نفس کا ان چیزوں کی طرف مائل ہونا، جن سے وہ لذت محسوس کرتا ہے یا جنھیں وہ دیکھتا ہے۔
کسی ناجائز مقصد کے حصول کے لیے جان بوجھ کر جھوٹی گواہی دینا۔
خلافِ حق عمل کرنا خواہ اس عمل کا تعلق قول سے ہو یا فعل سے یا پھر اعتقاد سے۔
العجب: انسانی کا اپنے کیے ہوئے کام سے خوش ہونا، جب اس کے ساتھ اپنی برتری کا احساس بھی ہو۔ کہا جاتا ہے: ”فُلانٌ مُعْجَبٌ بِمالِهِ“ یعنی فلاں اپنے مال پر خوش ہے۔۔ ’عجب‘ کا لفظ دراصل ’إعجاب‘ سے نکلا ہے، جس کے معنی ہیں: کسی شے کو بڑا، عظیم اور اچھا سمجھنا۔
الغواية (گمراہی) : ضلالت، خواہشات کی پیروی اور باطل میں انہماک۔اس کی ضد "الرشد" یعنی ہدایت ہے۔
اللہ تعالی نے جس کی طرف دیکھنے سے منع فرمایا ہے اس کو جان بوجھ کر دیکھنا۔
کسی دوسرے کو لاحق ہونے والے ضرر یا اذیت پر نفس کا خوش ہونا۔
انسان کو غیرمتوقع ہلاکت میں ڈالنے کے لیے اس کی خواہش کی چیز کے ذریعہ کھینچنا۔
حج کے دوران آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منی کی طرف جانا۔
ہر وہ چیز جو انسان کو اپنی لپیٹ میں لے لے۔ ایسی شے عموماً بہت زیادہ اور مسلسل آنے والی ہوتی ہے بایں طور کہ ہر شے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے جیسے غرق کر دینے والا سیلاب اور بڑے پیمانے پر واقع ہونے والی اموات۔
انسان میں عقل کی کمی جو اسے اپنے لیے نقصان دہ کام کے کرنے پر آمادہ کرتی ہے جبکہ اسے اس کی قباحت کا علم ہوتا ہے۔
نفس کا حق کو قبول کرنے سے اعراض اور تکبر کرنا۔