا حق کی واپسی یا باطل کے ازالہ کے لیے حاکم یا اس کے نائب سے مدد مانگنا۔
کپڑے کو اپنے سر یا شانے پر ڈال کر اس کے کناروں کو اپنی دونوں جانب لٹکا دینا بایں طور کہ وہ ان میں سے کسی کو نہ اٹھائے اور اس کے نیچے ایسی شے ہو جو اس کے ستر کو چھپا رہی ہو۔
منسوج کی ایک چوڑی پٹی جو جواہرات سے مزین ہوتی ہے اور جسے عورت اپنے کندھوں اور پہلو کے مابین باندھتی ہے۔
بچے کا بلوغت کی عمر کو پہنچ جانا جب کہ اس میں سمجھداری بھی آ چکی ہو۔
وہ شخص جس کے اعضاء میں سے کسی عضو کی منفعت مکمل طور پر ہمیشہ ہمیش کے لئے ختم ہوجائے ۔
قول یا فعل سے مقصود غایت کو پہنچنا۔
وہ لوگ جنہیں قاضی تزکیہ کرنے والوں کے پاس بھیجتا ہے تاکہ وہ گواہوں کے احوال کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں اوران کے متعلق ان لوگوں سے پوچھیں جو ان کے حالات سے واقف ہوں۔
وقتی طور پر بغیر عوض کے کسی کو درخت پر لگے پھلوں کا مالک بنانا۔
اولاد اور اولاد کی اولاد چاہے یہ سلسلہ جتنا بھی نیچے تک چلا جائے۔
کاشتکاری کے لیے زمین کو جوت کر تیار کرنا۔
تلاش کرنے کے باوجود حقیقتاً یا حکماً ایسے پانی کا معدوم ہونا جس سے طہارت حاصل کی جا سکے۔
چیخ چلّا کر یا اس طرح کے کسی اور طریقے سے جانور کو شکار پر اکسانا۔
وہ شخص جس کی داڑھی صرف اس کی ٹھوڑی پر اگی ہو، اس کے رخساروں پر نہ اُگی ہو۔
وہ لوگ جن کا تقرر حاکمِ وقت قاضی کو اس کے امور کی انجام دہی میں مدد بہم پہنچانے کے لیے کرتا ہے۔
رینگنے والے جانوروں میں سے ایک چھوٹا سا جانور جس کا جسم موٹا اور کھردرا ہوتا ہے اور اس کی ایک چوڑی، کھردری اور گرہ دار دم ہوتی ہے ۔ (2)
زیب و زینت کے لیے سونے اور چاندی سے زیورات بنانا۔
کسی چیز کو دوسرے کے ہاتھ سے اُس کے حق وغیرہ کی ادائیگی کرکے چھُڑانا۔
ایسا قاعدہ کلیہ جس کے تحت ایک باب کی ملتی جلتی تمام فروعات آتی ہوں۔
بہت جلد پھیل جانے والا گھنے بخارات، جو سطحِ زمین کو ڈھانپ لیتا ہے، اور منظر کو چھپا دیتے ہیں۔
جانوروں کے علاوہ گم شدہ شے جیسے اشخاص اور اموال۔
نرجانور کو مادَہْ پر چڑھانا، یا نرکا مادّۂ منویہ ۔ (1)
زخم پر لپیٹی جانے والی پٹی یا اس طرح کی کوئی دوسری چیز ، خواہ اس کے ساتھ دوا ہو یا نہ ہو۔
سماعت میں بوجھل پن اور ایسی کمزوری جو بہرے پن یعنی مکمل طور پر سماعت کے چلے جانےسے کمتر ہو۔
ہودج میں موجود عورت۔ ’ہودَجْ‘ عورتوں کی سواریوں میں سے ایک سواری ہے۔
اکثر آنکھ سے آنسو بہنے کے ساتھ بینائی کا کمزور ہونا۔
دونوں آنکھوں سے بینائی کا ختم ہوجانا۔
وہ عورت جس کی دونوں آنکھوں سے قوتِ بصارت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہو۔ (2)
انگور کا تر وتازہ پھل ۔ (2)
وہ انسان جو غلام اور مملوک ہو اور پھر آزاد ہوجائے ۔
منیٰ میں واقع ایک بلند جگہ جہاں حاجی لوگ ذو الحجہ کے دسویں دن کنکریاں مارتے ہیں ۔
جس میں اپنی ذات کے اعتبار سے صدق و کذب کا احتمال پایا جاتا ہو۔
ہر وہ قضیہ، جس سے قیاس کی صورت تشکیل پاتی ہے خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا۔
آنکھ کا حسِّی چیزوں کو دیکھنا۔
لفظ کا کسی ایسے معنی پر دلالت کرنا جو اس کے مسمى سے خارج ہو اور اس کا لازم ہو۔ (1)
لفظ کی تفسیر اس کے بعض مفہوم یا اس کے معنی کے ایک جز کے ساتھ کرنا۔
لفظ کی تفسیر اس کے پورے معنیٰ کے ساتھ کرنا۔
وہ علم جو غور و فکر اور استدلال سے حاصل ہوتا ہے۔
انسان میں عقل کی کمی جو اسے اپنے لیے نقصان دہ کام کے کرنے پر آمادہ کرتی ہے جبکہ اسے اس کی قباحت کا علم ہوتا ہے۔
لفظ کو کسی تعلق کی بنا پر اس کے معنی موضوع لہ کے علاوہ کسی اور معنی میں استعمال کرنا بشرطیکہ اس کے ساتھ قرینہ بھی ہو۔
جس کا معنی ایک اور لفظ مختلف ہو۔
ہر وہ لفظ جو زبان سے نکلے چاہے وہ مکمل ہو یا ناقص۔
ہر وہ چیر جسے اس کے کُل سے جدا کیا جاسکتا ہو۔
دو چیزوں کا کسی معنی میں یکجا ہونا۔
وہ قضایا اور مقدمات جو انسان کو اس کی عقلی قوت کی وجہ سے حاصل ہوتے ہیں اور اس میں کسی ایسے سبب کا دخل نہیں ہوتا جس سے تصدیق لازم آئے۔
تحالُف: قاضی کی عدالت میں عقد کے فریقین میں سے ہر ایک کا دوسرے کے قول کی نفی اور اپنے قول کے اثبات کے لئے قسم اٹھانا۔(2)
اسماء اور مدلولات کا ایک دوسرے سے مختلف اور متغایر ہونا۔
ایک ہی مسمیٰ (وجود) کے کئی نام ہونا۔
ذہن میں کسی شے کی شکل کا آنا اور اس پر نفی یا اثبات کا حکم لگائے بغیر اس کی ماہیت کے مفہوم کا ادراک ہونا۔
ایہ اعتقاد رکھنا کہ خالق کی صفات مخلوق کی صفات کی طرح ہے، یا یہ اعتقاد رکھنا کہ مخلوق خالق کی مانند ہے۔
کلام کو اس کے وضع کردہ اصلی معنی میں استعمال کرنا۔
’ظاهِر‘: وہ لفظ جو دو یا دو سے زیادہ معانی کا احتمال رکھتا ہو تاہم ان میں سے کسی ایک معنی کے لیے اس کا استعمال زیادہ راجح ہو۔
فساد وضع یہ ہے کہ قیاس اس ہیئت میں نہ ہو کہ اس سے حکم اخذ کیا جائے۔
قیاس کا نصِّ شرعی (کتاب وسنت) یا اجماع کے خلاف ہونا۔
قیدیوں کو دشمن سے چھڑانا۔
وه مقتدی جس نے جماعت کے ساتھ نماز کا پہلا حصہ پالیا ہو پھر اس سے ایک یا اس سے زیادہ رکعتیں چھوٹ گئی ہوں۔
’مأدُبہ‘ وہ کھانا جسے آدمی تیار کرکے لوگوں کو اس پر مدعو کرتا ہے۔
حاکم سے عطیہ طلب کرنا اور اسے مانگنا چاہے وہ مال ہو یا کوئی اور شے ۔ (2)
وہ الفاظ اور عبارات جو متکلم کی مراد اور اس کے تصرّف کی نوع جیسے بیع وغیرہ پر دلالت کرتی ہیں۔(2)
ہر وہ کام جسے انسان ہاتھ یا کسی آلے کی مدد سے کرتا ہے تاکہ چیزوں کی ساخت کرے یہاں تک کہ وہ اس میں ماہر ہو جاتا ہے اور وہ اس کا پیشہ بن جاتا ہے۔
میراث کا ایک مسئلہ جو عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب ہے۔ صورتِ مسئلہ شوہر اور ماں باپ، یا بیوی اور ماں باپ سے بنتا ہے۔
چوپائے جن سے کام لیا جاتا ہے جیسے کھیتی باڑی کے لئے مخصوص گائیں وغیرہ۔
ایک مخصوص مدت کے دوران مبیع کی ضمانت کا بائع کے ساتھ متعلق ہونا۔
رات کو نکلنے والے پرندوں میں سے ایک چھوٹا سا پرندہ.
حاکم یا نائب حاکم کا غیر مسلموں سے کسی عوض یا بغیر عوض کے، بقدرِ ضرورت ایک معلوم مدت تک جنگ بندی پر معاہدہ کرنا۔
اللہ تعالی کا وہ کلام جو کسی شے کو کسی دوسری شے کا سبب یا شرط یا مانع قرار دینے سے متعلق ہو یا اس میں کسی فعل کے صحیح و فاسد ہونے یا اس میں رخصت (چھوٹ)، ادائیگی اور قضاء وغیرہ کا بیان ہو۔
اسلامی قانون سازی کے وہ مصادر جن کے قابلِ قبول ہونے میں علماء کے مابین اختلاف پایا جاتا ہے جیسے قولِ صحابی وغیرہ۔
وہ ادراک جس کے حصول کے لیے عقل کو فکر و تامل اور استدلال کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہر وہ لفظ جو دوسرے لفظ سے اسم اور معنی کے لحاظ سے مختلف ہو جیسے انسان کا لفظ گھوڑے کے لیے متباین ہے۔