حفاظتِ دین کی خاطر بلادِ کفر و شرک سے بلادِ اسلام کی طرف منتقل ہونا۔
مداہنت: جو بات دل میں ہو انسان کا اس کے برخلاف ظاہر کرنا۔ اس کا معنی ’کسی سے بنا کر رکھنا‘یعنی مصنوعی طور طریقہ بھی آتا ہے۔
کسی چیز سے چھٹکارا حاصل کرنا، اس سے نکل جانا اور الگ ہو جانا۔ کہا جاتا ہے : "بَرِئَ مِن الشَّيءِ" یعنی اس نے فلاں چیز سے چھٹکارا حاصل کر لیا۔ اس کے اصل معنی کسی چیز سے دوری بنانے کے ہیں۔ جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق اس کے اصل معنی کاٹنے کے ہیں۔
موافقت، ایک دوسرے کی مدد کرنا، باہمی تعاون اور محبت۔ اس کی ضد "المُعاداة" یعنی باہمی عداوت ہے۔ یہ متابعت کے معنی میں بھی آتا ہے۔
ترک کرنا، منہ موڑنا اور جدا ہونا۔ اصلا یہ کاٹنے اور توڑنے پر دلالت کرتا ہے۔ اس کی ضد "الوَصْلُ" یعنی جوڑنا ہے۔
کفار کی ان کے اقوال یا افعال یا عقائد یا اس کے علاوہ ان کے دیگر خصائص میں تقلید کرنا۔
اللہ تعالیٰ کی کتاب اور نبیﷺ کی سنت پر اعتراض کرنا اور ان کی مخالفت کرنا اور یہ دعویٰ کرنا کہ ان میں تناقض اور اختلاف پایا جاتا ہے۔
کسی شخص سے برائی اور انتقام کے ارادے کے ساتھ نفرت رکھنا۔
شرک اور اہل شرک سے محبت کرنا اور کفار کا مالی، جسمانی اور مشوروں کے ذریعہ تعاون کرنا اور مسلمانوں کے خلاف ان کی مدد کرنا، ان کی تعریف کرنا اور ان کا دفاع کرنا۔
ہر وہ زمین جس میں کفر کے احکام (قوانین) کا غلبہ ہو، اور اس میں مسلمانوں کی حکمرانی اور ان کا زور نہ چلتا ہو۔
وہ دارالکفر جہاں کے باشندوں اور مسلمانوں کے مابین کسی عوض یا بلا عوض مسلمانوں کی کسی مصلحت کے پیشِ نظر معاہدۂ صلح طے پاگیا ہو۔
ہر وہ ملک جہاں اسلامی احکام کا غلبہ ہو اگرچہ وہاں کے باشندوں کی اکثریت کافر ہو ۔
مسلمانوں کی جماعت سے الگ ہو جانا اور حق کی مخالفت کرنا۔
جان بوجھ کر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی مخالفت کرنا اور ان سے عداوت رکھنا اور اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی کرنا۔
اللہ کے دشمنوں سے قول اور فعل کے ذریعہ دشمنی کا اظہار کرنا، اور ان سے براءت ظاہر کرنا نیز ظاہری اور باطنی طور پر ان سے دوری اختیار کرنا۔