قرض کی ادائیگی کا وقت آجانے کے بعد قرض کی مدت کے مقابلے میں بلا کسی عوض کے مشروط اضافہ۔ اسی طرح مخصوص چیزوں کو ان کی ہم جنس چیزوں کے بدلے فوری طور پر فروخت کرنے کی صورت میں حوالگی میں تاخیر یا کسی ایک جانب اضافہ۔
خرید و فروخت کی وہ صورتیں، جو از روئے شریعت ممنوع ہیں۔
دَین : ’دَانَ ‘ کا مصدر ہے۔ اس کے اصل معنی جھکنے اور فروتنی اختیار کرنے کے ہیں۔ اس کے ایک اور معنی تاخیر کرنے کے ہیں۔ قرض کا دین اس لیے کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں ایک طرح کی ذلت ہے یا پھر اس لیے کہ وہ ایک مقررہ مدت تک مؤخر ہوتا ہے۔
تقابض : دو افراد کے مابین دو اشیا کا تبادلہ۔ کہا جاتا ہے "تَقابَض البائِعانِ" یعنی خرید و فروخت کرنے والوں میں سے ہر ایک نے وہ شے لے لی، جو دوسرے نے اسے دی تھی۔
عینہ : قرض اور ادھار۔ یہ خریدنے اور ادھار بیچنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ یہ اصلا یا تو "العَيْن" سے لیا گیا ہے، جو نقد کے معنی میں ہے یا پھر "الإِعانَةِ" سے لیا گیا ہے، جو مدد کرنے کے معنی میں ہے۔
قمار (جوا) : دو افراد کے بیچ لگائی جانے والی ایسی شرط، جس میں دونوں جانب سے مال کو خطرے میں ڈالا جاتا ہے؛ کیوں کہ اُس میں شرط کے طور پر لگائے گئے مال کے چلے جانے کا بھی امکان ہے اور اس کے ساتھ کچھ اور مال جوڑ کر ملنے کا بھی امکان ہے۔ اس کے اصل معنی اس لفظ کے "القَمَر" (چاند) سے اشتقاق سے نکلتے ہیں۔ اس لیے کہ چاند کبھی بڑا ہوکر بدرِ کامل بن جاتا ہے، تو کبھی چھوٹا ہو کر ’ہِلال‘ (نوزائیدہ چاند) بن جاتا ہے۔ یہی حال جوے میں لگائے گئے مال کا بھی ہوتا ہے۔
نقود نقد کی جمع ہے۔ اس سے مراد سونے وغیرہ کی وہ کرنسی ہے، جس کے ذریعے لین دین ہوتا ہے۔ ویسے نقد کے اصل معنی الگ کرنے اور کھولنے کے ہیں۔ اس کا اطلاق تعجیل یعنی جلدی کرنے کے معنی پر بھی ہوتا ہے، جس کی ضد تأجیل یعنی مہلت دینے اور مدت مقرر کرنے کے ہیں۔
ورق طلب کرنا۔ تجارت کو "مُورِقَةٌ لِلْمَالِ" کہا جاتا ہے، جس کے معنی ہوتے ہيں مال کھینچ کر لانے والا اور اس بہت زیادہ کرنے والا کہا جاتا ہے۔ "الْوَرِقُ " چاندی سے ڈھلے ہوئے دراہم کو کہا جاتا ہے۔ ویسے "التَّوَرُّقُ" کا اطلاق ورق یعنی پتہ کھانے پر بھی ہوتا ہے۔
حیلہ : جس کے ذریعہ خفیہ انداز میں کسی حالت تک رسائی حاصل کی جائے۔ اصل میں یہ ’حَوْل‘ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں ایک قسم کی حکمت عملی اور باریک بینی سے، جو شے کو اس کے ظاہر سے ہٹا دے، ایک حال سے دوسرے حال کی طرف منتقل ہونا۔ یا یہ حَول بمعنی قوت سے ماخوذ ہے۔ اس کا زیادہ تر استعمال ان چیزوں میں ہوتا ہے، جنھیں انجام دینے میں بُرائی ہوتی ہے۔
کرنسی کو کرنسی کے ساتھ بیچنا چاہے وہ جنس و وصف میں ایک ہوں یا مختلف ہوں۔
کسی چیز کا ڈھیر جس کی مقدار کا اندازہ ناپ تول وغیرہ سے نہ لگایا گیا ہو۔
کسی ناپی، یا تولی، یا شمار کی جانے والی چیز کو بغیر ناپے، یا تولے، یا شمار کیے ہوئے تھوک میں فروخت کرنا۔
ذائقہ: جس کا ادراک زبان سے چکھ کر کیا جاتا ہے، جیسے مٹھاس یا کڑواہٹ۔
ایک عقد میں دو عقد کرنا۔
(جسم میں )جلد اور ہڈی کے مابین نرم عضلاتی جزء
اتنا کھانا جمع کرنا جو انسان کے جسم کے لیے کافی سکے اور جتنی مقدار کے نہ ہونے سے جسم کو نقصان ہو۔
گہیوں کا دانا۔
کھجور کے درختوں کا پھل۔
جس کے مثل بازار میں کوئی سامان موجود نہ ہو، یا اگر موجود بھی ہو تو اس کی قیمت میں، اس کے افراد میں فرق ہونے کی وجہ سے، تفاوت ہو، جیسے جانور اور جائداد (پراپرٹی) وغیرہ۔
کسی شخص کا ایک ملک میں کسی دوسرے کو مال بطور قرض دینا اور قرض دار سے یہ مطالبہ کرنا کہ وہ اس کے لیے ایک نوشتہ (پرچی) لکھ دے جس سے وہ اس قرض کو کسی دوسرے ملک میں وصول کرسکے۔
ہر وہ چیز جس کا بازار میں بلا کسی قابلِ اعتبار فرق کے نظیر پایا جائے، بایں طور کہ اس کے سبب سے قیمت مختلف نہ ہو۔
نکالا گیا وہ سونا اور چاندی جن کو ڈھال کر ابھی دینار، یا درہم، یا زیور نہ بنایا گیا ہو۔
وقتی طور پر بغیر عوض کے کسی کو درخت پر لگے پھلوں کا مالک بنانا۔
جس میں صفت وغیرہ کے اعتبارسے ایک دوسرے سے ملتی جلتی اشیاء ہوں ۔
انگور کا تر وتازہ پھل ۔ (2)