اللہ تعالیٰ کی قربت کے حصول کے ارادے سے دل کا کسی کام کے کرنے کا عزم کرنا۔
بندے کو ہمہ وقت اس بات کا علم ہو کہ پروردگار اس کے تمام احوال سے باخبر اور مطلع ہے بایں طور کے وہ پروردگار کی گرفت سے خوفزدہ رہے۔
خاکساری و فروتنی اختیار کرنا اور اپنے آپ کو حقیر، بے وقعت اور کم زور ظاہر کرنا۔ تواضع کی ضد تکبر اور اظہارِ برتری ہے۔ دراصل ’تواضع‘ کا لفظ 'وضْع' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی پستی اور انحطاط کے ہیں۔ اس کے دیگر معانی میں خشوع، سہولت اور نرمی وغیرہ داخل ہیں۔
خالص کرنا، میل کچیل اور گندگى سے صاف کرنا، صاف ستھرا کرنا، تراش خراش کرنا اور چن لینا۔ بعد میں اس کا اطلاق نیکی کے کاموں میں توحید پر کاربند رہنے اور ریاکارى سے پرہیز کرنے پر ہونے لگا۔
یمن طلب کرنا۔ یمن یعنی برکت اور خیر کی زیادتی۔ کسی کو میمون اس وقت کہا جاتا ہے، جب وہ مبارک ہو۔ تیمن کا اطلاق کسی کام کو داہنے ہاتھ سے شروع کرنے پر بھی ہوتا ہے۔ یمین بائیں کی بالمقابل جہت کو کہتے ہیں۔
سرور: خوشی۔ یہ " الابْتِهاج" یعنی کھل اٹھنے اور "الاسْتِبْشار" یعنی خوش ہونے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ’سرور‘ کا لفظ دراصل "الإِسْرارِ" سے ماخوذ ہے، جس کے معنی مخفی رکھنے اور چھپانے کے ہیں۔ ایک قول کی رو سے اس کے اصل معنی دوام اور استقرار کے ہیں۔
اچھے پہلو کا عقیدہ رکھنا اور اسے بُرے پہلو پر ترجیح دینا۔
بلا مقابل دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے میں پہل کرنا۔
کسی چیز تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کرنا۔
وہ معانی اور معارف جو دل پر بغیر کسی ارادے اور تکلُّفْ کے وارد ہوتے ہیں تاہم برقرار نہیں رہتے۔