قول، عمل اور اعتقاد سے تعلق رکھنے والا دین کا وہ طریقہ اور روشن شاہ راہ، جس پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم گام زن تھے۔
متواتر: پے در پے ہونا۔ کہا جاتا ہے : ”تَوَاتَرَتْ الإِبِلُ تَتَوَاتَرُ فَهِيَ مُتَواتِرَةٌ“ یعنی اونٹ یکے بعد دیگرے بغیر کسی انقطاع کے آئے۔ تواتر اصل میں 'وتر' سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں فرد۔ ’تواتر‘ کی ضد ’انقطاع‘ ہے۔
اتباع: کسی دوسرے کے پیچھے چلنا۔ یہ اقتدا کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کے اصل معنی پیدل چلنے والے کے نشانات قدم کو دیکھتے ہوئے چلنے اور اس کے پیچھے چلنے کے ہیں۔ پھر بعد میں کسی کے کیے ہوئے کام کو کرنے کے معنی میں استعمال ہونے لگا۔
ہر بولی جانے والی بات کو حدیث کہتے ہیں۔ اصلا لفظ حدیث 'الحَدَاثَة' سے لیا گیا ہے، جس کے معنی جدت کے ہیں۔ کہا جاتا ہے : "حَدَثَ الشَّيْءُ" یعنی فلاں چیز عدم سے وجود میں آئی۔ حدیث کے معنی نئی چیز کے ہیں، جس کی ضد قدیم ہے۔
سنت کے معنی ہیں طریقہ اور سیرت، چاہے اچھی ہو یا بری۔ اسی طرح طبیعت، جہت اور قصد و ارادہ۔
پیروی کرنا، نقش قدم پر چلنا، کسی کا اسوہ اپنانا اور اتباع کرنا
اسلامی شریعت کے مصادر جن کے قابلِ قبول ہونے میں علمائے امت کے مابین کوئی اختلاف نہیں اور وہ یہ ہیں: قرآن، سنت، اجماع اور قیاس۔
جب خبر آحاد میں صحیح کے سارے شروط پائے جائیں تو اسے قبول کرنا، جس بات پر وہ خبر دلالت کر رہی ہے اس کا اعتقاد رکھنا اور اس پر عمل کرنا۔