وہ کام، جن کا کرنا حج یا عمرہ کا احرام باندھے ہوئے شخص پر حرام ہو۔
صفا: یہ صَفاة کی جمع ہے۔ اس کے معنی اس چوڑے، ملائم اور سخت پتھر کے ہیں، جس پر کچھ نہ اگے۔ یہ دراصل 'الصَّفاء' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی صاف ستھرا ہونے کے ہیں۔
کعبہ شریف کی اصل عمارت میں جنوب مشرقی رکن میں موجود قدرے بیضوی شکل کا ایک سیاہ مائل پتھر۔
احلال : یہ احرام کی ضد ہے اور اس کے معنی ہیں محرم کے لیے ان چیزوں کا مباح ہو جانا جو حج کی حالت میں اس پر حرام تھے۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو کھول دینا۔
اضطباع سے مراد کپڑے اور چادر کو دائیں ہاتھ کے نیچے سے گھماتے ہوئے بائیں کندھے پہ ڈالنا اور دائیں کندھے کو کھلا رکھنا ہے۔
تغییر : تحویل اور ازالہ۔ تغییر تبدیلی کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو معرض وجود میں لانا جس کا اس سے پہلے وجود نہ رہا ہو۔ اس کے دیگر معانی میں ایک حالت سے دوسری حالت میں منتقل ہونا بھی شامل ہے۔
رمل کے معنی ہیں دونوں کندھوں کو ہلاتے ہوئے اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتے ہوئے تیز چلنا اور دوڑنا۔ یہ چلنے اور دوڑنے کے بیچ کی کیفیت ہوتی ہے۔
آدمی کا سفر میں چار رکعتوں والی نماز کی دو رکعتیں پڑھنا۔(1)
اہلال : تلبیہ کہنا۔ اس کے اصل معنی ہیں چاند دیکھتے وقت آواز بلند کرنا۔ پھر اس کا استعمال زیادہ ہونے لگا تو ہر آواز بلند کرنے والے کو "مُهِلٌّ" اور "مُسْتهِلٌّ" کہا جانے لگا۔ چنانچہ کہا جاتا ہے : "أهَلَّ بِالحَجِّ" یعنی اونچی آواز سے حج کا تلبیہ کہا۔
ذو الحجہ کا گیارہواں، بارہواں اور تیرھواں دن۔
افاضہ کے لغوی معنی ہیں انڈیلنا اور بہانا۔ اس کے دیگر معانی ہیں : چلنا، ہٹانا، پھیل جانا، زیادہ کرنا اور عام کرنا۔
منیٰ اور مزدلفہ کے درمیان کی وادی جو ان دونوں میں داخل نہیں ہے۔
ذو الحجہ کے مہینے کا دسواں دن، یہ بڑی عید کا دن ہوتا ہے۔
پانی بھرنا اور اسے اٹھا کر لانا تاکہ اسے پینے اور سیراب کرنے اور اس طرح کے دیگر امور میں استعمال کیا جاسکے۔
حجر اسود کو ہاتھ سے چھونا یا منہ سے اس کا بوسہ لینا۔
بندے کا حج و عمرہ کے مناسک شروع کرنے کے بعد انھیں مکمل کرنا۔
وہ انسان جس کے جسم کے کسی حصے پر غبار لگ جائے۔ غبار آلود شخص۔