اولاد کی طرف سے والدین یا ان میں سے کسی ایک کو کوئی ایسی اذیت دیا جانا، جو عرف میں معمولی نہ سمجھی جاتی ہو۔
کسی چیز کے بارے میں خلافِ واقع بات کہنا، خواہ غلطی سے ہو یا جان بوجھ کر۔
انسان کا اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں اس کے اندر موجود کسی عیب یا خامی کا اس انداز سے ذکر کرنا کہ اسے ناگوار گزرے۔
ارادی یا غیر ارادی طور پر حق سے انحراف اور روگردانی کرنا۔
نفس کا ان چیزوں کی طرف مائل ہونا، جن سے وہ لذت محسوس کرتا ہے یا جنھیں وہ دیکھتا ہے۔
تجسس یعنی کسی چیز کے بارے میں تلاش و جستجو۔ اس لفظ کا زیادہ تر استعمال ایسی تلاش و جستجو کے لیے ہوتا ہے، جو بری سمجھی جاتی ہے۔ ویسے اصل میں یہ لفظ 'الجَسِّ' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں ہلکے ہاتھوں سے چھو کر کسی چیز کی جانکاری حاصل کرنا۔
افک لفظ کے لغوی معنی جھوٹ کے ہیں۔ یہ دراصل 'الأَفْك' سے لیا گیا ہے، جو پلٹنے اور پھیرنے کے معنی میں آتا ہے۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : گناہ، دروغ، بہتان اور باطل۔
غضب : غصہ اور سخت ناراضگی۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”غَضِبَ عَلَيْهِ، يَغْضَبُ“ یعنی وہ اس پر سخت غصہ اور ناراض ہوا۔ اس کی ضد رضا ہے۔ غضب کے اصل معنی ہیں : قوت اور شدت۔ جب کسی مخلوق کے لیے یہ لفظ آئے، اس کے معنی ہوتے ہیں : وہ تبدیلی، جو دل کے خون کے جوش مارنے سے انتقام کی طلب کے وقت پیدا ہوتی ہے۔
حسد : دوسرے لوگوں کو حاصل اللہ کی نعمتوں کو ناپسند کرنا یا ان نعمت کے چھن جانے کی تمنا کرنا۔
حقد کے معنی ہیں دل میں عداوت روک کر رکھنا۔ اس کے اصل معنی ہیں روکنا اور قید کرنا۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں: کراہت اور بغض۔
رِشوَتْ : اجرت اور عطیہ۔ یہ مدارات کرنے اور سہولت برتنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کا اطلاق ہر اس شے پر ہوتا ہے، جس کے ذریعے کسی شے تک پہنچا جا سکے ۔ لیکن بعد میں اس کا استعمال اس شے کے ساتھ خاص ہوگیا، جس کے ذریعے کسی ممنوع شے تک پہنچا جاتا ہے۔
تبذیر : جدا جدا کرنا، پھیلانا اور بکھیرنا۔ کہا جاتا ہے:’’بَذَرْتُ الـحَبَّ في الأَرْضِ بَذْراً۔‘‘ عربی میں تبذیر کا لفظ کسی بھی چیز کو جدا جدا کرنے اور بگاڑنے کے لیے آتا ہے۔
جحود : انکار۔ جحود اقرار کی ضد ہے۔ اس کے اصل معنی ہر چیز کی قلت کے ہیں۔
غش (دھوکہ دینا) : کچھ دکھانا اور اندر کچھ رکھنا۔ اس کی ضد "النُّصْحُ" ہے، جس کے معنی مخلص ہونے کے ہیں۔ یہ اصلا "الغَشَش" سے لیا گیا ہے، جو گدلا اور مکدر پانی کو بولتے ہيں۔
منکر : قبیح۔ انکار کے اصل معنی ہیں : کسی شے سے ناواقف ہونا۔ کہا جاتا ہے : ’’أَنْكَرْتَ الـخَبَرَ وَنَكَرْتَهُ‘‘ یعنی آپ فلاں خبر سے ناواقف ہیں اور اسے نہیں جانتے۔ ’نکرہ‘ ’معرفہ‘ کی ضد ہے۔ منکر کا اطلاق نفی اور رد کی گئی چیز پر بھی ہوتا ہے۔ جب کہ انکار کے معنی ہیں : کسی شے کی نفی، اس کا انکار کرنا اور اسے رد کرنا۔ ہر وہ شے جس سے لوگ ناواقف ہوں اور اس کا انکار کریں، اسے منکر کہا جاتا ہے۔ انکار کے کچھ اور معانی ہیں : جھٹلانا اور تبدیلی کرنا۔
فساد اور بگاڑ پیدا کرنے کے ارادے سے اِدھر کی بات اُدھر پہنچانا اور لگائی بجھائی کرنا۔ ایک قول کے مطابق ’نمیمہ‘ جھوٹ کے ذریعے بات کو مزین کرنے کو کہتے ہیں۔ نمّام (چغل خور) کو ’قتّاتْ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ’نمیمہ‘ کے معنی آہستہ آہستہ بات کرنے اور حرکت کرنے کے بھی ہیں۔ ’نَمّ‘ کے اصل معنی کسی شے کو ظاہر کرنے اور ابھارنے کے ہوتے ہیں۔ ’نمّ‘ کی ضد حفاظت کرنا اور چھپانا ہے۔ نمیمہ برانگیختہ کرنے، بھڑکانے اور ضائع کرنے کے معانی میں بھی آتا ہے۔
زور : جھوٹ اور باطل۔ اس لفظ کے اصل معنی مائل اور منحرف ہونے کے ہیں، لیکن اس چیز کے لیے بھی آتا ہے، جسے خوب صورت اور مزین کیا گیا ہو۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : تہمت، قوت، شرک، گانا اور لہو۔
الفاحِشَةُ (بدکاری) : قبیح اور بری بات اور کام۔ یہ اصل میں "الفُحْشِ" سے ہے، جو قباحت اور برائی کے معنی میں ہے۔ فاحشہ کے ایک معنی زنا کے بھی ہیں۔
بڑا جھوٹ۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے مراد ایسا جھوٹ ہے، جو عزت و آبرو سے متعلق ہو۔ افترا کا لفظ "الفَرْيُ" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: کاٹنا اور پھاڑنا۔ افترا کے کچھ دوسرے معانی ہیں : بہتان باندھنا، ظلم کرنا اور جھوٹ گھڑنا۔
ظلم اور سرکشی۔ "التَّعَدِّي" کے اصل معنی حد پار کرنے کے ہیں اور اس کی ضد عدل اور استقامت ہے۔ اعتدا کے کچھ دوسرے معانی ہیں : بگاڑ پیدا کرنا اور نقصان پہنچانا۔
فریب اور دھوکہ۔ اس کی ضد امانت ہے۔ اس کے اصل معنی "النقص" یعنی گھٹانے اور کم کرنے کے ہیں؛ کیوں کہ خیانت کرنے والا اپنے پاس بطور امانت رکھی ہوئی چیز کو گھٹا دیتا ہے اور اسے ہوبہو ادا نہیں کرتا۔ ویسے یہ لفظ عہد توڑنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
خُيَلاء (خاء کے پیش نیز زیر ، دونوں کے ساتھ): تکبر، خودپسندی اور لوگوں کو حقیر جاننا۔
اسراف کے معنی ہیں کسی شے میں افراط سے کام لینا۔ اس کے اصل معنی ہیں: کسی بھی شے میں حد سے تجاوز کرنا۔ اس کی ضد میانہ روی اور اعتدال ہے۔ اسراف کے معنی فضول خرچی کرنے کے بھی آتے ہیں اور "المُسْرِفُ" فضول خرچ کرنے والے کو کہا جاتا ہے۔ لغت میں اسراف کے یہ معانی بھی آتے ہیں: نظر انداز کرنا، بے توجہی برتنا، تلف کرنا، ضائع کرنا، رائيگاں کرنا، بگاڑنا، غلو کرنا اور کاٹنا۔
حد سے تجاوز کرنا۔ 'مفرط' حد سے تجاوز کرنے والے کو کہا جاتا ہے۔ 'افراط' کے معنی آگے کرنے اور جلدی کرنے کے بھی آتے ہیں۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو اس کی جگہ سے ہٹا دینا۔ تجاوز کرنے کو افراط کا نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ حد سے تجاوز کرنے والا کسی چیز کو اس جگہ سے ہٹا دیتا ہے، جو اس کے لیے موزوں تھی۔ 'إفراط' کا استعمال ان معانی میں بھی ہوتا ہے: غلو کرنا، زیادتی کرنا اور کسی پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ ڈالنا۔
ظلم : جور اور حد کو پار کرنا۔ اس کی ضد عدل ہے۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو اس کی اصل جگہ سے ہٹاکر کہیں اور رکھ دینا۔ اس کے ایک معنی تعدی کے بھی ہیں۔
الإِجْرامُ: جرم کا ارتکاب کرنا۔ کہا جاتا ہے : ”أَجْرَمَ الرَّجُلُ“ یعنی آدمی نے گناہ کا ارتکاب کیا یا کوئی جرم کیا۔ "الجُرْمُ" اور "الجَرِيمَةُ" کے معنی گناہ اور پاپ کے ہیں۔ ’اجرام‘ کا لفظ زیادتی اور ظلم کرنے کے لیے بھی آتا ہے۔ ویسے یہ لفظ "الجَرْم" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : کاٹنا۔ جب کہ ایک قول کے مطابق اس کے معنی کمانے کے ہیں۔
السفاهة: نادانی۔ ’سفاہت‘ کی ضد "الحِلْمُ" یعنی بردباری اور "الرُشْدُ" یعنی ہوش مندی ہے۔ سفاہت کے اصل معنی ہیں: ہلکا پن، حرکت اور طیش۔ ایک قول کی رو سے اس کے معنی ہیں: میلان اور اضطراب۔ اسی سے کم عقل انسان کو ’سفیہ‘ کہا جاتا ہے، کیوں کہ وہ مضطرب و پریشان ہوتا ہے۔
العدوان: ظلم۔ عدوان کا لفظ ”التعدي“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: حد سے تجاوز کرنا۔ عدوان کی ضد عدل اور استقامت آتی ہے۔ جب کہ’عداوت‘ کے معنی ہیں: اس شخص کے ساتھ برائی کا ارادہ کرنا، جس سے آپ بغض رکھتے ہیں اور اسے ناپسند کرتے ہیں۔ یہ جھگڑا کرنے اور نقصان پہنچانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
العَجَلَةُ: سرعت۔ اس کی ضد "التَّأَخُّرُ" یعنی پیچھے رہنا، "التَّأْجِيلُ" یعنی مدت مقرر کرنا اور "الإمْهالُ" یعنی مہلب دینا ہے۔ یہ اصل میں "الإعْجال" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی جلدی کرنے کے ہیں۔
الغَدْرُ: عہد توڑنا اور اسے پورا نہ کرنا۔ کہا جاتا ہے : ”غَدَرَ الرَّجُلُ، غَدْراً وغُدْراناً“ یعنی اس نے عہد توڑ دیا اور اسے پورا نہیں دیا۔۔ اس کی ضد وفاداری اور امانت داری ہے ۔ ’غَدر‘ کے اصل معنی ہيں: چھوڑدینا اور باقی نہ رہنا۔
الغُرورُ: دھوکہ اور باطل۔ اس کے اصل معنی "النُّقْصانُ" یعنی کمی کے ہیں۔ ویسے یہ "الغِشّ" یعنی فریب کرنے اور "التَّلْبِيس" یعنی عیب چھپانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
العُنْفُ: شدت اور قوت۔ "العَنِيفُ" اس شخص کو کہتے ہیں، جس کے اندر نرمی نہ ہو۔ "العُنْفُ" کی ضد "الرِّفْقُ " یعنی نرمی اور "اليُسْرُ" یعنی آسانی ہے۔ یہ اصلا "الاعْتِناف" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ناپسندیدگی اور مشقت کے ہیں۔
عناد: ٹکرانا اور قبول نہ کرنا۔ اس کے اصل معنی ٹیڑھے ہونے، ہٹنے اور منحرف ہونے کے ہیں۔ عناد کے اصل معنی حق سے ہٹنے کے ہیں۔
الفُحْشُ: قبیح اور برا قول یا فعل۔ اس کے اصل معنی زیادہ کرنے اور حد پار کرنے کے ہيں۔
شدت اور سختی۔ اس کی ضد اخلاق، طبیعت، فعل، بات چیت اور طرز زندگی میں رقت ہے۔
سوء : برائی اور فساد۔ سوء حزن وغم کو بھی کہتے ہیں۔ یہ نقصان اور تکلیف کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ہر وہ چیز جو ناپسند کی جائے، وہ سوء (برائی) ہے۔ سوء کے اصل معنی قباحت کے ہیں اور اس کی ضد حسن (خوب صورتی) ہے۔
لعنت کرنا : دھتکارنا اور دور کرنا۔ لیکن جب اس کا استعمال بندوں کی جانب سے ہو، تو اس کے معنی گالی گلوج کرنے کے ہیں۔
التَّقاطُعُ: الگ ہو جانا۔ کہا جاتا ہے: "تَقاطَعَ النَّاسُ، تَقاطُعاً" یعنی لوگ الگ الگ ہو گئے اور ہر ایک نے اپنی الگ راہ لے لی۔ یہ دراصل ”القَطع“ سے ماخوذ ہے۔ اس کے معنی ایک دوسرے کو چھوڑ دینے کے بھی آتے ہیں۔ اس کی ضد ”التواصل“ (باہم ملنا) اور ”الترابط“ (ایک دوسرے سے جڑنا) ہیں۔
ہر وہ بات جو اپنی حدود سے نکل جائے اور یوں بُری اور قابلِ مذمت ہوجائے۔
ہر وہ بری بات جس سے تنقیص اور اہانت مقصود ہو۔
بیوی کو دلی طور پر شوہر سے متنفر کرنا۔
کسی ایسے قول و فعل کا مرتکب ہونا جسے معیوب ومذموم سمجھا جاتاہے۔
اپنے محرم رشتوں اور اہل و عیال کے حوالے سے بے حمیّت و بے غیرت ہونا۔
عبادت میں غلو کرنا، ترکِ دنیا کرنا اور لوگوں سے کنارہ کش ہوجانا۔
عہد توڑ دینا اور اُسے پورا نہ کرنا۔
مال کو اس کے مالک کی موجودگی میں بغیر کسی عوض کے زبردستی کھلم کھلا چھین لینا ۔
اپنے آپ کو برتری اور فوقیت دیتے ہوئے حق کو قبول نہ کرنا، لوگوں کو حقیر سمجھنا اور بڑا بننے کی کوشش کرنا۔
انسان کے عیبوں کو ظاہر کرنا اور حکم وقت کے حکم پر لوگوں کے سامنے ان عیبوں کو بیان کرنا، اس انسان نیز اس جیسے لوگوں کی زجر وتوبیخ کی خاطر۔
دوسروں کو ان کے علم اور رضامندی کے بغیر چوری چھپے دیکھنا یا سننا۔
متکبر اور خودپسند شخص کی چال۔
بطورِ امانت سونپی گئی شے میں خیانت کرنا۔
انسان کا اپنے آپ کو یا اپنے کسی قریبی شخص کو کسی دنیوی منفعت میں کسی اور شخص پر، جس کا اس میں کوئی حق یا ضرورت ہو، ترجیح دینا۔
دوسرے کے لیے برائی کو چھپانا اور خیر کو ظاہر کرنا، نیز دوسروں سے معاملہ کرنے میں مکر وفریب سے کام لینا۔
مرد کا نسوانیت کے اوصاف کے ساتھ مشابہت کرنا۔
شدید غصہ جس کے ساتھ اس شے کی ناپسندیدگی اور اس پر عدمِ رضا بھی ہو۔
کسی عیب کی وجہ سے دوسروں کا کسی قول یا فعل کے ذریعے مذاق اڑانا۔
کسی دوسرے کو لاحق ہونے والے ضرر یا اذیت پر نفس کا خوش ہونا۔
اپنے پاس موجود مال یا دوسروں کے مال کے حصول سے پہلے کی شدید حرص اور اس کے حاصل ہو جانے کے بعد اسے دوسروں سے روکنا۔
تکبر و سرکشی میں حد سے آگے بڑھنا اور فساد انگیزی و نافرمانی میں مبالغہ کرنا۔
ملاقات کے وقت مسکراہٹ کی کمی اور ناپسندیدگی کے اظہار کی وجہ سے چہرے کا منقبض (افسردہ) ہونا۔
نفس کا کسی چیز کی خواہش کرنا اور اس کے حصول کے لیے حریص ہونا۔
کسی دوسرے شخص کی طرف سے لاحق ہونے والی کسی برائی کے سبب جس کو دفع کرنے میں وہ عاجز ہو، دل میں پیدا ہونے والا پوشیدہ غصہ۔
مسلمانوں کی جماعت سے الگ ہو جانا اور حق کی مخالفت کرنا۔
دل کى سختی، معاملات میں بدخلقی اور دوسروں سے دورى کو جفا کہتے ہیں ۔
دل کى ایسی سختى ہے جو انسان کو بدخلقی اور بدسلوکى کى طرف لے جائے۔
کسی شے کو آراستہ کرنا اور لیپا پوتی کرکے اس کو خلافِ حقیقت پیش کرنا۔ (2)
غلام کا اپنے آقا سے دانستہ طور پر سرکشی کرتے ہوئے بھاگ کر شہر سے نکل جانا۔
کام چھوڑ دینا اور بیکار بیٹھنا۔
بری گفتگو اگرچہ وہ سچ ہی ہو۔