ماہِ محرم کا دسواں دن۔
’استجمار‘ یعنی چھوٹے چھوٹے پتھروں سے استنجا کرنا ہے۔
اہل : قرابت دار اور خاندان کے لوگ۔ کہا جاتا ہے : "وَصَلَ أَهْلَهُ" یعنی اس نے اپنے قرابت داروں کے ساتھ صلہ رحمی کی۔ جب کہ "أَهْلُ الرَّجُلِ" کے معنی ہیں کسی آدمی کی بیوں اور سب سے خاص لوگ۔ اسی طرح "أَهْلُ الشَّيْءِ" کے معنی ہیں کسی چیز سے وابستہ اور جڑے ہوئے لوگ۔
احداد : یعنی باز رہنا اور چھوڑنا۔ یہ "أحَدَّ" فعل کا مصدر ہے۔ کہا جاتا ہے : ’’أحَدَّتِ المرأۃُ علی زوجِھا" یعنی عورت نے اپنے خاوند کے انتقال کے بعد زیب و زینت جیسی آرائش کی چیزیں چھوڑ دیں۔ اصل میں یہ "الـحَدّ" سے لیا گیا ہے، جو روکنے اور دو چيزوں کے درمیان حائل ہونے کے معنی میں ہے۔
اسبال : یعنی لٹکانا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو اوپر سے نیچے اور کسی چیز کی لمبائی میں لٹکانا۔
"النَّمْصُ" کے لغوی معنی بال اکھاڑنے کے ہیں۔ کچھ لوگوں کے مطابق اس کے معنی چہرے کے بال اکھاڑنے کے ہیں۔
السفور (بے پردگی) : کھولنا، ظاہر کرنا اور واضح کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”سَفَرتِ الـمَرْأةُ سُفُورًا“ یعنی عورت نے اپنا چہرہ کھول دیا۔ اسی سے کوچ کرنے کو بھی سفر کہا جاتا ہے، کیوں کہ سفر لوگوں کے اخلاق سے پردہ ہٹا دیتا ہے۔
القَزَعُ : یہ ’قَزَعۃ‘ کی جمع ہے اور یہ بادل کے ٹکڑے کو کہتے ہیں۔ ’قزع‘ کے ایک معنی سر کے کچھ حصے کو مونڈنے اور کچھ حصے کو چھوڑ دینے کے ہیں۔ جب کہ اس کے اصل معنی الگ الگ ہونے کے ہیں۔
الاخْتِمارُ: عورت کا اوڑھنی سے اپنا سر ڈھانپنا۔ کہا جاتا ہے: ”اخْتَمَرَت المرأةُ بِالخمارِ“ یعنی عورت نے اوڑھنی اوڑھ لی۔ ’خِمار‘ وہ کپڑا ہے، جس کے ذریعہ عورت اپنا سر ڈھانپتی ہے۔ ویسے ہر وہ چیز، جو کسی چیز کو چھپائے، وہ اس کا 'خمار' کہلائے گی۔
نمازی کا بایاں پاؤں دوہرا کرکے اس طرح بچھا کر اس پر بیٹھنا کہ دایاں پاؤں کھڑا رہے، ٹخنے اٹھے ہوئے ہوں اورانگلیوں کے باطن کو زمین پر اس طرح رکھنا کہ انگلیوں کے پوروں کا رُخ قبلہ کی جانب ہو۔
زینت اختیار کرنے یا علاج کے لیے آنکھ کی پلکوں میں سرمہ لگانا۔
دونوں ہاتھوں اور دونوں پیروں کی انگلیوں کی ہڈیاں۔
ہر وہ شے جس کی اچھی مہک ہو اور اسے بطورِ خوشبو استعمال كياجائے۔
اون یا کھال وغیرہ سے بنی ہوئی ہر وہ چیز جو جسم یا اس کے کسی حصہ کو چھپائے۔
وہ لباس جسے جنگجو دشمن کے وار سے بچنے کے لیے پہنتا ہے۔
تصاویر کی ہیئت کو اس طرح سے تبدیل کر دینا کہ وہ اپنی اس حالت پر باقی نہ رہیں جو اللہ کی تخلیق سے مشابہ ہیں۔
کپڑا جو سر کے گرد بل دے کر لپیٹا جاتا ہے۔
ایسے بال جو اونٹوں اور خرگوشوں کی جلد پر اگتے ہیں۔
بھیڑ کی جلد پر اُگنے والے بال۔
انسان کا اپنے آپ کو اچھی صورت میں پیش کرنے کا اہتمام کرنا۔
ہاتھ کی انگلی میں انگوٹھی پہننا۔
لباس سے مراد اون یا چمڑے (لیدر) سے بنی ہوئی ہر وہ چیز ہے جو جسم یا اس کے کسی حصے کو ڈھانپتی ہو۔
بالوں کو سلجھانا، صاف کرنا اورسنوارنا۔
بطور زیبائش استعمال کی جانے والی اشیاء جیسے کوئی لباس یا زیور پہن کر یا کوئی وضع اختیار کرنا، جن کا مقصد حسن وجمال کا حصول ہو ۔
وہ مرد جس کے چہرے پہ داڑھی نہ ہو حالانکہ داڑھی آنے کی عمر نکل چکی ہے۔
آدمی کا احرام میں داخل ہوتے وقت اپنے بدن سے سلے ہوئے کپڑے اتار دینا۔
طلاق یافتہ عورت کا بن سنور کر اپنے شوہر کے سامنے آنا اسے اس بات کی ترغیب دینے کے لیے کہ وہ رجوع کرلے ۔(2)
وہ ریشم جو کیڑے کے جھلی سے نکلنے سے قبل اس کے گرد لپٹی ہوتی ہے۔
کالا سُرخی مائل پتھر جسے پیس کرآنکھوں کے لیے سُرمہ بنایا جاتا ہے۔
جس چیز کے ذریعے کپڑا وغیرہ رنگا جائے۔
گردن میں قلادہ (ہار) ڈالنا۔
ریشم کے کیڑوں سے حاصل شدہ قدرتی ریشوں سے بنے ہوئے نرم و نازک اور باریک کپڑے۔
وہ ٹوپی جو سر کے اوپر پہنی جاتی ہے اور اس پر عمامہ کو لپیٹ لیا جاتا ہے۔
مختلف رنگوں کا ایک قیمتی پتھر جسے زیب و زینت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کسی چیز کو چھپانے اور ڈھانپنے والی شے کو ہٹا دینا۔
جو آنکھوں میں یاپلکوں پر بطورِ دوا یا بغرضِ جمال و زینت لگایا جائے اور وہ سیال مادہ نہ ہو ۔ (2)
زیب و زینت ترک کر دینا اور حقیر و معمولی قسم کے کپڑے پہننا۔
عورت کا سونے اور چاندی وغیرہ سے بنا زیور پہننا یا اسے یہ پہنانا۔
یہ گردن کے پہلو اور پچھنے لگانے کے مقام پر ایک پوشیدہ رگ ہوتی ہے جسے کاٹنے سے انسان زندہ نہیں رہتا ۔
کپڑے کو اپنے سر یا شانے پر ڈال کر اس کے کناروں کو اپنی دونوں جانب لٹکا دینا بایں طور کہ وہ ان میں سے کسی کو نہ اٹھائے اور اس کے نیچے ایسی شے ہو جو اس کے ستر کو چھپا رہی ہو۔
منسوج کی ایک چوڑی پٹی جو جواہرات سے مزین ہوتی ہے اور جسے عورت اپنے کندھوں اور پہلو کے مابین باندھتی ہے۔
بغیر سلا ہوا ایک کپڑا جسے انسان اپنے سر، کندھوں اور پشت پر ڈالتا ہے یہ کپڑا عام لباس کے اوپر زیب تن کیا جاتا ہے۔
زیب و زینت کے لیے سونے اور چاندی سے زیورات بنانا۔