علمِ فرائض سے مراد وہ علم ہے، جس کے ذریعے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ کون وارث ہو گا اور کون نہیں ہو گا اور کس وارث کو ترکے کا کتنا حصہ ملے گا؟
ہر وہ مال یا حق جسے آدمی اپنی موت کے بعد دنیا میں پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔
قتل کے لغوی معنی ہیں کسی کو جان سے مار دینا اور اس کی روح نکال دینا۔
ارث : جو مال و جائداد وغیرہ جو مرنے والا شخص اپنے پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔ ارث لفظ کے اصل معنی ہیں کسی چیز کا کچھ لوگوں سے دوسروں تک منتقل ہونا۔
ترکہ میں ورثاء کے حقوق متعین کرنا اور ان کے حق داروں میں انہیں بانٹنا۔
رَحِم : بطن مادر کا وہ مقام، جہاں بچہ وجود میں آتا ہے۔ رحم قرابت اور رشتہ داری کے معنوں میں بھی آتا ہے۔ کہا جاتا ہے : ’’بَيْنَهُما رَحِمٌ‘‘ کہ دونوں کے بیچ قرابت اور تعلق ہے۔
رہن : ثبوت اور دوام۔ یہ لفظ قید کرنے، ٹھہرنے اور لازم ہونے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
العشيرة : انسان کے قریبی رشتے دار۔ یہ دراصل 'معاشرۃ' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں کسی کے ساتھ مل جل کر رہنا اور گھل مل جانا۔ "عشیرۃ" انسان کے قریبی لوگوں کی جماعت کے لیے بھی بولا جاتا ہے، جنھیں کوئی ایک شے متحد کرتی ہو۔
وہ شخص جس کی مردانہ و زنانہ دونوں شرمگاہیں ہوں یا پھر دونوں میں سے کوئی بھی نہ ہو ۔
وہ ادراہ جس کی ملکیت میں مسلمانوں کے عمومی اموال ہوتے ہیں ۔
مالِ غنیمت میں سے کسی مخصوص شخص کو مخصوص حصہ دینا۔
رحم مادر میں موجود وہ بچہ جو اپنے خدوخال کے واضح ہونے کے بعد مردہ حالت میں اپنی ماں کے پیٹ سے گر جائے۔ (2)
نسبی تعلق جو کسی انسان کو دوسرے سے مربوط کردیتا ہے۔
ہر وہ رشتے دار جو نہ تو صاحب الفرض ہونے کی وجہ سے وارث بنے اور نہ ہی عصبہ ہونے کی وجہ سے۔ چاہے مرد ہوں یا عورتیں۔ (1)
بیٹے یا بیٹی کا بچہ، چاہے یہ سلسلہ جتنا بھی نیچے تک چلا جائے۔
بیٹے یا بیٹی کی جانب سے وجود میں آنے والا رشتہ اور ان دونوں کی فروعات۔
وہ جنین (بچہ) جو شکم مادر میں ہوتا ہے۔
وہ شخص جو غائب ہو جائے اور اس کے بارے میں کوئی خبر نہ ہو، نہ اس کی جگہ کا علم ہو اور نہ یہ معلوم ہو کہ وہ زندہ ہے یا مُردہ ۔
قرعہ اندازی ایک شرعی وسیلہ ہے جس کے ذریعہ انسان کا حصہ اور نصیب متعین کیا جاتا ہے جب کسی چیز میں تنازع پیدا ہوجاتا ہے اور ترجیح کی کوئی صورت نہیں بن پاتی ۔
وہ شخص جس کے مرنے کے بعد اس کے والد اور اولاد نہ ہو۔
وہ مرد جن کا کسی شخص کی ولادت میں حصہ ہو۔
وہ لڑکی جسے آپ کے باپ اور ماں (دونوں نے) یا ان میں سے کسی ایک نے جنم دیا ہو۔
کسی آدمی کا کسی ایسے شخص کے باپ ہونے کا دعویٰ کرنا جس کا نسب معلوم نہ ہو۔
وہ نسبی رشتہ جو میت سے جوڑتا ہے۔
ورثاء کے سہام اور ان کی اپنی تعداد کے مابین پائی جانی والی کسور کو ختم کرنا۔ (2)
دیناریہ کبرى: میراث کے ایک مخصوص مسئلہ کا نام ہے جس میں ورثاء بیوی، ماں، دو بیٹیاں، بارہ بھائی اور ایک سگی یا علاتی بہن ہوتی ہے۔
میراث کے ایک مسئلہ کا نام جس ميں مسئلہ کی اصل چوبیس سے ستائیس میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
علم میراث کا ایک مسئلہ جس میں سترہ وارث عورتیں جمع ہوجائیں جن میں تین بیویاں، دو دادیاں، چار بہنیں جن کی ماں ایک ہو، آٹھ سگی یا باپ شریک بہنیں ہوں۔
عقد (ڈِیل) فسخ کرنے کو کہنا۔
ہر وہ شے جو کان کے حاسہ سے سنی جاتی ہے۔
وہ عورت جس کے اور آپ کے مابین ولادت کی وجہ سے تعلق ہو۔ اس کا اطلاق بیٹی کی بیٹی پر بھی ہوتا ہے چاہے وہ کتنے ہی واسطوں سے ہو۔
وہ بیٹا جو نسب کے ذریعہ سے جنم لے۔
ہر وہ لڑکی جس کی میت سے رشتہ داری بیٹے کے واسطے سے ہوتی ہے چاہے اس کا باپ کتنے ہی واسطوں سے (میت کا بیٹا) ہو۔ اس میں بیٹے کی بیٹی اور بیٹے کے بیٹے کی بیٹی بھی شامل ہے چاہے وہ بیٹا کتنے ہی واسطوں سے کیوں نہ ہو۔
پہلی میت کے ترکہ کی تقسیم سے پہلے کسی وارث کی وفات واقع ہو جانے کے سبب اس کے حصے کا اس کے وارثین کی طرف منتقل ہوجانا۔
باپ کا باپ یا ماں کا باپ چاہے وہ نسبی طور پر کتنا ہی اوپر کیوں نہ ہو (دادا کا باپ، نانا کا باپ اسی طرح اوپر) ۔ (2)
ابن: اولادخواہ مذکر ہو یا مؤنث، چھوٹی ہو یا بڑی۔
بیٹے کا بیٹا۔
ایسا اجنبی شخص جس کا اپنا قبیلہ نہ ہو، پھر اس کو کسی دوسرے قبیلے میں شامل کرلیا جائے اور وہ اپنے آپ کو انھیں میں سے شمار کرنے لگے ۔
اولاد اور اولاد کی اولاد چاہے یہ سلسلہ جتنا بھی نیچے تک چلا جائے۔
معین مقیاس وپیمانے کے ذریعے حصوں میں سے بعض کی تعیین کرنا۔
میراث کا ایک مسئلہ جو عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب ہے۔ صورتِ مسئلہ شوہر اور ماں باپ، یا بیوی اور ماں باپ سے بنتا ہے۔