کسی چیز کے بارے میں خلافِ واقع بات کہنا، خواہ غلطی سے ہو یا جان بوجھ کر۔
فاسق : وہ شخص جو اطاعت و راست روی کے دائرے سے باہر نکل چکا ہو۔ کہا جاتا ہے : "فَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ" یعنی وہ اپنے رب کی اطاعت کے دائرے سے باہر ہو گیا۔ ویسے 'فِسق' کے اصل معنی ہیں کسی چیز کا دوسری چیز سے اس طرح نکل جانا کہ اس میں فساد اور بگاڑ کا پہلو موجود ہو۔
عدالت (عادل اور قابل بھروسہ ہونا) کا مطلب ہے حق کے راستے پر گامزن ہونا۔ لفظ 'عدل' کے معنی انصاف اور ہر اس چیز کے ہیں، جس کے بارے میں دل یہ گواہی دے کہ وہ درست ہے۔ اس کی ضد 'ظلم' ہے۔ عدالت اصل میں اعتدال سے ماخوذ ہے، جس سے مراد میانہ روی اور سیدھا و درست ہونا ہے ۔ عدالت کے دیگر معانی میں برابر کرنا، برائی سے دور ہونا اور پاک کرنا بھی شامل ہیں۔
مروت: کمالِ رجولیت اور مردانگی۔ یہ ادب اور حُسنِ اخلاق کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ویسے اصل میں یہ "المَرِيء" سے ماخوذ ہے، جو کھانے اور پینے کی گزرگاہ (نالی) کو کہتے ہیں۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ یہ "المَرْء" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی آدمی یا انسان کے ہیں۔
وہ بات جسے لوگوں کا دل درست تسلیم کرے۔ یہ برحق فیصلہ کرنے کے لیے بھی آتا ہے اور اس کی ضد "الجور" یعنی ظلم ہے۔ اس کا اطلاق تمام معاملوں میں میانہ روی کے لیے بھی آتا ہے۔
عاقل و بالغ مسلمان جو کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرے اور صغیرہ گناہوں پر اصرار نہ کرے۔ اس پر راستی کا غلبہ ہو اور وہ ان گھٹیا افعال سے پرہیز کرتا ہو جو مروت کے برخلاف ہیں۔
گواہ کے معتبر ہونے کی خبر دینا اور قاضی کے سامنے اس کی توثیق کرنی۔