اہلِ عرب اور دیگر لوگوں کی قرآنِ کریم کا مقابلہ کرنے سے بے بسی ظاہر کرکے دعوائے رسالت میں نبی ﷺ کی سچائی کو ظاہر کرنا۔
قرآن و سنت کا دور حاضر کی تجرباتی سائنس کی رسائی سے پہلے ہی ایسے زمانے میں کسی سائنسی حقیقت یا کائناتی مظہر کی خبر دینا جس زمانے میں قرآن کے علاوہ کسی اور ذریعے سے کسی بھی انسان کے لیے اس حقیقت تک پہنچنے کا کوئی امکان نہ رہا ہو۔
قرآنِ مجید کا یہ اعلان کرنا کہ پوری انسانیت فقط ایک ایسی سورت بھی لانے سے قاصر ہے جو قرآن کے الفاظ و معانی اور اس کے اسلوب وغیرہ کا مقابلہ کر سکے۔