مدینۃ الرسولﷺ کا نام جہاں آپﷺ نے ہجرت کے بعد اقامت اختیار کی اور وہیں آپﷺ کی وفات بھی ہوئی۔
حج یا عمرہ میں داخل ہونے کی نیت۔
وہ کام، جن کا کرنا حج یا عمرہ کا احرام باندھے ہوئے شخص پر حرام ہو۔
مخصوص طریقے سے جانور کا خون بہانا۔
سال کے کسی بھی دن، کچھ مخصوص مناسک، جیسے طواف وغیرہ کی ادائیگی کے لیے، مکہ مکرمہ میں واقع مسجد حرام کی زیارت کرنا۔
ہر وہ چیز، جس کے ترک کرنے کا اللہ تعالی نے قطعی مطالبہ ہو۔
صفا: یہ صَفاة کی جمع ہے۔ اس کے معنی اس چوڑے، ملائم اور سخت پتھر کے ہیں، جس پر کچھ نہ اگے۔ یہ دراصل 'الصَّفاء' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی صاف ستھرا ہونے کے ہیں۔
کعبہ شریف کی اصل عمارت میں جنوب مشرقی رکن میں موجود قدرے بیضوی شکل کا ایک سیاہ مائل پتھر۔
مواقیت میقات کی جمع ہے اور میقات نام ہے کسی کام کے لیے معین وقت یا جگہ کا۔ "وَقَّتُّهُ تَوْقِيتًا" کے معنی ہیں : میں نے کسی چیز کے لیے کوئی وقت یا جگہ مقرر کی۔
اضحیہ : یہ اس جانور کو کہتے ہیں، جو آپ ذبح کرتے یا اس کی قربانی دیتے ہیں۔ اصل میں یہ وہ جانور ہے، جو قربانی کے دن ضحی یعنی چاشت کے وقت ذبح کیا جاتا ہے۔
احصار : اس کے اصل معنی جمع کرنے، قید کرنے اور روکنے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "أحْصَرَهُ المَرَضُ" یعنی اسے بیماری نے سفر سے روک لیا۔ اسی سے "الإحْصار" ہے، جس کے معنی ہیں : کسی مرض یا اس طرح کے کسی اور سبب کی وجہ سے حج کرنے والے کا مناسک حج کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا ہو جانا۔
احلال : یہ احرام کی ضد ہے اور اس کے معنی ہیں محرم کے لیے ان چیزوں کا مباح ہو جانا جو حج کی حالت میں اس پر حرام تھے۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو کھول دینا۔
اضطباع سے مراد کپڑے اور چادر کو دائیں ہاتھ کے نیچے سے گھماتے ہوئے بائیں کندھے پہ ڈالنا اور دائیں کندھے کو کھلا رکھنا ہے۔
تغییر : تحویل اور ازالہ۔ تغییر تبدیلی کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو معرض وجود میں لانا جس کا اس سے پہلے وجود نہ رہا ہو۔ اس کے دیگر معانی میں ایک حالت سے دوسری حالت میں منتقل ہونا بھی شامل ہے۔
پچھنا لگوانا : جسم سے خون نکالنا۔ یہ اصل میں "الحَجْم" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی چوسنے کے ہیں۔ اس کے دیگر معانی میں پچھنا لگوانا بھی شامل ہے۔
رمل کے معنی ہیں دونوں کندھوں کو ہلاتے ہوئے اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتے ہوئے تیز چلنا اور دوڑنا۔ یہ چلنے اور دوڑنے کے بیچ کی کیفیت ہوتی ہے۔
جِمار: یہ ’جَمْرَة‘ کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں کنکری اور چھوٹا پتھر۔ اس کا اطلاق پتھر مارنے کی جگہ اور ان کے جمع ہونے کی جگہ پر بھی ہوتا ہے۔
اہلال : تلبیہ کہنا۔ اس کے اصل معنی ہیں چاند دیکھتے وقت آواز بلند کرنا۔ پھر اس کا استعمال زیادہ ہونے لگا تو ہر آواز بلند کرنے والے کو "مُهِلٌّ" اور "مُسْتهِلٌّ" کہا جانے لگا۔ چنانچہ کہا جاتا ہے : "أهَلَّ بِالحَجِّ" یعنی اونچی آواز سے حج کا تلبیہ کہا۔
ذو الحجہ کا گیارہواں، بارہواں اور تیرھواں دن۔
آدمی کا سفر میں چار رکعتوں والی نماز کی دو رکعتیں پڑھنا۔(1)
طواف : کسی شے کے گرد گھومنا اور چکر لگانا۔
الفوات : چھوٹ جانا اور کسی شے کا ہاتھ نہ آنا۔ یہ لفظ اصل میں کسی شے کو نہ پانے اور اس تک نہ پہنچنے پر دلالت کرتا ہے۔ فوات کے معنی کسی شے کے نکل جانے اور ختم ہو جانے کے بھی آتے ہیں۔
فقیر: کم مال والا۔ ’فقر‘ قلتِ مال کو کہتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ فقیر وہ ہے، جو کسی چیز کا مالک نہ ہو۔ اس کے اصل معنی ہیں: وہ شخص جس کی ریڑھ کی ہڈی میں سے کوئی مہرہ نکال لیا گیا ہو۔
افاضہ کے لغوی معنی ہیں انڈیلنا اور بہانا۔ اس کے دیگر معانی ہیں : چلنا، ہٹانا، پھیل جانا، زیادہ کرنا اور عام کرنا۔
ہر وہ بات جو اپنی حدود سے نکل جائے اور یوں بُری اور قابلِ مذمت ہوجائے۔
وہ جانور جو عمومًا لوگوں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
وہ اشارات (علامات) جو حرمِ مکی اور حرمِ مدنی کی شرعی حدود بتانے کے لئے مخصوص اماکن میں نصب کیے گئے ہیں۔
ہمبستری کرنے کی خواہش پیدا ہونا۔
کعبہ کے گر دحجراسود سے شروع کرکے اور اسی پر ختم کرکے ایک چکر لگانا۔ یا پھر صفا و مروہ یا مروہ سے صفا تک ایک دفعہ چلنا۔
فجر کی روشنی کا اس طرح ظاہر ہونا کہ اس میں کوئی شک نہ ہو۔
سر کے بالوں کے کناروں کو کاٹنا۔
ہر وہ دھواں جو سیال مادوں سے ان کا درجہ حرارت بڑھنے کے وقت اٹھتا ہے۔
شکار کی نیت سے کسی معتبر آلے کے ساتھ کسی ایسے جانور کا شکار کرنا جو فطرتی طور پر پالتو نہ ہو، وہ کسی کی ملکیت نہ ہو اور اسے ذبح کرنا غیر مقدور ہو۔
شرعی طور پر جائز منافع کے حساب سے کسی شے کی قیمت طے کرنا۔
وہ زمیں جسے حاکم کسی خاص مصلحت کے لیے مختص کر لیتا ہے اور اس کے قریب جانا ممنوع قرار دیتا ہے۔
ہجری سال کا بارہواں مہینہ جو ذوالقعدہ کے بعد آتا ہے۔
ہجری سال کا گیارہواں مہینہ جو شوال کے بعد آتا ہے اور اس کے بعد ذوالحجہ آتا ہے۔
چھوٹے حشرات (یعنی کیڑے مکوڑے)۔
ہر وہ شے جس کی اچھی مہک ہو اور اسے بطورِ خوشبو استعمال كياجائے۔
اللہ کی راہ (جہاد) میں دشمن سے قتال کرنے پر ابھارنا اور لوگوں کو اس کی ترغیب دینا۔
ایک بکری، چاہے وہ بھیڑ کی قسم سے ہو یا بکری کی قسم سے۔
منیٰ اور مزدلفہ کے درمیان کی وادی جو ان دونوں میں داخل نہیں ہے۔
ذو الحجہ کے مہینے کا دسواں دن، یہ بڑی عید کا دن ہوتا ہے۔
ذوالحجہ کے مہینے کا نواں دن۔
کسی خاص عمل کى انجام دہی میں ایک شخص کا دوسرے کسی شخص کی اس کى اجازت سے جانشینی کرنا۔ اور ایسی صورت میں اس کے اقدامات اور اعمال کے اثرات کا دوسرے شخص پر مرتب ہونا۔
پانی بھرنا اور اسے اٹھا کر لانا تاکہ اسے پینے اور سیراب کرنے اور اس طرح کے دیگر امور میں استعمال کیا جاسکے۔
ہلکا اور معمولی قسم کا لنگڑا پن ۔
مکلف کو مختلف (شرعی) امور میں انتخاب کی آزادی دینا۔
وہ لاغر چوپایہ جس کی ہڈیوں میں مغز نہ ہو۔
ٹانگ میں کسی بیماری کے باعث چلنے کے دوران کسی ایک جانب جھک جانا۔
دوران نماز تشہد کی حالت میں انگوٹھے اور درمیانی انگلی کے سِروں کو حلقے کی شکل میں ملانا۔
چبائی ہوئی کھجور یا اسی طرح کی کسی اور شے سے نومولود بچے کے منہ میں تالو کو ملنا تاکہ اس کی حلاوت اس کے پیٹ میں جا پہنچے۔
کسی کام کو ویسے نہ کرنا جیسا کہ شریعت کو مطلوب ہے۔
ایسے بال جو اونٹوں اور خرگوشوں کی جلد پر اگتے ہیں۔
بھیڑ کی جلد پر اُگنے والے بال۔
انسان کا اپنے آپ کو اچھی صورت میں پیش کرنے کا اہتمام کرنا۔
ناک کے ذریعے سے بو باس سونگھنے کا حاسہ۔
وقت کی ایک مدت جس کی مقدار انتیس یا تیس دن ہوتی ہے۔
حرمِ مکی کے حدود سے باہر کی ہر جگہ حِلّ کہلاتی ہے۔
وہ مہینہ جو ماہ رمضان کے بعد آتا ہے ۔ (2)
مسلسل بیت اللہ شریف کی زیارت نیز بغیر کسی انقطاع کے حج اور عمرہ کے ذریعہ اس کو آباد ومعمور رکھنا۔
وہ چوپایہ جس کے پیدائشی طور پر کان نہ ہوں یا پھر وہ چھوٹے کانوں والا ہو۔
آدمی کا احرام میں داخل ہوتے وقت اپنے بدن سے سلے ہوئے کپڑے اتار دینا۔
اپنی ملکیت میں لانے کے لئے گھاس کو کسی آلے سے کاٹنا اور جمع کرنا۔
حلفاء نامی بوٹی کی طرح کی ایک خوشبودار گھاس ۔ اس کی جڑ زمین میں ہوتی ہے اور شاخیں باریک ہوتی ہیں ۔
اپنی ملکیت میں لینے کی نیت سے درختوں کی ایسی ٹہنیاں، شاخیں اور لکڑیاں جمع کرنا جو آگ جلانے کے کام آسکتی ہوں۔
کسی سیال اور مائع چیز کو اوپر سے گرانا اور انڈیلنا۔
فریقین کے دلائل میں جب تعارض ہو اور کوئی ایسا قرینہ بھی موجود نہ ہو جس سے ترجیح دی جاسکے تو اس وقت دونوں کے دلائل کو قبول نہ کرنا۔
کسی شے کو چننے یا پسند کرنے کے ارادے سے اس کی طرف بنظر غائر دیکھنا۔
حجر اسود کو ہاتھ سے چھونا یا منہ سے اس کا بوسہ لینا۔
میاں بیوی میں سے ہر ایک کا دوسرے سے لطف اندوز ہونا، جماع اور اس کے مقدمات یعنی باہمی چھیڑ چھاڑ اور بوس وکنار وغیرہ کے ذریعے سے لذت اٹھانا۔
احناف کی ایک اصطلاح جو امام ابو یوسف اور امام محمد بن الحسن رحمھما اللہ کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
وہ سانپ جس کی دُم چھوٹی ہو۔
بندے کا حج و عمرہ کے مناسک شروع کرنے کے بعد انھیں مکمل کرنا۔
ایک درخت جس کی بہت سی شاخیں ہوتی ہیں، اس کا تنا لمبا اور پتے باریک ہوتے ہیں۔ اس پر کوئی ایسا پھل نہیں لگتا جسے کھایا جاتا ہو۔
گردن میں قلادہ (ہار) ڈالنا۔
کسی کام میں دو یا دو سے زائد مزدوروں کا اجرت کی برابری کی شرط پر شرکت کرنا۔
کسی شے کا ایسا مال ہونا جس سے نفع اٹھانا شرعاً جائز ہو۔
بالوں کی لٹیں جب وہ ایک دوسرے میں گندھی ہوئی ہوں۔
وہ مال جو حجّ بدل کرنے والے کو حج کرنے کے لیے دیا جاتا ہے اتنا کہ جسے وہ اپنی آمد ورفت پرخرچ کرسکے۔
سیاہ رنگ کا ایک شریر پرندہ۔ (2)
وہ ٹوپی جو سر کے اوپر پہنی جاتی ہے اور اس پر عمامہ کو لپیٹ لیا جاتا ہے۔
لثام اس کپڑے یا نقاب وغیرہ کو کہتے ہیں جس سے منہ یا ناک کو ڈھانپا جائے۔
عورت کے دونوں رانوں کے درمیان سے اس طرح لُطف اندوز ہونا کہ مرد اپنے ذکر کو عورت کی شرمگاہ میں داخل نہ کرے۔
مونڈھے کے پیچھے کی چوڑی ہڈی جو بازو اور دھڑ کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑتی ہے۔
حج کے دوران آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منی کی طرف جانا۔
کسی شے کو قریب ترین وقت میں پیش کرنا۔
وہ انسان جس کے جسم کے کسی حصے پر غبار لگ جائے۔ غبار آلود شخص۔
ایسا چوپایہ جس کی بغیر سینگوں کے پیدائش ہوئی ہو۔
بغیر سلا ہوا ایک کپڑا جسے انسان اپنے سر، کندھوں اور پشت پر ڈالتا ہے یہ کپڑا عام لباس کے اوپر زیب تن کیا جاتا ہے۔
شہوت یا تعظیم وغیرہ کی نیت سے ہونٹوں کو کسی شے پر رکھنا۔
اکثر آنکھ سے آنسو بہنے کے ساتھ بینائی کا کمزور ہونا۔
وہ عورت جس کی دونوں آنکھوں سے قوتِ بصارت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہو۔ (2)
اونٹ، گائے اور بھیڑ، بکریاں۔
بالوں والی بکری۔
ہر وہ چیز جس کا بازار میں بلا کسی قابلِ اعتبار فرق کے نظیر پایا جائے، بایں طور کہ اس کے سبب سے قیمت مختلف نہ ہو۔
چمڑے سے بنا ہوا ایک چھوٹا سا برتن جس میں پانی وغیرہ محفوظ کیا جاتا ہے۔
سایے سے فائدہ اٹھانے کاقصد کرنا۔
زخم پر لپیٹی جانے والی پٹی یا اس طرح کی کوئی دوسری چیز ، خواہ اس کے ساتھ دوا ہو یا نہ ہو۔
ہودج میں موجود عورت۔ ’ہودَجْ‘ عورتوں کی سواریوں میں سے ایک سواری ہے۔
منیٰ میں واقع ایک بلند جگہ جہاں حاجی لوگ ذو الحجہ کے دسویں دن کنکریاں مارتے ہیں ۔