ماہِ محرم کا دسواں دن۔
صداق کے معنی ہیں عورت کا مہر۔ دراصل یہ لفظ 'الصِّدْق' سے ماخوذ ہے، جو قوت اور صلابت کے معنی میں ہے۔ صداق کے لیے عربی میں فریضہ، مہر اور اجر جیسے الفاظ بھی مستعمل ہیں۔
اہل : قرابت دار اور خاندان کے لوگ۔ کہا جاتا ہے : "وَصَلَ أَهْلَهُ" یعنی اس نے اپنے قرابت داروں کے ساتھ صلہ رحمی کی۔ جب کہ "أَهْلُ الرَّجُلِ" کے معنی ہیں کسی آدمی کی بیوں اور سب سے خاص لوگ۔ اسی طرح "أَهْلُ الشَّيْءِ" کے معنی ہیں کسی چیز سے وابستہ اور جڑے ہوئے لوگ۔
اسرۃ : یہ ’أسَرَ ‘سے ماخوذ ہے اور اس سے مراد ’آدمی کا خاندان، اس كے قریبی رشتے دار اور گھر کے لوگ ہیں۔ ’أسْر‘ کے اصل معنی ’قوت‘ کے ہیں۔
کسی شے کی حفاظت کرنا اور اسے بچانا۔ "الـحَضَاَنَة" کے اصل معنی ہیں کسی شے کو حِضن میں لینا۔ ’حضن‘ بغل سے نیچے کے حصے یعنی گود اور آغوش کو کہتے ہیں۔ جب کہ "الـحَاضِنَةُ" کے معنی ہیں حفاظت کرنے والی۔
تبذیر : جدا جدا کرنا، پھیلانا اور بکھیرنا۔ کہا جاتا ہے:’’بَذَرْتُ الـحَبَّ في الأَرْضِ بَذْراً۔‘‘ عربی میں تبذیر کا لفظ کسی بھی چیز کو جدا جدا کرنے اور بگاڑنے کے لیے آتا ہے۔
کسی چیز کی حفاظت کا کام کرنا۔ ’قَیِّمْ‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی چیز کی حفاظت اور اس کی دیکھ ریکھ کرے۔ ’قِوام‘ کا لفظ اس سے زیادہ بلیغ ہے۔ قوام وہ شخص ہے، جو مصالح، تدبیر اور تادیب جیسے تمام کام دیکھے۔ "القِوَامَةُ" کے کچھ دیگر معانی ہیں: اصلاح کرنا اور دیکھ ریکھ کرنا۔ "قِوَامُ الشَّيْءِ" کسی چیز کی اساس اور اس کے رکن کو کہتے ہیں۔ ویسے "لقِوَامَة" اصلا "القِيَام" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی سیدھے کھڑے ہونے کے ہیں۔
الكافِلُ : ضامن۔ لفظ کفیل اس اہل و عیال والے کے معنی میں بھی آتا ہے، جو دوسروں کی ضروریات پوری کرتا ہو۔
عرف : ہر وہ بات، جسے انسان کا دل اچھا جانے اور اس سے اطمینان ظاہر کرے۔ ’عرف‘ کے حقیقی معنی ہیں : وہ احسان و بھلائی جو معروف ہو۔ ویسے یہ لفظ معلوم اور مشہور اشیا کے لیے بھی آتا ہے۔
دو یا دو سے زیادہ بیویاں ہونے کی صورت میں شوہر کا اپنی بیویوں میں وقت کو تقسیم کرنا۔
گھر اور خاندان والے اور قریب ترین نسبی اور صلبی رشتے دار۔
یتیم: وہ کم سن بچہ جس کا باپ نہ ہو۔ "اليُتْم" کے اصل معنی اکیلا ہونے کے ہیں۔ ہر وہ چیز جو یکتا ہو اور اس کی کوئی نظیر نہ ہو، یتیم کہلاتی ہے۔
دو اشخاص کے مابین پایا جانے والا معاملہ، طرزِ عمل اور سلوک۔
نسبی تعلق جو کسی انسان کو دوسرے سے مربوط کردیتا ہے۔
آدمی کے گھر والے جن کا وہ خرچہ اٹھاتا ہے ۔ (2)
وہ بچہ جس کی ماں زنا کے سبب اس سے حاملہ ہوئی۔
بیٹے یا بیٹی کا بچہ، چاہے یہ سلسلہ جتنا بھی نیچے تک چلا جائے۔
وہ لباس جسے جنگجو دشمن کے وار سے بچنے کے لیے پہنتا ہے۔
بچے کے دودھ چھڑانے اور اُسے دودھ سے الگ کردینے کو فطام کہا جاتا ہے۔
عورت کا سنِ زواج کو پہنچنے کے بعد یا اپنے مصالح سے واقف ہونے کے بعد اپنے اہلِ خانہ کے ہاں لمبے عرصے تک رہنا اور شادی نہ کرنا۔ (2)
شرعی طور پر جائز وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے معاش کی تلاش اور روزی روٹی طلب کرنا۔
ایسا شخص جو کسی دوسرے کے لئے کچھ معاوضے پر کام کرتا ہو۔
کسی کو خادم (کی منفعت) دینا جو اس کی ضروریات کو پوری کرے اوراس کے کاموں کا خیال رکھے۔
کام چھوڑ دینا اور بیکار بیٹھنا۔
فروع کا ثابت شدہ اصول کے ساتھ نسبی تعلق جیسے بچوں کا باپ دادا سے تعلق اور اس طرح کے دوسرے رشتے۔
عورت کی شرم گاہ کا بایں طور بند ہوجانا کہ اس سے ہمبستری نہ کی جاسکے۔
کسی شے کی مقدار اور اس کی پیمائش چاہے وہ وزن کے لحاظ سے کی جائے یا ناپ تول کے یا عدد وغیرہ کے لحاظ سے کی جائے۔
ہر وہ چیز جو عام طور پر روٹی کے ساتھ کھائی جاتی ہے، خواہ وہ سیال ہو یا جامد۔