الـمحارم: یہ ’محرم‘ کی جمع ہے۔ اس کے معنی اس چیز کے ہیں جسے حلال کرنا جائز نہ ہو۔ یعنی اللہ کی حرام کی ہوئی چیزیں۔ جب کسی مرد کا کسی عورت سے نکاح جائز نہ ہو تو کہا جاتا ہے : ”هو ذُو مَحْرَمٍ مِنْها“ وہ اس کا ذو محرم ہے۔ اسی طرح کہا جاتا ہے : ”امْرَأَةٌ مَحْرَمٌ“ یعنی وہ عورت، جس سے شادی کرنا حرام ہو۔
المَحْرَمُ : حرام اور حرام کردہ چیز، جس کے معنی ممنوع کے ہیں اور اس کی ضد حلال ہے۔ تحریم کے اصل معنی روکنے کے ہیں۔
وہ عورتیں جن سے شادی کرنا حرام ہے، اور اگر نکاح ہو جائے تو وہ درست نہیں ہے۔
المُصاهَرَةُ : سسرالی رشتہ۔ "الأَصْهارُ" کے معنی ہیں شوہر اور بیوی کے رشتے دار۔ یہ اصل میں "الصَّهْر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی قریب اور پاس ہونے کے ہیں۔
بیوی کی کسی دوسرے شخص سے بیٹی۔ خواہ نسبی ہو یا رضاعی۔
ہر وہ رشتے دار جو نہ تو صاحب الفرض ہونے کی وجہ سے وارث بنے اور نہ ہی عصبہ ہونے کی وجہ سے۔ چاہے مرد ہوں یا عورتیں۔ (1)
وہ لڑکی جسے آپ کے باپ اور ماں (دونوں نے) یا ان میں سے کسی ایک نے جنم دیا ہو۔
اجنبی لوگ جن کے مابین کوئی رشتہ داری نہ ہو۔
وہ وقت جس کا کوئی محدد اختتام ہو۔