والدین کی اطاعت کرنا، ان کی حیات نیز وفات کے بعد بھی قول و فعل کے ذریعہ ان کے ساتھ حسن سلوک کرنا۔
ترکہ میں ورثاء کے حقوق متعین کرنا اور ان کے حق داروں میں انہیں بانٹنا۔
کفاءت کے لغوی معنی ہیں ایک جیسے ہونا اور برابر ہونا۔ یہ لفظ دو چیزوں کے درمیان مقابلے کے لیے بھی آتا ہے۔
البغاة: یہ ’باغ‘ کی جمع ہے جس سے مراد ظلم و زیادتی کرنے والا ہے۔ ’بغي‘ کے حقیقی معنی ہیں حد سے تجاوز کرنا۔
ذمي : یہ ایک لفظ ہے جو "الذِمَّة" کی جانب منسوب ہے اور جس کے معنی ہیں صاحب ذمہ۔ ذمہ کے معنی عہد و امان کے ہیں۔
جہاد : کوئی کام کرنے یا کوئی بات کہنے میں پوری توانائی اور طاقت لگا دینا۔
وہ مجاہد اور رضاکار جنگجو جن کا لشکر کے رجسٹر میں کوئی حصہ (تنخواہ) مقرر نہ ہو اگرچہ وہ مالدار ہوں۔
معابد، ’مَعْبَد‘ کی جمع ہے۔ یہ جائے عبادت کو کہتے ہیں۔ عبادت، طاعت و قربت کو کہتے ہیں۔ جب کہ عبادت کے اصل معنی خاکساری، فروتنی، نرمی، خضوع اور تابع داری کے ہیں۔
البَغْيُ (بغاوت) : ظلم و زیادتی۔ اس کے اصل معنی فساد کے ہیں، جیسا کہ عرب کے لوگ کہتے ہیں : "بَغَى الـجُرْحُ" یعنی زخم بگڑ گیا۔
قتال : زور آزمائی اور آپس میں جنگ کرنا۔ قتل کے اصل معنی مار دینے یعنی جسم سے روح کو الگ کر دینے کے ہیں۔
الغِيلة : دھوکہ اور بے خبری۔ کہا جاتا ہے: ”قُتِلَ فُلانٌ غِيلَةً“ یعنی فلاں شخص دھوکے میں قتل کردیا گیا۔ "اغتیال" کے اصل معنی ہیں کسی شے کو ایسے لے لینا کہ کسی کو کچھ پتہ ہی نہ چلے۔
قائد : وہ شخص جو کسی دوسرے شخص سے آگے ہو اور چلنے میں اس کی رہنمائی کررہا ہو۔ چاہے اس کا ہاتھ تھامے ہوئے ہو یا پھر اس کی سواری کی لگام کو تھام رکھا ہو۔ اس کی ضد ’سائق‘ ہے۔ ’قائد‘ کا اطلاق ’امیر لشکر‘ پر بھی ہوتا ہے۔
جزیہ ادا کرنے اور اسلام کے احکام کی پابندی کرنے کی شرط پر بعض کافروں کو ان کے کفر پر باقی رہنے دینا اور ان کی جان ومال کی حفاظت کرنا۔
سر زمین عرب اور ان کی اقامت کی جگہ۔ اس کی حد بندی میں مختلف اقوال پائے جاتے ہیں، بعض نے کہا: یمن کے عدن ابین سے لے کر اطراف شام تک اور طیء کے دوپہاڑ-أَجَأ وَسَلْمَى- طول میں شہر حائل کے قریب اور عرض میں جدہ اور اس کے اطراف بحر احمر کے کنارہ سے عراق کے دیہی علاقوں تک یعنی اس کے کھیتوں تک ہے۔اور بعض نے کہا کہ اس سے مراد حجاز کی جانب لمبائی میں حفر ابی موسی جو آج حفرِ باطن کے نام سے معروف ہے ـــــــ سے لے کر تہامہ کے آخر تک ہے اور چوڑائی میں سنگ لاخ یبرین ـــــــ جو احساء کے برابر ہے اور اسی کے تابع ہے ـــــــ سے لے کر عراق میں شہر سماوہ کے آخری سرا تک پھیلا ہوا ہے۔ اسے جزیرۂ عرب اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ خلیج عرب، بحر حبشہ اور دجلہ و فرات نے اس کا احاطہ کیا ہوا ہے۔
الذل: کمزوری اور رسوائی۔ ’ذل‘ کی ضد عزت وقوت آتی ہے۔ ذل کے اصل معنی نرمی اور آسانی کے ہیں۔ یہ فرماں بردار ہونے اور سر تسلیم خم کر دینے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
الإِرْهابُ: خوف دلانا اور گھبراہٹ میں مبتلا کرنا۔ یہ اصل میں "الرَّهْبَة" سے لیا گیا ہے، جس کے معنی خوف کے ہیں۔ یہ دھمکانے اور مرعوب کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
الوَفاءُ: عہد پورا کرنا۔ اس کی ضد "الغَدْرُ" یعنی عہد توڑنا ہے۔ اس کے اصل معنی پورا اور مکمل ہونے کے ہیں۔
طاعون : عام مرض اور ایک ایسی وبا جس سے انسان کا مزاج اور بدن بگڑ جاتا ہے۔ اس کا اطلاق وبائی بیماری سے ہونے والی ہلاکت پر بھی ہوتا ہے۔
ایسی محفوظ جگہ میں پناہ لینا جہاں دشمن نہ پہنچ سکے۔
مالِ غنیمت سے پانچواں حصہ نکالنا۔
ہر وہ شخص جو دشمن کے قبضے میں آجائے، خواہ جنگ کے دوران یا عام حالات میں۔
دشمن کافر جن کے اور مسلمانوں کے مابین کوئی عہد یا عقد ذمہ نہ ہو۔
حاکمِ وقت یا اس کے نائب کا رعایا میں سے کسی ایک یا ایک سے زیادہ لوگوں کو جہاد کے لئے طلب کرنا۔
کسی متعینہ مدت کے لئے کافروں کے خلاف جہاد کو چھوڑ دینا ۔
اگلی اور پچھلی شرمگاہ کے اطراف سخت بالوں کا اگنا۔
کسی ملک کا سب سے بڑا حکومتی منصب۔
مالِ غنیمت میں سے کسی مخصوص شخص کو مخصوص حصہ دینا۔
کسی شخص کو ایسی سزا دینی اور اس انداز میں تادیب کرنا جو اس کے نفس پر شاق ہو اور اسے درد پہنچائے۔ (2)
ہر طرح کے آلات جنگ و قتال
وہ گھر جس میں عیسائی عبادت گزار بیٹھتے ہیں تاکہ لوگوں سے الگ ہو کر عبادت میں منہمک ہوسکیں۔
جنگجو کو مالِ غنیمت میں سے اس کے حصے سے کچھ زائد دینا۔
مسلمانوں کے حکمران یا اس کے نائب کی اجازت سے حربی کافروں سے لڑنے کے لئے ان کے علاقوں میں انہیں دعوتِ جنگ دینا۔
مال کی ایک معلوم مقدار جسے حکومت اس زمین پر لاگو کرتی ہے جسے مسلمانوں نے کافروں سے از طریق صلح یا پھر بذریعہ غلبہ حاصل کیا ہو۔
عہد و پیمان قائم کرنے کے بعد اسے توڑ دینا۔
قمری سال کا ساتواں مہینہ
عہد توڑ دینا اور اُسے پورا نہ کرنا۔
اللہ کی راہ (جہاد) میں دشمن سے قتال کرنے پر ابھارنا اور لوگوں کو اس کی ترغیب دینا۔
کسی شے کے آگے جھکنا، اس کی مکمل تابع داری کرنا اور اس سے مرتب ہونے والے سارے امور کو بلا تردد قبول کرنا۔
آقا کا اپنی کسی مملوکہ باندی کو جماع کے لیے منتخب کرنا۔
دشمن سے لڑنے کے لئے کسی اور سے اعانت اور مدد مانگنا ۔ (2)
میدان جنگ میں دشمن سے مزاحمت کرنا اور اس پر غالب آنے کی کوشش کرنا۔
ہر وہ زمین جس میں کفر کے احکام (قوانین) کا غلبہ ہو، اور اس میں مسلمانوں کی حکمرانی اور ان کا زور نہ چلتا ہو۔
وہ لباس جسے جنگجو دشمن کے وار سے بچنے کے لیے پہنتا ہے۔
مسلمانوں کا کفّار پر قہر اور غلبہ کے ذریعہ غالب آنا اور ان کے علاقوں پر قابض ہو جانا۔
کسی دوسرے سے شدید ضرورت کے وقت میں مدد طلب کرنا۔
عیسائیوں کے ہاں ایک لقب جس کا اطلاق 'قسیس' سے اوپر اور 'مطران' سے نچلے درجے کے عالمِ دین پر ہوتا ہے۔
بطورِ امانت سونپی گئی شے میں خیانت کرنا۔
ہر وہ مال اور اسی طرح کی دیگر فائدہ مند چیز جو بغیر لڑائی کے کفار سے مسلمانوں کو مل جائے۔
کسی دوسرے کے خاص معاملہ میں اس کی اجازت کے بغیر آگے بڑھنا یا کوئی فیصلہ کرنا ۔
جنگجو کا اپنے دشمن کو پیٹھ پھیر کر بھاگ جانے کو ظاہر کرنا تاکہ وہ دوبارہ پلٹ کر اس پر حملہ آور ہوسکے۔
دشمن کی جان و مال لینے کے لئے اس پر اچانک حملہ کرنا اور اس سے دودو ہاتھ کرنا۔
زخمی کو مکمل طور پر قتل کرنے میں جلدی کرنا۔
کسی شخص کا اپنے آپ کو بطورِ قیدی دشمن کے حوالے کردینا۔
ایسا شخص جو کسی دوسرے کے لئے کچھ معاوضے پر کام کرتا ہو۔
ایک عمارت کو دوسری عمارت پر بنانا، بلند کرنا۔
شعلے اگلتی آگ کا کسی چیز پر اثر کرنا۔
کسی آزاد انسان کو مملوکہ غلام بنانا۔
رات کے وقت غفلت کی حالت میں دشمن پر حملہ آور ہوکر اس سے لڑائی کرنا۔
ناپنے کا ایک شرعی پیمانہ جس کی مقدار بارہ صاع ہوتی ہے۔ موجودہ دور کے لحاظ سے یہ 33 لیٹر یا 26 کیلو گرام کے مساوی ہے۔
مجاہد کو مال اور اسلحہ وغیرہ دے کر تیار کرنا اور اسے دشمن سے لڑنے کے لئے بھیجنا۔
کسی شے کو چھپانا اور اسے بیان کرنے سےخاموشی اختیار کرنا۔
کسی چیز کو دوسرے کے ہاتھ سے اُس کے حق وغیرہ کی ادائیگی کرکے چھُڑانا۔
قیدیوں کو دشمن سے چھڑانا۔
حاکم سے عطیہ طلب کرنا اور اسے مانگنا چاہے وہ مال ہو یا کوئی اور شے ۔ (2)
حاکم یا نائب حاکم کا غیر مسلموں سے کسی عوض یا بغیر عوض کے، بقدرِ ضرورت ایک معلوم مدت تک جنگ بندی پر معاہدہ کرنا۔