عرف : ہر وہ بات، جسے انسان کا دل اچھا جانے اور اس سے اطمینان ظاہر کرے۔ ’عرف‘ کے حقیقی معنی ہیں : وہ احسان و بھلائی جو معروف ہو۔ ویسے یہ لفظ معلوم اور مشہور اشیا کے لیے بھی آتا ہے۔
آسان بنانا۔ چاہے اپنے لیے ہو یا کسی اور کے لیے۔ یہ "اليُسْر" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی نرمی اور اطاعت کرنے کے ہيں۔ اس کی ضد "العُسْرُ" یعنی دشواری اور مشقت ہے۔ اصل میں یہ لفظ کسی چیز کے کھلنے اور ہلکا ہونے پر دلالت کرتا ہے۔ ویسے یہ لفظ ہلکا کرنے، پھیلانے اور وسیع کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
کسی امر کا پھیل جانا اور منتشر ہوجانا جس کے سلسلے میں مجبوری بھی ہو بایں طور کہ مکَلّف شخص کا اس سے بچنا اور اس سے احتراز کرنا مشکل ہو.
بغیر کسی شرعی سبب کے کسی کو ارادتاً تکلیف دینا۔
اس بات میں تردد ہونا کہ انسان طہارت سے ہے یا نہیں؟ چاہے پاکی اور ناپاکی کے دونوں احتمالات برابر ہوں یا ایک دوسرے پر راجح ہو۔
کسی شبہ اور مانع کے پائے جانے کے سبب کسی شے کو ہٹانا اور اسے واقع ہونے سے روکنا۔
دو پہلوؤں میں سے ایک کی جانب ایسا رجحان کہ دوسرا پہلو متروک بن جائے۔
کوئی عمومی قضیہ کلیہ جس کے ذریعے تفصیلی دلائل سے شرعی احکام کے استنباط کی کیفیت کا علم ہوتا ہے۔
ہر وہ شے جو اپنی اصل سے الگ نہ ہو۔
ایک ہی جنس کے دو یا اس سے زائد عمل کا یکجا ہوجانا، جیسے جنابت اور حیض سے غسل۔
کسی ایسی شے کا ضروت مند ہونا جس کے نہ ملنے سے تکلیف اور نقصان کا سامنا کرنا پڑے۔
ایسا قاعدہ کلیہ جس کے تحت ایک باب کی ملتی جلتی تمام فروعات آتی ہوں۔