پہلے چار خلفاے اسلام جو اللہ کے رسول محمد ﷺ کی وفات کے بعد یکے بعد دیگرے مسلمانوں کے امیر مقرر ہوئے۔ ان سے مراد ابو بکر صدیق، عمر بن خطاب، عثمان بن عفان اور علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہم ہیں۔
وہ شخص، جس نے رسول اللہﷺ سے ایمان کی حالت میں ملاقات کی اور اسلام پر ہی وفات پائی۔
غریب صحابہ کی ایک جماعت جو مسجدِ نبوی کے پچھلے حصہ میں ایک سایہ دار جگہ میں رہ رہے تھے۔
نبی ﷺ پر ایمان رکھنے والے آپ ﷺ کے قریبی رشتہ دار جن کے لیے صدقہ حرام ہے۔ یہ بنو ہاشم، بنو مطلب اور آپ ﷺ کی ازواج مطہرات ہیں۔
وہ صحابہ جنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت کی خوشخبری سنائی ہے، جیسے عشرہ مبشّرہ وغیرہ ۔
دوسروں کے مطالبہ کے بغیر ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی رضا کا خواست گار ہونا۔
پسندیدہ تین صدیوں کے بعد آنے والا ہر وہ شخص جس نے اہل بدعت اور خواہشات کے لوگوں کا راستہ اختیار کیا۔
وہ صحابہ جنہیں رسول اللہ ﷺ نے اپنے اوپر نازل ہونے والے قرآن کی کتابت اور تدوین کے لئے مخصوص کر رکھا تھا ۔