"النَّمْصُ" کے لغوی معنی بال اکھاڑنے کے ہیں۔ کچھ لوگوں کے مطابق اس کے معنی چہرے کے بال اکھاڑنے کے ہیں۔
الخَتْنُ : کاٹنا۔ الخِتانُ : اس چمڑی کو کاٹنا جو ذکر کی سپاری کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ جب کہ عورت کے حق میں اس کے معنی ہیں : فرج کے اوپر ابھری ہوئی اونچی چمڑی کے کچھ حصے کو کاٹنا۔
القَزَعُ : یہ ’قَزَعۃ‘ کی جمع ہے اور یہ بادل کے ٹکڑے کو کہتے ہیں۔ ’قزع‘ کے ایک معنی سر کے کچھ حصے کو مونڈنے اور کچھ حصے کو چھوڑ دینے کے ہیں۔ جب کہ اس کے اصل معنی الگ الگ ہونے کے ہیں۔
لغت میں اعفاء توفیر وتکثیر کو کہتے ہیں۔ "العَافِي" لمبے بال والے اور "العَفْوُ" کسی شے کے فاضل اور باقی ماندہ حصے کو کہا جاتا ہے۔ اعفاء اصل میں ”العَفَاء“ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ترک کرنے کے ہیں۔ اسی سے "العَفْوُ" ہے، جس کا اطلاق ترک سزا پر ہوتا ہے۔ اعفاء کے کچھ دوسرے معانی ہیں : زیادہ کرنا، لمبا کرنا، چھوڑ دینا، چھوڑے رکھنا، برأت کا اظہار کرنا اور گلو خلاصی عطا کرنا۔
دوران نماز تشہد کی حالت میں انگوٹھے اور درمیانی انگلی کے سِروں کو حلقے کی شکل میں ملانا۔
وہ شخص جس کا ختنہ نہ ہوا ہو۔
وه گِرہیں اورجوڑ جو انگلیوں کی پشت پر پائے جاتے ہیں۔
بالوں کو سلجھانا، صاف کرنا اورسنوارنا۔
کالا سُرخی مائل پتھر جسے پیس کرآنکھوں کے لیے سُرمہ بنایا جاتا ہے۔
اس سے مراد ہڈی کا وہ سخت مادّہ ہے جو انسان یا بعض جانوروں کے پیروں اور ہاتھوں کى انگلیوں کے کناروں کو ڈھانکتا ہے۔