تزویج کے معنی ہیں نکاح کرانا۔ ویسے "التَّزْوِيج" کے اصل معنی ہیں : ایک چیز کو دوسری چیز سے ملانا۔ اس کی ضد ’افراد‘ یعنی الگ کرنا ہے۔ "الزَّوْجَانِ" کے معنی ہیں : دو۔ "الزَّوْج" کی ضد "الفَرْدُ" یعنی اکیلا اور تنہا ہے۔ ہر وہ شے جو اپنے ساتھی سے ملی ہوئی ہو، وہ اس کا ’زوج‘ کہلاتی ہے۔ خواہ وہ اس کی مماثل ہو یا اس کی نقیض ہو۔ "التَّزْوِيجُ" کے معنی اکٹھا کرنے اور ملانے کے بھی آتے ہیں۔
قسط -قاف کے کسرہ کے ساتھ- انصاف کے معنی میں ہے، جب کہ قَسْط -قاف کے فتحہ کے ساتھ- ظلم و زیادتی کے معنی میں ہے۔ لفظ قِسْط حصہ کے معنی میں بھی آتا ہے اور اس کی جمع أَقْساط ہے۔
وہ باندی جو اپنے آقا کے بچہ کو جنم دے بایں طور کے وہ اسی کی ملکیت میں ہو، خواہ وہ بچہ زندہ ہو یا مردہ۔
ایسی عورت جو اپنے آقا کی ملکیت ہو۔
کسی شے کو اس طرح سے قبضے اور تحویل میں لینا کہ اس میں تصرف کرنا ممکن ہوجائے۔
آقا کا اپنی کسی مملوکہ باندی کو جماع کے لیے منتخب کرنا۔
انسان کا غلامی اور مملوکیت سے آزاد ہونا۔
قرض کے مقابلے میں قرض کو ختم کرنا۔
مُکاتب غلام کا اپنے آقا کو بدل کتابت کی ادائیگی کرنے پر قادر نہ ہونے کا اعتراف کرنا۔
کسی آزاد انسان کو مملوکہ غلام بنانا۔
غلام کا اپنے آقا سے دانستہ طور پر سرکشی کرتے ہوئے بھاگ کر شہر سے نکل جانا۔
سر اور جسم کے بقیہ اعضاء کو ملانے والی گردن۔
وہ غلام جس کی غلامی کامل ہو اور جس میں آزادی کے اسباب اور مقدمات میں سے کوئی چیز نہ پائی جائے، خواہ وہ غلام مرد ہو یا عورت۔
غلام اور اس کے مالک کے درمیان قسط وار مال پر ایک معاہدہ ہے جسے غلام اپنی آزادی کے بدلے اپنے مالک کو ادا کرے گا۔
’وَلاء‘ ایسی قرابت کو کہتے ہیں جس کی وجہ آزادی کا وہ پروانہ ہے جو غلام کو دیا جاتا ہے۔
کسی چیز کو دوسرے کے ہاتھ سے اُس کے حق وغیرہ کی ادائیگی کرکے چھُڑانا۔
وہ انسان جو غلام اور مملوک ہو اور پھر آزاد ہوجائے ۔