لفظ 'فِطْر'، 'صوم' یعنی روزے کی ضد ہے۔ کہا جاتا ہے : "أَفْطَرَ الصائِمُ" یعنی روزے دار نے روزہ توڑ دیا۔ جب کہ 'الفَطْر' لفظ کے اصل معنی ہیں پھاڑنا اور کھولنا۔
سحاق یعنی عورت کا عورت سے شہوت رانی کرنا۔ ویسے ہی جیسے جماع کیا جاتا ہے۔ یہ لفظ اصل میں 'السَّحْق' سے ماخوذ ہے، جو دور ہونے کے معنی میں ہے۔ کچھ لوگوں کے مطابق اس کے معنی بہت زیادہ کوٹنے کے ہیں۔ اسی سے اس عمل کو سحاق کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں دونوں اپنے اعضا کے ذریعے دوسرے پر دباؤ ڈالتے ہیں۔
پچھنا لگوانا : جسم سے خون نکالنا۔ یہ اصل میں "الحَجْم" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی چوسنے کے ہیں۔ اس کے دیگر معانی میں پچھنا لگوانا بھی شامل ہے۔
الـمَذْيُ والـمَذِيُّ : وہ سفید رنگ کا پتلا پانی جو (مرد عورت) کی باہمی چھیڑ چھاڑ یا بوس وکنار یا جماع کا خیال ذہن میں آنے کی وجہ سے سامنے کی شرم گاہ سے نکل آتا ہے۔
زینت اختیار کرنے یا علاج کے لیے آنکھ کی پلکوں میں سرمہ لگانا۔
ہمبستری کرنے کی خواہش پیدا ہونا۔
ہر وہ دھواں جو سیال مادوں سے ان کا درجہ حرارت بڑھنے کے وقت اٹھتا ہے۔
بغرضِ علاج خون نکالنے کے لیے رگ کو چیرنا۔
کسی کام کو ویسے نہ کرنا جیسا کہ شریعت کو مطلوب ہے۔
معمولی ہلکی نیند جس میں وقت نہ لگے (یعنی جو بہت دیر تک نہ ہو)۔
انسان کے پاخانہ نکلنے کی جگہ۔
ناک کے ذریعے سے بو باس سونگھنے کا حاسہ۔
بیماری کے سبب شعور، حِس اور حرکت کا ختم ہو جانا۔
عورتوں کی خواہش اور حاجت۔
میاں بیوی میں سے ہر ایک کا دوسرے سے لطف اندوز ہونا، جماع اور اس کے مقدمات یعنی باہمی چھیڑ چھاڑ اور بوس وکنار وغیرہ کے ذریعے سے لذت اٹھانا۔
عورت کے دونوں رانوں کے درمیان سے اس طرح لُطف اندوز ہونا کہ مرد اپنے ذکر کو عورت کی شرمگاہ میں داخل نہ کرے۔
شہوت یا تعظیم وغیرہ کی نیت سے ہونٹوں کو کسی شے پر رکھنا۔
وہ کھانا یا پانی جو معدے سے نکل کر منہ کے راستے سے باہر آجاتا ہے۔
بولنے اور کھانے پینے کے لیے چہرے میں موجود شگاف کو منہ کہتے ہیں۔