نکاح، مرد و عورت کے بیچ ہونے والے اس عقد کو کہتے ہيں، جو دونوں کے لیے ایک دوسرے سے مشروع طریقے سے لطف اندوز ہونے کو مباح کر دیتا ہے۔
وہ وقت، جس میں عورت حیض و نفاس کے خون سے پاک ہوتی ہے۔
مخصوص الفاظ یا الفاظ کے قائم مقام دیگر اشیا کے ذریعہ عقدِ نکاح کو پوری طرح یا جزوی طور پر بر وقت یا بالآخر ختم کردینا۔
ماہِ محرم کا دسواں دن۔
لہو و لعب اور گانے بجانے بجانے کے آلات جیسے بانسری وغیرہ ۔
وہ معانی اور حکمتیں، جو تشریع کے وقت عمومی اور خصوصی طور پر ملحوظ رہی ہیں اور جن کے اندر بندوں کے مصالح کی تکمیل کا پہلو پنہاں ہے۔
قرء -قاف کے پیش اور زبر دونوں کےساتھ- بمعنی وقت۔ اسی سے حیض یا طہر کو ’قرء‘ کہا جاتا ہے۔ اس لفظ کا اطلاق جمع کرنے پر بھی ہوتا ہے، کیوں کہ عورت کے رحم میں خون جمع ہوتا ہے۔
افک لفظ کے لغوی معنی جھوٹ کے ہیں۔ یہ دراصل 'الأَفْك' سے لیا گیا ہے، جو پلٹنے اور پھیرنے کے معنی میں آتا ہے۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : گناہ، دروغ، بہتان اور باطل۔
’استجمار‘ یعنی چھوٹے چھوٹے پتھروں سے استنجا کرنا ہے۔
صداق کے معنی ہیں عورت کا مہر۔ دراصل یہ لفظ 'الصِّدْق' سے ماخوذ ہے، جو قوت اور صلابت کے معنی میں ہے۔ صداق کے لیے عربی میں فریضہ، مہر اور اجر جیسے الفاظ بھی مستعمل ہیں۔
خیار کے معنی مختلف امور میں سے بہتر کا انتخاب کرنا ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی شے کی طرف مائل ہونا۔ جب کہ اختیار کے معنی ہیں منتخب کرنا اور چننا۔
ایسی جانکاری کے بارے میں اطلاع دینا، جو واقعے کے رونما ہوتے وقت موجود ہونے یا اسے دیکھنے وغیرہ کی بنا پر حاصل ہوئی ہو۔
اہل : قرابت دار اور خاندان کے لوگ۔ کہا جاتا ہے : "وَصَلَ أَهْلَهُ" یعنی اس نے اپنے قرابت داروں کے ساتھ صلہ رحمی کی۔ جب کہ "أَهْلُ الرَّجُلِ" کے معنی ہیں کسی آدمی کی بیوں اور سب سے خاص لوگ۔ اسی طرح "أَهْلُ الشَّيْءِ" کے معنی ہیں کسی چیز سے وابستہ اور جڑے ہوئے لوگ۔
احداد : یعنی باز رہنا اور چھوڑنا۔ یہ "أحَدَّ" فعل کا مصدر ہے۔ کہا جاتا ہے : ’’أحَدَّتِ المرأۃُ علی زوجِھا" یعنی عورت نے اپنے خاوند کے انتقال کے بعد زیب و زینت جیسی آرائش کی چیزیں چھوڑ دیں۔ اصل میں یہ "الـحَدّ" سے لیا گیا ہے، جو روکنے اور دو چيزوں کے درمیان حائل ہونے کے معنی میں ہے۔
احلال : یہ احرام کی ضد ہے اور اس کے معنی ہیں محرم کے لیے ان چیزوں کا مباح ہو جانا جو حج کی حالت میں اس پر حرام تھے۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو کھول دینا۔
اسبال : یعنی لٹکانا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو اوپر سے نیچے اور کسی چیز کی لمبائی میں لٹکانا۔
نماز میں صفیں بنانا بایں طور کہ وہ باہم ملی ہوئی ہوں، بالکل سیدھی ہوں اور ان میں کوئی کجی اور خالی جگہ نہ ہو۔
اسرۃ : یہ ’أسَرَ ‘سے ماخوذ ہے اور اس سے مراد ’آدمی کا خاندان، اس كے قریبی رشتے دار اور گھر کے لوگ ہیں۔ ’أسْر‘ کے اصل معنی ’قوت‘ کے ہیں۔
غضب : غصہ اور سخت ناراضگی۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”غَضِبَ عَلَيْهِ، يَغْضَبُ“ یعنی وہ اس پر سخت غصہ اور ناراض ہوا۔ اس کی ضد رضا ہے۔ غضب کے اصل معنی ہیں : قوت اور شدت۔ جب کسی مخلوق کے لیے یہ لفظ آئے، اس کے معنی ہوتے ہیں : وہ تبدیلی، جو دل کے خون کے جوش مارنے سے انتقام کی طلب کے وقت پیدا ہوتی ہے۔
عیب : نقص، برائی اور ایسی کیفیت جو اصل فطرت سلیمہ کے خلاف ہو۔
کفاءت کے لغوی معنی ہیں ایک جیسے ہونا اور برابر ہونا۔ یہ لفظ دو چیزوں کے درمیان مقابلے کے لیے بھی آتا ہے۔
"النَّمْصُ" کے لغوی معنی بال اکھاڑنے کے ہیں۔ کچھ لوگوں کے مطابق اس کے معنی چہرے کے بال اکھاڑنے کے ہیں۔
کسی شے کی حفاظت کرنا اور اسے بچانا۔ "الـحَضَاَنَة" کے اصل معنی ہیں کسی شے کو حِضن میں لینا۔ ’حضن‘ بغل سے نیچے کے حصے یعنی گود اور آغوش کو کہتے ہیں۔ جب کہ "الـحَاضِنَةُ" کے معنی ہیں حفاظت کرنے والی۔
"الضَّمانُ" لفظ کے لغوی معنی ہیں کسی چیز کا کفیل ہونا۔ یہ لفظ تاوان بھرنے اور کسی چیز کو اپنے اوپر واجب کر لینے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی ایک چیز کو دوسری چیز کے اندر رکھنے کے ہیں۔
الرَّضاعُ : پستن چوسنا۔ پستان سے دودھ پینے کے آتا ہے۔
رفق : مہربانی اور نرمی۔ یہ عنف یعنی درشتی اور سختی کی ضد ہے۔ اس کے یہ معانی بھی آتے ہیں : آسانی اور سہولت۔ اس کے حقیقی معنی نفع کے ہیں۔
تبذیر : جدا جدا کرنا، پھیلانا اور بکھیرنا۔ کہا جاتا ہے:’’بَذَرْتُ الـحَبَّ في الأَرْضِ بَذْراً۔‘‘ عربی میں تبذیر کا لفظ کسی بھی چیز کو جدا جدا کرنے اور بگاڑنے کے لیے آتا ہے۔
مراجعہ : لوٹانا۔ یہ’راجَعَ‘ فعل کا مصدر ہے۔ کہا جاتا ہے: ”راجَعَ فُلانًا في أمْرِهِ“ یعنی اس نے اپنے کام کے سلسلے میں فلاں شخص کی طرف رجوع کیا اور اس سے رائے لی۔ اسی طرح کہا جاتا ہے : "راجَعَ زَوْجَتَهُ" جب کوئی شخص طلاق دینے کے بعد اپنی بیوی کو دوبارہ لوٹا لے تو کہا جاتا ہے: ”راجع زوجته“ یعنی اس نے طلاق دینے کے بعد اپنی بیوی کو لوٹا لیا۔ یہ لفظ دراصل ’الرَّجْعُ‘ سے ماخوذ ہے، جو کہ ’ذھاب‘ یعنی جانے کی ضد ہے۔
لفظ ’النُّشُوزُ‘، ’النَّشْز‘ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی زمین کے اونچے اور بالائی حصے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "نَشَزَتِ الـمَرأةُ بِزَوجِها، وعلى زوجِها، وهي ناشِزٌ وناشِزَةٌ" یعنی عورت خود کو اپنے شوہر سے بالاتر سمجھنے لگی، اس سے نفرت کرنے لگی اور اس کی اطاعت کے دائرے سے باہر ہوگئی۔
الـمحارم: یہ ’محرم‘ کی جمع ہے۔ اس کے معنی اس چیز کے ہیں جسے حلال کرنا جائز نہ ہو۔ یعنی اللہ کی حرام کی ہوئی چیزیں۔ جب کسی مرد کا کسی عورت سے نکاح جائز نہ ہو تو کہا جاتا ہے : ”هو ذُو مَحْرَمٍ مِنْها“ وہ اس کا ذو محرم ہے۔ اسی طرح کہا جاتا ہے : ”امْرَأَةٌ مَحْرَمٌ“ یعنی وہ عورت، جس سے شادی کرنا حرام ہو۔
الخَتْنُ : کاٹنا۔ الخِتانُ : اس چمڑی کو کاٹنا جو ذکر کی سپاری کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ جب کہ عورت کے حق میں اس کے معنی ہیں : فرج کے اوپر ابھری ہوئی اونچی چمڑی کے کچھ حصے کو کاٹنا۔
البَتاتُ : کاٹنا۔ ہر وہ کام جس میں رجوع کرنے کی گنجائش نہ ہو، اس کے بارے میں کہا جاتا ہے : "لا أَفْعَلُهُ البَتَّةَ" یعنی میں اسے قطعا نہیں کروں گا۔ اس لفظ کا استعمال کسی بھی کام کو نافذ اور جاری کر دینے کے لیے ہوتا ہے۔ ساتھ ہی اس کا اطلاق لازم کرنے کے معنی پر بھی ہوتا ہے۔
القَصَّةُ : حیض کے آخری وقت میں اس کا خون بند ہونے کے بعد نکلنے والا وہ سفید پانی، جو سفیدی کے معاملے میں چونے کے ساتھ تشبیہ دی جاتی ہے۔
کسی چیز کی حفاظت کا کام کرنا۔ ’قَیِّمْ‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی چیز کی حفاظت اور اس کی دیکھ ریکھ کرے۔ ’قِوام‘ کا لفظ اس سے زیادہ بلیغ ہے۔ قوام وہ شخص ہے، جو مصالح، تدبیر اور تادیب جیسے تمام کام دیکھے۔ "القِوَامَةُ" کے کچھ دیگر معانی ہیں: اصلاح کرنا اور دیکھ ریکھ کرنا۔ "قِوَامُ الشَّيْءِ" کسی چیز کی اساس اور اس کے رکن کو کہتے ہیں۔ ویسے "لقِوَامَة" اصلا "القِيَام" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی سیدھے کھڑے ہونے کے ہیں۔
الكافِلُ : ضامن۔ لفظ کفیل اس اہل و عیال والے کے معنی میں بھی آتا ہے، جو دوسروں کی ضروریات پوری کرتا ہو۔
عورت کا مہر۔ یعنی وہ چیز جو شوہر اپنی بیوی کو عقد نکاح کے بدلے دیتی ہے۔ جب کہ مہر کے اصل معنی کسی خاص چیز میں اجر کے ہیں۔
یہ لفظ "الوَثَن" کی طرف نسبت سے وجود میں آیا ہے، جس کے معنی بت اور پوجے جانے والے پتھر کے ہیں۔ "الوَثَنِيَّةُ" کے معنی ہیں بتوں اور پتھروں کی پوجا۔ ’وَثَن‘ کے معنی مجسمہ اورصلیب کے بھی آتے ہیں۔ ’وَثَن‘ کا لفظ دراصل 'وَثْن' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں دوام اور ثبوت۔ ’وَثْن‘ کے معنی قوت اور کثرت کے بھی آتے ہیں۔
امارت، غلبہ اور کسی دوسرے کے کام سنبھالنا۔ آقا، مالک اور حاکم کو ’ولی‘ کہا جاتا ہے۔ لفظ ”ولایت“ در اصل ”الوَلْي“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنى ہوتے ہیں قربت اور محبت کے۔ اور اس کى ضد بغض اور دوری ہے۔ لفظ ”ولایت“ ملک، قرابت داری، ریاست اور وراثت وغیرہ کے معانی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
المَحْرَمُ : حرام اور حرام کردہ چیز، جس کے معنی ممنوع کے ہیں اور اس کی ضد حلال ہے۔ تحریم کے اصل معنی روکنے کے ہیں۔
تزویج کے معنی ہیں نکاح کرانا۔ ویسے "التَّزْوِيج" کے اصل معنی ہیں : ایک چیز کو دوسری چیز سے ملانا۔ اس کی ضد ’افراد‘ یعنی الگ کرنا ہے۔ "الزَّوْجَانِ" کے معنی ہیں : دو۔ "الزَّوْج" کی ضد "الفَرْدُ" یعنی اکیلا اور تنہا ہے۔ ہر وہ شے جو اپنے ساتھی سے ملی ہوئی ہو، وہ اس کا ’زوج‘ کہلاتی ہے۔ خواہ وہ اس کی مماثل ہو یا اس کی نقیض ہو۔ "التَّزْوِيجُ" کے معنی اکٹھا کرنے اور ملانے کے بھی آتے ہیں۔
وہ کپڑا، جسے عورت اپنے ناک کے نرم حصے پر رکھ کر اس سے اپنے چہر کو ڈھانپتی ہے۔ اصل میں یہ لفظ کسی چیز کے اندر موجود سوراخ کے معنی دیتا ہے۔
السفور (بے پردگی) : کھولنا، ظاہر کرنا اور واضح کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”سَفَرتِ الـمَرْأةُ سُفُورًا“ یعنی عورت نے اپنا چہرہ کھول دیا۔ اسی سے کوچ کرنے کو بھی سفر کہا جاتا ہے، کیوں کہ سفر لوگوں کے اخلاق سے پردہ ہٹا دیتا ہے۔
العِرْضُ (عزت و آبرو) : شرافت اور حسب۔ ایک قول کے مطابق اس سے مراد ہر وہ چیز ہے، جس کی بنا پر انسان کی تعریف یا برائی کی جائے۔
عرف : ہر وہ بات، جسے انسان کا دل اچھا جانے اور اس سے اطمینان ظاہر کرے۔ ’عرف‘ کے حقیقی معنی ہیں : وہ احسان و بھلائی جو معروف ہو۔ ویسے یہ لفظ معلوم اور مشہور اشیا کے لیے بھی آتا ہے۔
عزل : کنارہ کرنا اور دور کرنا۔ عزل کا لفظ عورت کو حمل ہونے سے بچانے کے لیے جماع کے وقت منی کو شرم گاہ کے باہر بہانے کے لیے بھی آتا ہے۔
عقد: جوڑنا اور باندھنا۔ کہا جاتا ہے: ’’عَقَدَ الحَبْلَ، يَعْقِدُهُ، عَقْداً ‘‘ یعنی اس نے رسی کو باندھ دیا۔ اس کی ضد ’حَلّ‘ (کھولنا) ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں : دو سِروں کو ایک دوسرے سے جوڑنا۔ اس کے دیگر معانی معانی لزوم، توثیق، عہد اور تاکید وغیرہ بھی ہیں۔
عقیقہ : وہ جانور جسے نو زائیدہ کی طرف سے دن ذبح کیا جاتا ہے۔ ’عقیقہ‘ کا لفظ ’عق‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں پھاڑنا۔
قلفہ : عضوِ تناسل کی وہ کھال، جو عضوِ مخصوص کے اگلے حصے کو ڈھانپے ہوتی ہے۔ یہی وہ کھال ہے، جسے (ختنہ کے دوران) بچہ کے عضوِ تناسل سے کاٹ کر الگ کر دیا جاتا ہے۔ ’قلفۃ‘ کا لفظ ’قَلْف‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنیٰ ہیں : کسی شے کو جڑ سے کاٹ دینا۔ کہا جاتا ہے: ”قَلَفَ الظُّفْرَ“ یعنی ناخن کو جڑ سے اکھاڑ دیا۔
غیرت : حمیت اور کسی شے پر غضب کا اظہار۔ غیرت دراصل ”تغیر“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : بدل جانا۔ کیوں کہ غیرت میں آدمی کے دل کی حالت متغیر ہو جاتی ہے اور وہ برانگیختہ ہو جاتا ہے۔
الفاحِشَةُ (بدکاری) : قبیح اور بری بات اور کام۔ یہ اصل میں "الفُحْشِ" سے ہے، جو قباحت اور برائی کے معنی میں ہے۔ فاحشہ کے ایک معنی زنا کے بھی ہیں۔
فرقت : افتراق یعنی جدا ہونا اور دور ہونا۔ اس کی ضد "الاتِّصالُ" ہے، جس کے معنی ملنے کے ہیں۔
دو یا دو سے زیادہ بیویاں ہونے کی صورت میں شوہر کا اپنی بیویوں میں وقت کو تقسیم کرنا۔
قاصر : لغت میں کسی چیز سے عاجز شخص کو قاصر کہتے ہیں۔ ’قصور‘ کے اصل معنی ہیں کسی شے کی انتہا تک نہ پہنچنا۔ ’قاصر‘ لفظ کا اطلاق غیر عاقل شخص جیسے بچہ، ناسمجھ اور پاگل پر بھی ہوتا ہے۔
قبول کرنا : کسی چیز کو رضامندی کے ساتھ لے لینا۔ یہ لفظ موافقت کے معنی میں بھی آتا ہے۔
القَزَعُ : یہ ’قَزَعۃ‘ کی جمع ہے اور یہ بادل کے ٹکڑے کو کہتے ہیں۔ ’قزع‘ کے ایک معنی سر کے کچھ حصے کو مونڈنے اور کچھ حصے کو چھوڑ دینے کے ہیں۔ جب کہ اس کے اصل معنی الگ الگ ہونے کے ہیں۔
قَسَم : قسم۔ ایک قول کی رو سے یہ دراصل ”القَسَامَةُ“ سے ماخوذ ہے، جس سے مراد وہ قسمیں ہیں، جو مقتول کے اولیا پر تقسیم کی جاتی ہیں۔
ایسا کام کرنا جس کے نتیجے میں عفت حاصل ہو۔ عفت نام ہے بری چیز سے باز رہنے کا۔ اس کے اصل معنی طہارت اور کسی چیز سے پاک صاف ہونے کے ہیں۔ اعفاف کے کچھ دوسرے معانی ہيں : محفوظ بنانا اور کم کرنا۔
گھر اور خاندان والے اور قریب ترین نسبی اور صلبی رشتے دار۔
مجنوں : وہ آدمی جس کی عقل زائل ہو جائے اور بگڑ جائے۔ "الجُنونُ" اور "الجِنَّةُ" دونوں الفاظ کے معنی ہیں عقل زائل ہو جانا۔ اس کے اصل معنی چھپنے، مخفی ہونے اور چھپانے کے ہیں۔
وہ عورتیں جن سے شادی کرنا حرام ہے، اور اگر نکاح ہو جائے تو وہ درست نہیں ہے۔
المُصاهَرَةُ : سسرالی رشتہ۔ "الأَصْهارُ" کے معنی ہیں شوہر اور بیوی کے رشتے دار۔ یہ اصل میں "الصَّهْر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی قریب اور پاس ہونے کے ہیں۔
الاخْتِمارُ: عورت کا اوڑھنی سے اپنا سر ڈھانپنا۔ کہا جاتا ہے: ”اخْتَمَرَت المرأةُ بِالخمارِ“ یعنی عورت نے اوڑھنی اوڑھ لی۔ ’خِمار‘ وہ کپڑا ہے، جس کے ذریعہ عورت اپنا سر ڈھانپتی ہے۔ ویسے ہر وہ چیز، جو کسی چیز کو چھپائے، وہ اس کا 'خمار' کہلائے گی۔
حیلہ : جس کے ذریعہ خفیہ انداز میں کسی حالت تک رسائی حاصل کی جائے۔ اصل میں یہ ’حَوْل‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں ایک قسم کی حکمت عملی اور باریک بینی سے، جو شے کو اس کے ظاہر سے ہٹا دے، ایک حال سے دوسرے حال کی طرف منتقل ہونا۔ یا یہ حَول بمعنی قوت سے ماخوذ ہے۔ اس کا زیادہ تر استعمال ان چیزوں میں ہوتا ہے، جنھیں انجام دینے میں بُرائی ہوتی ہے۔
اعراض کرنا، منہ پھیرنا اور انکار کرنا۔ اس کی ضد متوجہ ہونے اور اطاعت کرنے کے ہیں۔ "الإِعْراض" لفظ "العَرْض" سے لیا گیا ہے، جو ظاہر ہونے کے معنی میں ہے۔ کہا جاتا ہے : "عَرَضَ الشَّيْءُ وَعَرِضَ يَعْرِضُ وَيَعْرَضُ عَرْضًا" یعنی ظاہر اور نمایاں ہونا۔ جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق یہ اس "العَرْض" سے لیا گیا ہے، جو چوڑائی کے معنی میں ہے۔ اعراض کے کچھ اور معانی ہیں : کام چھوڑنا، پھر جانا، رک جانا اور چھوڑ دینا۔
یتیم: وہ کم سن بچہ جس کا باپ نہ ہو۔ "اليُتْم" کے اصل معنی اکیلا ہونے کے ہیں۔ ہر وہ چیز جو یکتا ہو اور اس کی کوئی نظیر نہ ہو، یتیم کہلاتی ہے۔
لعنت کرنا : دھتکارنا اور دور کرنا۔ لیکن جب اس کا استعمال بندوں کی جانب سے ہو، تو اس کے معنی گالی گلوج کرنے کے ہیں۔
ظہار: آدمی کا اپنی بیوی سے یہ کہنا کہ ”تو میرے لیے ایسے ہی ہے جیسے میری ماں کی پشت“۔ بنیادی طور پر یہ لفظ ’الظَّهْر‘ سے ماخوذ ہے، جس سے مراد کسی شے کا بالائی اور ظاہر ہونے والا حصہ ہے اور اس کی ضد ’بطن‘ آتی ہے۔
العَضْلُ: منع کرنا اور روکنا۔ کہا جاتا ہے: ’’عَضَلَ الرَّجُلُ المَرْأَةَ‘‘ یعنی آدمی نے عورت کو بطور ظلم شادی کرنے سے روک دیا۔ اسی طرح ’’عَضَلَهَا عن الزَّوجِ‘‘ کے معنی ہیں : اس نے عورت کو شوہر سے روک دیا۔ جب کہ اس کے اصل معنی شدت، سختی اور قوت کے ہیں۔
عوض: بدل، بدلہ یا کسی شے کا دوسری شے کے مقام پر ہونا۔
عفو کے معنی ہیں بخش دینا، در گزر کرنا اور سزا نہ دینا۔ اس کے حقیقی معنی چھوڑنے اور ساقط کرنے کے ہیں۔ عفو کے دیگر معانی ہیں : مٹانا، زائل کرنا اور زیادہ ہونا۔ بخش دینے اور درگزر کرنے کو عفو اس لیے کہا جاتا ہے، کیوں کہ درگزر میں سزا کے مستحق انسان کی سزا ساقط کر دی جاتی ہے اور اسے مٹا دیا جاتا ہے۔
وہ باندی جو اپنے آقا کے بچہ کو جنم دے بایں طور کے وہ اسی کی ملکیت میں ہو، خواہ وہ بچہ زندہ ہو یا مردہ۔
ایسی محفوظ جگہ میں پناہ لینا جہاں دشمن نہ پہنچ سکے۔
بیوی کو دلی طور پر شوہر سے متنفر کرنا۔
نمازی کا بایاں پاؤں دوہرا کرکے اس طرح بچھا کر اس پر بیٹھنا کہ دایاں پاؤں کھڑا رہے، ٹخنے اٹھے ہوئے ہوں اورانگلیوں کے باطن کو زمین پر اس طرح رکھنا کہ انگلیوں کے پوروں کا رُخ قبلہ کی جانب ہو۔
زینت اختیار کرنے یا علاج کے لیے آنکھ کی پلکوں میں سرمہ لگانا۔
ایک وصف جو انسان کو اس کی پیدائش سے لے کر بلوغت کی عمر کو پالینے تک لاحق رہتا ہے۔
دو اشخاص کے مابین پایا جانے والا معاملہ، طرزِ عمل اور سلوک۔
ہمبستری کرنے کی خواہش پیدا ہونا۔
معین شروط کے ساتھ مجہول النسب انسان کو اس شخص سے ملحق ومنسوب کردینا جو اس کے نسب کا دعوی کرے۔
ایسی عورت جو اپنے آقا کی ملکیت ہو۔
جماع یا جنایت کے ذریعہ عورت کے پردۂ بکارت کو زائل کرنا۔
دونوں ہاتھوں اور دونوں پیروں کی انگلیوں کی ہڈیاں۔
اگلی اور پچھلی شرمگاہ کے اطراف سخت بالوں کا اگنا۔
انسان کا اپنے پدری رشتہ کى طرف منسوب ہونا۔
مطلقہ کى عدت کا شرعی طور پر مقرر کردہ وقت ختم ہو جانا۔
موضوع کے گوشوں کو بیان کرنے اور اس کے متعلقات کے بارے میں وضاحت پیش کرنے کا حکم دینا۔
پانسے كے تيروں اور اس طرح کی دوسری اشياء کے ذریعہ نصیب اور قسمت کا حال معلوم کرنا۔
ہر وہ لفظ جس میں شادی کے پیغام اور کسی اور شے کا بھی احتمال ہو۔(2)
نسبی تعلق جو کسی انسان کو دوسرے سے مربوط کردیتا ہے۔
ڈاکٹر کی رہنمائی اور نرس کے پیشہ کے مطابق خدمت اور علاج کے ساتھ مریض کی دیکھ بھال کرنا۔
جس شخص نے ایک سے زیادہ شادیاں کر رکھی ہوں اس کی بیویوں میں سے ایک بیوی۔
وہ عورت جو بچے نہیں جنتی اور وہ آدمی جس کے ہاں بچے نہیں ہوتے۔
حکم دینے والا جو بھی اپنے قول یا فعل یا اشارے وغیرہ سے حکم دے اس کی تعمیل کرنا۔
شریعت کے کسی حکم کے نفاذ کی خاطر سرپرست کا دوسرے کو کسی تصرف کا پابند بنانا۔
اذان کے الفاظ کا اعادہ کرنا اور انہیں دو دو دفعہ کہنا۔ (2)
بغیر کسی تاخیر کے فوراً تصرف کا نفاذ ہونا، جیسے بغیر کوئی شرط لگائے اور تاخیر کیے فورا طلاق دے دینا۔
ذاتی یا آبا و اجداد کی عزت و شرافت۔
بیٹے یا بیٹی کی جانب سے وجود میں آنے والا رشتہ اور ان دونوں کی فروعات۔
کسی شبہ اور مانع کے پائے جانے کے سبب کسی شے کو ہٹانا اور اسے واقع ہونے سے روکنا۔
کسی شرعی سبب کی وجہ سے شرعی طور پر مقرر کردہ سزا کی تنفیذ کو روکنا اور اسے مجرم سے ساقط کردینا۔
ہر وہ رشتے دار جو نہ تو صاحب الفرض ہونے کی وجہ سے وارث بنے اور نہ ہی عصبہ ہونے کی وجہ سے۔ چاہے مرد ہوں یا عورتیں۔ (1)
وہ بات جس کے ذریعہ انسان دوسرے پر کوئی حق ثابت کرنا چاہتا ہے۔
بیوی کی کسی دوسرے شخص سے بیٹی۔ خواہ نسبی ہو یا رضاعی۔
آدمی کے گھر والے جن کا وہ خرچہ اٹھاتا ہے ۔ (2)
یہ ایک ایسی حالت کا نام ہے جس میں مرد یا عورت اولاد پیدا کرنے سے قاصر ہوتے ہیں ۔
وہ شخص جسے عورت کی شادی کرانے کی ولایت حاصل ہو، جیسے باپ، یا اس کا وصیت کیا ہوا شخص وغیرہ۔
وہ بچہ جس کی ماں زنا کے سبب اس سے حاملہ ہوئی۔
نکاحِ شِغار یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی بیٹی یا کسی اور کی ، جس کا وہ ولی ہو، دوسرے شخص سے اس شرط پرشادی کرے کہ وہ بھی اپنی بیٹی یا جس کا وہ ولی ہو، اُس کی شادی اُس سے کرے؛ خواہ اس میں مہر ہو یا نہ ہو۔
شرعی طور پر مطلوب قسم کھانے اور حلف اٹھانے سے باز رہنا۔
میاں بیوی کا اپنے آپ پر ایسی گواہیاں دینا جن میں قسم کے ساتھ تاکید پیدا کی گئی ہو، اور جن میں شوہر کی طرف سے لعنت اور بیوی کی طرف سے غضب (کی بددعا) ہو۔
بیٹے یا بیٹی کا بچہ، چاہے یہ سلسلہ جتنا بھی نیچے تک چلا جائے۔
وہ مرد یا عورت جن کے شریک حیات نہ ہوں چاہے انہوں نے اس سے پہلے شادی کی ہو یا نہ کی ہو۔
وہ عورت جس کا شوہر نہ ہو، چاہیے اس کا شوہر مر چکا ہو یا اس نے اسے طلاق دے دی ہو۔
عورت سے نکاح اور اس کے ساتھ خلوت کرنا۔
وہ شخص جو غائب ہو جائے اور اس کے بارے میں کوئی خبر نہ ہو، نہ اس کی جگہ کا علم ہو اور نہ یہ معلوم ہو کہ وہ زندہ ہے یا مُردہ ۔
موسیقی اور گانے بجانے کے آلات سے کھیلنا۔
ہر وہ شے جس کی اچھی مہک ہو اور اسے بطورِ خوشبو استعمال كياجائے۔
پاکدامن پر بغیر دلیل کے زنا کی تہمت لگانا۔
وہ بڑی عمر کی عورت جس کا حیض بند ہوگیا ہو یا وہ عورت جس کو نکاح کرنے کی رغبت نہ رہے۔
آدمی ہمبستری کرے، لیکن دخول (Penetration) کے بعد اس کا عضو تناسل ڈھیلا پڑجائے جس کی وجہ سے انزال نہ ہو۔
قاضی کے علاوہ کسی سر پرست کا اصلاح کی خاطر کسی ایسے شخص کو تعلیم اور ہلکی پھلکی سزا دینا جس پر اسے سرپرستی حاصل ہے۔
دو متنازع فریق کا باہمی رضامندی سے اپنے مابین موجود جھگڑے اور تنازعے کا فیصلہ کرنے کے لیے کسی کو فیصل بنانا۔
کسی آدمی کا مطلقہ ثلاثہ سے‘ اسے اس کے پہلے شوہر کے لیے حلال کرنے کے ارادے سے شادی کرنا حلالہ کہلاتا ہے۔
چبائی ہوئی کھجور یا اسی طرح کی کسی اور شے سے نومولود بچے کے منہ میں تالو کو ملنا تاکہ اس کی حلاوت اس کے پیٹ میں جا پہنچے۔
وہ جنین (بچہ) جو شکم مادر میں ہوتا ہے۔
اون یا کھال وغیرہ سے بنی ہوئی ہر وہ چیز جو جسم یا اس کے کسی حصہ کو چھپائے۔
ایک جھلی جو جنین کے بچاؤ اور اس کی حفاظت کے لیے اس کے ساتھ ہی رحمِ مادر میں پیدا ہوتی ہے۔
دوست لڑکے اور لڑکیاں (گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ) جو ایک دوسرے سے چوری چھپے زنا کرتے ہیں۔
وہ لباس جسے جنگجو دشمن کے وار سے بچنے کے لیے پہنتا ہے۔
تصاویر کی ہیئت کو اس طرح سے تبدیل کر دینا کہ وہ اپنی اس حالت پر باقی نہ رہیں جو اللہ کی تخلیق سے مشابہ ہیں۔
کسی دوسرے سے شدید ضرورت کے وقت میں مدد طلب کرنا۔
قرعہ اندازی ایک شرعی وسیلہ ہے جس کے ذریعہ انسان کا حصہ اور نصیب متعین کیا جاتا ہے جب کسی چیز میں تنازع پیدا ہوجاتا ہے اور ترجیح کی کوئی صورت نہیں بن پاتی ۔
وہ عورت جو زچہ کو بوقتِ ولادت مدد پہنچاتی ہے اور بچہ کو اس کے (ماں کے پیٹ سے) نکلتے وقت لیتی ہے۔
بچے کے دودھ چھڑانے اور اُسے دودھ سے الگ کردینے کو فطام کہا جاتا ہے۔
انسان کو ان مشقت بھرے کاموں کا مکلف بنانا جو اس کے بس میں نہ ہو۔
وہ شخص جس کا ختنہ نہ ہوا ہو۔
سورہ نور کی چار آیات جو میاں بیوی کے مابین لعان کے احکام پر مشتمل ہیں۔
کپڑا جو سر کے گرد بل دے کر لپیٹا جاتا ہے۔
اپنے آپ کو یا کسی دوسرے کو کوئی منفعت حاصل ہونے پر نفس کی شادمانی اور انشراح۔
زنا اور اس کے متعلقات کو ترک کر دینا اور اس کی طرف لے جانے والے تمام ذرائع سے اجتناب کرنا۔
دوسروں سے تعامل میں ان کے حقوق و آداب کی ادائیگی کرنا اور انہیں تکلیف دینے سے باز رہنا۔
وہ عورت جسے اس کے شوہر نے طلاقِ بائن دے دی ہو جس میں رجوع ممکن نہیں۔
عورت کا سنِ زواج کو پہنچنے کے بعد یا اپنے مصالح سے واقف ہونے کے بعد اپنے اہلِ خانہ کے ہاں لمبے عرصے تک رہنا اور شادی نہ کرنا۔ (2)
ایسے بال جو اونٹوں اور خرگوشوں کی جلد پر اگتے ہیں۔
بھیڑ کی جلد پر اُگنے والے بال۔
انسان کا اپنے آپ کو اچھی صورت میں پیش کرنے کا اہتمام کرنا۔
کسی شخص کو تلکیف دینے اور الم پہنچانے کے مقصد سے سبق سکھانے والے آلہ (یعنی چھڑی یا کوڑا) کو اس پر برسانا۔
ہاتھ کی انگلی میں انگوٹھی پہننا۔
وہ مرد جن کا کسی شخص کی ولادت میں حصہ ہو۔
صریح لفظ کے ذریعہ نیت کے ساتھ طلاق دینے والے کے دعوے کو قبول کرنا۔
شرعی طور پر جائز وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے معاش کی تلاش اور روزی روٹی طلب کرنا۔
دن اور رات پر مشتمل وقت کی ایک اکائی۔
وہ لڑکی جسے آپ کے باپ اور ماں (دونوں نے) یا ان میں سے کسی ایک نے جنم دیا ہو۔
لباس سے مراد اون یا چمڑے (لیدر) سے بنی ہوئی ہر وہ چیز ہے جو جسم یا اس کے کسی حصے کو ڈھانپتی ہو۔
آواز کے بغیر تھوڑی سی ہنسی (مسکراہٹ)۔
بالغ عورت
بالوں کو سلجھانا، صاف کرنا اورسنوارنا۔
کسی آدمی کا کسی ایسے شخص کے باپ ہونے کا دعویٰ کرنا جس کا نسب معلوم نہ ہو۔
کسی عضو کے بذات خود باقی رہتے ہوئے اس کی حرکت اور کام ختم ہوجانا، بایں ہمہ اس عضو سے مطلوب منفعت کا زائل ہوجانا۔
خلقت پوری ہونے سے پہلے جنین کا اپنی ماں کے پیٹ سے نکل کر اس سے جدا ہو جانا۔
عورت کی شرمگاہ کے دونوں اطراف کا گوشت جو شرمگاہ کا احاطہ کیے ہوئے ہوتا ہے ۔
منھ سے آنے والی ناپسندیدہ اور ناگوار بدبو۔
دروازے وغیرہ کو مقفّل کرنا تاکہ وہ کھلنے نہ پائیں۔
آدمی کا احرام میں داخل ہوتے وقت اپنے بدن سے سلے ہوئے کپڑے اتار دینا۔
کسی شے کو آراستہ کرنا اور لیپا پوتی کرکے اس کو خلافِ حقیقت پیش کرنا۔ (2)
بطور زیبائش استعمال کی جانے والی اشیاء جیسے کوئی لباس یا زیور پہن کر یا کوئی وضع اختیار کرنا، جن کا مقصد حسن وجمال کا حصول ہو ۔
وہ مرد جس کے چہرے پہ داڑھی نہ ہو حالانکہ داڑھی آنے کی عمر نکل چکی ہے۔
ایسا شخص جو کسی دوسرے کے لئے کچھ معاوضے پر کام کرتا ہو۔
عورتوں کی خواہش اور حاجت۔
عورت سے ہم بستری کرنا چاہے وہ بیوی ہو یا باندی۔
کسی کو خادم (کی منفعت) دینا جو اس کی ضروریات کو پوری کرے اوراس کے کاموں کا خیال رکھے۔
طلاق یافتہ عورت کا بن سنور کر اپنے شوہر کے سامنے آنا اسے اس بات کی ترغیب دینے کے لیے کہ وہ رجوع کرلے ۔(2)
وہ ریشم جو کیڑے کے جھلی سے نکلنے سے قبل اس کے گرد لپٹی ہوتی ہے۔
میاں بیوی میں سے ہر ایک کا دوسرے سے لطف اندوز ہونا، جماع اور اس کے مقدمات یعنی باہمی چھیڑ چھاڑ اور بوس وکنار وغیرہ کے ذریعے سے لذت اٹھانا۔
وہ عورت جس کے اور آپ کے مابین ولادت کی وجہ سے تعلق ہو۔ اس کا اطلاق بیٹی کی بیٹی پر بھی ہوتا ہے چاہے وہ کتنے ہی واسطوں سے ہو۔
مرد کا اپنی بیوی سے ہم بستری کرنا۔
جس چیز کے ذریعے کپڑا وغیرہ رنگا جائے۔
گردن میں قلادہ (ہار) ڈالنا۔
ایسا برتن جسے (کوئ چیز) پینے وغیرہ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ (2)
اجنبی لوگ جن کے مابین کوئی رشتہ داری نہ ہو۔
عورتوں کی شرمگاہ۔
دو یا دو سے زائد چیزیں کسی ایک صفت، جگہ، نوعیت یا ان جیسے دیگر امور میں متفق ہو جائیں۔
طلاق یا فسخ وغیرہ کے ذریعہ میاں بیوی کے مابین جُدائی پیدا کرنا۔
عقدِ نکاح کے وقت مہر مقرر کئے بغیر عورت کی شادی کرنا۔
کالا سُرخی مائل پتھر جسے پیس کرآنکھوں کے لیے سُرمہ بنایا جاتا ہے۔
کام چھوڑ دینا اور بیکار بیٹھنا۔
فروع کا ثابت شدہ اصول کے ساتھ نسبی تعلق جیسے بچوں کا باپ دادا سے تعلق اور اس طرح کے دوسرے رشتے۔
وہ بوٹی جو سر درد میں مسَکِّن دوا کے طور پر اور اعضاء کو سُن کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔
کسی شے کا ایسا مال ہونا جس سے نفع اٹھانا شرعاً جائز ہو۔
بنی آدم میں سے بالغ مذکر۔
عورت کی شرم گاہ کا بایں طور بند ہوجانا کہ اس سے ہمبستری نہ کی جاسکے۔
نَرْد: ایک کھیل جس میں ایک ڈبیا، کنکریاں اور دو نگ ہوتے ہیں ۔ اس کھیل کا مدار قسمت پر ہوتا ہے۔ (ڈبیا کو ہلا کر) جیسا نگ نکلتا ہے اس کے مطابق کنکریاں آگے بڑھائی جاتی ہیں۔
ایک پیمانہ جس کی مقدار وزن کی جانے والی شے اور علاقوں کی تبدیلی کی ساتھ بدلتی رہتی ہے۔
ریشم کے کیڑوں سے حاصل شدہ قدرتی ریشوں سے بنے ہوئے نرم و نازک اور باریک کپڑے۔
وہ ٹوپی جو سر کے اوپر پہنی جاتی ہے اور اس پر عمامہ کو لپیٹ لیا جاتا ہے۔
ابن: اولادخواہ مذکر ہو یا مؤنث، چھوٹی ہو یا بڑی۔
ہر وہ کھانا جو شادی کے موقع پر بنایا جائے۔
وہ کھاناجو غیر موجود شخص کے لئے تیار کیا جاتا ہے جب وہ سفر وغیرہ سے واپس آ رہا ہو۔
لفظِ طلاق کو کسی دوسرے لفظ کے ساتھ مقیّد کرنا ۔
کسی چیز کی قیمت مارکیٹ ریٹ سے زیادہ کرنا ۔
عورت کے دونوں رانوں کے درمیان سے اس طرح لُطف اندوز ہونا کہ مرد اپنے ذکر کو عورت کی شرمگاہ میں داخل نہ کرے۔
منہ سے بہاؤ کے دوران تھوک کو لعاب کہتے ہیں.
وہ عورت جس کا حیض منقطع ہوگیا ہو اور وہ سببِ انقطاع نہ جانتی ہو۔
عمر دراز بوڑھی عورت۔
بچہ کے نسب کو ثابت کرنا، اور اسے اس شخص کے ساتھ ملا دینا جس کے متعلق یہ امکان ہو کہ وہ اسی کا ہے اور ایسا ان اسباب کے پیش نظر ہو جو کہ نسب کے ثبوت کا سبب ہیں جیسے صحیح نکاح وغیرہ۔
ہر وہ چیز جس سے آدمی کھیلے اور تفریح کرے۔
جماع کی لذت اور لطف اندوزی۔
مختلف رنگوں کا ایک قیمتی پتھر جسے زیب و زینت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کسی چیز کو چھپانے اور ڈھانپنے والی شے کو ہٹا دینا۔
کسی شے کی مقدار اور اس کی پیمائش چاہے وہ وزن کے لحاظ سے کی جائے یا ناپ تول کے یا عدد وغیرہ کے لحاظ سے کی جائے۔
جو آنکھوں میں یاپلکوں پر بطورِ دوا یا بغرضِ جمال و زینت لگایا جائے اور وہ سیال مادہ نہ ہو ۔ (2)
شوہر کے دل کا اپنی بیوی کی طرف مائل ہونا اور اس کی نظروں میں محبوب ہو جانا۔
زیب و زینت ترک کر دینا اور حقیر و معمولی قسم کے کپڑے پہننا۔
عورت کا سونے اور چاندی وغیرہ سے بنا زیور پہننا یا اسے یہ پہنانا۔
وہ تیار کردہ سامان جس کی عورت کو اس کے شوہر کی طرف رخصتی کے وقت ضرورت ہوتی ہے۔
شوہر کا قریبی رشتہ دار جیسے اس کا باپ، بھائی اور چچا۔
دو یا زیادہ لوگوں کا آمنے سامنے بات کرنا۔
مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ ایک کپڑے میں سونا۔
خاوند کی طرف سے اس کی بیوی کے پاس اسے طلاق کی خبر دینے کے لیے بھیجا گیا شخص۔
فراست نیز اعضا کو دیکھ کر نسب پہچاننا۔
وہ وقت جس کا کوئی محدد اختتام ہو۔
یہ گردن کے پہلو اور پچھنے لگانے کے مقام پر ایک پوشیدہ رگ ہوتی ہے جسے کاٹنے سے انسان زندہ نہیں رہتا ۔
وہ عورت جس کی ایک آنکھ کالی اور دوسری نیلی ہو۔
کسی چیز کی کجی اور اس کا سیدھا نہ ہونا، جیسا کہ مطلوب ہو۔
بغیر سلا ہوا ایک کپڑا جسے انسان اپنے سر، کندھوں اور پشت پر ڈالتا ہے یہ کپڑا عام لباس کے اوپر زیب تن کیا جاتا ہے۔
ہر وہ چیز جو عام طور پر روٹی کے ساتھ کھائی جاتی ہے، خواہ وہ سیال ہو یا جامد۔
کپڑے کو اپنے سر یا شانے پر ڈال کر اس کے کناروں کو اپنی دونوں جانب لٹکا دینا بایں طور کہ وہ ان میں سے کسی کو نہ اٹھائے اور اس کے نیچے ایسی شے ہو جو اس کے ستر کو چھپا رہی ہو۔
زیب و زینت کے لیے سونے اور چاندی سے زیورات بنانا۔
منسوج کی ایک چوڑی پٹی جو جواہرات سے مزین ہوتی ہے اور جسے عورت اپنے کندھوں اور پہلو کے مابین باندھتی ہے۔
وہ عورت جس کی دونوں آنکھوں سے قوتِ بصارت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہو۔ (2)
ایہ اعتقاد رکھنا کہ خالق کی صفات مخلوق کی صفات کی طرح ہے، یا یہ اعتقاد رکھنا کہ مخلوق خالق کی مانند ہے۔
’مأدُبہ‘ وہ کھانا جسے آدمی تیار کرکے لوگوں کو اس پر مدعو کرتا ہے۔