وہ شخص جو نمازیوں کے آگے رہے تاکہ مقتدی اپنی نماز میں اس کی اقتداء اور متابعت کرسکیں۔
ملک کے ایسے اُمرا، سلاطین اور ان کے نائبین جن کی اطاعت ضروری ہوتی ہے۔
علم اور رائے رکھنے والے وہ لوگ جن کے سامنے مختلف امور ومسائل پیش کیے جاتے ہیں تاکہ ان میں وہ غور وفکر کریں اور ایک نتیجہ پر پہنچیں اور ان پر عمل درآمد ہوسکے۔
استخلاف : کسی کو اپنا نائب بنانا۔ کہاجا تا ہے ’’اسْتَخْلَفَ فُلانٌ فُلاناً في مالِهِ" یعنی فلاں نے فلاں شخص کو اپنے مال کا نائب، اپنا قائم مقام اور جانشین بنایا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کا عوض اور بدل بنانا۔
شوری : رائے لینا۔ اس کا استعمال مشورہ طلب معاملے کے لیے بھی ہوتا ہے۔ اصل میں یہ لفظ "الشَوْر" سے ہے، جس کے معنی ہیں کسی چیز کو نکالنا اور اس کا اظہار کرنا۔
بیعت : باہمی عہد و پیمان۔ اس کے معنی حکمران کی موافقت کرنے اور اس کی بات ماننے کے بھی آتے ہیں۔ اس کے حقیقی معنی ہیں: ایک چیز کو دوسری چیز کے سامنے رکھنا۔
کسی فرد یا گروہ کا اسلحہ کے زور پر لوگوں کو خوف زدہ کرنے، یا انھیں قتل کرنے یا ان کو لوٹنے کے لیے ان کے راستے میں آنا۔
الغَدْرُ: عہد توڑنا اور اسے پورا نہ کرنا۔ کہا جاتا ہے : ”غَدَرَ الرَّجُلُ، غَدْراً وغُدْراناً“ یعنی اس نے عہد توڑ دیا اور اسے پورا نہیں دیا۔۔ اس کی ضد وفاداری اور امانت داری ہے ۔ ’غَدر‘ کے اصل معنی ہيں: چھوڑدینا اور باقی نہ رہنا۔
الوَفاءُ: عہد پورا کرنا۔ اس کی ضد "الغَدْرُ" یعنی عہد توڑنا ہے۔ اس کے اصل معنی پورا اور مکمل ہونے کے ہیں۔
’الأُمَّة‘ جماعت۔ ایک قول کی رو سے اس سے مراد لوگوں کی ایک ایسی جماعت ہے، جس کی طرف کوئی رسول بھیجا گیا ہو، چاہے وہ ایمان لائی ہو یا کفر کی راہ اپنائی ہو۔ ’أمت‘ کے لفظ کا اطلاق اس نابغۂ روزگار عالم پر بھی ہوتا ہے، جو اپنے علم میں یکتا ہو۔ اس کے کچھ دوسرے معانی شریعت اور دین وغیرہ کے ہیں۔
حق کو تھامے رکھنا اور اس کی اتباع کرنا اور اہل حق سے جدا نہ ہونا اگرچہ وہ تعداد میں کم ہی کیوں نہ ہوں، نیز حکام سے قتال اور ان کے خلاف خروج (بغاوت) کو ترک کر دینا اگرچہ وہ ظلم کرنے والے ہوں۔
کسی ملک کا سب سے بڑا حکومتی منصب۔
کسی شخص کے وہ راز دار ساتھی جن سے وہ ہر خاص وعام معاملے میں مشاورت کرتا ہو، اور ان کی وفاداری پر اسے پورا بھروسہ ہو۔
حاکم کا ایک مخصوص مال کی ملکیت کو اس کے مالک سے جبراً چھین لینا اور اسے معاوضہ کے بغیر ریاست کی ملکیت میں شامل کر لینا۔
مشورہ دینے کی صلاحیت رکھنے والے افراد جو حکمران وغیرہ کو مشورہ دیتے ہیں اور اسے نصیحت کرتے ہیں جیسے علماء اور بڑے لوگ وغیرہ۔
ہر وہ زمین جس میں کفر کے احکام (قوانین) کا غلبہ ہو، اور اس میں مسلمانوں کی حکمرانی اور ان کا زور نہ چلتا ہو۔
وہ دارالکفر جہاں کے باشندوں اور مسلمانوں کے مابین کسی عوض یا بلا عوض مسلمانوں کی کسی مصلحت کے پیشِ نظر معاہدۂ صلح طے پاگیا ہو۔
ہر خاص و عام سے متعلق مکمل سربراہی تاکہ لوگوں کے دینی و دنیوی معاملات میں ان کے مفادات کو حاصل کیا جائے۔
کسی دوسرے کے خاص معاملہ میں اس کی اجازت کے بغیر آگے بڑھنا یا کوئی فیصلہ کرنا ۔
حاکم وقت کا بیت المال میں سے کسی شے کو بعض مستحقین کے لئے معین کردینا۔
مجاہد کو مال اور اسلحہ وغیرہ دے کر تیار کرنا اور اسے دشمن سے لڑنے کے لئے بھیجنا۔
ذِمّی لوگ جب بغرض تجارت تیار شدہ مال کو لے کر اسلامی شہروں میں ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جائیں تو ان کے اس مال پر عُشر لاگو کرنا۔ (2)
وہ کارکن جسے حاکم یا اس کا نائب ان لوگوں سے ظاہری اموال وصول کرنے کے لیے بھیجتا ہے جن پر ان کا دینا واجب ہو گیا ہے۔
حاکم سے عطیہ طلب کرنا اور اسے مانگنا چاہے وہ مال ہو یا کوئی اور شے ۔ (2)