اختلاف یعنی تنازع۔ کہا جاتا ہے’’اِختَلَفَ القوم‘‘ یعنی لوگ اختلاف کے شکار ہوگئے اور ہر شخص نے دوسرے سے الگ راستہ اپنا لی۔ اختلاف خلاف ہونے، ایک دوسرے کی ضد ہونے اور ایک دوسرے کے برعکس ہونے کے معنی میں آتا ہے۔ اس کی اتفاق اور برابری ہے۔ اختلاف کے کچھ دوسرے معانی ہیں: تنوع، تغیر اور تفرُّق۔
الجَدَل: سخت جھگڑا۔ ”المُجَادَلة“ اور ”الجِدَال“ کے معنی ہیں: باہم مناظرہ کرنا اور جھگڑنا۔ کہا جاتا ہے: "جادَلَهُ" یعنی اس نے اس کے ساتھ مناظرہ اور بحث کیا۔ اس کے معنی غالب ہونے بھی آتے ہیں۔ یہ دراصل ”الجَدْل“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں: قوت اور سختی۔ اسی معنی کے اعتبار سے مناظرہ کو جَدَل کا نام اس لیے دیا گیا، کیوں کہ اس میں قوت و شدت کا اظہار ہوتا ہے۔
افتاء : سوال کا جواب دینا۔ کہا جاتا ہے : ’’أفتيته، فتوى، وفتيا‘‘ یعنی میں نے اسے اس کے سوال کا جواب دیا۔ اس کے معنی مشکل بات کی وضاحت کرنے کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : ’’أفتاه في الأمر‘‘ یعنی اس نے اس معاملے کو اس کے لیے واضح کیا۔
ترجیح: غلبہ اور فضیلت دینا۔ اصل میں یہ لفظ ”رجحان“ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں : بھاری ہونا اور زیادہ ہونا۔ "ترجیح" کے معنی ہیں کسی شے کو برتر اور غالب قرار دینا۔ "ترجیح" کے کچھ دیگر معانی ہیں: جھکانا، قوت بہم پہنچانا، مقدم کرنا۔
روشن اور کھلى ہوئی آیتیں جن کا مطلب کسی سے مخفی نہیں ہوتا ۔
دو یا اس سے زائد صحیح و غیر متعارض اقوال کا اختلاف جن کے مابین جمع و توفیق کا امکان ہو۔
ایسا قول جس کا معتبر ہونا دو متعارض دلیلوں یا دو متعارض اقوال کے سبب ضعیف ہو گیا ہو، اور اس کے علاوہ یعنی اس کے مقابل قول پر عمل کرنا زیادہ بہتر اور اولیٰ ہو۔
کسی چیز کی تمام یا اکثر جزئیات کی تلاش اور تحقیق کرنا، تاکہ ان جزئیات کا حکم اس کلی پر لگایا جائے جو ان جزئیات کو شامل ہو۔
دلائل میں تعارض کے سبب کسی مجتھد کا اجتہادی امور میں ترجیح سے رک جانا۔
کلام کو اس طرح پیش کرنا کہ اس میں کئی معانی کا احتمال پایا جائے۔
کسی سبب کی وجہ سے قاضی کا کسی قضیہ میں حکم صادر کرنے کو موخر کرنا۔ جیسے دلیلوں کے متعارض رہنے یا کسی مَفسدہ اور خرابی کو دور کرنے کی خاطر۔
حکم کی علت اخذ کرنے کے لئے ہر غیر مؤثر وصف کو دور کرنا اور ہر مؤثر وصف کو باقی رکھنا۔
کسی نص یا اجماع سے ثابت شدہ حکم کی علت کا استنباط کرنا۔