اذن : یہ ’أذن‘ کا مصدر ہے۔ اس کے اصل معنی روک ہٹانے اور مباح کرنے کے ہیں۔ اذن کا اطلاق اعلان پر بھی ہوتا ہے اور اسی سے اذان ہے۔
حَجْرُ: روکنا اور پابندی لگانا۔ کہا جاتا ہے: ’’حَجَرَ عليه القاضِي حَجْراً ‘‘ یعنی قاضی نے اس پر پابندی لگادی۔ اس طرح کے شخص کو محجور علیہ کہا جاتا ہے۔ اسی سے عقل کو ’حِجر' کہتے ہیں، اس لیے کہ وہ بُری اور گندی چیزوں سے روکتی ہے۔ یہ لفظ تنگ کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
یہ معاملاتِ مالیہ میں سے ایک معاملہ ہے جس میں بیچنے والا کسی چیز کو تیار کرنے میں مواد اپنی طرف سے استعمال کرنے اور مطلوبہ اوصاف کے مطابق تیار کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ اور ایک مخصوص قیمت کے عوض دیتا ہے۔
بغیر کسی تاخیر کے فوراً تصرف کا نفاذ ہونا، جیسے بغیر کوئی شرط لگائے اور تاخیر کیے فورا طلاق دے دینا۔
گائے کا بچہ جو ایک سال کا ہو کر دوسرے میں داخل ہوچکا ہو۔
جانبین سے مالک بننے یا بنانے کی غرض سے دو چیزوں کا باہمی تبادلہ کرنا ۔
کسی شخص کا کسی دوسرے شخص کو کوئی شے اس شرط پر فروخت کرنا کہ فروخت شدہ شے لوٹا دینے پر وہ اس کی قیمت اسے واپس کر دے گا۔
کسی معین طریقے سے حق کو اس کی حفاظت کی غرض سے پختہ اور مضبوط کرنے کا مطالبہ۔
کسی چیز کی تعیین اس کی حدود اور اس کے آخری حصے کے ساتھ اس طرح کرنا کہ وہ دوسرے سے علیٰحدہ ہو جائے۔
کسی چیز کا قبضہ کسی دوسرے کے پاس جا نے کے بعد اسے لوٹانا۔
کسی چیز کو وزن کر کے اس کی مقدار معلوم ہوجانے کے بعد لینا۔
کسی شخص کا ایک ملک میں کسی دوسرے کو مال بطور قرض دینا اور قرض دار سے یہ مطالبہ کرنا کہ وہ اس کے لیے ایک نوشتہ (پرچی) لکھ دے جس سے وہ اس قرض کو کسی دوسرے ملک میں وصول کرسکے۔
کسی شے کی مقدار اور اس کی پیمائش چاہے وہ وزن کے لحاظ سے کی جائے یا ناپ تول کے یا عدد وغیرہ کے لحاظ سے کی جائے۔
زمین پر چلنے والے چھوٹےچھوٹے جانور اور موذی كيڑے مکوڑے۔