فریب اور دھوکہ۔ اس کی ضد امانت ہے۔ اس کے اصل معنی "النقص" یعنی گھٹانے اور کم کرنے کے ہیں؛ کیوں کہ خیانت کرنے والا اپنے پاس بطور امانت رکھی ہوئی چیز کو گھٹا دیتا ہے اور اسے ہوبہو ادا نہیں کرتا۔ ویسے یہ لفظ عہد توڑنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
خُيَلاء (خاء کے پیش نیز زیر ، دونوں کے ساتھ): تکبر، خودپسندی اور لوگوں کو حقیر جاننا۔
صغائر، صغیرہ کی جمع ہے، جس کے معنی معمولی اور حقیر چیز کے ہیں۔ ویسے "الصِّغَر" کے اصل معنی کسی چیز کی قلت کے ہیں۔ صغائر کی ضد "الكَبائِرُ" اور "العَظَائِمُ" ہے۔ صغائر کے ایک معنی باریک چیزوں کے بھی ہیں۔
الإِجْرامُ: جرم کا ارتکاب کرنا۔ کہا جاتا ہے : ”أَجْرَمَ الرَّجُلُ“ یعنی آدمی نے گناہ کا ارتکاب کیا یا کوئی جرم کیا۔ "الجُرْمُ" اور "الجَرِيمَةُ" کے معنی گناہ اور پاپ کے ہیں۔ ’اجرام‘ کا لفظ زیادتی اور ظلم کرنے کے لیے بھی آتا ہے۔ ویسے یہ لفظ "الجَرْم" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں : کاٹنا۔ جب کہ ایک قول کے مطابق اس کے معنی کمانے کے ہیں۔
عصیان: اطاعت کے دائرے سے نکلنا۔ یہ لفظ مخالفت کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس ضد "الطّاعَةُ" یعنی اطاعت کرنا اور "الإِجابَةُ" قبول کرنا ہے۔ اصل میں یہ "العَصْو" سے لیا گیا ہے، جو باندھنے اور جمع کرنے کے معنی میں ہے۔
الفُحْشُ: قبیح اور برا قول یا فعل۔ اس کے اصل معنی زیادہ کرنے اور حد پار کرنے کے ہيں۔
سوء : برائی اور فساد۔ سوء حزن وغم کو بھی کہتے ہیں۔ یہ نقصان اور تکلیف کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ہر وہ چیز جو ناپسند کی جائے، وہ سوء (برائی) ہے۔ سوء کے اصل معنی قباحت کے ہیں اور اس کی ضد حسن (خوب صورتی) ہے۔
الخِذلان: مدد اور اعانت چھوڑ دینا۔ کہا جاتا ہے: ”خَذَلَهُ صَدِيقُهُ“ یعنی اس کے دوست نے اس کی نصرت و اعانب چھوڑ دی اور اس کی مدد نہيں کی۔ "خِذْلاَن" کے اصل معنی ہیں: کسی شے کو چھوڑ دینا۔ یہ حوصلہ پست کرنے اور کم زور کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔
کسی کام کو پوری تندہی سے انجام دینا اور احتیاط کرنا کہ کہیں وہ چھوٹ نہ جائے اور پوری توجہ کے ساتھ اسے کرنے کی کوشش کرنا۔
انسان کو غیرمتوقع ہلاکت میں ڈالنے کے لیے اس کی خواہش کی چیز کے ذریعہ کھینچنا۔
گناہوں کی وہ تاریکی جو دل پر چھا جاتی ہے اور اس میں سرایت کرجاتی ہے یہاں تک کہ اسے حق کو دیکھنے اور اس کی پیروی کرنے سے روک دیتی ہے۔
وہ گناہ اور معصیت کے کام جن میں انسان واقع ہوتا ہے، چاہے وہ بڑے ہوں یا چھوٹے۔
حق سے اعراض کی پاداش میں بندے کو دنیا یا آخرت میں لاحق ہونے والی تنگی اور تکلیف۔