قرآنی آیات کا وہ مخصوص مجموعہ جس کا آغاز و اختتام ہو، جو کسی مخصوص نام سے موسوم ہو اور جس میں کم از کم تین آیتیں ہوں۔
آیت : علامت ونشانی۔ اسی سے قرآن کی آیت کو آیت کہا گیا، اس لیے کہ یہ پہلے والے کلام کے بعد آنے والے کلام سے الگ ہونے کی علامت ہے۔ اس کا اطلاق حروف کے مجموعے پر بھی ہوتا ہے۔ اس کے یہ معانی بھی آتے ہیں : معجزہ، دلیل، برہان، عجیب معاملہ اور عبرت۔
اس کا اطلاق سورہ فاتحہ پر ہوتا ہے جو کہ سات آیتوں پر مشتمل ہے ۔
یہ قرآنِ کریم کى چند مخصوص سورتوں کے مجموعہ کا نام ہے، جن کى شروعات سورۂ بقرہ سے اور انتہا سورۂ توبہ یا سورۃ یونس پر ہوتى ہے۔
یہ ایک ایسا علم ہے جس میں پورے قرآنِ کریم کى یا کسی ایک سورت کى آیتوں کى تعداد کے تعلق سے بحث کى جاتی ہی، ساتھ ہى آیت کى ابتدا اور انتہا کی نشاندہی بھی کى جاتی ہے۔