ایک ایسا گروہ جو بظاہر مسلمان ہونے کا دعوی کرتا ہے، لیکن اندر کفر چھپائے رکھتا ہے۔
کفار کی ایک جماعت، جو فرشتوں اور ستاروں کی پرستش کرتی ہے۔ جب کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اہلِ کتاب کا ایک گروہ ہے۔
کتابی کا اطلاق یہودی یا نصرانی پر ہوتا ہے۔
کافروں کا ایک گروہ جو آگ، سورج اور چاند کی عبادت کرتا ہے۔
وہ بدعتی گروہ اور فرقے جو مسلمانوں میں پیدا ہوئے۔
یہود و نصاری اپنے متعدد فرقوں کے ساتھ
خوارج کا ایک فرقہ جو عبداللہ بن اباض تمیمی کی طرف منسوب ہے۔
اشاعرہ، بدعتی متکلمین کا ایک فرقہ ہے، جو ابو الحسن علي بن إسماعيل اشعری کی طرف منسوب ہے۔ اس فرقے کے اصولوں کی ابتدا اہلِ کلام کے رجحانات سے ہوئی۔ پھر اس نے اپنے مذہب میں جہمیہ اور معتزلہ کے بہت سارے اصول درآمد کر لیے، بلکہ فلسفیوں کے اصول بھی شامل کر لیے اور بہت سے سے مقامات میں خود اشعری کے اقوال کی بھی مخالفت کی۔
وہ گروہ، جس نے علمِ کلام اور اس کے فلسفیانہ قواعد کو اعتقادی مسائل میں اپنا منہجِ استدلال بنایا۔
ایک مجوسی فرقہ جو یہ اعتقاد رکھتا ہے کہ کائنات کی تخلیق دو اصل چیزوں یعنی نور اور ظلمت سے ہوئی ہے۔
بت پرستی کی بنیاد پر قائم ایک مذہب، جس کا ظہور ہندوستان میں ہوا اور جسے ہندوستان کی اکثریت نے اپنایا ہوا ہے۔
ایک باطنی فرقہ جو مرزا غلام احمد ہندوستانی قادیانی کی طرف منسوب ہے، جس کی وفات 1908ء میں ہوئی اور جو ختم نبوت کا انکاری تھا اور اللہ تعالیٰ کو انسان کے مشابہ قرار دیتا تھا، تناسخِ ارواح و حلول کا قائل تھا اور جہاد کے حرام ہونے کی بات کہتا تھا۔
ایک وصف، جس کا اطلاق ہر اس شخص پر ہوتا ہے، جو عمل کو ایمان سے مؤخر (الگ) کرتا ہے اور اسے ایمان کے مسمی میں داخل نہیں کرتا۔
اہلِ بدعت کا ایک فرقہ جو عمرو بن عبید اور واصل بن عطاء کا پیروکار ہے۔ اس فرقے کے لوگہ پانچ اصولوں کے قائل ہیں، جو یہ ہیں: توحید، عدل، وعدہ و وعید، ایمان اور کفر کے مابین ایک مرتبے کا وجود اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر۔ انھوں نے دراصل ان اصولوں کے پردے میں بہت سے باطل معانی چھپا رکھے ہیں، جو ان کے متبادر شرعی معانی سے الگ ہیں۔
ایک تحریک جو محمد بن احمد بن عبد الله سوداني کی طرف منسوب ہے۔ سنہ 1302ھ میں وفات پانے والے اس شخص کا لقب مہدی تھا۔ اس نے دعوی کیا تھا کہ وہ معصوم اور مہدی منتظر ہے۔
ایک فلسفیانہ، ادبی اور الحادی مکتبِ فکر، جو اپنی توجہ فرد کے وجود اور اس کی خصوصیات کو ظاہر کرنے پر مرکوز رکھتا ہے۔
اباضیہ کا ایک فرقہ جو یزید بن انیسہ کا پیروکار ہے، جس کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ عجم سے ایک نبی بھیجے گا اور اس پر یک بارگی آسمان سے ایک کتاب نازل کرے گا۔
عبرانیوں، جو ابراہیم علیہ السلام اور ان کے فرزند اسرائیل (یعقوب علیہ السلام) کی ذریت سے ہیں، کا مذہب، جن کا گمان ہے کہ وہ موسی علیہ السلام کے مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔ یہ گمراہ لوگ ہيں، کیوں کہ انھوں نے اس بر حق دین میں تحریف کر ڈالی تھی، جو موسی علیہ السلام ان کے پاس لے آئے تھے۔
ایک اباحیت پسند یہودی فکری و اقتصادی تحریک جو لا مذہبیت، انفرادی ملکیت کے خاتمے اور پیدوار میں تمام لوگوں کی یکساں شراکت کی بنیاد پر قائم ہے۔
وہ اہلِ حق جو قرآن و سنت اور صحابہ و تابعین کے فہم کا تمسک رکھنے والے اور دنیا میں گمراہی اور فتنوں سے اور روزِ قیامت اللہ تعالیٰ کے عذاب سے محفوظ رہنے والے ہیں۔
لوگوں کی ایک جماعت، جس کا منہج باہر سے تھونپی جانے والی ہر قید یا تسلط سے آزاد ہوکر اس طرح عقلی استدلال کرنا ہے کہ عقل وحی وغیرہ کے بارے میں فیصلہ کن انداز میں کام کرے۔
اثنا عشریہ، شیعہ کے فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے، جو اہلِ بیت میں سے بارہ آدمیوں کی امامت کا عقیدہ رکھتا ہے۔ اس کے دعوے کے مطابق ان لوگوں کی امامت نبی ﷺ کی نص سے ثابت ہے اور ہر امام اپنے بعد والے کو اس کی وصیّت کرتا رہا ہے۔
ایک باطنی گروہ، جو اسماعیل بن جعفر صادق کی طرف منسوب ہے۔ اس فرقے کے افراد یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ محمد بن اسماعیل کی نسل سے ایک معصوم اور منصوص علیہ امام کا موجود ہونا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ تقیہ پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور تناسخ (یعنی مرنے کے بعد روح کے ایک جسم سے دوسرے جسم میں منتقل ہونے) کے بھی قائل ہیں۔
امامیہ ایک گمراہ شیعہ فرقہ ہے۔ یہ بارہ اماموں کے قائل ہیں، جو بھول چوک اور صغیرہ و کبیرہ گناہوں سے معصوم ہیں۔ یہ لوگ امام کے لوٹنے، غائب ہونے اور تقیہ کے استعمال وغیرہ پر ایمان رکھتے ہیں۔
بہائیت: ایک باطنی فرقہ ہے، جو کہ مرزا حسین علی شیرازی کی طرف منسوب ہے، جس کا لقب بہاء اللہ تھا۔ بہائی حلول و اتحاد، تناسخ اور خلود کائنات کے قائل ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ یہ انبیا کے معجزات اور جنت و جہنم کے بھی منکر ہیں۔
تیجانیہ: ایک صوفی سلسلہ، جس کی بنیاد احمد بن محمد تیجانی نے رکھی تھی۔
يہ فرقہ اسماعيلى شیعہ فرقے کی ایک شاخ ہے، جو كہ امام مستعلى كى امامت كی قائل ہے۔
ایک بت پرست مذہب، جس کا عقیدہ ہے کہ گوتم بدھ اللہ کا بیٹا ہے، جو انسانیت کو اس کے مصائب اور مشکلات سے نجات دینے والا ہے۔
ایک فرقہ، جس کا یہ عقیدہ ہے کہ لوگ اپنے افعال پر مجبور محض ہیں اور انھیں کوئی اختیار اور قدرت حاصل نہیں ہے۔
امامی شیعہ کا ایک فرقہ، جو جعفر بن محمد صادق کے پیروکار ہے۔ اس فرقے کے لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ قرآن تحریف شدہ ہے، ان کے ائمہ معصوم ہیں اور بجز چند کے باقی صحابہ (رضی اللہ عنہم) کافر ہیں۔
ایک بُت پرست اور شرکیہ مذہب جو ہندو مت سے نکلا ہے۔ اس کے ماننے والے تناسخِ ارواح اور خالق کے انکار وغیرہ کا عقیدہ رکھتے ہیں۔
متکلمین کا ایک گمراہ فرقہ، جو جَہْمْ بن صفوان کے پیروکار ہے، جو اللہ تعالی کے تمام صفات کا انکار کرتا ہے اور یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ ایمان مجرد معرفت کا نام ہے اور قرآنِ مجید مخلوق ہے، وغیرہ۔
خوارج کا ایک گروہ، جو کوفہ کے قریب ’’حروراء‘‘ نامی ایک مقام پر اکٹھا ہوا تھا۔
وہ لوگ جو گناہوں کی وجہ سے تکفیر کرتے ہیں اور مسلمانوں کے حکمرانوں اور ان کی جماعت کے خلاف خروج (بغاوت) کرتے ہیں۔
خالص اللہ کی عبادت کرنا اور بتوں کی پوجا سے اعراض کرنا۔
یہ ایک لقب ہے، جس کا اطلاق اہلِ بدعت أہلِ سنت والجماعت پر کرتے ہیں۔ ان کے دعوے کے مطابق اہل سنت تمام احادیث کو بغیر کسی تصحیح و تضعیف کی تمیز کے جمع کرتے ہیں۔ یا پھر اس لیے کہ یہ عام لوگ ہیں، جو کوئی سمجھ بوجھ اور معرفت نہیں رکھتے۔
ایک فرقہ جو اہل بیت کی حمایت اور ان سے محبت کا دعوے دار ہے۔ ساتھ ہی ابو بکر صدیق اور عمر فاروق رضی اللہ عنہما اور بجز چند ایک کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ سے براءت کا اظہار کرتا ہے، ان کی تکفیر کرتا ہے اور انھیں سب وشتم کا نشانہ بناتا ہے۔
سامر کی طرف منسوب ایک یہودی مذہبی گروہ۔ اس کے کچھ مخصوص عقائد ہیں جو یہودیت سے میل نہیں کھاتے۔
شیعی فرقوں میں سے ایک فرقہ، جو زید بن علی بن حسین کا پیروکار ہے۔ اس کا عقیدہ ہے کہ مرتکبِ کبیرہ مخلد فی النار ہوگا، ظالم حکمرانوں کے خلاف بغاوت جائز ہے اور ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کی خلافت صحیح ہے۔
یہ سلیمان بن جریر زیدی کے پیروکار ہیں، جو عثمان رضي الله عنه کو کافر گردانتے ہیں۔ (والعیاذ باللہ)
ایک ہندوستانی مذہبی جماعت، جو ایک نئے دین کی طرف دعوت دیتی ہے۔ اس کا خیال ہے کہ یہ اسلام اور ہندومت دونوں مذاہب کا آمیزہ ہے۔
’شیعہ‘ کا اطلاق دو معنی پر ہوتا ہے : ایک ایسا فرقہ جو آل بیت کی محبت کا دعوی کرتا ہے، مسلمانوں کے عقیدے و عمل کی مخالفت کرتا ہے اور ان سے جنگ کرتا ہے۔ دوسرا ’شیعہ‘ ہر اس آدمی کا نام ہے جس نے علی رضی اللہ عنہ کو ان سے قبل والے خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم پر فوقیت دی اور یہ خیال کیا کہ اہلِ بیت خلافت کے زیادہ حق دار تھے۔
ایک یہودی سیاسی تنظیم، جس کا مقصد فلسطین میں ایک یہودی مملکت کا قیام ہے۔
قومی یا انفرادی سطح پر زندگی کو غیر مذہبی بنیاد پر قائم کرنا۔
ایک باطنی اور تخریبی تحریک، جو حمدان بن اشعث نامی ایک شخص کی طرف منسوب ہے۔
متکلمین کا ایک فرقہ جو ابو منصور ماتریدی کار پیرو کار ہے۔ اس فرقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایمان صرف دل کی تصدیق کا نام ہے اور کلام اللہ سے مراد اللہ کا کلام نفسی ہے، جسے سنا نہیں جاسکتا۔ ساتھ ہی یہ لوگ عقل کو کتاب وسنت پر مقدم رکھتے ہیں۔
یہ ایک یہودی فکری و سیاسی خفیہ تنظیم ہے، جس کا مقصد کفر و فساد کی نشر و اشاعت کرنا اور دیگر مذاہب و اخلاقِ فاضلہ کے خلاف محاذ آرائی کرنا ہے۔
گمراہ ترین باطنی فرقوں میں سے ایک فرقہ جو ابو شعیب محمد بن نصیر نمیری کی طرف منسوب ہے، جو کہ حسن بن علی عسکری کا آزاد کردہ غلام تھا۔ اس فرقہ کا یہ ماننا ہے کہ علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ (نعوذ باللہ) الٰہ ہیں۔ یہ محارم اور حرام اشیا کے مباح ہونے کے بھی قائل ہیں اور آخرت کے دن کا انکار بھی کرتے ہیں۔
نصرانیت نصاری کا دین ہے، جو عیسی علیہ السلام کے پیروکار ہونے کا دعوی کرتے ہیں اور ان کی کتاب انجیل ہے۔
وہ فرقہ جو زبانی یا عملی طور پر علی رضی اللہ عنہ اور ان کے اہلِ بیت سے دشمنی رکھتا ہے۔
یہ ارسطو مقدونی (322 - 384 قبل مسیح) کے پیروکار ہیں، جو رب کے علم اور جسموں کو دوبارہ اٹھائے جانے کے انکار جیسے بہت سے باطل عقائد و افکار کا حامل تھا۔ انھیں یہ نام اس لیے دیاگیا، کیوں کہ ارسطو اپنے تلامذہ کو چلتے بھرتے تعلیم دیا کرتا تھا۔
زرتشتی ایک آتش پرست مذہب ہے، جو دو معبودوں کا عقیدہ رکھتا ہے۔ پہلا خیر کا معبود یعنی اہرمزدا اور دوسرا شر کا معبود یعنی اہرمن۔
ایک ایسا گروہ جو عالم کے ہمیشہ باقی رہنے اور اس کے کبھی فنا نہ ہونے پر ایمان رکھتا ہے۔
وسطیت: ’افراط و تفریط‘ یا ’غلو و تقصیر ‘پر مشتمل دو امور یا دو اطراف کے مابین اعتدال و توازن۔ کسی شے کے ’وسط‘ سے مراد اس کا معتدل حصہ ہے۔
-
الكُلّابِيَّةُ: ابن کُلاّب کی طرف نسبت ہے۔ اس سے مراد کُلّابیہ فرقہ ہے، اس فرقے کو یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ یہ لوگ عبد اللہ بن کُلاب القطّان البصری نامی ایک شخص کی پیروی کرتے ہیں۔
الكَرّامِيَّةُ: یہ 'كَرَّام' کی طرف نسبت ہے۔ 'كَرَّامِيَّة' سے مراد 'کرامیہ فرقہ' ہے۔ انہیں یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ یہ محمد بن کرّام نامی ایک شخص کی اتباع کرتے ہیں۔
نجَدات یہ نجْدَہ کی طرف منسوب ہے، اس سے مراد فرقۂ نجدات ہے۔ ان کا یہ نام اس لیے پڑا کیوں کہ یہ لوگ قبیلۂ بنی حنیفہ کے ایک نجدہ بن عامر حروری حنفی نامی آدمی کی پیروی کرتے ہیں۔
نجّاریہ یہ نجّار کی طرف نسبت ہے، اس سے مراد فرقہ نجّاریہ ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ اس فرقے کے لوگ الحسین بن محمد النجّار کے پیرو ہیں۔