وہ مجاہد اور رضاکار جنگجو جن کا لشکر کے رجسٹر میں کوئی حصہ (تنخواہ) مقرر نہ ہو اگرچہ وہ مالدار ہوں۔
ذمي : یہ ایک لفظ ہے جو "الذِمَّة" کی جانب منسوب ہے اور جس کے معنی ہیں صاحب ذمہ۔ ذمہ کے معنی عہد و امان کے ہیں۔
معابد، ’مَعْبَد‘ کی جمع ہے۔ یہ جائے عبادت کو کہتے ہیں۔ عبادت، طاعت و قربت کو کہتے ہیں۔ جب کہ عبادت کے اصل معنی خاکساری، فروتنی، نرمی، خضوع اور تابع داری کے ہیں۔
جزیہ ادا کرنے اور اسلام کے احکام کی پابندی کرنے کی شرط پر بعض کافروں کو ان کے کفر پر باقی رہنے دینا اور ان کی جان ومال کی حفاظت کرنا۔
سر زمین عرب اور ان کی اقامت کی جگہ۔ اس کی حد بندی میں مختلف اقوال پائے جاتے ہیں، بعض نے کہا: یمن کے عدن ابین سے لے کر اطراف شام تک اور طیء کے دوپہاڑ-أَجَأ وَسَلْمَى- طول میں شہر حائل کے قریب اور عرض میں جدہ اور اس کے اطراف بحر احمر کے کنارہ سے عراق کے دیہی علاقوں تک یعنی اس کے کھیتوں تک ہے۔اور بعض نے کہا کہ اس سے مراد حجاز کی جانب لمبائی میں حفر ابی موسی جو آج حفرِ باطن کے نام سے معروف ہے ـــــــ سے لے کر تہامہ کے آخر تک ہے اور چوڑائی میں سنگ لاخ یبرین ـــــــ جو احساء کے برابر ہے اور اسی کے تابع ہے ـــــــ سے لے کر عراق میں شہر سماوہ کے آخری سرا تک پھیلا ہوا ہے۔ اسے جزیرۂ عرب اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ خلیج عرب، بحر حبشہ اور دجلہ و فرات نے اس کا احاطہ کیا ہوا ہے۔
الذل: کمزوری اور رسوائی۔ ’ذل‘ کی ضد عزت وقوت آتی ہے۔ ذل کے اصل معنی نرمی اور آسانی کے ہیں۔ یہ فرماں بردار ہونے اور سر تسلیم خم کر دینے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
وہ گھر جس میں عیسائی عبادت گزار بیٹھتے ہیں تاکہ لوگوں سے الگ ہو کر عبادت میں منہمک ہوسکیں۔
عہد و پیمان قائم کرنے کے بعد اسے توڑ دینا۔
کسی شے کے آگے جھکنا، اس کی مکمل تابع داری کرنا اور اس سے مرتب ہونے والے سارے امور کو بلا تردد قبول کرنا۔
عیسائیوں کے ہاں ایک لقب جس کا اطلاق 'قسیس' سے اوپر اور 'مطران' سے نچلے درجے کے عالمِ دین پر ہوتا ہے۔
ایک عمارت کو دوسری عمارت پر بنانا، بلند کرنا۔