انسان کا اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں اس کے اندر موجود کسی عیب یا خامی کا اس انداز سے ذکر کرنا کہ اسے ناگوار گزرے۔
کسی عمل کرنے والے کا اپنی عبادت سے اللہ کی رضامندی کے علاوہ کسی اور شے کا ارادہ کرنا۔ جیسے بندے کا اس مقصد سے عمل کرنا کہ لوگ اسے دیکھیں اور اس کی تعریف کریں۔
وسوسہ: اس کے معنی ہیں مخفی آواز یا کلام۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں : دل میں آنے والی ایسی بات جس کا کچھ فائدہ نہ ہو، برائیاں اور گھٹیا قسم کے خیالات۔
حقد کے معنی ہیں دل میں عداوت روک کر رکھنا۔ اس کے اصل معنی ہیں روکنا اور قید کرنا۔ اس کے کچھ دیگر معانی ہیں: کراہت اور بغض۔
فریب اور دھوکہ۔ اس کی ضد امانت ہے۔ اس کے اصل معنی "النقص" یعنی گھٹانے اور کم کرنے کے ہیں؛ کیوں کہ خیانت کرنے والا اپنے پاس بطور امانت رکھی ہوئی چیز کو گھٹا دیتا ہے اور اسے ہوبہو ادا نہیں کرتا۔ ویسے یہ لفظ عہد توڑنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
خُيَلاء (خاء کے پیش نیز زیر ، دونوں کے ساتھ): تکبر، خودپسندی اور لوگوں کو حقیر جاننا۔
يأس : مایوسی جو کہ 'رجاء' (امید) کی ضد ہے یا پھر کسی چیز سے امید ختم کر دینا۔
العجب: انسانی کا اپنے کیے ہوئے کام سے خوش ہونا، جب اس کے ساتھ اپنی برتری کا احساس بھی ہو۔ کہا جاتا ہے: ”فُلانٌ مُعْجَبٌ بِمالِهِ“ یعنی فلاں اپنے مال پر خوش ہے۔۔ ’عجب‘ کا لفظ دراصل ’إعجاب‘ سے نکلا ہے، جس کے معنی ہیں: کسی شے کو بڑا، عظیم اور اچھا سمجھنا۔
العدوان: ظلم۔ عدوان کا لفظ ”التعدي“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: حد سے تجاوز کرنا۔ عدوان کی ضد عدل اور استقامت آتی ہے۔ جب کہ’عداوت‘ کے معنی ہیں: اس شخص کے ساتھ برائی کا ارادہ کرنا، جس سے آپ بغض رکھتے ہیں اور اسے ناپسند کرتے ہیں۔ یہ جھگڑا کرنے اور نقصان پہنچانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
الغُرورُ: دھوکہ اور باطل۔ اس کے اصل معنی "النُّقْصانُ" یعنی کمی کے ہیں۔ ویسے یہ "الغِشّ" یعنی فریب کرنے اور "التَّلْبِيس" یعنی عیب چھپانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
عناد: ٹکرانا اور قبول نہ کرنا۔ اس کے اصل معنی ٹیڑھے ہونے، ہٹنے اور منحرف ہونے کے ہیں۔ عناد کے اصل معنی حق سے ہٹنے کے ہیں۔
البغض: کراہت اور ناپسندیدگی۔ ’بغض‘ کی ضد محبت آتی ہے۔ ’بغض‘ کے حقیقی معنی ہیں: نفس کا کسی چیز سے دور ہٹنا اور اس سے بھاگنا۔
الخِذلان: مدد اور اعانت چھوڑ دینا۔ کہا جاتا ہے: ”خَذَلَهُ صَدِيقُهُ“ یعنی اس کے دوست نے اس کی نصرت و اعانب چھوڑ دی اور اس کی مدد نہيں کی۔ "خِذْلاَن" کے اصل معنی ہیں: کسی شے کو چھوڑ دینا۔ یہ حوصلہ پست کرنے اور کم زور کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
وہ امور جن کے ذریعے سے انسان کا امتحان ہوتا ہے تاکہ اس کے اچھے یا برے ہونے کا علم ہوسکے۔
عبادت میں غلو کرنا، ترکِ دنیا کرنا اور لوگوں سے کنارہ کش ہوجانا۔
نفس کی کمزوری اور دل کا خوف جو انسان کو بوقتِ ابتلا و آزمائش غم میں ڈال دے۔
دوسرے کے لیے برائی کو چھپانا اور خیر کو ظاہر کرنا، نیز دوسروں سے معاملہ کرنے میں مکر وفریب سے کام لینا۔
شدید غصہ جس کے ساتھ اس شے کی ناپسندیدگی اور اس پر عدمِ رضا بھی ہو۔
اپنے پاس موجود مال یا دوسروں کے مال کے حصول سے پہلے کی شدید حرص اور اس کے حاصل ہو جانے کے بعد اسے دوسروں سے روکنا۔
تکبر و سرکشی میں حد سے آگے بڑھنا اور فساد انگیزی و نافرمانی میں مبالغہ کرنا۔
نفس کا کسی چیز کی خواہش کرنا اور اس کے حصول کے لیے حریص ہونا۔
دنیا کے سامان کو بڑھانے کا خواہش مند ہونا اور اس میں دوسروں سے مقابلہ کرنا۔
دل کی کمزوری اور اس کا بلند مراتب پانے کی خواہش سے تہی دامن ہونا۔
گناہوں کی وہ تاریکی جو دل پر چھا جاتی ہے اور اس میں سرایت کرجاتی ہے یہاں تک کہ اسے حق کو دیکھنے اور اس کی پیروی کرنے سے روک دیتی ہے۔
انسان کا اپنے عمل سے اللہ کی رضا جوئی کے بجائے کوئی اور ارادہ رکھنا بایں طور کہ اپنے اعمال سے اس کی نیت دنیا کا حصول، ریاکاری یا اس طرح کی کوئی اور شے ہو چاہے یہ ارادہ کلی ہو یا جزوی۔(1)
دل کى ایسی سختى ہے جو انسان کو بدخلقی اور بدسلوکى کى طرف لے جائے۔
نفس کا حق کو قبول کرنے سے اعراض اور تکبر کرنا۔