كسی شے کا درجۂ کمال و تمام کو پہنچنا۔
ہر وہ چیز جس پر انسان اس قدر مضبوط ایمان رکھے کہ اسے اپنے دل میں اچھے سے بسالے اور اسے اپنا مذہب بنالے۔
انسان کا اللہ کے حکم کو بجا لانے کے ارادے سے وہ کام کرنا جس کا اسے حکم دیا گیا ہے اور اس کام سے رک جانا جس سے اسے روکا گیا ہے۔ خواہ امر و نہی کا تعلق قول سے ہو یا عمل سے ہو یا پھر اعتقاد سے۔
اکراہ کے معنی ہيں کسی ایسے کام پر مجبور کرنا جو اسے پسند نہ ہو۔ کہا جاتا ہے : ”أَكْرَهْتُ فُلاناً، إِكْراهاً“ یعنی میں نے اسے ایسے کام پر مجبور کیا، جو اسے پسند نہيں تھا۔ یہ لفظ لازم قرار دینے کے لیے بھی آتا ہے۔ ویسے اصل میں یہ کلمہ ’الكُرْهِ‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی بغض رکھنے کے ہیں۔ اسی طرح یہ انکار کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
استنباط : یہ "أَنْبَطَ الماءَ، إنْباطاً" سے استفعال کے وزن پر ہے، جس کے معنی ہیں پانی نکالنا۔ اس کی اصل "النَّبَط" ہے۔ کنواں کھودنے پر پہلے پہل جو پانی نکلتا ہے اسے ’نبط‘ کہا جاتا ہے۔
عذر: وہ دلیل جس کی بنا پر معذرت کی جاتی ہے۔ ہر وہ شے جو ملامت ختم کرے، اُسے عُذر کہتے ہیں۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کا اپنی جانب سے ازالہ کر دینا۔
رُکْن : بنیاد اور کنارہ۔ کسی شے کے ارکان سے مراد اس کی گوشے اور بنیادیں ہیں، جن کے سہارے وه کھڑی اور قائم ہوتی ہے۔ رکن کے معنی کسی شے کے ستون اور بنیاد کے بھی آتے ہیں۔ رکن کا لفظ دراصل "الرَّكْنِ" سے مشتق ہیں، جس کے معنی ہیں قوت اور ثبوت۔
فرض کے لغوی معنی کاٹنے کے ہیں۔ اس کے ایک معنی لازم قرار دینے اور ایک معنی معین و مقرر کرنے کے بھی ہیں۔
واجب : لازم اور ثابت۔ وجوب کے معنی لزوم اور ثبوت کے ہيں۔ یہ لفظ گرنے اور واقع ہونے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
العَرَبِيَّةُ: وہ زبان جسے عرب کے لوگ بولتے ہیں، جو لوگوں کی ایک نسل ہے اور جس کا اطلاق عجم کے مقابلے میں باقی لوگوں پر ہوتا ہے۔ اس کلمہ کی اصل "التَّعْرِيب" ہے، جس کے معنی بیان کرنے، واضح کرنے اور ظاہر کرنے کے ہیں۔
علم : جانکاری۔ اس کی ضد جہل ہے۔ علم کے دیگر معانی میں ادراک اور اعتقاد بھی شامل ہیں۔
فسخ : زائل کرنا، اٹھانا، توڑنا اور کھولنا۔ اس کے ایک معنی باطل کرنے کے بھی ہیں۔
جہل، علم کی ضد ہے۔ اس کے کچھ دوسرے معانی ہیں : بے وقوفی اور بے حماقت کے ساتھ تصرف۔
جس پر کسی شے کا وجود موقوف (منحصر) ہوتا ہے، اور وہ (رکن) اس شے میں داخل ہوتا ہے، جیسے وہ امور جن پر صحتِ اعتقاد موقوف ہوتی ہے۔
دلیل : کسی چیز کا نشان۔ دلیل اسے کہتے ہیں جس سے استدلال کیا جائے۔ یہ لفظ دلالت کرنے والے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق دلیل کسی چیز کی طرف رہنمائی کرنے والے اور راستہ بتانے والے کے ہیں۔
افتاء : سوال کا جواب دینا۔ کہا جاتا ہے : ’’أفتيته، فتوى، وفتيا‘‘ یعنی میں نے اسے اس کے سوال کا جواب دیا۔ اس کے معنی مشکل بات کی وضاحت کرنے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : ’’أفتاه في الأمر‘‘ یعنی اس نے اس معاملے کو اس کے لیے واضح کیا۔
مطلقہ کى عدت کا شرعی طور پر مقرر کردہ وقت ختم ہو جانا۔
استطاعت کے باوجود کسی کام کا نہ کرنا خواہ ایسا ارادتاً کیا جائے یا بلا ارادہ۔
غسل کرتے وقت آدمی کا اپنے پورے جسم پر پانی ڈالنا۔
وہ مفادات و مصالح جو دین و دنیا کے قیام میں ضروری ہیں بایں طور کہ اگر وہ ضائع ہوجائیں یا ان میں سے کچھ ضائع ہوجائے تو زندگی خراب یا بری طرح متاثر ہو جائے۔
دو پہلوؤں میں سے ایک کی جانب ایسا رجحان کہ دوسرا پہلو متروک بن جائے۔
کسی چیز کے کرنے یا نہ کرنے کا پکاّ ارادہ۔
لفظ کو اس کے ظاہری معنی سے ہٹا کر کسی دوسرے ایسے معنی کی طرف پھیر دینا جو اس سے مختلف ہو۔
ایسا لفظ جس کے معنی میں شبہ ہو جائے اور کسی معنی کی تعیین نہ ہو بلکہ اسے دوسرے الفاظ واضح اور بیان کریں۔
قطعی حجت جو علم کا فائدہ دے اور وہ دلیل جس سے حق واضح ہوجائے۔
تفکر اور تدبّر سے کسی چیز کی حقیقت کا تصوّر اور اس کا ادراک کرنا۔
جس کا لفظ ایک اور معنی متعدد ہو اسے مشترک کہا جاتا ہے۔
کسی شے کو مضبوط کرنا اور اس میں فساد اور خلل واقع ہونے کو روکنا۔
کسی شے کے اثبات یا نفی کے لیے دلیل قائم کرنا۔
لفظ کا ایک وضع کے اعتبار سے ان تمام اشیا کا احاطہ کرنا جن کے لیے اس کا استعمال درست ہو۔
بغیر کسی توقف اور انقطاع کے چیزوں کا یکے بعد دیگرے آنا۔
کسی چیز کی تمام یا اکثر جزئیات کی تلاش اور تحقیق کرنا، تاکہ ان جزئیات کا حکم اس کلی پر لگایا جائے جو ان جزئیات کو شامل ہو۔
دلائل میں تعارض کے سبب کسی مجتھد کا اجتہادی امور میں ترجیح سے رک جانا۔
إلّا اور اس کے اخوات کے ذریعے لفظ عام کے حکم سے اس کے کسی مدلول کو خارج کرنا۔
غامض اور غیر واضح ہونا۔
کلام کو اس طرح پیش کرنا کہ اس میں کئی معانی کا احتمال پایا جائے۔
مدعی یا گواہ کی طرف سے ایسی بات کا صادر ہونا جو اس کے دعویٰ یا گواہی کے بطلان کو مستلزم ہو، خواہ اس کا تعلق حقوق اللہ سے ہو یا حقوق العباد سے۔
کسی نص یا اجماع سے ثابت شدہ حکم کی علت کا استنباط کرنا۔
وہ لفظ جو کسی محدود شے پر دلالت کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہو۔
شے کا اس کے حقیقی یا معمول کے وقت یا جگہ کے بعد آنا۔
شے کو اس کے شرعی طور پر مقررہ وقت یا متعینہ جگہ کے بعد کرنا۔
وہ معنی جس پر لفظ دلالت کرے، بولنے والے شخص کی صراحت کے بغیر ۔
بلا استدلال اور غور و فکر کے نفس میں ابتدائی طور پر حاصل ہونے والی معرفت۔
کسی شے کا وجود خود اپنے وجود پر موقوف ہونا خواہ کسی واسطہ سے ہو یا بغیر واسطہ کے ہو۔
ایسے الفاظ جن میں صحیح اور غلط دونوں معانی کا احتمال ہو؛ بایں طور کہ تفصیل اور توضیح طلب کرنے کے بعد ہی ان کے معانی کا ادراک ہوسکے۔
کسی شے میں ایک سے زائد معانی پائے جانے کا امکان۔
جس کا خارج میں وجود ممکن نہ ہو، مگر دماغ اس کا اندازہ کر سکتا ہے۔
حواسِ خمسہ میں سے کسی حاسہ کے ذریعے کسی شے کا ادراک کرنا، جیسے سونگھنے یا چھونے وغیرہ کے ذریعے طہارت کو ختم کرنے والے نواقض میں سے کسی ناقض کے حصول کو محسوس کرنا۔
جو کسی شے کو وجود دیتی ہے یا جو کسی دوسری شے کے حصول کا سبب بنتی ہے۔
ہر وہ قضیہ، جس سے قیاس کی صورت تشکیل پاتی ہے خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا۔
لفظ کا کسی ایسے معنی پر دلالت کرنا جو اس کے مسمى سے خارج ہو اور اس کا لازم ہو۔ (1)
لفظ کی تفسیر اس کے بعض مفہوم یا اس کے معنی کے ایک جز کے ساتھ کرنا۔
لفظ کی تفسیر اس کے پورے معنیٰ کے ساتھ کرنا۔
وہ علم جو غور و فکر اور استدلال سے حاصل ہوتا ہے۔
جس کا معنی ایک اور لفظ مختلف ہو۔
دو چیزوں کا کسی معنی میں یکجا ہونا۔
وہ قضایا اور مقدمات جو انسان کو اس کی عقلی قوت کی وجہ سے حاصل ہوتے ہیں اور اس میں کسی ایسے سبب کا دخل نہیں ہوتا جس سے تصدیق لازم آئے۔
اسماء اور مدلولات کا ایک دوسرے سے مختلف اور متغایر ہونا۔
ایک ہی مسمیٰ (وجود) کے کئی نام ہونا۔
ذہن میں کسی شے کی شکل کا آنا اور اس پر نفی یا اثبات کا حکم لگائے بغیر اس کی ماہیت کے مفہوم کا ادراک ہونا۔
کلام کو اس کے وضع کردہ اصلی معنی میں استعمال کرنا۔
’ظاهِر‘: وہ لفظ جو دو یا دو سے زیادہ معانی کا احتمال رکھتا ہو تاہم ان میں سے کسی ایک معنی کے لیے اس کا استعمال زیادہ راجح ہو۔
وہ الفاظ اور عبارات جو متکلم کی مراد اور اس کے تصرّف کی نوع جیسے بیع وغیرہ پر دلالت کرتی ہیں۔(2)
جس میں اپنی ذات کے اعتبار سے صدق و کذب کا احتمال پایا جاتا ہو۔
وہ ادراک جس کے حصول کے لیے عقل کو فکر و تامل اور استدلال کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہر وہ لفظ جو دوسرے لفظ سے اسم اور معنی کے لحاظ سے مختلف ہو جیسے انسان کا لفظ گھوڑے کے لیے متباین ہے۔