نکاح، مرد و عورت کے بیچ ہونے والے اس عقد کو کہتے ہيں، جو دونوں کے لیے ایک دوسرے سے مشروع طریقے سے لطف اندوز ہونے کو مباح کر دیتا ہے۔
وہ معانی اور حکمتیں، جو تشریع کے وقت عمومی اور خصوصی طور پر ملحوظ رہی ہیں اور جن کے اندر بندوں کے مصالح کی تکمیل کا پہلو پنہاں ہے۔
افک لفظ کے لغوی معنی جھوٹ کے ہیں۔ یہ دراصل 'الأَفْك' سے لیا گیا ہے، جو پلٹنے اور پھیرنے کے معنی میں آتا ہے۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : گناہ، دروغ، بہتان اور باطل۔
صداق کے معنی ہیں عورت کا مہر۔ دراصل یہ لفظ 'الصِّدْق' سے ماخوذ ہے، جو قوت اور صلابت کے معنی میں ہے۔ صداق کے لیے عربی میں فریضہ، مہر اور اجر جیسے الفاظ بھی مستعمل ہیں۔
خیار کے معنی مختلف امور میں سے بہتر کا انتخاب کرنا ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی شے کی طرف مائل ہونا۔ جب کہ اختیار کے معنی ہیں منتخب کرنا اور چننا۔
ایسی جانکاری کے بارے میں اطلاع دینا، جو واقعے کے رونما ہوتے وقت موجود ہونے یا اسے دیکھنے وغیرہ کی بنا پر حاصل ہوئی ہو۔
نماز میں صفیں بنانا بایں طور کہ وہ باہم ملی ہوئی ہوں، بالکل سیدھی ہوں اور ان میں کوئی کجی اور خالی جگہ نہ ہو۔
اسرۃ : یہ ’أسَرَ ‘سے ماخوذ ہے اور اس سے مراد ’آدمی کا خاندان، اس كے قریبی رشتے دار اور گھر کے لوگ ہیں۔ ’أسْر‘ کے اصل معنی ’قوت‘ کے ہیں۔
عیب : نقص، برائی اور ایسی کیفیت جو اصل فطرت سلیمہ کے خلاف ہو۔
کفاءت کے لغوی معنی ہیں ایک جیسے ہونا اور برابر ہونا۔ یہ لفظ دو چیزوں کے درمیان مقابلے کے لیے بھی آتا ہے۔
"الضَّمانُ" لفظ کے لغوی معنی ہیں کسی چیز کا کفیل ہونا۔ یہ لفظ تاوان بھرنے اور کسی چیز کو اپنے اوپر واجب کر لینے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی ایک چیز کو دوسری چیز کے اندر رکھنے کے ہیں۔
رفق : مہربانی اور نرمی۔ یہ عنف یعنی درشتی اور سختی کی ضد ہے۔ اس کے یہ معانی بھی آتے ہیں : آسانی اور سہولت۔ اس کے حقیقی معنی نفع کے ہیں۔
لفظ ’النُّشُوزُ‘، ’النَّشْز‘ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی زمین کے اونچے اور بالائی حصے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "نَشَزَتِ الـمَرأةُ بِزَوجِها، وعلى زوجِها، وهي ناشِزٌ وناشِزَةٌ" یعنی عورت خود کو اپنے شوہر سے بالاتر سمجھنے لگی، اس سے نفرت کرنے لگی اور اس کی اطاعت کے دائرے سے باہر ہوگئی۔
الـمحارم: یہ ’محرم‘ کی جمع ہے۔ اس کے معنی اس چیز کے ہیں جسے حلال کرنا جائز نہ ہو۔ یعنی اللہ کی حرام کی ہوئی چیزیں۔ جب کسی مرد کا کسی عورت سے نکاح جائز نہ ہو تو کہا جاتا ہے : ”هو ذُو مَحْرَمٍ مِنْها“ وہ اس کا ذو محرم ہے۔ اسی طرح کہا جاتا ہے : ”امْرَأَةٌ مَحْرَمٌ“ یعنی وہ عورت، جس سے شادی کرنا حرام ہو۔
الخَتْنُ : کاٹنا۔ الخِتانُ : اس چمڑی کو کاٹنا جو ذکر کی سپاری کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ جب کہ عورت کے حق میں اس کے معنی ہیں : فرج کے اوپر ابھری ہوئی اونچی چمڑی کے کچھ حصے کو کاٹنا۔
القَصَّةُ : حیض کے آخری وقت میں اس کا خون بند ہونے کے بعد نکلنے والا وہ سفید پانی، جو سفیدی کے معاملے میں چونے کے ساتھ تشبیہ دی جاتی ہے۔
کسی چیز کی حفاظت کا کام کرنا۔ ’قَیِّمْ‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی چیز کی حفاظت اور اس کی دیکھ ریکھ کرے۔ ’قِوام‘ کا لفظ اس سے زیادہ بلیغ ہے۔ قوام وہ شخص ہے، جو مصالح، تدبیر اور تادیب جیسے تمام کام دیکھے۔ "القِوَامَةُ" کے کچھ دیگر معانی ہیں: اصلاح کرنا اور دیکھ ریکھ کرنا۔ "قِوَامُ الشَّيْءِ" کسی چیز کی اساس اور اس کے رکن کو کہتے ہیں۔ ویسے "لقِوَامَة" اصلا "القِيَام" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی سیدھے کھڑے ہونے کے ہیں۔
عورت کا مہر۔ یعنی وہ چیز جو شوہر اپنی بیوی کو عقد نکاح کے بدلے دیتی ہے۔ جب کہ مہر کے اصل معنی کسی خاص چیز میں اجر کے ہیں۔
یہ لفظ "الوَثَن" کی طرف نسبت سے وجود میں آیا ہے، جس کے معنی بت اور پوجے جانے والے پتھر کے ہیں۔ "الوَثَنِيَّةُ" کے معنی ہیں بتوں اور پتھروں کی پوجا۔ ’وَثَن‘ کے معنی مجسمہ اورصلیب کے بھی آتے ہیں۔ ’وَثَن‘ کا لفظ دراصل 'وَثْن' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں دوام اور ثبوت۔ ’وَثْن‘ کے معنی قوت اور کثرت کے بھی آتے ہیں۔
امارت، غلبہ اور کسی دوسرے کے کام سنبھالنا۔ آقا، مالک اور حاکم کو ’ولی‘ کہا جاتا ہے۔ لفظ ”ولایت“ در اصل ”الوَلْي“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنى ہوتے ہیں قربت اور محبت کے۔ اور اس کى ضد بغض اور دوری ہے۔ لفظ ”ولایت“ ملک، قرابت داری، ریاست اور وراثت وغیرہ کے معانی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
المَحْرَمُ : حرام اور حرام کردہ چیز، جس کے معنی ممنوع کے ہیں اور اس کی ضد حلال ہے۔ تحریم کے اصل معنی روکنے کے ہیں۔
تزویج کے معنی ہیں نکاح کرانا۔ ویسے "التَّزْوِيج" کے اصل معنی ہیں : ایک چیز کو دوسری چیز سے ملانا۔ اس کی ضد ’افراد‘ یعنی الگ کرنا ہے۔ "الزَّوْجَانِ" کے معنی ہیں : دو۔ "الزَّوْج" کی ضد "الفَرْدُ" یعنی اکیلا اور تنہا ہے۔ ہر وہ شے جو اپنے ساتھی سے ملی ہوئی ہو، وہ اس کا ’زوج‘ کہلاتی ہے۔ خواہ وہ اس کی مماثل ہو یا اس کی نقیض ہو۔ "التَّزْوِيجُ" کے معنی اکٹھا کرنے اور ملانے کے بھی آتے ہیں۔
عرف : ہر وہ بات، جسے انسان کا دل اچھا جانے اور اس سے اطمینان ظاہر کرے۔ ’عرف‘ کے حقیقی معنی ہیں : وہ احسان و بھلائی جو معروف ہو۔ ویسے یہ لفظ معلوم اور مشہور اشیا کے لیے بھی آتا ہے۔
عزل : کنارہ کرنا اور دور کرنا۔ عزل کا لفظ عورت کو حمل ہونے سے بچانے کے لیے جماع کے وقت منی کو شرم گاہ کے باہر بہانے کے لیے بھی آتا ہے۔
عقد: جوڑنا اور باندھنا۔ کہا جاتا ہے: ’’عَقَدَ الحَبْلَ، يَعْقِدُهُ، عَقْداً ‘‘ یعنی اس نے رسی کو باندھ دیا۔ اس کی ضد ’حَلّ‘ (کھولنا) ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں : دو سِروں کو ایک دوسرے سے جوڑنا۔ اس کے دیگر معانی معانی لزوم، توثیق، عہد اور تاکید وغیرہ بھی ہیں۔
غیرت : حمیت اور کسی شے پر غضب کا اظہار۔ غیرت دراصل ”تغیر“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : بدل جانا۔ کیوں کہ غیرت میں آدمی کے دل کی حالت متغیر ہو جاتی ہے اور وہ برانگیختہ ہو جاتا ہے۔
قاصر : لغت میں کسی چیز سے عاجز شخص کو قاصر کہتے ہیں۔ ’قصور‘ کے اصل معنی ہیں کسی شے کی انتہا تک نہ پہنچنا۔ ’قاصر‘ لفظ کا اطلاق غیر عاقل شخص جیسے بچہ، ناسمجھ اور پاگل پر بھی ہوتا ہے۔
دو یا دو سے زیادہ بیویاں ہونے کی صورت میں شوہر کا اپنی بیویوں میں وقت کو تقسیم کرنا۔
قبول کرنا : کسی چیز کو رضامندی کے ساتھ لے لینا۔ یہ لفظ موافقت کے معنی میں بھی آتا ہے۔
ایسا کام کرنا جس کے نتیجے میں عفت حاصل ہو۔ عفت نام ہے بری چیز سے باز رہنے کا۔ اس کے اصل معنی طہارت اور کسی چیز سے پاک صاف ہونے کے ہیں۔ اعفاف کے کچھ دوسرے معانی ہيں : محفوظ بنانا اور کم کرنا۔
مجنوں : وہ آدمی جس کی عقل زائل ہو جائے اور بگڑ جائے۔ "الجُنونُ" اور "الجِنَّةُ" دونوں الفاظ کے معنی ہیں عقل زائل ہو جانا۔ اس کے اصل معنی چھپنے، مخفی ہونے اور چھپانے کے ہیں۔
وہ عورتیں جن سے شادی کرنا حرام ہے، اور اگر نکاح ہو جائے تو وہ درست نہیں ہے۔
المُصاهَرَةُ : سسرالی رشتہ۔ "الأَصْهارُ" کے معنی ہیں شوہر اور بیوی کے رشتے دار۔ یہ اصل میں "الصَّهْر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی قریب اور پاس ہونے کے ہیں۔
حیلہ : جس کے ذریعہ خفیہ انداز میں کسی حالت تک رسائی حاصل کی جائے۔ اصل میں یہ ’حَوْل‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں ایک قسم کی حکمت عملی اور باریک بینی سے، جو شے کو اس کے ظاہر سے ہٹا دے، ایک حال سے دوسرے حال کی طرف منتقل ہونا۔ یا یہ حَول بمعنی قوت سے ماخوذ ہے۔ اس کا زیادہ تر استعمال ان چیزوں میں ہوتا ہے، جنھیں انجام دینے میں بُرائی ہوتی ہے۔
اعراض کرنا، منہ پھیرنا اور انکار کرنا۔ اس کی ضد متوجہ ہونے اور اطاعت کرنے کے ہیں۔ "الإِعْراض" لفظ "العَرْض" سے لیا گیا ہے، جو ظاہر ہونے کے معنی میں ہے۔ کہا جاتا ہے : "عَرَضَ الشَّيْءُ وَعَرِضَ يَعْرِضُ وَيَعْرَضُ عَرْضًا" یعنی ظاہر اور نمایاں ہونا۔ جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق یہ اس "العَرْض" سے لیا گیا ہے، جو چوڑائی کے معنی میں ہے۔ اعراض کے کچھ اور معانی ہیں : کام چھوڑنا، پھر جانا، رک جانا اور چھوڑ دینا۔
یتیم: وہ کم سن بچہ جس کا باپ نہ ہو۔ "اليُتْم" کے اصل معنی اکیلا ہونے کے ہیں۔ ہر وہ چیز جو یکتا ہو اور اس کی کوئی نظیر نہ ہو، یتیم کہلاتی ہے۔
العَضْلُ: منع کرنا اور روکنا۔ کہا جاتا ہے: ’’عَضَلَ الرَّجُلُ المَرْأَةَ‘‘ یعنی آدمی نے عورت کو بطور ظلم شادی کرنے سے روک دیا۔ اسی طرح ’’عَضَلَهَا عن الزَّوجِ‘‘ کے معنی ہیں : اس نے عورت کو شوہر سے روک دیا۔ جب کہ اس کے اصل معنی شدت، سختی اور قوت کے ہیں۔
عوض: بدل، بدلہ یا کسی شے کا دوسری شے کے مقام پر ہونا۔
عفو کے معنی ہیں بخش دینا، در گزر کرنا اور سزا نہ دینا۔ اس کے حقیقی معنی چھوڑنے اور ساقط کرنے کے ہیں۔ عفو کے دیگر معانی ہیں : مٹانا، زائل کرنا اور زیادہ ہونا۔ بخش دینے اور درگزر کرنے کو عفو اس لیے کہا جاتا ہے، کیوں کہ درگزر میں سزا کے مستحق انسان کی سزا ساقط کر دی جاتی ہے اور اسے مٹا دیا جاتا ہے۔
وہ باندی جو اپنے آقا کے بچہ کو جنم دے بایں طور کے وہ اسی کی ملکیت میں ہو، خواہ وہ بچہ زندہ ہو یا مردہ۔
ایسی محفوظ جگہ میں پناہ لینا جہاں دشمن نہ پہنچ سکے۔
بیوی کو دلی طور پر شوہر سے متنفر کرنا۔
ہمبستری کرنے کی خواہش پیدا ہونا۔
دو اشخاص کے مابین پایا جانے والا معاملہ، طرزِ عمل اور سلوک۔
ایسی عورت جو اپنے آقا کی ملکیت ہو۔
جماع یا جنایت کے ذریعہ عورت کے پردۂ بکارت کو زائل کرنا۔
اگلی اور پچھلی شرمگاہ کے اطراف سخت بالوں کا اگنا۔
ڈاکٹر کی رہنمائی اور نرس کے پیشہ کے مطابق خدمت اور علاج کے ساتھ مریض کی دیکھ بھال کرنا۔
پانسے كے تيروں اور اس طرح کی دوسری اشياء کے ذریعہ نصیب اور قسمت کا حال معلوم کرنا۔
ہر وہ لفظ جس میں شادی کے پیغام اور کسی اور شے کا بھی احتمال ہو۔(2)
جس شخص نے ایک سے زیادہ شادیاں کر رکھی ہوں اس کی بیویوں میں سے ایک بیوی۔
وہ عورت جو بچے نہیں جنتی اور وہ آدمی جس کے ہاں بچے نہیں ہوتے۔
ہر وہ رشتے دار جو نہ تو صاحب الفرض ہونے کی وجہ سے وارث بنے اور نہ ہی عصبہ ہونے کی وجہ سے۔ چاہے مرد ہوں یا عورتیں۔ (1)
حکم دینے والا جو بھی اپنے قول یا فعل یا اشارے وغیرہ سے حکم دے اس کی تعمیل کرنا۔
شریعت کے کسی حکم کے نفاذ کی خاطر سرپرست کا دوسرے کو کسی تصرف کا پابند بنانا۔
یہ ایک ایسی حالت کا نام ہے جس میں مرد یا عورت اولاد پیدا کرنے سے قاصر ہوتے ہیں ۔
ذاتی یا آبا و اجداد کی عزت و شرافت۔
بیٹے یا بیٹی کی جانب سے وجود میں آنے والا رشتہ اور ان دونوں کی فروعات۔
بیوی کی کسی دوسرے شخص سے بیٹی۔ خواہ نسبی ہو یا رضاعی۔
وہ شخص جسے عورت کی شادی کرانے کی ولایت حاصل ہو، جیسے باپ، یا اس کا وصیت کیا ہوا شخص وغیرہ۔
نکاحِ شِغار یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی بیٹی یا کسی اور کی ، جس کا وہ ولی ہو، دوسرے شخص سے اس شرط پرشادی کرے کہ وہ بھی اپنی بیٹی یا جس کا وہ ولی ہو، اُس کی شادی اُس سے کرے؛ خواہ اس میں مہر ہو یا نہ ہو۔
وہ مرد یا عورت جن کے شریک حیات نہ ہوں چاہے انہوں نے اس سے پہلے شادی کی ہو یا نہ کی ہو۔
وہ عورت جس کا شوہر نہ ہو، چاہیے اس کا شوہر مر چکا ہو یا اس نے اسے طلاق دے دی ہو۔
عورت سے نکاح اور اس کے ساتھ خلوت کرنا۔
موسیقی اور گانے بجانے کے آلات سے کھیلنا۔
آدمی ہمبستری کرے، لیکن دخول (Penetration) کے بعد اس کا عضو تناسل ڈھیلا پڑجائے جس کی وجہ سے انزال نہ ہو۔
کسی آدمی کا مطلقہ ثلاثہ سے‘ اسے اس کے پہلے شوہر کے لیے حلال کرنے کے ارادے سے شادی کرنا حلالہ کہلاتا ہے۔
دوست لڑکے اور لڑکیاں (گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ) جو ایک دوسرے سے چوری چھپے زنا کرتے ہیں۔
کسی دوسرے سے شدید ضرورت کے وقت میں مدد طلب کرنا۔
قرعہ اندازی ایک شرعی وسیلہ ہے جس کے ذریعہ انسان کا حصہ اور نصیب متعین کیا جاتا ہے جب کسی چیز میں تنازع پیدا ہوجاتا ہے اور ترجیح کی کوئی صورت نہیں بن پاتی ۔
وہ شخص جس کا ختنہ نہ ہوا ہو۔
اپنے آپ کو یا کسی دوسرے کو کوئی منفعت حاصل ہونے پر نفس کی شادمانی اور انشراح۔
زنا اور اس کے متعلقات کو ترک کر دینا اور اس کی طرف لے جانے والے تمام ذرائع سے اجتناب کرنا۔
دوسروں سے تعامل میں ان کے حقوق و آداب کی ادائیگی کرنا اور انہیں تکلیف دینے سے باز رہنا۔
عورت کا سنِ زواج کو پہنچنے کے بعد یا اپنے مصالح سے واقف ہونے کے بعد اپنے اہلِ خانہ کے ہاں لمبے عرصے تک رہنا اور شادی نہ کرنا۔ (2)
کسی شخص کو تلکیف دینے اور الم پہنچانے کے مقصد سے سبق سکھانے والے آلہ (یعنی چھڑی یا کوڑا) کو اس پر برسانا۔
آواز کے بغیر تھوڑی سی ہنسی (مسکراہٹ)۔
وہ لڑکی جسے آپ کے باپ اور ماں (دونوں نے) یا ان میں سے کسی ایک نے جنم دیا ہو۔
کسی عضو کے بذات خود باقی رہتے ہوئے اس کی حرکت اور کام ختم ہوجانا، بایں ہمہ اس عضو سے مطلوب منفعت کا زائل ہوجانا۔
عورت کی شرمگاہ کے دونوں اطراف کا گوشت جو شرمگاہ کا احاطہ کیے ہوئے ہوتا ہے ۔
منھ سے آنے والی ناپسندیدہ اور ناگوار بدبو۔
دروازے وغیرہ کو مقفّل کرنا تاکہ وہ کھلنے نہ پائیں۔
عورت سے ہم بستری کرنا چاہے وہ بیوی ہو یا باندی۔
کسی شے کو آراستہ کرنا اور لیپا پوتی کرکے اس کو خلافِ حقیقت پیش کرنا۔ (2)
بطور زیبائش استعمال کی جانے والی اشیاء جیسے کوئی لباس یا زیور پہن کر یا کوئی وضع اختیار کرنا، جن کا مقصد حسن وجمال کا حصول ہو ۔
کسی کو خادم (کی منفعت) دینا جو اس کی ضروریات کو پوری کرے اوراس کے کاموں کا خیال رکھے۔
مرد کا اپنی بیوی سے ہم بستری کرنا۔
میاں بیوی میں سے ہر ایک کا دوسرے سے لطف اندوز ہونا، جماع اور اس کے مقدمات یعنی باہمی چھیڑ چھاڑ اور بوس وکنار وغیرہ کے ذریعے سے لذت اٹھانا۔
بنی آدم میں سے بالغ مذکر۔
وہ عورت جس کے اور آپ کے مابین ولادت کی وجہ سے تعلق ہو۔ اس کا اطلاق بیٹی کی بیٹی پر بھی ہوتا ہے چاہے وہ کتنے ہی واسطوں سے ہو۔
اجنبی لوگ جن کے مابین کوئی رشتہ داری نہ ہو۔
عورتوں کی شرمگاہ۔
دو یا دو سے زائد چیزیں کسی ایک صفت، جگہ، نوعیت یا ان جیسے دیگر امور میں متفق ہو جائیں۔
عقدِ نکاح کے وقت مہر مقرر کئے بغیر عورت کی شادی کرنا۔
عورت کی شرم گاہ کا بایں طور بند ہوجانا کہ اس سے ہمبستری نہ کی جاسکے۔
ایک پیمانہ جس کی مقدار وزن کی جانے والی شے اور علاقوں کی تبدیلی کی ساتھ بدلتی رہتی ہے۔
ہر وہ کھانا جو شادی کے موقع پر بنایا جائے۔
وہ کھاناجو غیر موجود شخص کے لئے تیار کیا جاتا ہے جب وہ سفر وغیرہ سے واپس آ رہا ہو۔
منہ سے بہاؤ کے دوران تھوک کو لعاب کہتے ہیں.
کسی چیز کی قیمت مارکیٹ ریٹ سے زیادہ کرنا ۔
عورت کے دونوں رانوں کے درمیان سے اس طرح لُطف اندوز ہونا کہ مرد اپنے ذکر کو عورت کی شرمگاہ میں داخل نہ کرے۔
جماع کی لذت اور لطف اندوزی۔
شوہر کے دل کا اپنی بیوی کی طرف مائل ہونا اور اس کی نظروں میں محبوب ہو جانا۔
وہ تیار کردہ سامان جس کی عورت کو اس کے شوہر کی طرف رخصتی کے وقت ضرورت ہوتی ہے۔
شوہر کا قریبی رشتہ دار جیسے اس کا باپ، بھائی اور چچا۔
دو یا زیادہ لوگوں کا آمنے سامنے بات کرنا۔
مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ ایک کپڑے میں سونا۔
وہ وقت جس کا کوئی محدد اختتام ہو۔
وہ عورت جس کی ایک آنکھ کالی اور دوسری نیلی ہو۔
کسی چیز کی کجی اور اس کا سیدھا نہ ہونا، جیسا کہ مطلوب ہو۔
وہ عورت جس کی دونوں آنکھوں سے قوتِ بصارت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہو۔ (2)
’مأدُبہ‘ وہ کھانا جسے آدمی تیار کرکے لوگوں کو اس پر مدعو کرتا ہے۔