فاسق : وہ شخص جو اطاعت و راست روی کے دائرے سے باہر نکل چکا ہو۔ کہا جاتا ہے : "فَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ" یعنی وہ اپنے رب کی اطاعت کے دائرے سے باہر ہو گیا۔ ویسے 'فِسق' کے اصل معنی ہیں کسی چیز کا دوسری چیز سے اس طرح نکل جانا کہ اس میں فساد اور بگاڑ کا پہلو موجود ہو۔
اعراب سے مراد عرب کے وہ باشندے ہیں، جو بادیہ یعنی ایسے وسیع میدان میں رہتے ہیں، جہاں چراگاہ اور پانی کا چشمہ ہو۔ کچھ لوگوں کے مطابق دیہات میں رہنے والے غیر عرب کو بھی اعراب کہا جائے گا۔ جب کہ 'التَّعَرُّبُ' لفظ کے معنی ہیں : اعراب کے ساتھ کھلے میدانی علاقوں میں رہنا۔
وہ شخص جو نمازیوں کے آگے رہے تاکہ مقتدی اپنی نماز میں اس کی اقتداء اور متابعت کرسکیں۔
سلطان : حاکم اور والی۔ یہ لفظ دراصل ’السَّلاطَة ‘سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں قوت، قدرت اور غلبہ۔ سلطان کا لفظ خلیفہ، امام، قاضی اور حجت و دلیل کے معنی میں بھی آتا ہے۔
اتصال کے معنی آپس میں جڑنے اور ملنے کے ہیں۔ اس کی ضد انقطاع اور انفصال ہے۔ کہا جاتا ہے : "اتَّصَلَ بِقَوْمٍ" یعنی اس نے ان لوگوں کے یہاں شادی کی اور ان کے ساتھ جڑ گیا۔
استخلاف : کسی کو اپنا نائب بنانا۔ کہاجا تا ہے ’’اسْتَخْلَفَ فُلانٌ فُلاناً في مالِهِ" یعنی فلاں نے فلاں شخص کو اپنے مال کا نائب، اپنا قائم مقام اور جانشین بنایا۔ اس کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کا عوض اور بدل بنانا۔
کسی چیز کی اقتدا و اتباع کرنا اور اس کے جیسا کام کرنا۔
قنوت : یہ "قنَتَ" کا مصدر ہے اور اس معنی طاعت کے ہیں۔ اس کے اصل معنی ہیں : خضوع کے ساتھ طاعت کو لازم پکڑنا۔ کچھ لوگوں کے نزدیک اس کے معنی ہیں : لمبا قیام۔
پیروی کرنا، نقش قدم پر چلنا، کسی کا اسوہ اپنانا اور اتباع کرنا
اگلی اور پچھلی شرمگاہ سے انسان کے اختیار کے بغیر کسی ایک راستے سے کسی شے کا نکلتے رہنا۔
وہ شخص جو سورۂ فاتحہ کی قراءت اچھی طرح سے نہ کرسکتا ہو نہ تو قرآنِ کریم سے دیکھ کر اور نہ ہی زبانی اگرچہ وہ باقی سورتیں اچھی طرح پڑھ سکتا ہو۔
دماغ ميں معلومات ذخيره كرنے اور کسی بھی وقت انہیں ادا کرنے کی صلاحیت۔
ایسا امام جسے حاکمِ وقت نے امامت کے منصب پر فائز کیا ہو یا جو نمازیوں کی امامت کے لیے اس کا نائب ہو۔
خصیتین
انسان کا اس شے کو پورا نہ کرنا، جسے اس نے اپنے اوپر لازم کیا ہو اور جس کا معاہدہ کیا ہو۔
کسی دوسرے کے خاص معاملہ میں اس کی اجازت کے بغیر آگے بڑھنا یا کوئی فیصلہ کرنا ۔
وہ شخص جو اپنی زبان میں موجود کسی نقص کی وجہ سے ایک حرف کو کسی دوسرے حرف سے تبدیل کردے ۔
بنی آدم میں سے بالغ مذکر۔
ابتدائی(شروعاتی) نیند جب حواس کے ذریعے گِرد و پیش کے ادراک کی لو مدھم پڑنے لگتی ہے۔
انسان کا بعض عربی حروف کو ان کے مخارج سے ادا کرنے پر قادر نہ ہونا، چاہے وہ کسی حرف کو حذف کرکے، یا اسے تبدیل کرکے، یا اسے مکرر پڑھ کر ہو۔
کسی چیز کی کجی اور اس کا سیدھا نہ ہونا، جیسا کہ مطلوب ہو۔
سماعت میں بوجھل پن اور ایسی کمزوری جو بہرے پن یعنی مکمل طور پر سماعت کے چلے جانےسے کمتر ہو۔
وه مقتدی جس نے جماعت کے ساتھ نماز کا پہلا حصہ پالیا ہو پھر اس سے ایک یا اس سے زیادہ رکعتیں چھوٹ گئی ہوں۔