چپکے سے، چوری کے نصاب تک پہنچنے والے مال کو ایسی محفوظ جگہ سے لے لینا، جہاں عام طور پر اسے محفوظ رکھا جاتا ہے۔
نصاب کے معنی ہیں مقدار اور اصل۔ جب کہ 'النَّصْب' کے اصل معنی ہیں : کسی چیز کو کھڑا اور اونچا کرنا۔
جحود : انکار۔ جحود اقرار کی ضد ہے۔ اس کے اصل معنی ہر چیز کی قلت کے ہیں۔
غصب : کسی چیز کو بطور ظلم، زبردستی اور اعلانیہ طور پر لے لینا۔
اغْتِصَاب : کسی چیز کو ظلم و سرکشی کے طور پر لے لینا۔ اس کا اطلاق کسی چیز کے زبردستی لینے پر بھی ہوتا ہے۔ یہ لفظ ’غَصْب‘ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی کسی چیز پر مجبور کرنے کے ہیں۔
ہر اس چیز کا استعمال کرنا جس سے شریعتِ مطہرہ نے روکا ہو، خواہ وہ کھانے والى چیز ہو یا پہننے والى یا سواری کرنے والى یا کوئی دوسری چیز۔
وہ مفادات و مصالح جو دین و دنیا کے قیام میں ضروری ہیں بایں طور کہ اگر وہ ضائع ہوجائیں یا ان میں سے کچھ ضائع ہوجائے تو زندگی خراب یا بری طرح متاثر ہو جائے۔
کسی شرعی سبب کی وجہ سے شرعی طور پر مقرر کردہ سزا کی تنفیذ کو روکنا اور اسے مجرم سے ساقط کردینا۔
جو خفیہ طور پر کسی کا مال بزورِ بازو اور اذیت دے کر چرا لیتا ہے۔
مال کو اس کے مالک کی موجودگی میں بغیر کسی عوض کے زبردستی کھلم کھلا چھین لینا ۔
بازو اور ہتھیلی کے درمیان کا جوڑ۔
کسی شے کو علانیہ طور پر جھپٹا مار کر لینا اور بھاگ جانا۔
دروازے وغیرہ کو مقفّل کرنا تاکہ وہ کھلنے نہ پائیں۔
خون روکنے کے لیے عضو کٹنے کی جگہ کا علاج کرنا۔
سونے یا چاندی کا پگھلایا ہوا کسی خاص شکل میں ڈھالا ہوا ٹکڑا۔
زبردستی اور مغلوب کرکے کسی سے کوئی چیز کھلم کھلا چھین لینا۔(2)
کوئی چیز اس کے مالک کی موجودگی میں اس کی غفلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تیزی سے چھین کر فرار ہوجانا۔
ہر وہ چیر جسے اس کے کُل سے جدا کیا جاسکتا ہو۔