پہلے چار خلفاے اسلام جو اللہ کے رسول محمد ﷺ کی وفات کے بعد یکے بعد دیگرے مسلمانوں کے امیر مقرر ہوئے۔ ان سے مراد ابو بکر صدیق، عمر بن خطاب، عثمان بن عفان اور علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہم ہیں۔
احسان: ایسا کام کرنا، جو "حَسَنٌ" یعنی عمدہ ہو۔ "حَسَنٌ" کی ضد "القَبِيحُ" اور "السَّيِّئُ" یعنی قبیح اور برا آتی ہے۔ لفظ احسان کسی کام کو مضبوط اور عمدہ طریقے سے کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے اور اس کی ضد "الإساءَةُ" یعنی برا کرنا ہے۔
اللہ سے حصولِ ثواب کی غرض سے اس بچے کے امور کی دیکھ بھال کرنا جس کا باپ مرگیا ہو، اور اس کے دینی و دنیوی مصالح کے سلسلہ میں تگ ودو کرنا۔
صِدِّیقیت: یہ 'صدّیق' کی طرف منسوت لفظ ہے۔ اس سے مراد وہ شخص ہے جو ہمیشہ سچ بولنے والا، حد درجہ سچائی سے کام لینے والا، اسے لازم پکڑنے والا ہو اور اپنے عمل سے اپنے قول کو سچ کر دکھاتا ہو۔ 'صدق' کا لفظ 'کَذب' کی ضد ہے۔