ملک کے ایسے اُمرا، سلاطین اور ان کے نائبین جن کی اطاعت ضروری ہوتی ہے۔
علم اور رائے رکھنے والے وہ لوگ جن کے سامنے مختلف امور ومسائل پیش کیے جاتے ہیں تاکہ ان میں وہ غور وفکر کریں اور ایک نتیجہ پر پہنچیں اور ان پر عمل درآمد ہوسکے۔
’الأُمَّة‘ جماعت۔ ایک قول کی رو سے اس سے مراد لوگوں کی ایک ایسی جماعت ہے، جس کی طرف کوئی رسول بھیجا گیا ہو، چاہے وہ ایمان لائی ہو یا کفر کی راہ اپنائی ہو۔ ’أمت‘ کے لفظ کا اطلاق اس نابغۂ روزگار عالم پر بھی ہوتا ہے، جو اپنے علم میں یکتا ہو۔ اس کے کچھ دوسرے معانی شریعت اور دین وغیرہ کے ہیں۔
ہر خاص و عام سے متعلق مکمل سربراہی تاکہ لوگوں کے دینی و دنیوی معاملات میں ان کے مفادات کو حاصل کیا جائے۔