التَّحِيَّةُ: ’حَيَّاَكَ اللهُ‘ یعنی اللہ تمہیں باقی اور ہمیشہ رکھے کہنا۔ ’تحیہ‘ کے حقیقی معنی ہیں : زندگی کی دعا کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”حَيَّاهُ، يُحَيِّيهِ، تَحِيَّةً “ یعنی اس کے لیے باحیات رہنے کی دعا کی۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ اس کے اصل معنی ہیں چہرے کا استقبال کرنا۔ ’تحیہ‘ کا اطلاق ہر اس قول یا فعل پر ہوتا ہے، جو بوقت ملاقات عزت و تکریم کے لیے کیا جاتا ہے۔
ایثار: اپنے اوپر کسی کو ترجیح دینا۔ اس کی ضد "الاسْتِئْثارُ" یعنی دوسروں پر خود کو ترجیج دینا ہے۔ اس کے اصل معںی کسی چیز کو مقدم رکھنا اور مخصوص کرنا ہے۔
تعارف کے معنی ہیں لوگوں کی آپسی جان پہچان۔ اس کے معنی معرفت طلب کرنے کے بھی ہیں۔
لوگوں سے خندہ پیشانی، خوشی خوشی، خوش کلامی اور اظہارِ مسرت کے ساتھ ملنا ۔
اللہ تعالی نے جس کی طرف دیکھنے سے منع فرمایا ہے اس کو جان بوجھ کر دیکھنا۔
نمازی آدمی کا اپنی سرین پر دائیں گھٹنے کو دائیں طرف، اور دائیں پیر کو بائیں اور بائیں کو دائیں طرف پھیلا کر بیٹھنا۔
کسی کے گھر میں نرم خوئی کے ساتھ اس طرح داخل ہونا کہ اہلِ خانہ کو اطمینان، سلامتی اور خوشی کا احساس ہو۔
حکم دینے والا جو بھی اپنے قول یا فعل یا اشارے وغیرہ سے حکم دے اس کی تعمیل کرنا۔
جدا ہوتے وقت کسی شخص کا اپنے قول یا فعل سے الوداع کہنا ۔
دوسروں کو ان کے علم اور رضامندی کے بغیر چوری چھپے دیکھنا یا سننا۔
لوگوں سے میل جول ترک کردینا اور علیحدگی اختیار کر لینا۔
کسی شخص کا دوسرے سے، اس کی محبت حاصل کرنے کے لیے، اس کی پسندیدہ چیز کے ذریعہ قربت حاصل کرنا۔
دوسروں سے تعامل میں ان کے حقوق و آداب کی ادائیگی کرنا اور انہیں تکلیف دینے سے باز رہنا۔
بولنے والے کی اجازت کے بغیر اس کی گفتگو کو چوری چھپے سننا۔
عالی قدر دوسرے پر قابلِ ترجیح شخص۔
دوپہر کی نیند یا اس میں آرام کرنے کو کہتے ہیں اگرچہ اس میں نیند نہ ہو۔
سایے سے فائدہ اٹھانے کاقصد کرنا۔