تماثیل، تمثال کی جمع ہے۔ اس کے معنی ہیں مجسمہ۔ کہا جاتا ہے : "مَثَّلَ لَهُ الشَّيءَ" یعنی اس کی ایسی تصویر بنائی کہ جیسے وہ تصویر اسے دیکھ رہی ہو۔ کسی بھی چیز کا سایہ اس کا تمثال (عکس) ہوتا ہے۔ یہ دراصل ”مَثَّلتُ الشَّيْءَ بِالشَّيْءِ“ سے بنا ہے، جس کے معنی ہیں: میں نے فلاں چیز کا فلاں چیز سے اندازہ لگایا۔
واجباتِ دین میں ظاہر و باطن کا باہم مختلف ہونا بایں طور کہ نیکی کو ظاہر کرنا اور معصیت کو چھپانا۔
موبقات، موبقۃ کی جمع ہے۔ اس سے مراد ایسے گناہ ہیں، جو انسان کو ہلاکت اور خسارے میں ڈال دیں۔ موبقات یعنی ہلاک کرنے والی چیزیں۔
دینِ اسلام میں عیب نکالنا اور اس کے احکام کو تنقید کا نشانہ بنانا۔
جحود : انکار۔ جحود اقرار کی ضد ہے۔ اس کے اصل معنی ہر چیز کی قلت کے ہیں۔
تقیہ : ہوش و حواس سے کام لینا، بچنا اور برائی سے بچانا۔ 'الوِقايَةُ' کے معنی تکلیف سے محفوظ رکھنے اور بچانے کے ہیں۔
انسان کا اپنی زبان سے اللہ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں، آخرت کے دن، اور اچھی و بری تقدیر پر ایمان کا اظہار کرنا اور اپنے دل میں وہ باتیں رکھنا جو ان سب کے یا ان میں سے کچھ کے مخالف ہوں۔
مسلمان کا دین کے متفق علیہ اصول میں سے کسی چیز پر ایمان لانے میں متردد ہونا، اور دین میں بدیہی طور پر معلوم اور ثابت شدہ کسی حکم یا خبر کی بالجزم تصدیق نہ کرنا۔