اتصال کے معنی آپس میں جڑنے اور ملنے کے ہیں۔ اس کی ضد انقطاع اور انفصال ہے۔ کہا جاتا ہے : "اتَّصَلَ بِقَوْمٍ" یعنی اس نے ان لوگوں کے یہاں شادی کی اور ان کے ساتھ جڑ گیا۔
کسی چیز کا اونچا ہونا۔ "السَّنَدُ" اونچی جگہ کو کہتے ہيں۔ "السُّنود" کے اصل معنی ہیں: کسی چیز کو دوسری چیز کے ساتھ ملانا۔ "الإِسْناد" کے کچھ دوسرے معانی ہیں : قوی بنانا، اعانت کرنا، پہنچانا اور بچانا۔
سامنے لانا اور ظاہر کرنا۔ اس کی ضد "الإِدْخالُ" یعنی داخل کرنا ہے۔ ویسے "الخُرُوج" کے اصل معنی ہیں : کسی چیز سے نکل جانا۔ تخریج کے معنی تفسیر اور توضیح وغیرہ کے بھی ہیں۔
ہر بولی جانے والی بات کو حدیث کہتے ہیں۔ اصلا لفظ حدیث 'الحَدَاثَة' سے لیا گیا ہے، جس کے معنی جدت کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "حَدَثَ الشَّيْءُ" یعنی فلاں چیز عدم سے وجود میں آئی۔ حدیث کے معنی نئی چیز کے ہیں، جس کی ضد قدیم ہے۔
کسی چیز کا ظاہری حصہ۔ اصل میں متن لفظ "المَتَانَة" سے ہے، جس کے معنی کسی چیز کی مضبوطی کے ہیں۔ متن کے کچھ دیگر معانی ہیں : لفظ، اصل اور اقامت۔
جس میں اپنی ذات کے اعتبار سے صدق و کذب کا احتمال پایا جاتا ہو۔